Mashaallah zindabad amazing truthful great haq and truth with justice allama sahib Allah bless you/ after Allah and rasoolallah only alibat are the masters of universe
Subhanallah Alhamdolillah Allahoakbar Mashallah La Hola Walaquwta illah Billah Hill Ali ul Azeem wastaghferullah Allahuma Suley ala Muhammad wa Ala Aley Muhammad saw L4all ❤ ❤Salam Pakistan❤❤ ❤❤ ❤❤ ❤❤
یہ زباں کاٹ دو جسم و جاں کاٹ دو مدحتِ مرتضیٰ کی سزا دو مجھے ذکر شاہ نجف سے رکوں گا نہیں چاھے سو بار سولی چڑھا دو مجھے ٹکڑے ٹکڑے کرو میرا سارا بدن آگ روشن کرو اور جلا دو مجھے جب راکھ بن جائے میرا جسم تو سنو ظالموں پھر ہوا میں اڑا دو مجھے ایک دو دن نہیں صبح محشر تلک جب جہاں جس جگہ یہ ہوا لے جائے مجھے مجھ غلام علی کا یہ وعدہ رہا حق علیؓ ، حق علیؓ صدا آئے گی تجھے
بات تو یار بھائی ٹھیک کرتے ہیں پر ہمارے سنی بھائی میں کچھ لوگوں کو اہل بیت کی عزت تقلیف دیتی ہے اہل بیت جنت کے وارث ہیں ہمیں اللہ پاک دین کا فہم عطا فرمائے آمین
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ نبی امی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے ہے فیصلہ ہو گیا ہے کہ اے علی کوئی مومن تم سے دشمنی نہیں رکھے گا اور کوئی منافق تم سے محبت نہیں کرے گا ۔ نہج البلاغہ 45
مَودّت بہ نفس ِ قُرآن حضرت نوح‘ صالح‘ لوط‘ شعیب اور ھود عَلَیْہ لسَّلَام نے اَجرٍِ رسالت یعنی تبلیغِ حق کا معاوضہ نہیں مانگا اور اپنی قوم سے اِن تمام انبیاء نے کہا کہ اِس کا اَجر تو صرف سب جہانوں کے رَب خالق، پالنہار اور ہادی) کے ذمّے ہے (سورة الشعراء آیت-109‘ 145‘ 164 اور 180‘ ھود آیت- 29 اور 51 اور یونس آیت-72)- جبکہ اِسی طرح کا بیان حضرت محّمد(ﷺ) کے لیے چار آیا ت ( سورة فُرقان آیت-57‘ سبإ آیت-47‘ الأنعَام آیت-90 اور یوسف آیت-104) میں آیا‘ لیکن سورہِ الشوریٰ آیت-23 میں اللہتعالیٰ نے فرمایا‘ ”یہ وہ (اِنعام) ہے جس کی خوشخبری اللہ اِیسے بندوں کو سناتا ہے جو ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے‘ فرما دیجیے میں اِس (تبلیٍغِ رسالت) کی تم سے کوئی اُجرت نہیں مانگتا بجز اِس کہ میرے اَقرِابہ میں مودّت (چاہتا ہوں) اور جو شخص یہ نیکی کمائے گا ہم اُس کے لیے ثواب اور بڑھا دیں گے‘ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا اور شکور (انتہای شکریا اَدا کرلے والا) ہے‟- اِس آیت میں حضور(ﷺ) کو اَجرِِ رسالت مانگنے کا حکم خصوصاً دیا گیا جس سے اور نبی مبّرا تھے‘ اور اِس عمل یعنی اَقرَابہ میں مودّت کو اہلِ ایمان کے لیے بھلای قرار دیا جس کا ذکر سورہ ِ سبإ آیت-47 میں آیا- عربی زبان میں لفظ اُلفت اور محّبت کا تعلق جزباتی لگاو سے ہے جبکہ مودّت وفاداری کی اِنتہا ہے اور اِس کا تعلق عزت وغیرت سے ہے کیونکہ اللہتعالیٰ نے شوہر اور بیوی کے درمیان رشتے کو مودت قرار دیا (سورة الروم آیت-21)- مالی اور جسمانی نقصان میں انسان کچھ کھوتا ہے لیکن اگر عزت چلی جائے تو سب کچھ کھو دیتا ہے- نیز اُلفت اور محّبت کا تعلق صفتِ ذات سے ہے جو صفت میں کمّی آنے پر ختم بھی ہو سکتی ہے- لیکن جن ہستیوں سے مَودّت کو منسوب کیا گیا اُن میں کمی کا امکان