یہ علمائے دیوبند کا شیر اہلسنت والجماعت کا صحیح ترجمان ہے قران و حدیث کے دنیا کے دلائل کے بادشاہ حضرت مولانا و مفتی عبدالواحد قریشی صاحب دامت برکاتہم اللہ تعالی ان کی عمر میں برکتیں عطا فرمائے آمین
قرآن و سنت کے مقابل ھیں، ،،،، علمائے دیوبند، علمائے دیوبند، ، ساری زندگی نبی کی حدیث سے کھلواڈ کرتے رھے ،،،،،،،،علمائے دیوبند، علماےدیوبند، قصے اورکہانیاں سنا کر دل بہلانے رھے ،،،،،،علمائے دیوبند، علمائے دیوبند، عقل کو لگائے رکھے تالے، آنکھیں رکھی بند،،،،،علمائے دیو بند ،علمائے دیوبند،،،،، ساری زندگی فقہ حنفی کو کرتے رھےبلند ،،،،،،علمائے دیوبند علمائے دیوبند ، ،، مرنے کے بعد ھوش ائی جب ، توبہ کے ھو گئے سب دروزےبند،،،،،علمائے دیوبند،علمائے دیوبند، کاش اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کی ھوتی، ،، رھے ساری عمر اکابر دیو بند کے پابند، علمائےدیو بند ،،،علمائے دیوبند، ،،
G Haanji Beshak Subhanallah subhanallah ❤️ G Or YAQINAN 💯 kaafi Shandaar aur YAQINAN 💯 Sachchi Or Bar'haq Baatain Batlaayee hain Aaapne G Hazrat Mufti Abdul Wahid Quraishi Sahab G,, 💖 💕,,, Aur meri Yahi Duaa hai g k Allah pak Saare Ulama e Deoband Hazraat G ki Saari Deeni aur Ilmi khidmaat Ko Behad Qubool wa Manzoor Farmaaye Or màzeed Hazrat G Ki Zindagi mein khoob Barkat ATA Farmaaye Aameen Summa 🤲 😭 🤲 Aameen Summa Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲 💚 🤲 💖 🤲
Masha Allah... Mufti sb. U nail everything with ultimate examples. In easy ways.. everyone who wants to do TEHKEEK shud learn/listen ur lectures... definitely he/ she will find the right path..
کیا امام ابو حنیفہ متوفی 150 ھجری تابعی تھے؟ واضح ہو کہ امام کے تابعی ہونے میں اختلاف ہے بعض نے نفی کی اور بعض نے اثبات کیا اور یہی راجح ہے وقد قیل وہوالصواب نفی کرنے والے بعضے کہتے ہیں کہ کسی صحابی سے ملاقات ثابت نہیں ہوتی ہے اور بعضے برتقدیر تسلیم کہتے ہیں کہ تابعی ہونے کے لئے صحابی سے روایت و سماع بھی شرط ہے اور یہ پایا نہیں گیا۔ اور اہل اثبات اپنے ثبوت میں منجملہ دلائل کے ذکر کرتے ہیں کہ حافظ دارقطنی نے فرمایا کہ ابو حنیفہ ؒ نے حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے کسی سے ملاقات نہیں پائی۔ سوائے حضرت انس رضی اللہ عنہ متوفی 93 ھجری کے لیکن ان کو فقط آنکھ سے دیکھا اور ان سے کچھ نہیں سنا۔ کمانی خاتمہ مجمع البحار للفتنی رحمہ اللہ تعالیٰ اور تاریخ ابن خلکان میں بھی تاریخ خطیب بغدادیؒ سے حضرت انس ؓ کو دیکھنا مذکور ہے۔ اور ابن حجر مکی نے کہا کہ ذہبی کا یہ قول کہ ابو حنیفہ ؒ نے صغر سنی میں انس بن مالک ؓ کو دیکھا یہی صحیح و تحقیق ہے۔ کمافی الشامی عن الخیرات اور قسطلانی نے شرح ال صحیح کے باب من لم یرالوضوء کے تحت میں لکھا کہ ابن ابی اوفیٰ کا نام عبداللہ ہے جو کوفہ کے صحابہؓ میں سے سب سے پیچھے ۸۷ہجری میں فوت ہوئے اور ان کے نابینا ہوجانے کے بعد ابو حنیفہ ؒ نے ان کو دیکھا۔ (ماخذ کتاب : فتاوی عالمگیری ، جلد ۱، صفحہ ۳۹)
Masha'Allah Subhanallah subhanallah ❤️ G Or YAQINAN kaafi Achhe Andaaz me saari Baatein Batlaaye hain Aapne g Hazrat G Or woh bhi kaafi Wazaahat k Saath saath G.,, Allah pak Saare Ulama e Deoband Hazraat G ki Saari khidmaat Ko Qubool wa Manzoor Farmaaye Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲💖🤲💚🤲💖🤲
امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے صحیح احادیث بھی مروی ہیں لیکن عام طور پر آپ سے جو حدیثیں روایت کی جاتی ہیں وہ غلط ہیں ان کی سندوں اور متنوں میں تصاحیف (غلطیاں) اور زیادات ہیں۔ اس طرح ان کے رجال میں اور عام روایتوں میں بھی تصاحیف موجود ہیں۔ ان سے جتنی بھی روایتیں مروی ہیں ان میں سے چند (سترہ17) روایتوں کے علاوہ باقی تمام ضعیف ہیں۔ غالباََ ایک راجح قول کے مطابق آپ سے تقریباََ تین سو (300) حدیثیں مروی ہیں جن میں مشاہیر اور غرائب موجود ہیں۔ ان کی تقریباََ تمام روایتوں کی یہی حالت ہے کیونکہ وہ اہل الحدیث میں سے نہیں تھے اور جس کی ایسی حالت ہو اس سے حدیث نہیں لی جاتی۔ الكامل لابن عدي (ص 403 / ج2 امام ذہبی رحمہ اللہ "الضعفاء" میں فرماتے ہیں: کہ ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : نعمان بن ثابت رحمہ اللہ (امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ) کی روایتوں میں تصحیف، زیادات اور غلطیاں ہیں جبکہ چند روایات قدرے بہتر ہیں۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ حدیث میں غلطیاں کر گئے ہیں۔ ابن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کہ ان کی حدیث لکھی نہیں جائیگی۔ جہاں تک امام صاحب رحمہ اللہ کے تابعی ہونے کا تعلق ہے تو وہ تابعی ضرور ہیں۔ ليكن من حيث الرؤية تابعی ہیں نہ کہ من حيث الرواية ،ان کی فضیلت اپنی جگہ لیکن کسی کی فضیلت کا اس کے مسائل کی صحت اور ضعف سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ امام صاحب رحمہ اللہ کی فضیلت ان کے مذہب کی صحت کی ضمانت نہیں دے سکتی۔
کیا امام ابو حنیفہ نے کسی صحابی سے کوئی حدیث روایت کی؟ علا مہ شبلی نعمانی متوفی 1914 عیسوی فرماتے ہیں کہ 'بعض حنفیوں نے امام ابوحنیفہ کے لئے روئیت سے بڑھ کر روایت کا بہی دعویٰ کیا ہے اور تعجب ہے کہ علامہ عینی شارح ہدایہ بھی اس غلطی کے حامی ہیں لیکن انصاف یہ ہے کہ یہ دعویٰ ہرگز پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتا۔ حافظ ابوالمحاسن نے عقودالجمان میں اون تمام حدیثوں کو مع سند نقل کیا ہے جن کی نسبت یہ خیال ہیکہ امام نے صحابہ سے سنی تھیں۔ پہراصول حدیث سے اونکی جانچ کی ہے اور ثابت کردیا ہے کہ ہرگز ثابت نہیں۔ محدثانہ بحثیں تودقت طلب ہیں۔ صاف بات یہ ہے کہ امام نے صحابہ سے ایک بھی روایت کی ہوتی تو سب سے پہلے امام کے تلامذہ خاص اوسکو شہرت دیتے ۔ لیکن قاضی ابویوسف۔ امام محمد۔ حافظ عبدالرزاق بن ہمام۔ عبداللہ بن المبارک۔ ابونعیم فضل بن دین۔ مکی بن ابراہیم۔ ابوعاصم النبیل وغیرہ سے کہ امام کے مشہور اور بااخلاص شاگرد تھے اور سچ پوچھئے توھم زیادہ تر انہیں لوگوں نے ان کے نام آوری کے سکے بٹھائے ہیں۔ ایک حرف یہی اس واقعہ کے متعلق منقول نہیں۔ (ماخذ: سیرت نعمان از: علامہ شبلی نعمانی ، صفحہ ۲۴)
Assallam u Alliakum, Sain MashaALLAH ap sahii keh rhe hain bilkul. Mujhe bhe bht sy dosto bhatkaya hain but Allhumdulillah mene aesa wesa kch nh kia. Deoband tha hn or rahunga InshaAllah
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ میری امت کو یا فرمایا امت محمدیہ کو گمراہی پر جمع نہیں کرے گا“․․․ (مشکاة، ص:۳۰باب الاعتصام بالکتاب والسنة) تقلید پر اجماع چوتھی صدی ہجری میں ہوا، اور اس تقلید شخصی پر اجماع کو ابن حجر نے فتح المبین شرح الاربعین میں، اور ابن خلدون نے ”مقدمہ ابن خلدون“ میں اورحضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ”عِقد الجید“ میں اور امام طحطاوی رحمہ اللہ نے ”حاشیہ الدر المختار“ میں نقل کیا ہے، ولما اندرست المذاہب الحقة إلا ہذہ الأربعة کان اتباعہا اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنہا خروجًا عن السواد الأعظم (عقد الجید: ۸۳، نقلاً عن جواہر الفقہ: ۲/۳۰) وقال ابن خلدون... ووقف التقلید في الأمصار عند ہوٴلاء الأربعة ودرس المقلدون عن سواہم وسد الناس باب الخلاف (مقدمہ تاریخ ابن خلدون بحوالہٴ بالا) من کان خارجا عن ہذہ الأربعة فہو من أہل البدعة والنار (حاشیة الطحطاوی علی الدر المختار بحوالہ جواہر الفقہ: ۲/۳۱)
