Dis agreed with his statement that mufti hamdard and Yasmeen qadaree were converted Shia form Soni the both grate person are absolutely Soni and they are muhib ahalibate and they are paying valid accurate relevant roule for unity and hormoney amoung the different sects of the Muslim hence we appreciate their efforts and support them
True lovers and followers of Ahlulbait are called "Shia", this word Shia is written in Quran for Hazrat Ibrahim Alehisslam that " Ibrahim was the Shia of Nooh". It means that Ibrahim Nooh ke Shia the. Word "Sunni" is not mentioned in the holy book of Qur'an.
ارشادِ الِہٰی ہے، ”صرف اورصرف تمہارے ولی (سرپرستِ اعلیٰ) اللہ، رسول اور وہ مومنین ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المَائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نزول مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کے اٌنگشتری حالت رکوع میں فقیر کو دینے پر ہوا، لیکن اللہتعالی نے جمع کا صیغہ استعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا محور ذاتِ علی عَلَیْہ السَّلَام ہے اور اِن مومنین میں ولایت کا سلسلہ چلا اور یہ اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہتعالی اور رسول(ﷺ)- اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”جس نے ولی مانا اللہ، اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہو جائے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56)؛ ”۔ ۔ ۔ تم کیوں ابلیس اور اُس کی اولاد کو میرے سوا ولی بناتے ہو؟ ۔ ۔ ۔ میں نے اُن کو نہ تو آسمانوں اور زمین کی خلقت پر گواہ بنایا تھا اور نہ خود اُن کی پیدایش پر اور اللہ گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار نہیں بناتا‟ (سورة الکهف آیت-50 اور 51)- لہٰذا، اللہتعالی کا ولی وہ ہو گا جو کائنات کی خلقت پرگواہ ہو! 10- ہجری میں حج سے واپسی پر جب حکم ہوا، ”اے رسول اعلانِ عام کرو اُس حکم کا جس کی وحی تم پر کی گئی، اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسِالت کا کوئی کا م نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-67)؛ لِہٰذا، حضور (ﷺ) نے غدیرِخم میں حاجیوں کے بڑے مجمعے میں ممبر پر مولا علی علیہ السلام کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟ (صحاح ستّہ)- مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کے حاکم نامذد ہونے کے بعد اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3)؛ اور”تم سے ضرور پوچھوں گا نعمتوں کے بارے میں‟ (سورة اتّکاثُر آیت-8) - لہٰذا، دینِ اسلام کی تکمیل مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کو پیغمبر اکرم (ﷺ) کے بعد مولا تسلیم سے جڑی ہے، جو نہ صرف اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ، بلکہ ختم نبوت پر مہر بھی! ارشادِ الِہٰی ہے، ” اے ایمان والو! اِطاعت کرو اللہ، رسول اور اُولِی الْأَمر (صاحبانِ اَمر) کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)، یعنی اُولِی الْأَمر ہستیوں کی اِطاعت اِسی طرح واجب ہے جس طرح اللہتعالی اور رسول(ﷺ) کی- نہیں ہو سکتا اُولِی الْأَمر: ہدایت کا محتاج، حق بات کو جھٹلانے والا، جھوٹی قسمیں کھانے والا، بہتان تراش، چغل خور، بھلائی سے روکنے والا، حدُود سے تجاوز کرنے والا، گنہگار، بد مزاج اور بدنسل، اور کافر (سورة یونس آیت-35، القلم آیت-8، 10، 11، 12 اور 13، الانسان آیت-24)؛ کیونکہ اللہتعالیٰ نے جملہ آیات میں ایسے لوگوں کی بات ماننے سے منع فرمایا- لِہٰذا، اُولِی الْأَمر وہ ہو گا جو علم میں رَاسخ اور معصوم ہو- نیز، اللہتعالیٰ نے فرمایا،” اِبلیس نے اپنا کہا سچ کر دکھایا کیو نکہ سب لوگوں نے اس کی اتبع کی سوائے مومنین کے چھوٹے گروہ کے‟ (سورة سَبَإ آیت-20)، یعنی مومنین