53 Surah Najm - Syed Abul A'la Maududi - Tafheem Al Quran - Urdu Audiobook

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 6 พ.ย. 2024

ความคิดเห็น • 9

  • @azammohiuddin1827
    @azammohiuddin1827 6 หลายเดือนก่อน

    Great Islamic scholar and Philosopher of modern times

  • @ya-aleemostudies5622
    @ya-aleemostudies5622 2 ปีที่แล้ว

    سبحان اللہ سبحان اللہ جزاک اللہ ماشاءاللہ تعالٰی

  • @qasimaslam60
    @qasimaslam60 ปีที่แล้ว +1

    There is none worthy of worship except ALLAH and Muhammad ﷺ is the Messenger of ALLAH.
    Sir Syed Abul A'la Maududi was a great Muslim scholar May her soul rest in peace Ameen.. You will be always in our heart. I am listening to Qur'an for the third time.23.11.2022

  • @anhareludni786
    @anhareludni786 4 หลายเดือนก่อน

    Aayat e mutashabihat. Sura najam ka pehla rukoo. Mufassireen in aayat ka aaj tak wo tarjuma na krsakhay jo in aayat ka haq ada krsakhay

  • @fazalmirza9626
    @fazalmirza9626 ปีที่แล้ว

    Mashallah but verse no not mentioned

  • @qasimaslam60
    @qasimaslam60 ปีที่แล้ว +2

    د ابوالاعلیٰ مودودی کی تفہیم القرآن کو غور سے سنو جو بڑی ہی آسان اردو میں بیان کرتے ہیں ۔ جو ہر کوئی سمجھ سکتا ہے ۔ چاہیے وہ پڑھا لکھا ہو ان پڑھ ہو یا جائل ہو سید ابوالاعلیٰ مودودی تفہیم القرآن سُن کرپاکستان کے مسلمانوں یہ نہیں کہنا کہ وہ وہابی ہے یا سُنی ہم اس کو نہیں مانتے ۔ ایک بات یاد رکھنا فرقہ چاہے شیعہ ہو، سُنی ہو دیوبندی ہو بریلوی ہو وہابی ہو یہ قرآن مجید کے بارے میں کبھی جھوٹ نہیں بولیں گے ۔ سید ابوالاعلیٰ مودودی کو ہر روز دس منٹ سُن لیا کرو۔ قرآن مجید کو اردو میں دو تین بار سُنے سے آپ کو پتہ چل جائے گا کے یہ اللہ کی طرف سے ایک قانون کی کتاب ہے۔ پاکستان میں سو فی صد لوگ قرآن مجید پر عمل نہیں کرتے ۔ قاسم یہ ہی ہماری تمہاری اور پاکستان کی بد قسمتی ہے 23.11.2022

  • @RSK90
    @RSK90 2 ปีที่แล้ว

    24-1-2022
    Monday
    8:50 pm

  • @imranmani280
    @imranmani280 7 ปีที่แล้ว

    very nice

  • @anhareludni786
    @anhareludni786 4 หลายเดือนก่อน

    In aayat mei
    حرفِ نجم استعارہ ہے
    شدیدُ القُوی بھی سمجھ نہیں آتا کہ یہ خدا کے بارے میں ہے یا خدا کے بارے میں
    پھر اگلی آیت میں ذو مرّۃ کا بھی صحیح معنی نہیں پتہ
    پھر ثمّ دنی بھی سمجھ نہیں آتا کہ یہ جبریل کی طرف اشارہ ہے یا محمد ص کی طرف
    پھر اوحی او عبدہ میں بھی یہ شبہ ہے کہ یہ خدا کی طرف اشارہ ہے یا جبریل کی طرف.
    میرے حساب آج تک تقریبن کویی بھی مفسر ان آیات کی صحیح تشریح نہیں کرپایا