قرآن کریم میں اجرائے نبوت کا ثبوت : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے! وَ اِذۡ اَخَذَ اللّٰہُ مِیۡثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ ثُمَّ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمۡ لَتُؤۡمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنۡصُرُنَّہٗ ؕ قَالَ ءَاَقۡرَرۡتُمۡ وَ اَخَذۡتُمۡ عَلٰی ذٰلِکُمۡ اِصۡرِیۡ ؕ قَالُوۡۤا اَقۡرَرۡنَا ؕ قَالَ فَاشۡہَدُوۡا وَ اَنَا مَعَکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿۸۲﴾ اور جب اللہ نے نبیوں کا میثاق لیا کہ جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اس کی مدد کرو گے۔ کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ انہوں نے کہا (ہاں) ہم اقرار کرتے ہیں۔ اس نے کہا پس تم گواہی دو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔ ( آلِ عمران آیت 82 ) اس آیتِ کریمہ میں مندرجہ ذیل امور قابلِ غور ہیں!!! 1) اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے میثاق یعنی عہد لیا ۔۔۔ 2) کہ جب کہ مَیں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں ۔۔۔ 3) پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے ۔۔۔ 4) تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اسکی مدد کرو گے ۔۔۔ 5) کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ 6) انہوں نے کہا کہ ہاں ہم اقرار کرتے ہیں ۔۔۔ اب خاکسار مندرجہ بالا امور پر الگ الگ روشنی ڈالتا ہے تاکہ آیتِ کریمہ کا مفہوم آسانی سے سمجھ آ سکے - پہلا اَمر یہ کہ اللہ نے نبیوں سے میثاق لیا - اور اسمیں تمام انبیاء بشمول آنحضرت ۖ کے شامل ہیں - اور انبیاء سے میثاق لینے کا مطلب انکی امتوں سے میثاق ہوتا ہے - چنانچہ یہ میثاق جسطرح پہلی اُمتوں سے لیا گیا اسی طرح اُمتِ محمدیہ سے بھی لیا گیا - ایک غلطی اور اسکا ازالہ : ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ یہاں اکثر غیر احمدی یہ کہا کرتے ہیں کہ اس میثاق میں آنحضرت ۖ شامل نہیں بلکہ یہ میثاق آنحضرت ۖ کے متعلق لیا جا رہا ہے - ان کا یہ خیال سراسر غلط اور قرآنِ کریم پر غور و تدبر نہ کرنے کا نتیجہ ہے - کیونکہ آیتِ کریمہ کا اگلا حصّہ یہ ہے کہ (( لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ )) یعنی جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں - اب اگر آنحضرت ۖ کو اس میثاق سے باہر کر دیں تو ماننا پڑیگا کہ نعوذ باللہ آنحضرت ۖ کو (( کتاب اور حکمت )) عطاء نہیں کی گئی جبکہ قرآنِ کریم جگہ جگہ فرماتا ہے کہ ہم نے تم میں ایک ایسا رسول مبعوث کیا ہے جو تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے - اس میثاق سے آنحضرت ۖ کو باہر رکھنا خود آنحضرت ۖ اور قرآنِ کریم کی توہین ہے - پس آنحضرت ۖ اس میثاق میں شامل ہیں - دوسرا اَمر ایک غلطی اور اسکے ازالہ میں از خود بیان کر دیا گیا ہے - تیسرا اَمر یہ ہے کہ پہلے کتاب اور حکمت موجود ہو گی پھر اگر خدا تعالیٰ کوئی ایسا رسول بھیجے جو اسکی تصدیق کرے جو ہمارے پاس یعنی اُمتِ محمدیہ کے پاس ہے اور ہمارے پاس کیا ہے؟ ہمارے پاس کتابُ اللہ ہے - تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو رسول بھی تمہارے پاس آئے گا وہ قرآن کا مُصدق ہو گا ۔۔۔ اب یہاں یہ مسئلہ بھی خدا تعالیٰ نے حل فرما دیا کہ آنحضرت ۖ کے بعد جو بھی نبی و سول مبعوث ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا اُمّتی ہو گا کیونکہ وہ قرآن کا مصدق ہو گا اور جو قرآن کا مصدق ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا بھی مصدق ہو گا تو اسکی حیثیت ایک اُمّتی نبی کی حیثیت ہو گی اور اُمّتی نبی کے غیر احمدی سرکاری مسلمان بھی قائل ہیں وہ مانتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام جب آئینگے تو اُمّتی نبی ہونگے - جسکا مطلب ہے کہ عقیدے میں نہیں بلکہ شخصیّت میں اختلاف ہے - بہر حال اس اَمر میں یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ مصدق رسول آنحضرت ۖ کے بعد ہی آئے گا اور اُمتِ محمدیہ میں سے ہو گا اور آنحضرت ۖ کی لائی ہوئی شریعت کا مطیع اور کامل غلام اور پیرو ہو گا - چوتھے اَمر میں اللہ تعالیٰ اُمتِ محمدیہ کو یہ تاکیدی نصیحت فرما رہا ہے کہ جب ایسا ہو کہ کوئی مصدق رسول تمہارے پاس آئے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آنا اور ضرور اسکی مدد کرنا - مگر سرکاری مسلمان خدا تعالیٰ کی اس واضح نصیحت کے برخلاف اسکی اور اسکے ماننے والوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور انہیں قتل کرتے، انکا بائیکاٹ کرتے اور اُنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ کے حُکم کی صریحاً نافرمانی کرتے ہیں - اُنہیں سوچنا اور غور کرنا چاہئیے کہ وہ اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے کیسے خدا اور اسکے رسولؐ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں؟ کیونکہ آنحضرت ۖ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے اور قیامت کے دن جب تمام اُمتوں کو انکے انبیاء کے ساتھ خدا تعالیٰ کے حضور پیش ہونے کا حکم ہو گا وہاں آنحضرت ۖ کو بھی اپنی اُمّت کیساتھ پیش ہونا پریگا اور تمام سرکاری مسلمان یاد رکھیں کہ آپ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے کہ ہاں ہم اس پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے ۔۔۔ قیامت کے دن جب خدا آپکو آپکا عہد یاد کروائے گا کہ بتاؤ تم نے عہد کیا تھا یا نہیں ۔۔۔ تو آپ کیسے انکار کر سکو گے؟ آپ نے تو اس عہد کا اقرار کیا ہوا ہے ۔۔۔ پس بتائیں کہ کیا آپ آنحضرت ۖ کی حقیقی اُمّت کہلا سکیں گے؟ سوچیں ! قبل اسکے کہ وقت گزر جائے اور آپکے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ باقی نہ رہے ۔۔۔ خدا تعالیٰ نے تو وہ مصدق رسول بھیج دیا جس نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے، جو ہمارے پاس ہے (قرآن) یہ کہا کہ! جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے دل میں یہی ہے ہر دَم تیرا صحیفہ چُوموں قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے پس اپنے وعدہ کو یاد کرو جو تم نے خدا تعالیٰ سے باندھا تھا جسکا تم نے اقرار بھی کیا تھا کہ ہاں ہم ضرور اس مصدق رسول پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے - خدا تعالیٰ تمہیں اسکی توفیق عطا فرمائے تاکہ قیامت کے دن آنحضرت ۖ کو تمہاری وجہ سے شرمندگی نہ ہو بلکہ فخر سے خدا کے حضور یہ عرض کر سکیں کہ اے خدا میری اُمت نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دکھایا - آمین ثم آمین خاکسار نے اپنی طرف سے اس آیتِ کریمہ کے ہر پہلو کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈال دی ہے اسکے باوجود اگر کسی شریف النفس اور حق کے طالب کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو خاکسار اسکے جواب کے لئے حاضر ہے - مندرجہ بالا آیتِ کریمہ سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت ۖ زمانی لحاظ سے آخری نبی و رسولؐ نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی سلسلہ نبوت جاری ہے مگر صرف مصدق رسول کا جسکا دوسرا نام اُمتی نبی ہے
تقلید کا رد((تقلید کا رد قرآن مجید سے)) ۱: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ وَلَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَکَ بِہ عِلْمُ اور جس کا تجھے علم نہ ہو اس کی پیروی نہ کر (سورہ بنی اسرائیل : ۳۶) اس آیتِ کریمہ سے درج ذیل علماء نے تقلید کے ابطال (باطل ہونے) پر استدلال کیا ہے۔ (۱) ابوحامد محمد بن محمد الغزالی (المستصفی من علم الأصول ۲/ ۳۸۹) (۲) السیوطی (الرد علی من أخلد الی الأرض ص ۱۲۵و ۱۳۰) (۳) ابن القیم (اعلام الموقعین ۲/۱۸۸)
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ ۔حضرت خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں اب بھی دس رکعت ہی تراویح ہو رہی ہےدلاٸل وغیرہ سے اسے دوبارہ بیس کرانے کی کوشس کی جاۓ تو اچھا ہے ۔
Sain ek Araz hain Ek namaz par video bnaye kaha sy sabit kese sabit hain. Apki bare mehrbanii Hoge. ALLAH apke ilam izafa farmayen Ameen ❤️❤️ umeed hain mera ye sawall dekhenge!
*زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا* لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔ (تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204) *عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ* حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔ (تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236) *محدث امت امام محمد طاہر گجراتی* حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔ (تکملہ مجمع البحار صفحہ85) *حضرت امام عبدالوہاب شعرانی* مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔ (الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24) *حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی* آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔ (قرۃ العینین صفحہ 319) *حضرت حافظ برخوردار صاحب* اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔ (نبراس صفحہ 445 حاشیہ) *حضرت محی الدین ابن عربی* قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔ (فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3) *نواب نورالحسن خان* حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔ (اقتراب الساعہ صفحہ 162) *مولوی محمد زمان خان آف دکن* حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔ (ہدیہ مہدویہ صفحہ 301) *امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری* خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔ (الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292) *شیخ عبدالقادر کردستانی* آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔ (تقریب المرام جلد 2صفحہ233) *فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد* ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔ (ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24) *خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی* خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔ (شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88) *مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل* ’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘ (دافع الوسواس صفحہ 16) ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔ *نامور صوفی حکیم ترمذی* ’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘ (کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341) *بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی* ’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘ (تحذیر الناس صفحہ 3، 28) گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
Mufti sahab Aasalamu Alaikum Imam Abu Hanifa Imam Zafar Sadiq ke sagird the aur shia bhai Zafar Sadiq ko lekar chalte fir dono mein namaz ke tarike alag alag hone ki wajah.
channel wala bhai kya ap ek kaam kr skte h?? mufti shb se kahna k hindustan wale apka local jubaan nhi samjhte h..islye bs urdu bola kzyega... hmlog bayan sunte h to puri bat samajh nhi pate h... plz kr dzyega
امام اعظم کون ہیں ؟ امت مسلمہ کے واحد مستقل شرعی امام اور واحد متفقہ امام اعظم ۔۔۔ امام الانبیاء و الرسل (علیھم السلام) خاتم النبیین ، سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ہیں ، نعمان بن ثابت ابو حنیفہ یا کوئ اور امتی عالم ہرگز نہیں ، کبھی نہیں ۔ ۔۔ پس ایک امت ، ایک امام : یعنی سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ۔ و الحمد للہ ۔*
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاتہ حضرت، امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے گیارہ رکعت والی حدیث کا جواب دیں، سندا ومتنا مفصل گفتگو فرمائیں، عربی میں لکھیں تو بہت مہربانی ہوگی آپکی، ہمارے جانب سے مسکت جواب دیں، اظہر الدین،بہار، ہندوستان،
ALLAH PAK in ko hedayat day mulk kay halat keya ho gay ye bejy logo ko jorny kay apni bat karni hay molana sb apni baty chor kay ALLAH PAK ki or ALLAH PAK kay nabi ki bat bateyin kay in halat may ALLAH kay NABI ka keya amal hay
@@mubarakkhalifa4977 Read what taqi usmani says, Mufti Taqi Usmani says in ‘Taqleed Ki Share’e Haisiyyat’: For a muqallid, his imam’s fatwa is sufficient. He has no need of looking into Quraan and Sunnah for daleel (evidence). Having said that, if there occurs an issue whereby the muqallid finds a hadith which goes against the ruling and opinion of his imam, its necessary for him to have faith that he has not understood the hadith. If he leaves the ruling of his imam and takes the hadith of the messenger then he will go astray. Taqleed Ki Sharee Haisiyat - Mufti Taqi Usmani RULE OF KARKHEE usooli hanafi scholar Karkhee “The ayah of the Quraan that opposes the statement of our ashaab (ie the Hanafee scholars) should be considered to be figuratively explained or it should be understood to be abrogated. Similarly any ahadeeth that contradicts and opposes the statement of our ashaab it will also be figuratively explained or understood to be abrogated.” (ar-Risaalah Fee Usool al-Hanafiyyah pg.169-170 and also commonly known as Usool Karkhee).
Allah ap jaisy ulama se door rakhy or tablighi jamaat se jore rakhy pata nai ap kon hain hamare deobandi ulaama haq par hain or rahrngy ap jaisy unka kuch nai bigaar sakty
تقلید نے تمام شریعت پر عمل کرنے کا ایک طریقہ ہے اگر تقلید نہیں کرو گے بعض احادیث بعض حدیث کے منکر ہو جاؤ گے اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صاحبہ کو ہر طریقے بتا کر کے چلے گئ صحابہ کرام کے نقش قدم پر ہمیں چلنا ہے صحابہ کے نقش قدم کون بتایا ہے ائمہ اربعہ بتائیں ائمہ اربعہ کون ہے نمبر ایک امام اعظم ابو حنیفہ نمبر دو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نمبر تین امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نمبر چار امام احمد ابن حنبل رحمہ االلہ علیہ یہ چار ائمہ مجتہدین ہے یہ چاروں اہل سنت والجماعت ہیں یہ چاروں مکتبہ فکر سے جو ہٹ کر ہے اور فرقہ ضالہ ہیں یہ 1400 سال سے امت کو سمجھا کر انے والے اہلسنت والجماعت ہیں اج کل کے جو نیو فرقے ہیں یہ سب اپنے اپنے اعتبار سے مسئلے بتاتے ہیں عقلی گھوڑے دوڑاتے ہیں عقل سے شریعت پر چلنے والے گمراہ ہوتے ہیں نقل سے شریعت چلتی ہیں نقل پے مجتہدین اجتہاد کرکے تک قران حدیث سمجھائے ہیں
شاہ ولی اللہ الدھلوی الحنفی متوفی 1760 عیسوی نے لکھا ہے کہ : ’’اگر تم یہودیوں کا نمونہ دیکھنا چاہتے ہو تو (ہمارے زمانے کے) علماء سوء کو دیکھو، جو دنیا کی طلب اور (اپنے) سلف کی تقلید پر جمے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ کتاب و سنت کی نصوص (دلائل) سے منہ پھیرے اور کسی (اپنے پسندیدہ) عالم کے تعمق، تشدد اور استحسان کو مضبوطی سے پکڑے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ جو معصوم ہیں، کے کلام کو چھوڑ کر موضوع روایات اور فاسد تاویلوں کو گلے سے لگا لیا ہے۔ اسی وجہ سے یہ لوگ ہلاک ہوگئے ہیں‘‘۔ (الفوز الکبیر فی اصول التفسیر ص ۱۰،۱۱)
Jo samghte hai ki imam se galti nahi ho sakti wo Jaan le ki wo rasool ki personality par daka maar rahen hai .....aur ye kahte hai ki ha charo imamo ko haq pe mante hai jo main bhi Manta hu lekin agar inse baat Karo to wo imam hanifa ki is trah badai batate hai jaise sabse zeyada haq pe wahi hain aur baki unke neeche neeche hai....aur imamo ne khud kaha hai agar meri baat hadith aur sahabi ke kaol se takraye to mera fatwa diwar PE mardena..