کا ایک چھوٹا گروہ معصوم کی منزلت پر ہے- اللہتعالیٰ کا اِرشاد ہے، ”اور ہم نے اِرادہ کر لیا کہ احسان کریں اُن پر جو زمین میں کمزور کر دیئے گئے (ظلم واستحصال کے باعث) اور اُنہیں اِمام اور (ملکی تخت کا) وارث بنائیں‟ (سورة القَصَص آیت-5)؛ اور ” ہم نے اِس (اسمٰعیل عَلَیْہ لسَّلَام کی قربانی) کو آنے والے وفت میں زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة الصَّافات آیت-107)- کربلا میں آل ِ مُحَمَّد کی قربانی زبحِ عظیم تھی جو کہ دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی اہلِ بیت میں- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے تمسّک رکھو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہِ قریش سے ہوگا اور اُن میں اَخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
ملتِ اسلامیہ میں کوئی سلسلہِ خلافت مذکورہ بالا قُرآنی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پورا نہیں اُترتا ما سوائے اِس سلسلے کے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّدالمھدیعَلَیْہ لسَّلَام عالم ِ غیبت میں ہیں حضرت ادریس، اِلیاس، خضر اور عیسَیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی طرح الِہٰی مشیعت کے تحت- نیز، قُرآنی آیات میں کہیں اختلاف نہیں (سورة النِّسَاء آیت-82)، اور اِن بارہ آئمہ کے درمیان دینِ اِسلام کی تشریح میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ اِن ہستیوں کی خلافتِ الٰہیہ میں شامل ہونے کی روشن دلیل ہے! مذید براں، جس طرح اُس وقت نبی نے حضرت طالوت عَلَیْہ لسَّلَام کو اپنے بعد خَلِیفہ مقرر کیا سرداروں کی مُخالفت کے باوجود، جو ابپنی دنیاوی حثیت کے مدنظر خود کو اِس منصب کے لیے زیادہ اہل سمھجتے تھے (سورة البَقرَة آیت-247)، اور حضرت عِيسَىٰ عَلَیْہ لسَّلَام نے اپنی قوم کو حضور(ﷺ) کی آمد کی خوشخبری دی اور نام احمد بتلایا (سورة الصف آیت-6)، اِسی طرح اِن آیمہ نے اپنے جانشین کی نشان دہی کی- ارشادِ الِہٰی ہے، ”۔ ۔ ۔ پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے ۔ ۔ ۔‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالی مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- لِہٰذا مَندرجہ بالا خلافہ جن کا سلسلہ اہلِ بیت سے ہے، وارثِ قُرآن ہونے کے ناطے مرتبِ عَلَیْہ لسَّلَام پر فایز ہیں- اِسی لیئے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ لسَّلَام کندہ ہے- ارشادِ الِہٰی ہے، ”اُس دن (قیامت) ہرگروہِ انسانی کو اُن کے متعلقہ اِمام (پیشوا)کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الاسراء آیت-71)- لِہٰذا، جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ اور روح القدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ تعالی کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کی جن کے پاس اَمر آتا ہے- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہو گا تو آسمان سے عیسَیٰ آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)- شیطان نے اللہتعالی کو مان کر اُس کے خَلِیفہ کا اِنکار کیا، اب جو اللہتعالی کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اُس کا مقام کیا ہو گا!
ibn saba Nasrani...ne sb se phale Hazrat Ali ko ALLAH(KHUDA AUR RAAB) kaha aur khud ko Nabi Bola.... wase hi jase Bible ma St.Thomas Ne JESUS (ESA) ko KHUDA AUR RAAB Bola...
Jis din musalmano ko Rasoolallah a s ki marfat hasil ho jaagi Rasool aur Aly rasool se mohabbat ho yaay gi.phir bazm nabuwat Mein baithne wale munafqeen ki pahchan Ho jaaygi.tab dushmanane ahlebait ki Mohabbat khatam hogi.tab hi duniya aur Aakhrat samagh mein Aaygi.warna yahood nassara aur munafqeen ki ghulami Karte karte musalman mar jaayga.deen Islam ki hawa nahi lagegi.