ہو ہی نہیں سکتا کیوں کہ اللہتعالیٰ نے اُن کو ہر قسم کی کمّی سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا (سورة الأحزَاب آیت-33)- جنگ اُحد میں یہ مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کی وفاداری تھی کہ وہ حضور(ﷺ) کے پاس موجود رہے جبکہ تمام صحابہ میدانِ جنگ سے فرار ہو گئے‘ اور اِس موقع پر اللہتعالیٰ نے فرمایا کہ‘ جنگ ِ اُحد میں یہ دیکھانا مقصود تھا کہ کون اصل مومن ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-153 اور 166)- لیکن یہ مَودّت کی اعلیٰ مثال تھی جب ماہ محرم 60 - ِہجری شبِ عاشور اِمام حسُین عَلَیْہ لسَّلَام نے چراغ بجھا کر اپنے اَصحاب سے فرمایا‘ ”جو جانا چاہے چلا جائے‟ پر کوئی نہ گیا اور چراغ روشن کرنے پر سب موجود تھے! اَقرَابہ میں مودّت اِسی طرح ہے جیسے پانی میں مچھلی‘ پانی کے باہر اُس کی زندگی مفلوج! اَقرَابہ کے بارے میں پوچھنے پرحضرت محّمد(ﷺ) نے علی‘ فاطمہ‘ حسن اورحسُین کے نام لیے (مسند-احمد بن حنبل‘ تفسیر کشف‘ صحیح مسلم اور تفسیر درالمنثور)- جب مودّتِ اہلٍ بیت کو سورہِ الشوریٰ آیت- 23 کے حکم کے تحت اَجرِ ِرسالت سے منسوب کرنے پر آپ(ﷺ) کے اصحاب کے دلوں میں شک و شُبہات پیدا ہوئے تو اِس آیت کا نزول ہوا: ”فرما دیجیئے‘ میں تم سے اِس (حق کی تبلیغ) کا کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا اور نہ میں بناوٹی باتیں کرنے والوں میں سے ہوں‟ (سورة صٓ آیت- 86)- نیز’ ‘ اللہ تعالیٰ نے حضور(ﷺ) کو مسلمانوں کو ایک بات کی نصیحت کرنے کا حکم دیا کہ‘ جب وہ دو یا اکیلے نماز کے لیے کھڑے ہوں تو یہ سوچیں کہ‘ کیا اُن کا ساتھی ) پیغمبر) دیوانہ ہے‘ اور یہ جو اجر (موادت) وہ مانگ رہا ہے وہ بھی صرف ان ہی کے فائدے کے لیےہے (سورة سبا آیت-46 اور 47)- مزید برآں‘ 9- ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہتعالیٰ کے حکم پر حضور(ﷺ) نے اُن کو مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)‘ اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی‘ امام حسن و حسُین عَلَیْہ السَّلَام اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیے تشریف لائے (صحاح ستّہ)- نیز بی بی اُمّ سلمیٰ رضی اللہ علیہا زوجہ رسول کے گھر جب یہ وحی نازل ہوئی‘ ” اللہ کا یہ ارادہ ہے کہ قطعاً اے اہلٍ ِبیت تمھیں ہر قسم کی نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے ‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)‘ اُس وقت حضور (ﷺ) کے ساتھ یہی ہستیاں (اہلٍ بیت) چادر کے اندر موجود تھیں(صحاح ستّہ)- آپ(ﷺ) ہی نے فرمایا‘ ”میرے اہلِ بیت کی مثال کشتی نوح کی طرح ہے جو اِس میں سوار ہوا نجات پا گیا اور جو دور رہا غرق ہوا اور ہلاک ہو گیا‟ (صحاح ستّہ)- نماز‘ روزہ‘ زکات‘ حج وغیرہ نیک اعمال ہیں جن کا ثواب اللہتعالیٰ کے ہاں مقرّر ہے‘ لیکن اللہتعالیٰ اِن جملہ اَعمال بجا لانے پر شکریا اَدا نہیں کرتا‘ جبکہ مودّت وہ واحد عمل ہے جس کے کرنے پر نہ صرف اللہتعالیٰ نے اس کا بڑا ثواب دینے کا وعدہ فرمایا بلکہ اِس کا شکریا بھی اَدا کرتا ہے‘ اور اِسی اَمر کی مبارک باد نیک بندوں کو سورہِ الشوریٰ کی آیت-23 میں دے رہا ہے!