تقلید نے امت مسلمہ کو کیا دیا ؟ تقلید کی وجہ سے نویں ہجری میں خانہ کعبہ میں چار مصلے قائم ہوئے تھے ائمہ اربعہ کی تقلید کے بعد رفتہ رفتہ ان کے مقلدین بھی بڑھ گئے۔ اور سلاطین کا میلان بھی تقلید ہی کی طرف ہوگیا۔ ہر ایک بادشاہ اپنے ہم مذہب کو قاضی مقرر کرتا۔ ہر ایک فرقہ اپنے مذہب کو فروغ اور دوسرے مذہب کو زیر کرنے کی تدبیریں اور کوشش کرتا۔ اور ایک دوسرے پر حملہ آور ہوتا۔ کبھی کوئی غالب ہوجاتا تو کوئی مغلوب۔ یوں ہی قضیے ، جھگڑے ہوتے رہے۔ بالآخر شاہ بیبرس کے زمانے میں ۶۶۵ھ میں چار مذہبوں کے چار قاضی مقرر ہوئے۔ چنانچہ ’’ خبیئۃ الاکوان فی افتراق الامم علی المذاہب والادیان‘‘ مطبوعہ مصر ، ص ۲۳۴ میں ہے کہ : ’’ جب حکومت سلطان ظاہر بیبرس بندقداری کا دور ہوا تو مصر و قاہرہ میں چار قاضی چاروں مذہب کے مقرر کئے۔ شافعی رحمۃ اللہ علیہ، مالکی رحمۃ اللہ علیہ، حنفی رحمۃ اللہ علیہ، حنبلی رحمۃ اللہ علیہ۔ پھر یہی طریقہ ۶۶۵ھ سے جاری ہوگیا۔ یہاں تک کہ تمام اسلامی ممالک میں ان کے علاوہ کوئی مذہب نہیں پہچانا جاتا۔‘‘ اب سے گویا سرکاری طور پر چاروں مذہب تسلیم کرلئے گئے۔ آخر سلطان فرح بن برقوق نے جو اَشر ملوک چراکسہ کہا جاتا تھا، اول نویں صدی میں کعبہ شریف کے اندر علاوہ مصلے ابراہیمی کے چار مصلے اور قائم کردیئے۔ ایک دن جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے چلا آرہا تھا اس کے چار ٹکڑے ہوئے گئے۔ انا للہ کسی عارف صادق نے اس موقع پر کیا ہی موزوں کہا ہے ؎ …….. دین حق را چار مذہب ساختند ………. رخنہ در دین نبی انداختند واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ( ۳؍ آل عمران : ۱۰۳ ) کا خوب حق ادا کیا۔ 1924 عیسوی سے پہلے جب کعبہ میں ایک مصلے پر نماز ہوتی تو تینوں مصلے والے بیٹھے ہوئے دیکھا کرتے تھے اور اسی طرح یکے بعد دیگر چاروں مصلوں پر نماز ہوتی تھی۔ اور حکم وارکعوا مع الراکعین (۲؍ البقرۃ : ۴۳ ) پر توجہ نہیں ہوتی تھی ۔ بلکہ اب ان چار مصلوں کو داخل دین سمجھا جاتا تھا ۔ نہ کہ مصلے ابراہیمی کو۔ الی اللہ المتشکی۔ تبصرہ ۔ اکتوبر 1924ء تک خانہ کعبہ میں چار مصلے ہوا کرتے تھے۔ سعودی حکمرانوں نے تمام مسلمانوں کو ایک امام پر جمع کیا اور مدینہ منورہ میں ہر روز دن اور رات میں روضہ رسولؐ پر قصیدہ بردہ اور دلائل الخیرات پڑھا جاتا تھا ، سعودی حکمرانوں نے اُس بدعت کو بھی ختم کیا
I am brelvi lakin apsy mohobat krty Hain bohot . Allah hidayat dy hm sbko
Ameen
اللہ آپکی عمر میں برکت عطا فرمائے آمین
ماشاءاللّٰه بہت خوب اللہ تعالیٰ أپ کے علم میں برکت عطا فرمائے
اللہ ہمارے حضرت کی عمر میں برکت عطا فرمائے
یہ علمائے دیوبند کا شیر اہلسنت والجماعت کا صحیح ترجمان ہے قران و حدیث کے دنیا کے دلائل کے بادشاہ حضرت مولانا و مفتی عبدالواحد قریشی صاحب دامت برکاتہم اللہ تعالی ان کی عمر میں برکتیں عطا فرمائے آمین
قرآن و سنت کے مقابل ھیں، ،،،، علمائے دیوبند، علمائے دیوبند، ،
ساری زندگی نبی کی حدیث سے کھلواڈ کرتے رھے ،،،،،،،،علمائے دیوبند، علماےدیوبند،
قصے اورکہانیاں سنا کر دل بہلانے رھے ،،،،،،علمائے دیوبند، علمائے دیوبند،
عقل کو لگائے رکھے تالے، آنکھیں رکھی بند،،،،،علمائے دیو بند ،علمائے دیوبند،،،،،
ساری زندگی فقہ حنفی کو کرتے رھےبلند ،،،،،،علمائے دیوبند علمائے دیوبند ، ،،
مرنے کے بعد ھوش ائی جب ، توبہ کے ھو گئے سب دروزےبند،،،،،علمائے دیوبند،علمائے دیوبند،
کاش اللہ اور اسکے رسول کی اطاعت کی ھوتی، ،، رھے ساری عمر اکابر دیو بند کے پابند، علمائےدیو بند ،،،علمائے دیوبند، ،،
Summaaameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲
ماشاءاللہ
جزاك اللهُ
سبحان الله
في أمان الله
G Haanji Beshak Subhanallah subhanallah ❤️ G Or YAQINAN 💯 kaafi Shandaar aur YAQINAN 💯 Sachchi Or Bar'haq Baatain Batlaayee hain Aaapne G Hazrat Mufti Abdul Wahid Quraishi Sahab G,, 💖 💕,,, Aur meri Yahi Duaa hai g k Allah pak Saare Ulama e Deoband Hazraat G ki Saari Deeni aur Ilmi khidmaat Ko Behad Qubool wa Manzoor Farmaaye Or màzeed Hazrat G Ki Zindagi mein khoob Barkat ATA Farmaaye Aameen Summa 🤲 😭 🤲 Aameen Summa Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲 💖 🤲 💚 🤲 💖 🤲
Masha Allah... Mufti sb. U nail everything with ultimate examples. In easy ways.. everyone who wants to do TEHKEEK shud learn/listen ur lectures... definitely he/ she will find the right path..
Masha Allah mufti sahb ke ilam me Allah barkat ata farma ameen
کیا امام ابو حنیفہ متوفی 150 ھجری تابعی تھے؟
واضح ہو کہ امام کے تابعی ہونے میں اختلاف ہے بعض نے نفی کی اور بعض نے اثبات کیا اور یہی راجح ہے وقد قیل وہوالصواب نفی کرنے والے بعضے کہتے ہیں کہ کسی صحابی سے ملاقات ثابت نہیں ہوتی ہے اور بعضے برتقدیر تسلیم کہتے ہیں کہ تابعی ہونے کے لئے صحابی سے روایت و سماع بھی شرط ہے اور یہ پایا نہیں گیا۔ اور اہل اثبات اپنے ثبوت میں منجملہ دلائل کے ذکر کرتے ہیں کہ حافظ دارقطنی نے فرمایا کہ ابو حنیفہ ؒ نے حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم میں سے کسی سے ملاقات نہیں پائی۔ سوائے حضرت انس رضی اللہ عنہ متوفی 93 ھجری کے لیکن ان کو فقط آنکھ سے دیکھا اور ان سے کچھ نہیں سنا۔ کمانی خاتمہ مجمع البحار للفتنی رحمہ اللہ تعالیٰ اور تاریخ ابن خلکان میں بھی تاریخ خطیب بغدادیؒ سے حضرت انس ؓ کو دیکھنا مذکور ہے۔ اور ابن حجر مکی نے کہا کہ ذہبی کا یہ قول کہ ابو حنیفہ ؒ نے صغر سنی میں انس بن مالک ؓ کو دیکھا یہی صحیح و تحقیق ہے۔ کمافی الشامی عن الخیرات اور قسطلانی نے شرح ال صحیح کے باب من لم یرالوضوء کے تحت میں لکھا کہ ابن ابی اوفیٰ کا نام عبداللہ ہے جو کوفہ کے صحابہؓ میں سے سب سے پیچھے ۸۷ہجری میں فوت ہوئے اور ان کے نابینا ہوجانے کے بعد ابو حنیفہ ؒ نے ان کو دیکھا۔
(ماخذ کتاب : فتاوی عالمگیری ، جلد ۱، صفحہ ۳۹)
ماشااللہ ❤❤
ما شاء اللہ عزوجل
درست یوں ہوتا ہے
اسے درست کر لیں
Alhamdulillah ALLAH JALLEY SHANAHU hum sub ko hidayat dey aap 100% correct hn
ماشاء اللہ مفتی صاحب
Assalamualikum Allah hazrath ko apne hifzu amaan me rakhe ameen summa ameen
Ma’sha’Allah khair……
JazakAllah khair………
Me ne jitne bhi ulma deoband dekhy hy
Sab k chehro pr Noor Nazar Aya hy
Ulma e deoband zindabad
Bhai yo allaha ne hme 4 immam diye Jo puri dunya mai diomand ki tarh roshan hai hme inki hi taqleed krni chaiye
@@Irshadshaikh-di3iu ye ulma deoband bhi fiqa hanfi ko follow krte hy
Noor to British logon Kay chehry pay bhi buhat hota hay janab
@@shahzainvlogs7857نور کو نورانی چہرے پہچان سکتے ہیں ابو لہب بھی سفید تھا کیا وہ نور تھا ؟ سفیدی نور نہیں ہوتا
@@muhammadkashifmuhammadkash247 Kash aap Ulma Islam ko zindabad kehty
ماشاءاللہ
Allah aapki umar mai barkat ata farmaye
ماشااللہ سبحان اللہ جزاک اللہ
Mashaallah
اللہ اکبر۔ عوام کو یہ بات پتانہیں ہے کہ امام ابوحنیفہ کے ساتھ 40 افراد کی کمیٹی تھی۔ مہربانی کرکے اس بات کو مفصل بیان کیجیے
Masha allah
Masha'Allah Subhanallah subhanallah ❤️ G Or YAQINAN kaafi Achhe Andaaz me saari Baatein Batlaaye hain Aapne g Hazrat G Or woh bhi kaafi Wazaahat k Saath saath G.,,
Allah pak Saare Ulama e Deoband Hazraat G ki Saari khidmaat Ko Qubool wa Manzoor Farmaaye Aameen Summa Aameen Ya Rabbalaalameen 🤲💖🤲💚🤲💖🤲
امام ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں
امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے صحیح احادیث بھی مروی ہیں لیکن عام طور پر آپ سے جو حدیثیں روایت کی جاتی ہیں وہ غلط ہیں ان کی سندوں اور متنوں میں تصاحیف (غلطیاں) اور زیادات ہیں۔ اس طرح ان کے رجال میں اور عام روایتوں میں بھی تصاحیف موجود ہیں۔ ان سے جتنی بھی روایتیں مروی ہیں ان میں سے چند (سترہ17) روایتوں کے علاوہ باقی تمام ضعیف ہیں۔ غالباََ ایک راجح قول کے مطابق آپ سے تقریباََ تین سو (300) حدیثیں مروی ہیں جن میں مشاہیر اور غرائب موجود ہیں۔ ان کی تقریباََ تمام روایتوں کی یہی حالت ہے کیونکہ وہ اہل الحدیث میں سے نہیں تھے اور جس کی ایسی حالت ہو اس سے حدیث نہیں لی جاتی۔
الكامل لابن عدي (ص 403 / ج2
امام ذہبی رحمہ اللہ "الضعفاء" میں فرماتے ہیں: کہ ابن عدی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : نعمان بن ثابت رحمہ اللہ (امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ) کی روایتوں میں تصحیف، زیادات اور غلطیاں ہیں جبکہ چند روایات قدرے بہتر ہیں۔ امام نسائی رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کہ امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ حدیث میں غلطیاں کر گئے ہیں۔ ابن معین رحمہ اللہ فرماتے ہیں: کہ ان کی حدیث لکھی نہیں جائیگی۔
جہاں تک امام صاحب رحمہ اللہ کے تابعی ہونے کا تعلق ہے تو وہ تابعی ضرور ہیں۔ ليكن من حيث الرؤية تابعی ہیں نہ کہ من حيث الرواية ،ان کی فضیلت اپنی جگہ لیکن کسی کی فضیلت کا اس کے مسائل کی صحت اور ضعف سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ امام صاحب رحمہ اللہ کی فضیلت ان کے مذہب کی صحت کی ضمانت نہیں دے سکتی۔
Good bayan with references..!!