Haq Sirf Allah walon k sath hai sahaba r a. Per. Hazaro salam
Mashalha mylana
Dis agreed with his statement that mufti hamdard and Yasmeen qadaree were converted Shia form Soni the both grate person are absolutely Soni and they are muhib ahalibate and they are paying valid accurate relevant roule for unity and hormoney amoung the different sects of the Muslim hence we appreciate their efforts and support them
@@syedminhajuddin6899 Shian e Ali hum Sunni o me v hai... Hum Maulai hai alhamdulillah
Subhan Allah
Masha Allah jazak Allah Subhanallah alhamdolillah shuker ❤️🤲🇩🇪
Labaik Ya Hussain a.s.
True
❤
True lovers and followers of Ahlulbait are called "Shia", this word Shia is written in Quran for Hazrat Ibrahim Alehisslam that " Ibrahim was the Shia of Nooh". It means that Ibrahim Nooh ke Shia the. Word "Sunni" is not mentioned in the holy book of Qur'an.
Har sahib e ilam ( agar koi hae tu ) Shia ho ga.
اامامت حصہ دوم
ارشادِ الِہٰی ہے، ”صرف اورصرف تمہارے ولی (سرپرستِ اعلیٰ) اللہ، رسول اور وہ مومنین ہی ہیں جو نماز پڑھتے اور دیتے ہیں زکات حالتِ رکوع میں‟ (سورة المَائدة آیت-55)- گو کہ اِس آیت کا نزول مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کے اٌنگشتری حالت رکوع میں فقیر کو دینے پر ہوا، لیکن اللہتعالی نے جمع کا صیغہ استعمال کر کے مومنین کے گروہ کی نشان دہی کی جن کا محور ذاتِ علی عَلَیْہ السَّلَام ہے اور اِن مومنین میں ولایت کا سلسلہ چلا اور یہ اِسی معنی میں ولی ہیں جس معنی میں اللہتعالی اور رسول(ﷺ)- اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”جس نے ولی مانا اللہ، اُس کے رسول اور اِن مومنین کو تو شامل ہو جائے گا اللہ کی غالب جماعت میں‟ (سورة المَائدة آیت-56)؛ ”۔ ۔ ۔ تم کیوں ابلیس اور اُس کی اولاد کو میرے سوا ولی بناتے ہو؟ ۔ ۔ ۔ میں نے اُن کو نہ تو آسمانوں اور زمین کی خلقت پر گواہ بنایا تھا اور نہ خود اُن کی پیدایش پر اور اللہ گمراہ کرنے والوں کو اپنا مددگار نہیں بناتا‟ (سورة الکهف آیت-50 اور 51)- لہٰذا، اللہتعالی کا ولی وہ ہو گا جو کائنات کی خلقت پرگواہ ہو!
10- ہجری میں حج سے واپسی پر جب حکم ہوا، ”اے رسول اعلانِ عام کرو اُس حکم کا جس کی وحی تم پر کی گئی، اور اگر تم نے یہ کام نہ کیا تو گویا رسِالت کا کوئی کا م نہ کیا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-67)؛ لِہٰذا، حضور (ﷺ) نے غدیرِخم میں حاجیوں کے بڑے مجمعے میں ممبر پر مولا علی علیہ السلام کو اپنے ساتھ کھڑا کر کے اعلان کیا، ”جِس جِس کا میں مولا (حاکم) اُس اُس کا یہ علی مولا‟ (صحاح ستّہ)- مولا علی عَلَیْہ السَّلَام کے حاکم نامذد ہونے کے بعد اللہتعالیٰ نے فرمایا، ”۔ ۔ ۔ آج کے دن ہم نے اپنی نعمت کو تمام کیا اور دین مکمل ہوا ۔ ۔ ۔‟ (سورة المَائدة آیت-3)؛ اور”تم سے ضرور پوچھوں گا نعمتوں کے بارے میں‟ (سورة اتّکاثُر آیت-8) - لہٰذا، دینِ اسلام کی تکمیل مولا علی عَلَیْہ لسَّلَام کو پیغمبر اکرم (ﷺ) کے بعد مولا تسلیم سے جڑی ہے، جو نہ صرف اللہ تعالیٰ کی نعمت ہے ، بلکہ ختم نبوت پر مہر بھی!