WAH WAH SUBHANALLAH MASHAALLAH QADRI SAHIB ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤
ماشاء اللہ ماشاء اللہ ماشاء اللہ خدا سلامت رکھے آپ کو امام حسین علیہ السلام کے صدقے میں
❤ mashah Allah qadri sab Masha Allah ❤
ماشاءاللہ آپ سلامت رہیں علامہ صاحب ❤️👍 / حسینیت زندہ باد 👑 یزیدیت مردہ باد 😈😈😈
❤ JazakAllah , Qadri Sahib ❤ jhotta siddiq wah.
Masha Allah yaseen Qadri Sahab zindabad 🌹🌹🇮🇳🌹🌹🌹
Thanks for sharing this information 😮
My pleasure
Mashaallah zindabad amazing truthful great haq and truth with justice allama sahib Allah bless you/ after Allah and rasoolallah only alibat are the masters of universe
Jio qdri sahib
❤❤❤
Subhanallah Alhamdolillah Allahoakbar Mashallah La Hola Walaquwta illah Billah Hill Ali ul Azeem wastaghferullah Allahuma Suley ala Muhammad wa Ala Aley Muhammad saw L4all ❤
❤Salam Pakistan❤❤
❤❤ ❤❤ ❤❤
❤❤❤❤ Ya Ali ❤❤❤❤
Mashallah 🤲🤲
❤❤❤❤❤❤ Ali ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️ Ali ❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤ Hussain ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️ Hussain ❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️❤️
Mashallah
Qadri shab naay muslmanoo kee annkkyn kool dyyan Deen kee Tableeg kaa haq adda kaar dya. Qadri shab naay Quran or Hadies saay haq sachh byaan kaar dyaa munafiq pershan hoogy haan Qadri ghranya Rissalat pak kaay dossmanoo koo expose kaarhya haa woo be Quran or Hadies saay joo monafqqoon koo boorra lagg rhya haa . Qadri sachha Hussni suuny haa mashala
❤
یہ زباں کاٹ دو جسم و جاں کاٹ دو
مدحتِ مرتضیٰ کی سزا دو مجھے
ذکر شاہ نجف سے رکوں گا نہیں
چاھے سو بار سولی چڑھا دو مجھے
ٹکڑے ٹکڑے کرو میرا سارا بدن
آگ روشن کرو اور جلا دو مجھے
جب راکھ بن جائے میرا جسم تو سنو
ظالموں پھر ہوا میں اڑا دو مجھے
ایک دو دن نہیں صبح محشر تلک
جب جہاں جس جگہ یہ ہوا لے جائے مجھے
مجھ غلام علی کا یہ وعدہ رہا
حق علیؓ ، حق علیؓ صدا آئے گی تجھے
بات تو یار بھائی ٹھیک کرتے ہیں پر ہمارے سنی بھائی میں کچھ لوگوں کو اہل بیت کی عزت تقلیف دیتی ہے اہل بیت جنت کے وارث ہیں ہمیں اللہ پاک دین کا فہم عطا فرمائے آمین
حضرت علی علیہ السلام نے فرمایا کہ نبی امی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی زبان سے ہے فیصلہ ہو گیا ہے کہ اے علی کوئی مومن تم سے دشمنی نہیں رکھے گا اور کوئی منافق تم سے محبت نہیں کرے گا ۔ نہج البلاغہ 45