For those who bargaining for references
کیا امام ابو حنیفہ نے کسی صحابی سے کوئی حدیث روایت کی؟
علا مہ شبلی نعمانی متوفی 1914 عیسوی فرماتے ہیں کہ 'بعض حنفیوں نے امام ابوحنیفہ کے لئے روئیت سے بڑھ کر روایت کا بہی دعویٰ کیا ہے اور تعجب ہے کہ علامہ عینی شارح ہدایہ بھی اس غلطی کے حامی ہیں لیکن انصاف یہ ہے کہ یہ دعویٰ ہرگز پایہ ثبوت کو نہیں پہنچتا۔ حافظ ابوالمحاسن نے عقودالجمان میں اون تمام حدیثوں کو مع سند نقل کیا ہے جن کی نسبت یہ خیال ہیکہ امام نے صحابہ سے سنی تھیں۔ پہراصول حدیث سے اونکی جانچ کی ہے اور ثابت کردیا ہے کہ ہرگز ثابت نہیں۔ محدثانہ بحثیں تودقت طلب ہیں۔ صاف بات یہ ہے کہ امام نے صحابہ سے ایک بھی روایت کی ہوتی تو سب سے پہلے امام کے تلامذہ خاص اوسکو شہرت دیتے ۔ لیکن قاضی ابویوسف۔ امام محمد۔ حافظ عبدالرزاق بن ہمام۔ عبداللہ بن المبارک۔ ابونعیم فضل بن دین۔ مکی بن ابراہیم۔ ابوعاصم النبیل وغیرہ سے کہ امام کے مشہور اور بااخلاص شاگرد تھے اور سچ پوچھئے توھم زیادہ تر انہیں لوگوں نے ان کے نام آوری کے سکے بٹھائے ہیں۔ ایک حرف یہی اس واقعہ کے متعلق منقول نہیں۔ (ماخذ: سیرت نعمان از: علامہ شبلی نعمانی ، صفحہ ۲۴)
@@nazeerpasha2075 aap ka koi ilaj nhi
@@mtalhazafar8093 ۔۔۔۔۔۔ جی ہاں ، میرے کمنٹ کا احناف کے پاس کوئ جواب نہیں
@@nazeerpasha2075 gear muqaladoo ko jub haqeeqat pta chulty hai, tu wo aankhy bund kr lety hai
Magar koi faeda nhi
@@mtalhazafar8093 یہ کوئ کمنٹ نہ ہوا ۔۔۔۔۔۔۔
کسی کتاب سے ریفرنس دیں ۔۔۔۔۔۔۔۔
مفتی صاحب اللّٰہ سے دعاء ہے کہ میرے لبوں کو آپکا ماتھا چومنے کو ملے ،،، آپ سے بہت متائثر ہؤا ہوں ،،، میں ایک طالب علم ہوں الحمداللہ 😊
Me hazrat ko dil se dua deta hoon allah pak habib ke sadke m masjid e nabwi ka imam bnaye
Assallam u Alliakum, Sain MashaALLAH ap sahii keh rhe hain bilkul. Mujhe bhe bht sy dosto bhatkaya hain but Allhumdulillah mene aesa wesa kch nh kia. Deoband tha hn or rahunga InshaAllah
Maahallah
MashaAllah bhut achha jwab Mufti sahab
Mashallah ❣️❣️
ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ میری امت کو یا فرمایا امت محمدیہ کو گمراہی پر جمع نہیں کرے گا“․․․ (مشکاة، ص:۳۰باب الاعتصام بالکتاب والسنة)
تقلید پر اجماع چوتھی صدی ہجری میں ہوا، اور اس تقلید شخصی پر اجماع کو ابن حجر نے فتح المبین شرح الاربعین میں، اور ابن خلدون نے ”مقدمہ ابن خلدون“ میں اورحضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ”عِقد الجید“ میں اور امام طحطاوی رحمہ اللہ نے ”حاشیہ الدر المختار“ میں نقل کیا ہے، ولما اندرست المذاہب الحقة إلا ہذہ الأربعة کان اتباعہا اتباعا للسواد الأعظم والخروج عنہا خروجًا عن السواد الأعظم (عقد الجید: ۸۳، نقلاً عن جواہر الفقہ: ۲/۳۰) وقال ابن خلدون... ووقف التقلید في الأمصار عند ہوٴلاء الأربعة ودرس المقلدون عن سواہم وسد الناس باب الخلاف (مقدمہ تاریخ ابن خلدون بحوالہٴ بالا) من کان خارجا عن ہذہ الأربعة فہو من أہل البدعة والنار (حاشیة الطحطاوی علی الدر المختار بحوالہ جواہر الفقہ: ۲/۳۱)
Allah tala hum ko sahi bhukari aur Sahi Muslim ki Hadees padhne ki taufiq aata farma.
ماشاءاللہ بہت خوب
علماء دیوبند زندہ باد
اعلی
قرآن کریم میں اجرائے نبوت کا ثبوت :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ فرماتا ہے!
وَ اِذۡ اَخَذَ اللّٰہُ مِیۡثَاقَ النَّبِیّٖنَ لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ ثُمَّ جَآءَکُمۡ رَسُوۡلٌ مُّصَدِّقٌ لِّمَا مَعَکُمۡ لَتُؤۡمِنُنَّ بِہٖ وَ لَتَنۡصُرُنَّہٗ ؕ قَالَ ءَاَقۡرَرۡتُمۡ وَ اَخَذۡتُمۡ عَلٰی ذٰلِکُمۡ اِصۡرِیۡ ؕ قَالُوۡۤا اَقۡرَرۡنَا ؕ قَالَ فَاشۡہَدُوۡا وَ اَنَا مَعَکُمۡ مِّنَ الشّٰہِدِیۡنَ ﴿۸۲﴾
اور جب اللہ نے نبیوں کا میثاق لیا کہ جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اس کی مدد کرو گے۔ کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟ انہوں نے کہا (ہاں) ہم اقرار کرتے ہیں۔ اس نے کہا پس تم گواہی دو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں۔ ( آلِ عمران آیت 82 )
اس آیتِ کریمہ میں مندرجہ ذیل امور قابلِ غور ہیں!!!
1) اللہ تعالیٰ نے نبیوں سے میثاق یعنی عہد لیا ۔۔۔
2) کہ جب کہ مَیں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں ۔۔۔
3) پھر اگر کوئی ایسا رسول تمہارے پاس آئے جو اس بات کی تصدیق کرنے والا ہو جو تمہارے پاس ہے ۔۔۔
4) تو تم ضرور اس پر ایمان لے آؤ گے اور ضرور اسکی مدد کرو گے ۔۔۔
5) کہا کیا تم اقرار کرتے ہو اور اس بات پر مجھ سے عہد باندھتے ہو؟
6) انہوں نے کہا کہ ہاں ہم اقرار کرتے ہیں ۔۔۔
اب خاکسار مندرجہ بالا امور پر الگ الگ روشنی ڈالتا ہے تاکہ آیتِ کریمہ کا مفہوم آسانی سے سمجھ آ سکے -
پہلا اَمر یہ کہ اللہ نے نبیوں سے میثاق لیا - اور اسمیں تمام انبیاء بشمول آنحضرت ۖ کے شامل ہیں - اور انبیاء سے میثاق لینے کا مطلب انکی امتوں سے میثاق ہوتا ہے - چنانچہ یہ میثاق جسطرح پہلی اُمتوں سے لیا گیا اسی طرح اُمتِ محمدیہ سے بھی لیا گیا -
ایک غلطی اور اسکا ازالہ :
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہاں اکثر غیر احمدی یہ کہا کرتے ہیں کہ اس میثاق میں آنحضرت ۖ شامل نہیں بلکہ یہ میثاق آنحضرت ۖ کے متعلق لیا جا رہا ہے - ان کا یہ خیال سراسر غلط اور قرآنِ کریم پر غور و تدبر نہ کرنے کا نتیجہ ہے - کیونکہ آیتِ کریمہ کا اگلا حصّہ یہ ہے کہ (( لَمَاۤ اٰتَیۡتُکُمۡ مِّنۡ کِتٰبٍ وَّ حِکۡمَۃٍ )) یعنی جبکہ میں تمہیں کتاب اور حکمت دے چکا ہوں - اب اگر آنحضرت ۖ کو اس میثاق سے باہر کر دیں تو ماننا پڑیگا کہ نعوذ باللہ آنحضرت ۖ کو (( کتاب اور حکمت )) عطاء نہیں کی گئی جبکہ قرآنِ کریم جگہ جگہ فرماتا ہے کہ ہم نے تم میں ایک ایسا رسول مبعوث کیا ہے جو تمہیں کتاب و حکمت کی تعلیم دیتا ہے - اس میثاق سے آنحضرت ۖ کو باہر رکھنا خود آنحضرت ۖ اور قرآنِ کریم کی توہین ہے - پس آنحضرت ۖ اس میثاق میں شامل ہیں -