ارشادِ الِہٰی ہے، ” اے ایمان والو! اِطاعت کرو اللہ، رسول اور اُولِی الْأَمر (صاحبانِ اَمر) کی ۔ ۔ ۔‟ (سورة النِّسَاء آیت-59)، یعنی اُولِی الْأَمر ہستیوں کی اِطاعت اِسی طرح واجب ہے جس طرح اللہتعالی اور رسول(ﷺ) کی- نہیں ہو سکتا اُولِی الْأَمر: ہدایت کا محتاج، حق بات کو جھٹلانے والا، جھوٹی قسمیں کھانے والا، بہتان تراش، چغل خور، بھلائی سے روکنے والا، حدُود سے تجاوز کرنے والا، گنہگار، بد مزاج اور بدنسل، اور کافر (سورة یونس آیت-35، القلم آیت-8، 10، 11، 12 اور 13، الانسان آیت-24)؛ کیونکہ اللہتعالیٰ نے جملہ آیات میں ایسے لوگوں کی بات ماننے سے منع فرمایا- لِہٰذا، اُولِی الْأَمر وہ ہو گا جو علم میں رَاسخ اور معصوم ہو- نیز، اللہتعالیٰ نے فرمایا،” اِبلیس نے اپنا کہا سچ کر دکھایا کیو نکہ سب لوگوں نے اس کی اتبع کی سوائے مومنین کے چھوٹے گروہ کے‟ (سورة سَبَإ آیت-20)، یعنی مومنین کا ایک چھوٹا گروہ معصوم کی منزلت پر ہے-
اللہتعالیٰ کا اِرشاد ہے، ”اور ہم نے اِرادہ کر لیا کہ احسان کریں اُن پر جو زمین میں کمزور کر دیئے گئے (ظلم واستحصال کے باعث) اور اُنہیں اِمام اور (ملکی تخت کا) وارث بنائیں‟ (سورة القَصَص آیت-5)؛ اور ” ہم نے اِس (اسمٰعیل عَلَیْہ لسَّلَام کی قربانی) کو آنے والے وفت میں زبح ِعظیم سے بدل دیا‟ (سورة الصَّافات آیت-107)- کربلا میں آل ِ مُحَمَّد کی قربانی زبحِ عظیم تھی جو کہ دلیل ہے سلسلہِ اِمامت کی اہلِ بیت میں- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میں تمھارے درمیان دو گراں قدر چیزیں چھوڑے جا رہا ہوں ایک قُرآن اور دوسری میری عِطرت (اہلِ بیت)، یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ قیامت میں حوض کوثر پر مجھ سے نہ آن ملیں- اگر اِن دونوں سے تمسّک رکھو گے تو ہرگز گمراہ نہ ہو گے‟ اور یہ کہ، ”میرے بارہ خلیفہ ہوں گے جن سب کا تعلق قبیلہِ قریش سے ہوگا اور اُن میں اَخری مُحَمَّد المھدی ہو گا‟ (صحاح ستہ)-
ملتِ اسلامیہ میں کوئی سلسلہِ خلافت مذکورہ بالا قُرآنی اور مُستند اَحادیث کے مَعیار پر پورا نہیں اُترتا ما سوائے اِس سلسلے کے: علی بن ابو طالب، حسن بن علی، حسُین بن علی، علی بن حسُین، مُحَمَّد بن علی، جعفر بن مُحَمَّد، موسَىٰ بن جعفر، علی بن موسَىٰ، مُحَمَّد بن علی، علی بن مُحَمَّد، حسن بن علی اور مُحَمَّد بن حسن- امام مُحَمَّدالمھدیعَلَیْہ لسَّلَام عالم ِ غیبت میں ہیں حضرت ادریس، اِلیاس، خضر اور عیسَیٰ عَلَیْہ لسَّلَام کی طرح الِہٰی مشیعت کے تحت- نیز، قُرآنی آیات میں کہیں