Jio qadri Sahab
مَودّت بہ نفس ِ قُرآن
حضرت نوح‘ صالح‘ لوط‘ شعیب اور ھود عَلَیْہ لسَّلَام نے اَجرٍِ رسالت یعنی تبلیغِ حق کا معاوضہ نہیں مانگا اور اپنی قوم سے اِن تمام انبیاء نے کہا کہ اِس کا اَجر تو صرف سب جہانوں کے رَب خالق، پالنہار اور ہادی) کے ذمّے ہے (سورة الشعراء آیت-109‘ 145‘ 164 اور 180‘ ھود آیت- 29 اور 51 اور یونس آیت-72)- جبکہ اِسی طرح کا بیان حضرت محّمد(ﷺ) کے لیے چار آیا ت ( سورة فُرقان آیت-57‘ سبإ آیت-47‘ الأنعَام آیت-90 اور یوسف آیت-104) میں آیا‘ لیکن سورہِ الشوریٰ آیت-23 میں اللہتعالیٰ نے فرمایا‘ ”یہ وہ (اِنعام) ہے جس کی خوشخبری اللہ اِیسے بندوں کو سناتا ہے جو ایمان لائے اور نیک اعمال کرتے رہے‘ فرما دیجیے میں اِس (تبلیٍغِ رسالت) کی تم سے کوئی اُجرت نہیں مانگتا بجز اِس کہ میرے اَقرِابہ میں مودّت (چاہتا ہوں) اور جو شخص یہ نیکی کمائے گا ہم اُس کے لیے ثواب اور بڑھا دیں گے‘ بیشک اللہ بڑا بخشنے والا اور شکور (انتہای شکریا اَدا کرلے والا) ہے‟- اِس آیت میں حضور(ﷺ) کو اَجرِِ رسالت مانگنے کا حکم خصوصاً دیا گیا جس سے اور نبی مبّرا تھے‘ اور اِس عمل یعنی اَقرَابہ میں مودّت کو اہلِ ایمان کے لیے بھلای قرار دیا جس کا ذکر سورہ ِ سبإ آیت-47 میں آیا-
عربی زبان میں لفظ اُلفت اور محّبت کا تعلق جزباتی لگاو سے ہے جبکہ مودّت وفاداری کی اِنتہا ہے اور اِس کا تعلق عزت وغیرت سے ہے کیونکہ اللہتعالیٰ نے شوہر اور بیوی کے درمیان رشتے کو مودت قرار دیا (سورة الروم آیت-21)- مالی اور جسمانی نقصان میں انسان کچھ کھوتا ہے لیکن اگر عزت چلی جائے تو سب کچھ کھو دیتا ہے- نیز اُلفت اور محّبت کا تعلق صفتِ ذات سے ہے جو صفت میں کمّی آنے پر ختم بھی ہو سکتی ہے- لیکن جن ہستیوں سے مَودّت کو منسوب کیا گیا اُن میں کمی کا امکان ہو ہی نہیں سکتا کیوں کہ اللہتعالیٰ نے اُن کو ہر قسم کی کمّی سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا (سورة الأحزَاب آیت-33)- جنگ اُحد میں یہ مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کی وفاداری تھی کہ وہ حضور(ﷺ) کے پاس موجود رہے جبکہ تمام صحابہ میدانِ جنگ سے فرار ہو گئے‘ اور اِس موقع پر اللہتعالیٰ نے فرمایا کہ‘ جنگ ِ اُحد میں یہ دیکھانا مقصود تھا کہ کون اصل مومن ہے (سورة آل ِ عمراَن آیت-153 اور 166)- لیکن یہ مَودّت کی اعلیٰ مثال تھی جب ماہ محرم 60 - ِہجری شبِ عاشور اِمام حسُین عَلَیْہ لسَّلَام نے چراغ بجھا کر اپنے اَصحاب سے فرمایا‘ ”جو جانا چاہے چلا جائے‟ پر کوئی نہ گیا اور چراغ روشن کرنے پر سب موجود تھے! اَقرَابہ میں مودّت اِسی طرح ہے جیسے پانی میں مچھلی‘ پانی کے باہر اُس کی زندگی مفلوج!