دوسرا اَمر ایک غلطی اور اسکے ازالہ میں از خود بیان کر دیا گیا ہے - تیسرا اَمر یہ ہے کہ پہلے کتاب اور حکمت موجود ہو گی پھر اگر خدا تعالیٰ کوئی ایسا رسول بھیجے جو اسکی تصدیق کرے جو ہمارے پاس یعنی اُمتِ محمدیہ کے پاس ہے اور ہمارے پاس کیا ہے؟ ہمارے پاس کتابُ اللہ ہے - تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو رسول بھی تمہارے پاس آئے گا وہ قرآن کا مُصدق ہو گا ۔۔۔ اب یہاں یہ مسئلہ بھی خدا تعالیٰ نے حل فرما دیا کہ آنحضرت ۖ کے بعد جو بھی نبی و سول مبعوث ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا اُمّتی ہو گا کیونکہ وہ قرآن کا مصدق ہو گا اور جو قرآن کا مصدق ہو گا وہ آنحضرت ۖ کا بھی مصدق ہو گا تو اسکی حیثیت ایک اُمّتی نبی کی حیثیت ہو گی اور اُمّتی نبی کے غیر احمدی سرکاری مسلمان بھی قائل ہیں وہ مانتے ہیں کہ حضرت عیسٰی علیہ السلام جب آئینگے تو اُمّتی نبی ہونگے - جسکا مطلب ہے کہ عقیدے میں نہیں بلکہ شخصیّت میں اختلاف ہے - بہر حال اس اَمر میں یہ بات واضح ہو گئی کہ وہ مصدق رسول آنحضرت ۖ کے بعد ہی آئے گا اور اُمتِ محمدیہ میں سے ہو گا اور آنحضرت ۖ کی لائی ہوئی شریعت کا مطیع اور کامل غلام اور پیرو ہو گا -
چوتھے اَمر میں اللہ تعالیٰ اُمتِ محمدیہ کو یہ تاکیدی نصیحت فرما رہا ہے کہ جب ایسا ہو کہ کوئی مصدق رسول تمہارے پاس آئے تو تم ضرور اس پر ایمان لے آنا اور ضرور اسکی مدد کرنا - مگر سرکاری مسلمان خدا تعالیٰ کی اس واضح نصیحت کے برخلاف اسکی اور اسکے ماننے والوں کی شدید مخالفت کرتے ہیں اور انہیں قتل کرتے، انکا بائیکاٹ کرتے اور اُنہیں بنیادی انسانی حقوق سے محروم کرتے ہیں اور خدا تعالیٰ کے حُکم کی صریحاً نافرمانی کرتے ہیں - اُنہیں سوچنا اور غور کرنا چاہئیے کہ وہ اللہ کے حکم کی نافرمانی کر کے کیسے خدا اور اسکے رسولؐ کی رضا حاصل کر سکتے ہیں؟ کیونکہ آنحضرت ۖ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے اور قیامت کے دن جب تمام اُمتوں کو انکے انبیاء کے ساتھ خدا تعالیٰ کے حضور پیش ہونے کا حکم ہو گا وہاں آنحضرت ۖ کو بھی اپنی اُمّت کیساتھ پیش ہونا پریگا اور تمام سرکاری مسلمان یاد رکھیں کہ آپ نے خدا سے یہ عہد باندھا ہوا ہے کہ ہاں ہم اس پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے ۔۔۔ قیامت کے دن جب خدا آپکو آپکا عہد یاد کروائے گا کہ بتاؤ تم نے عہد کیا تھا یا نہیں ۔۔۔ تو آپ کیسے انکار کر سکو گے؟ آپ نے تو اس عہد کا اقرار کیا ہوا ہے ۔۔۔ پس بتائیں کہ کیا آپ آنحضرت ۖ کی حقیقی اُمّت کہلا سکیں گے؟ سوچیں ! قبل اسکے کہ وقت گزر جائے اور آپکے پاس پچھتاوے کے سوا کچھ باقی نہ رہے ۔۔۔ خدا تعالیٰ نے تو وہ مصدق رسول بھیج دیا جس نے اسکی تصدیق کرتے ہوئے، جو ہمارے پاس ہے (قرآن) یہ کہا کہ!
جمال و حُسنِ قرآں نورِ جانِ ہر مسلماں ہے
قمر ہے چاند اوروں کا ہمارا چاند قرآں ہے
دل میں یہی ہے ہر دَم تیرا صحیفہ چُوموں
قرآں کے گِرد گھوموں کعبہ میرا یہی ہے
پس اپنے وعدہ کو یاد کرو جو تم نے خدا تعالیٰ سے باندھا تھا جسکا تم نے اقرار بھی کیا تھا کہ ہاں ہم ضرور اس مصدق رسول پر ایمان لائیں گے اور اسکی مدد کریں گے - خدا تعالیٰ تمہیں اسکی توفیق عطا فرمائے تاکہ قیامت کے دن آنحضرت ۖ کو تمہاری وجہ سے شرمندگی نہ ہو بلکہ فخر سے خدا کے حضور یہ عرض کر سکیں کہ اے خدا میری اُمت نے اپنے کئے ہوئے عہد کو پورا کر دکھایا - آمین ثم آمین
خاکسار نے اپنی طرف سے اس آیتِ کریمہ کے ہر پہلو کے متعلق تفصیل سے روشنی ڈال دی ہے اسکے باوجود اگر کسی شریف النفس اور حق کے طالب کے ذہن میں کوئی سوال ہو تو خاکسار اسکے جواب کے لئے حاضر ہے - مندرجہ بالا آیتِ کریمہ سے صاف ثابت ہوتا ہے کہ آنحضرت ۖ زمانی لحاظ سے آخری نبی و رسولؐ نہیں بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد بھی سلسلہ نبوت جاری ہے مگر صرف مصدق رسول کا جسکا دوسرا نام اُمتی نبی ہے
Bht bhadiya mufti sahab mashallah
تقلید کا رد((تقلید کا رد قرآن مجید سے))
۱: اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ وَلَا تَقْفُ مَا لَیْسَ لَکَ بِہ عِلْمُ اور جس کا تجھے علم نہ ہو اس کی پیروی نہ کر (سورہ بنی اسرائیل : ۳۶)
اس آیتِ کریمہ سے درج ذیل علماء نے تقلید کے ابطال (باطل ہونے) پر استدلال کیا ہے۔
(۱) ابوحامد محمد بن محمد الغزالی (المستصفی من علم الأصول ۲/ ۳۸۹) (۲) السیوطی (الرد علی من أخلد الی الأرض ص ۱۲۵و ۱۳۰) (۳) ابن القیم (اعلام الموقعین ۲/۱۸۸)
Masaaallah
Mashallah Mashallah Mufti Abdul Wahid Qureshi Mashallah
Masha Allah❤
اللہ اللہ اللہ اکبر میرے دیو بند کا شیر شہزادہ
MashaAllah very Good
Ustad songs ki advertisement na karain.
Allah hu AKBAR
Mashallah 🌷🌷🌷🌹🌷🌹🌷🌺
Very nice
MashAllah MashAllah
Nabi Pak s.a.w.w k elawa hr ummati ghalti kr skta hai
امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت رضی اللہ تعالی عنہ اس امت کی سب سے بڑی فقیہ ہستی ہے
Rahimahullah kaho ye raziallah kehna sahaba keliye hy mere khyal may
Hazrat Juveriya Radiallahu Ta'ala anha k baare me mufti abdul sahab ka special bayan ki link share kijiye
Jazakallahu khaira
Wah maza agya
امام اعظم محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف
ماشاءاللّٰه
Whaaa
Bin ishq Mohammad S.A. padhte hn jo bukhari
Bukhar inko aata ha bukhari samajh nahi aati
Allah hazrat se milne ka sharaf bakhshe........
Allah hu akbar hazrat ap jaisa alim ban nai kai liya kiya karna parai gaa
Hazrat ya ajiz bass khali ak bhtarin alim banna chta hai ap jaisa
There is no tadleed in Islam other than the taqleed of the prophet Mohammad saww and after him Sahaba karam r.a.
❤❤❤❤🤲🤲🤲🤲
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ ۔حضرت خانہ کعبہ اور مسجد نبوی میں اب بھی دس رکعت ہی تراویح ہو رہی ہےدلاٸل وغیرہ سے اسے دوبارہ بیس کرانے کی کوشس کی جاۓ تو اچھا ہے ۔
na khane kaaba wale sache aur na pakistan wale sache sirf Hazoor pak k manne wale aur sunnat par amal karne wale sache.
Mufti sahib ap hadees nmber bataya kry plz page sy ni milta
🌸🌺
Baato baato ma gear muqaladoo ki rukh ke ki hai
Chuk ke rakho mufti sahab
Ustadh ya name yahan oa likh dain mjhay yad karna ha
Sain ek Araz hain Ek namaz par video bnaye kaha sy sabit kese sabit hain. Apki bare mehrbanii Hoge. ALLAH apke ilam izafa farmayen Ameen ❤️❤️ umeed hain mera ye sawall dekhenge!
