استقبال رمضان اور اس کی تیاری

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 14 ต.ค. 2024
  • شعبان کی آخری تاریخ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا بیان
    رمضان المبارک کا اِستقبال اور اُس کی تیاری سے متعلّق چند اہم ہدایات
    (1)پہلی ہدایت:آخری رمضان کا تصوّر
    (2) دوسری ہدایت:رمضان کی تیاری
    ذہنی تیاری
    رمضان کی دنیاوی تیاری
    رمضان کی دینی تیاری
    (3) تیسری ہدایت:اللہ تعالیٰ سے رمضان کی قدر دانی کی پُرخلوص دعاء
    (4) چوتھی ہدایت:گناہوں اور بُری عادتوں سے چھٹکارا حاصل کیجئے
    (5)پانچویں ہدایت : رمضان سے پہلے سچی توبہ کرکے پاک صاف ہوجانا
    حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ کی حدیث کی تفصیل
    حضرت سَلمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
    نبی کریم ﷺنے شعبان کی آخری تاریخ میں ہم لوگوں کے سامنے بیان فرمایا، کہ: تمہارے اوپر ایک مہینہ آرہاہے جوبہت بڑا مہینہ ہے، بہت مبارک مہینہ ہے، اِس میں(شبِ قدر کی)ایسی ایک رات ہے جو ہزار مہینوں سے بڑھ کرہے، اللہ تعالیٰ نے اِس کے روزے کو فرض فرمایا، اور اِس کے رات کے قِیام (یعنی تراویح) کو ثواب کی چیز بنایا ہے، جو شخص اِس مہینے میں کسی نیکی کے ساتھ اللہ کا قُرب حاصل کرے وہ ایسا ہے جیساکہ اُس نےغیرِ رمَضان میں فرض اداکیا، اور جو شخص اِس مہینے میں کسی فرض کو ادا کرے وہ ایساہے جیساکہ غیرِ رمَضان میں سَتَّر فرض اداکرے۔ یہ مہینہ صبر کا ہے، اور صبر کا بدلہ جنت ہے، اور یہ مہینہ لوگوں کے ساتھ غم خواری کرنے کا ہے، اِس مہینے میں مومِن کا رِزق بڑھا دیاجاتاہے، جو شخص کسی روزے دار کو اِفطار کرائے تو اُس کے لیے یہ عمل گناہوں کے مُعاف ہونے اور آگ سے خَلاصی کا سبب ہوگا، اور(ساتھ ہی ) روزے دار کے ثواب کی مانند اُس کو ثواب بھی ہوگا؛مگر (اس کی وجہ سے)اُس روزے دار کے ثواب سے کچھ کم نہیں کیا جائے گا، صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ: یارسولَ اللہ! ہم میں سے ہر شخص تو اِتنی وُسعَت نہیں رکھتا کہ روزے دارکو اِفطار کرائے، تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ: (یہ ثواب پیٹ بھر کر کھلانے پر مَوقُوف نہیں) یہ ثواب تو اللہ جَلَّ شَانُہٗ اُس صورت میں بھی عطاء فرمادیتے ہیں جبکہ ایک کھجور سے ہی کوئی افطار کرا دے، یاایک گھونٹ پانی پلادے، یاایک گھونٹ لَسِّی پلاوے۔ یہ ایسا مہینہ ہے کہ اِس کااوَّل حصَّہ اللہ کی رحمت ہے، درمیانہ حصہ مَغفِرت ہے، اور آخری حصہ آگ(جہنم ) سے آزادی ہے۔ جو شخص اِس مہینے میں اپنے غلام وخادم کے بوجھ کو ہَلکا کر دے ، حق تَعَالیٰ شَانُہٗ اُس کی مغفرت فرماتے ہیں، اور آگ سے آزاد کردیتے ہیں۔اِس مہینے چار چیزوں کی کثرت رکھا کرو، جن میں سے دوچیزیں تو اللہ تعالیٰ کی رَضاکے واسطے، اور دوچیزیں ایسی ہیں کہ جن کے بغیر کوئی چارہ نہیں۔پہلی دوچیزیں جن سے تم اپنے رَب کو راضی کرو وہ کلمۂ طَیَّبہ اور اِستِغفارکی کثرت ہے، اور دوسری دوچیزیں یہ ہیں کہ: جنَّت کی طلب کرو اور آگ (جہنم)سے اللہ تعالیٰ پناہ مانگو۔ جو شخص کسی روزے دار کو پانی پلائے حق تعالیٰ (قِیامت کے دن) میرے حوضِ کوثر سے اُس کو ایسا پانی پلائیں گے جس کے بعد جنت میں داخل ہونے تک پیاس نہیں لگے گی۔
    (شعب الایمان، رقم الحدیث:3336)
    ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
    ــMufti Mohammad Salman Zahidــ
    ــFazil Jamia DarulUloom Karachiــ
    ــــــــــــ USTAAZ ــــــــــــــــــ
    ــJAMIA ANWAR UL ULOOM SHAD BAGH MALIR KARACHI
    ــAL-EMAAN INSTITUTE
    ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
    مفتی محمد سلمان زاھد
    فاضل جامعه دار العلوم کراچی
    ـــــــــــــــــــــ استاذ ــــــــــــــــــ
    جامعه انوار العلوم شاد باغ ملیر
    "و "الایمان انسٹیٹیوٹ
    ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

ความคิดเห็น • 1