اَقرَابہ کے بارے میں پوچھنے پرحضرت محّمد(ﷺ) نے علی‘ فاطمہ‘ حسن اورحسُین کے نام لیے (مسند-احمد بن حنبل‘ تفسیر کشف‘ صحیح مسلم اور تفسیر درالمنثور)- جب مودّتِ اہلٍ بیت کو سورہِ الشوریٰ آیت- 23 کے حکم کے تحت اَجرِ ِرسالت سے منسوب کرنے پر آپ(ﷺ) کے اصحاب کے دلوں میں شک و شُبہات پیدا ہوئے تو اِس آیت کا نزول ہوا: ”فرما دیجیئے‘ میں تم سے اِس (حق کی تبلیغ) کا کوئی معاوضہ طلب نہیں کرتا اور نہ میں بناوٹی باتیں کرنے والوں میں سے ہوں‟ (سورة صٓ آیت- 86)- نیز’ ‘ اللہ تعالیٰ نے حضور(ﷺ) کو مسلمانوں کو ایک بات کی نصیحت کرنے کا حکم دیا کہ‘ جب وہ دو یا اکیلے نماز کے لیے کھڑے ہوں تو یہ سوچیں کہ‘ کیا اُن کا ساتھی ) پیغمبر) دیوانہ ہے‘ اور یہ جو اجر (موادت) وہ مانگ رہا ہے وہ بھی صرف ان ہی کے فائدے کے لیےہے (سورة سبا آیت-46 اور 47)- مزید برآں‘ 9- ہجری میں جب نجران کے عیسَایوں سے حضرت عیسیٰ عَلَیْہ السَّلَام کی ولدیت کے مسعلے پر اتفاق نہ ہوسکا تو اللہتعالیٰ کے حکم پر حضور(ﷺ) نے اُن کو مباہلے کی دعوت دی (سورة آل ِ عمراَن آیت-61)‘ اور اِس دعوتِ عام میں جو کہ جنگِ صداقت تھی آپ صرف صدیق ہستیوں (مولا علی‘ امام حسن و حسُین عَلَیْہ السَّلَام اور بی بی فاطمہ سلام اللہ علیہا) کو ساتھ لے کر مباہلے کے لیے تشریف لائے (صحاح ستّہ)- نیز بی بی اُمّ سلمیٰ رضی اللہ علیہا زوجہ رسول کے گھر جب یہ وحی نازل ہوئی‘ ” اللہ کا یہ ارادہ ہے کہ قطعاً اے اہلٍ ِبیت تمھیں ہر قسم کی نجاست سے دور رکھے اور اِس طرح پاک رکھے جو پاکیزگی کا حق ہے ‟ (سورة الأحزَاب آیت-33)‘ اُس وقت حضور (ﷺ) کے ساتھ یہی ہستیاں (اہلٍ بیت) چادر کے اندر موجود تھیں(صحاح ستّہ)- آپ(ﷺ) ہی نے فرمایا‘ ”میرے اہلِ بیت کی مثال کشتی نوح کی طرح ہے جو اِس میں سوار ہوا نجات پا گیا اور جو دور رہا غرق ہوا اور ہلاک ہو گیا‟ (صحاح ستّہ)-
نماز‘ روزہ‘ زکات‘ حج وغیرہ نیک اعمال ہیں جن کا ثواب اللہتعالیٰ کے ہاں مقرّر ہے‘ لیکن اللہتعالیٰ اِن جملہ اَعمال بجا لانے پر شکریا اَدا نہیں کرتا‘ جبکہ مودّت وہ واحد عمل ہے جس کے کرنے پر نہ صرف اللہتعالیٰ نے اس کا بڑا ثواب دینے کا وعدہ فرمایا بلکہ اِس کا شکریا بھی اَدا کرتا ہے‘ اور اِسی اَمر کی مبارک باد نیک بندوں کو سورہِ الشوریٰ کی آیت-23 میں دے رہا ہے!
Mashallah Bro Kya Baat Hai Aap Ki Mola A.S Salamat Rakhy❤💙💯
Molla ali sher e khoda ko khalifa bila fasil manna momieen hota hay. Baqi ko khalifa manna kufoor hay.
Qadri. Massalla abosofian .Maria. yazeed par lannat lannat lannat
ye sari baatein shia mehfil mein ja kar kyo karta hai......???? agar is mein himmat hai to sunni stage par ja kar ye baatein kar k dikhaye.....
Haq ko sumjhny ki koshish karo jalo mat
Mashaalla sar
Sunni Brothers come to Ahulbait, Leave Sahaba they are on the third Row
Tun shia rafzi hy or Ibn-e-saba yahood ka sabai ummati hy
تو اموی ھے
تو ماموی ھے
تو معاوی ھے
ھاویہ کے کتے
معاویہ کے کتے
دیکھ نام بھی کتنا سج رھا ھے