*زوجہ رسول ﷺ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا*
لوگو ! آنحضرت ﷺ کو خاتم النبیین تو کہو مگر ہر گز یہ نہ کہو کہ آپ ﷺ کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا ۔
(تفسیر الدرالمنثور جلد 5 صفحہ 204)
*عالم بے بدل حضرت ابن قتیبہ*
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا یہ قول آنحضرت ﷺ کے فرمان ’لانبی بعدی‘ کے مخالف نہیں کیونکہ حضور ﷺ کا مقصد اس فرمان سے یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو میری شریعت کو منسوخ کرنے والا ہو ۔
(تاویل مختلف الاحادیث صفحہ 236)
*محدث امت امام محمد طاہر گجراتی*
حضرت عائشہ رضی اللّٰہ عنہا کا یہ قول ’لانبی بعدی‘ کے منافی نہیں کیونکہ آنحضرت ﷺ کی مراد یہ ہے کہ ایسا نبی نہیں ہوگا جو آپ ﷺ کی شریعت کو منسوخ کرے ۔
(تکملہ مجمع البحار صفحہ85)
*حضرت امام عبدالوہاب شعرانی*
مطلق نبوت نہیں اٹھائی گئی ۔ محض تشریعی نبوت ختم ہوئی ہے ۔۔۔ اور آنحضرت ﷺ کے قول مبارک ’لا نبی بعدی و لا رسول‘ سے مراد صرف یہ ہے کہ میرے بعد کوئی ایسا نبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ۔
(الیواقیت والجواہر جلد 2صفحہ 24)
*حضرت شاہ ولی اللہ محدث دہلوی*
آنحضرت ﷺ کے اس قول ’لا نبی بعدی‘ سے ہمیں یہ معلوم ہوا ہے کہ جو نبوت اور رسالت ختم ہوگئی ہے وہ حضور ﷺ کے نزدیک نئی شریعت والی نبوت ہے ۔
(قرۃ العینین صفحہ 319)
*حضرت حافظ برخوردار صاحب*
اس حدیث کے معنی یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی ایسانبی نہیں جو نئی شریعت لے کر آئے ، ہاں اللہ چاہے انبیاء ، اولیا میں سے ۔
(نبراس صفحہ 445 حاشیہ)
*حضرت محی الدین ابن عربی*
قول رسول کہ رسالت اور نبوت منقطع ہوگئی ہے ۔ میرے بعد نہ کوئی رسول ہے نہ کوئی نبی ، سے مراد یہ ہے کہ اب ایسا نبی نہیں ہوگا جو میری شریعت کے مخالف شریعت پر ہو ۔ بلکہ جب کبھی کوئی نبی ہوگا تو وہ میری شریعت کے حکم کے ماتحت ہوگا۔
(فتوحات مکیہ جلد2 صفحہ3)
*نواب نورالحسن خان*
حدیث ’لاوحی بعدی‘ بے اصل ہے۔البتہ ’لانبی بعدی‘ آیا ہے ۔ جس کے معنی نزدیک اہل علم کہ یہ ہیں کہ میرے بعد کوئی نبی شرع ناسخ نہ لاوے گا ۔
(اقتراب الساعہ صفحہ 162)
*مولوی محمد زمان خان آف دکن*
حدیث ’لاوحی بعدی‘ باطل و بے اصل ہے ۔ ہاں ’لانبی بعدی‘ صحیح ہے ۔ لیکن معنی اس کے علماء کے نزدیک یہ ہیں کہ کوئی نبی صاحب شرع کہ شرع محمدی کو منسوخ کرے بعد حضرت ﷺ کے حادث نہ ہو ۔
(ہدیہ مہدویہ صفحہ 301)
*امام اہل سنت حضرت ملا علی قاری*
خاتم النبیین کے معنی یہ ہیں کہ آنحضرت ﷺ کے بعد کوئی ایسا نبی نہیں آسکتا جو آپ ﷺ کے دین کو منسوخ کرے اور آپ کا امتی نہ ہو۔
(الموضاعات الکبریٰ صفحہ 292)
*شیخ عبدالقادر کردستانی*
آنحضرت ﷺ کے خاتم النبیین ہونے کے یہ معنی ہیں کہ آپ کے بعد کوئی نبی نئی شریعت لے کر مبعوث نہ ہوگا۔
(تقریب المرام جلد 2صفحہ233)
*فرقہ مہدویہ کے بزرگ سید شاہ محمد*
ہمارے محمد ﷺ خاتم نبوت تشریعی ہیں فقط ۔
(ختم المہدیٰ سبل السویٰ صفحہ 24)
*خلیفہ الصوفیاء شیخ العصر حضر ت ا لشیخ بالی آفندی*
خاتم الرسل وہ ہے جس کے بعد کوئی نبی صاحب شریعت جدیدہ پیدا نہ ہوگا ۔
(شرح فصوص الحکم صفحہ 56) (مقامات مظہری صفحہ 88)
*مولانا ابوالحسنات عبدالحئی فرنگی محل*
’بعد آنحضرت ﷺ کے یا زمانے میں آنحضرت کے مجرد کسی نبی کا ہونا محال نہیں بلکہ صاحب شرع جدید ہوناالبتہ ممتنع ہے ۔ ‘
(دافع الوسواس صفحہ 16)
ان مندرجہ بالا ارشادات سے روز روشن کی طرح ثابت ہے کہ آنحضرت ﷺ کے غیر مشروط آخری نبی ہونے کا جو تصور چودھویں صدی میں پیدا ہو ا اس کا گزشتہ تیرہ صدیوں کی اسلامی تاریخ میں کوئی نشان نہیں ملتا ۔ بلکہ علمائے سلف محض زمانی لحاظ سے آخری نبی ہونے کے خیال کو ردّ کرتے رہے ہیں ۔
*نامور صوفی حکیم ترمذی*
’خاتم النبیین کی یہ تاویل کہ آپ ﷺ مبعوث ہونے کے اعتبار سے آخری نبی ہیں بھلا اس میں آپ کی کیافضیلت و شان ہے اور اس میں کون سی علمی بات ہے ۔ یہ تو محض احمقوں اور جاہلوں کی تاویل ہے ۔‘
(کتاب ختم الاولیاء صفحہ 341)
*بانی دیوبند مولوی محمد قاسم نانوتوی*
’عوام کے خیال میں تو رسول اللہ کا خاتم ہونا بایں معنی ہے کہ آپ ﷺ کا زمانہ انبیاء سابق کے زمانے کے بعد اور آپ سب میں آخر نبی ہیں مگر اہل فہم پر روشن ہوگا کہ تقدم یا تاخر زمانے میں بالذات کچھ فضیلت نہیں ۔۔۔ میں جانتا ہوں کہ اہل اسلام سے کسی کو یہ بات گوارا نہ ہوگی ۔۔۔ اگر بالفرض بعد زمانہ نبوی صلعم بھی کوئی نبی پیدا ہو تو پھر بھی خاتمیت محمدیہ میں کچھ فرق نہ آئے گا ۔ ‘
(تحذیر الناس صفحہ 3، 28)
گفتگو کا لب لباب یہ ہے کہ جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں آسکتا اس سے مراد شرعی نبوت ہے۔ اور جہاں جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ میرے بعد نبی آسکتا ہے آس سے مراد آمتی(محمدی) نبوت ہے۔ یعنی شرعی نبوت بند ہے اور آمتی(محمدی) نبوت جاری و ساری ہے۔
❤️🖤🔥
Allah tumhary yahi jazbaat Deen Kay liye paida kar dAy Emam Abu Hanifa ki bajay
❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
Want to correct vitar 3 parti hain 2 alag 1 alag
Mufti sahab Aasalamu Alaikum
Imam Abu Hanifa Imam Zafar Sadiq ke sagird the aur shia bhai Zafar Sadiq ko lekar chalte fir dono mein namaz ke tarike alag alag hone ki wajah.
اللہ تعالیٰ آپ جیسے علماء کے شر سے تمام مسلمانوں کو محفوظ فرمائے آمین ثم آمین۔
نا ماننے والوں پر لعنت ہو اللہ کی اور حاسدین ملعونوں پر آمین ثم آمین اور بالخصوص لعنت ان پر جو علماء پر تنقید کرتے ہیں
Allah pak tum Jaise jahilon se Ulama ki hifazat farmaye
علمائے دیوبند زندہ باد
جو کہتے ہیں کہ امام ابوحنیفہ رح سے
غلطی نہیں ھوسکتی۔۔۔تو ان سے کہو کہ
کیا تم سے غلطی نکالنے میں غلطی نہیں ھوسکتی؟
بھائی صاحب کبھی کبھی اپنے نوجوانوں کو سائنس اور کوی نے ایجادات کے بارے میں بھی تلقین کریں ۔
❤❤❤
kon se 12 Sahaba zara batain.
channel wala bhai
kya ap ek kaam kr skte h??
mufti shb se kahna k hindustan wale apka local jubaan nhi samjhte h..islye bs urdu bola kzyega...
hmlog bayan sunte h to puri bat samajh nhi pate h...
plz kr dzyega
Hm Sirf hadees aur proper reference ko manty han
Ap hadees b ni manty Allah hidait dy amin
امام اعظم کون ہیں ؟ امت مسلمہ کے واحد مستقل شرعی امام اور واحد متفقہ امام اعظم ۔۔۔ امام الانبیاء و الرسل (علیھم السلام) خاتم النبیین ، سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ہیں ، نعمان بن ثابت ابو حنیفہ یا کوئ اور امتی عالم ہرگز نہیں ، کبھی نہیں ۔ ۔۔ پس ایک امت ، ایک امام : یعنی سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ۔ و الحمد للہ ۔*
چالیس علماء کی کمیٹی جو کتاب لکھی ہے اس کتاب کا نام کیا ہے ؟
ابے بیوقوف چالیس آدمی مل کر رسرچ کرکے مسائل لکھتے تھے
Saudi Arabia mein 20 saal guzar ne k baed mein ne sirf haram or masjid e nabi mein 20 raqat taravi ho te h
Shehzada
12 sahaba ka naam batao please
Poblic itni zyada bewaqooof hochuki hai
Jiska andaza nahi
Ghair muqallid , mirzayi tak
Ban ne ko tayyaaar
Allaah hamari hifazat farmaye
LAST WALI LINE AAPLOGON PE ZEYADA FIT BAITHTI HAI😂😂😂
السلام علیکم ورحمةالله وبرکاتہ حضرت،
امید ہے آپ خیریت سے ہوں گے،
حضرت عمر رضی اللہ عنہ سے گیارہ رکعت والی حدیث کا جواب دیں، سندا ومتنا مفصل گفتگو فرمائیں،
عربی میں لکھیں تو بہت مہربانی ہوگی آپکی،
ہمارے جانب سے مسکت جواب دیں،
اظہر الدین،بہار، ہندوستان،
ALLAH PAK in ko hedayat day mulk kay halat keya ho gay ye bejy logo ko jorny kay apni bat karni hay molana sb apni baty chor kay ALLAH PAK ki or ALLAH PAK kay nabi ki bat bateyin kay in halat may ALLAH kay NABI ka keya amal hay
Huzur ki hadees behtar hai...
آج کے اہل حدیث
اصل میں منکرین حدیث
مفتی تقی عثمانی صحیح احادیث پر عمل کرنے کو گمراھی کہتے ہیں ۔
کیا آپ کو ریفرنس چاھۓ ؟
Kaisy?
@@nazeerpasha2075 bilkul jhoot bol Raha hai khbees
@@mubarakkhalifa4977 Read what taqi usmani says,
Mufti Taqi Usmani says in ‘Taqleed Ki Share’e Haisiyyat’:
For a muqallid, his imam’s fatwa is sufficient. He has no need of looking into Quraan and Sunnah for daleel (evidence). Having said that, if there occurs an issue whereby the muqallid finds a hadith which goes against the ruling and opinion of his imam, its necessary for him to have faith that he has not understood the hadith. If he leaves the ruling of his imam and takes the hadith of the messenger then he will go astray. Taqleed Ki Sharee Haisiyat - Mufti Taqi Usmani
RULE OF KARKHEE
usooli hanafi scholar Karkhee
“The ayah of the Quraan that opposes the statement of our ashaab (ie the Hanafee scholars) should be considered to be figuratively explained or it should be understood to be abrogated. Similarly any ahadeeth that contradicts and opposes the statement of our ashaab it will also be figuratively explained or understood to be abrogated.” (ar-Risaalah Fee Usool al-Hanafiyyah pg.169-170 and also commonly known as Usool Karkhee).
Ubdulha bn mubarik to rafa yaden karty thy
2 imaam milkar padhar tarawi 10/10 karke .or baad me witr padhte
Wah mufti sahab Ragon main khoon daldia
Allah ap jaisy ulama se door rakhy or tablighi jamaat se jore rakhy pata nai ap kon hain hamare deobandi ulaama haq par hain or rahrngy ap jaisy unka kuch nai bigaar sakty
Itna ilam to muri dunya k gair mukalid milke bhi nhi LA sakte..
تقلید نے تمام شریعت پر عمل کرنے کا ایک طریقہ ہے اگر تقلید نہیں کرو گے بعض احادیث بعض حدیث کے منکر ہو جاؤ گے اپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صاحبہ کو ہر طریقے بتا کر کے چلے گئ صحابہ کرام کے نقش قدم پر ہمیں چلنا ہے صحابہ کے نقش قدم کون بتایا ہے ائمہ اربعہ بتائیں ائمہ اربعہ کون ہے نمبر ایک امام اعظم ابو حنیفہ نمبر دو امام مالک رحمۃ اللہ علیہ نمبر تین امام شافعی رحمۃ اللہ علیہ نمبر چار امام احمد ابن حنبل رحمہ االلہ علیہ یہ چار ائمہ مجتہدین ہے یہ چاروں اہل سنت والجماعت ہیں یہ چاروں مکتبہ فکر سے جو ہٹ کر ہے اور فرقہ ضالہ ہیں یہ 1400 سال سے امت کو سمجھا کر انے والے اہلسنت والجماعت ہیں اج کل کے جو نیو فرقے ہیں یہ سب اپنے اپنے اعتبار سے مسئلے بتاتے ہیں عقلی گھوڑے دوڑاتے ہیں عقل سے شریعت پر چلنے والے گمراہ ہوتے ہیں نقل سے شریعت چلتی ہیں نقل پے مجتہدین اجتہاد کرکے تک قران حدیث سمجھائے ہیں
Abu hanifa aqeedat mundu ke liye hai,
gear muqaladoo or jahiloo ke liye nhi
شاہ ولی اللہ الدھلوی الحنفی متوفی 1760 عیسوی نے لکھا ہے کہ :
’’اگر تم یہودیوں کا نمونہ دیکھنا چاہتے ہو تو (ہمارے زمانے کے) علماء سوء کو دیکھو، جو دنیا کی طلب اور (اپنے) سلف کی تقلید پر جمے ہوئے ہیں۔ یہ لوگ کتاب و سنت کی نصوص (دلائل) سے منہ پھیرے اور کسی (اپنے پسندیدہ) عالم کے تعمق، تشدد اور استحسان کو مضبوطی سے پکڑے بیٹھے ہیں۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ جو معصوم ہیں، کے کلام کو چھوڑ کر موضوع روایات اور فاسد تاویلوں کو گلے سے لگا لیا ہے۔ اسی وجہ سے یہ لوگ ہلاک ہوگئے ہیں‘‘۔ (الفوز الکبیر فی اصول التفسیر ص ۱۰،۱۱)
IMAM E AZAM sirf MUHAMMAD SAAW hein ❤️
Jo samghte hai ki imam se galti nahi ho sakti wo Jaan le ki wo rasool ki personality par daka maar rahen hai .....aur ye kahte hai ki ha charo imamo ko haq pe mante hai jo main bhi Manta hu lekin agar inse baat Karo to wo imam hanifa ki is trah badai batate hai jaise sabse zeyada haq pe wahi hain aur baki unke neeche neeche hai....aur imamo ne khud kaha hai agar meri baat hadith aur sahabi ke kaol se takraye to mera fatwa diwar PE mardena..
😀
تقلید نے امت مسلمہ کو کیا دیا ؟
تقلید نے امت مسلمہ کو کیا دیا ؟
تقلید کی وجہ سے نویں ہجری میں خانہ کعبہ میں چار مصلے قائم ہوئے تھے
ائمہ اربعہ کی تقلید کے بعد رفتہ رفتہ ان کے مقلدین بھی بڑھ گئے۔ اور سلاطین کا میلان بھی تقلید ہی کی طرف ہوگیا۔ ہر ایک بادشاہ اپنے ہم مذہب کو قاضی مقرر کرتا۔ ہر ایک فرقہ اپنے مذہب کو فروغ اور دوسرے مذہب کو زیر کرنے کی تدبیریں اور کوشش کرتا۔ اور ایک دوسرے پر حملہ آور ہوتا۔ کبھی کوئی غالب ہوجاتا تو کوئی مغلوب۔ یوں ہی قضیے ، جھگڑے ہوتے رہے۔ بالآخر شاہ بیبرس کے زمانے میں ۶۶۵ھ میں چار مذہبوں کے چار قاضی مقرر ہوئے۔ چنانچہ ’’ خبیئۃ الاکوان فی افتراق الامم علی المذاہب والادیان‘‘ مطبوعہ مصر ، ص ۲۳۴ میں ہے کہ :
’’ جب حکومت سلطان ظاہر بیبرس بندقداری کا دور ہوا تو مصر و قاہرہ میں چار قاضی چاروں مذہب کے مقرر کئے۔ شافعی رحمۃ اللہ علیہ، مالکی رحمۃ اللہ علیہ، حنفی رحمۃ اللہ علیہ، حنبلی رحمۃ اللہ علیہ۔ پھر یہی طریقہ ۶۶۵ھ سے جاری ہوگیا۔ یہاں تک کہ تمام اسلامی ممالک میں ان کے علاوہ کوئی مذہب نہیں پہچانا جاتا۔‘‘ اب سے گویا سرکاری طور پر چاروں مذہب تسلیم کرلئے گئے۔ آخر سلطان فرح بن برقوق نے جو اَشر ملوک چراکسہ کہا جاتا تھا، اول نویں صدی میں کعبہ شریف کے اندر علاوہ مصلے ابراہیمی کے چار مصلے اور قائم کردیئے۔ ایک دن جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ سے چلا آرہا تھا اس کے چار ٹکڑے ہوئے گئے۔ انا للہ کسی عارف صادق نے اس موقع پر کیا ہی موزوں کہا ہے ؎ …….. دین حق را چار مذہب ساختند ………. رخنہ در دین نبی انداختند
واعتصموا بحبل اللہ جمیعا ( ۳؍ آل عمران : ۱۰۳ ) کا خوب حق ادا کیا۔
1924 عیسوی سے پہلے جب کعبہ میں ایک مصلے پر نماز ہوتی تو تینوں مصلے والے بیٹھے ہوئے دیکھا کرتے تھے اور اسی طرح یکے بعد دیگر چاروں مصلوں پر نماز ہوتی تھی۔ اور حکم وارکعوا مع الراکعین (۲؍ البقرۃ : ۴۳ ) پر توجہ نہیں ہوتی تھی ۔ بلکہ اب ان چار مصلوں کو داخل دین سمجھا جاتا تھا ۔ نہ کہ مصلے ابراہیمی کو۔ الی اللہ المتشکی۔
تبصرہ ۔ اکتوبر 1924ء تک خانہ کعبہ میں چار مصلے ہوا کرتے تھے۔ سعودی حکمرانوں نے تمام مسلمانوں کو ایک امام پر جمع کیا اور مدینہ منورہ میں ہر روز دن اور رات میں روضہ رسولؐ پر قصیدہ بردہ اور دلائل الخیرات پڑھا جاتا تھا ، سعودی حکمرانوں نے اُس بدعت کو بھی ختم کیا
Tum apne ulmae ke Muqallid hoooo ....
@@whatappstatus6937 ۔۔۔ ھم اپنے امام کی ' اتباع '' کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور ھمارا امام ہے محمد عربی صلی علی علیہ و سلم
@@nazeerpasha2075 Q jhoot bolte ho
Tum ulma ke kehna pe hadees chor ta ho ka ni
Rafaydeen na karne ki hadees ka tum sab inkar karte hooo ..
@@whatappstatus6937 ۔۔ دلیل دیں۔