اختلاف نہیں (سورة النِّسَاء آیت-82)، اور اِن بارہ آئمہ کے درمیان دینِ اِسلام کی تشریح میں کوئی اختلاف نہیں پایا جاتا جو کہ اِن ہستیوں کی خلافتِ الٰہیہ میں شامل ہونے کی روشن دلیل ہے! مذید براں، جس طرح اُس وقت نبی نے حضرت طالوت عَلَیْہ لسَّلَام کو اپنے بعد خَلِیفہ مقرر کیا سرداروں کی مُخالفت کے باوجود، جو ابپنی دنیاوی حثیت کے مدنظر خود کو اِس منصب کے لیے زیادہ اہل سمھجتے تھے (سورة البَقرَة آیت-247)، اور حضرت عِيسَىٰ عَلَیْہ لسَّلَام نے اپنی قوم کو حضور(ﷺ) کی آمد کی خوشخبری دی اور نام احمد بتلایا (سورة الصف آیت-6)، اِسی طرح اِن آیمہ نے اپنے جانشین کی نشان دہی کی- ارشادِ الِہٰی ہے، ”۔ ۔ ۔ پھر ہم نے قُرآن کے وارث بناے مصطفےٰ (چُننے ہوئے) بندے ۔ ۔ ۔‟ (سورة فَاطر آیت-32)- اللہتعالی مصطفےٰ بندوں پر سَلام بھیجتا ہے (سورة النَّمل آیت-59)- لِہٰذا مَندرجہ بالا خلافہ جن کا سلسلہ اہلِ بیت سے ہے، وارثِ قُرآن ہونے کے ناطے مرتبِ عَلَیْہ لسَّلَام پر فایز ہیں- اِسی لیئے مسجد نبوی میں اِن کے ناموں کے ساتھ عَلَیْہ لسَّلَام کندہ ہے-
ارشادِ الِہٰی ہے، ”اُس دن (قیامت) ہرگروہِ انسانی کو اُن کے متعلقہ اِمام (پیشوا)کےساتھ بلایں گے ۔ ۔ ۔‟ (سورة الاسراء آیت-71)- لِہٰذا، جب تک ایک بھی بندہ اِس دنیا میں موجود ہے اِمام کا وجود ہونا ضروری ہے- شبِ قدر میں مَلَائِکہ اور روح القدس کا نزول ہوتا ہے اور وہ لاتے ہیں اللہ تعالی کا اَمر (سورة القَدر آیت-4)، جو کہ دلیل ہے کسی صاحبِ اَمر کے ہونے کی جن کے پاس اَمر آتا ہے- حضور(ﷺ) نے فرمایا، ”میرے بارویں خلیفہ کا جب ظہور ہو گا تو آسمان سے عیسَیٰ آئیں گے اور نماز پڑھیں گے مُحَمَّد المھدی کے پیچھے‟ (صحاح ستہ)- شیطان نے اللہتعالی کو مان کر اُس کے خَلِیفہ کا اِنکار کیا، اب جو اللہتعالی کو مان کر اپنے وقت کے اِمام کو نہ مانے اُس کا مقام کیا ہو گا!
Yar zabardast bhetreen parah ky maza agya munker e ali pr lanat allah ap ky ilm mien izafa fermaya
دلیل دیتے ہیں عقل مند تو دلیل دو کونسی تاریخ کو شہید کیا تھا سیّدہ کا دلیل دیں پوری ادھُوری دلیل ہے
Jhoot bol rha mimbar pe beth ky
@storytimekids123 are pese bhi btorna chahte hen ye gumrah molai chehra to dekho Qayamat me mola Ali bhi thookenge inke chehre par dadhi nahi hogi to
Who put the wrong title for this clip? Make it correct.
اطاعت فاطمه سلام اللہ علیہا واجب ہے
🔷 امام محمد باقر علیه السلام:
وَلَقَد کَانَت - علیها السلام - مَفرُوضَۃُ الطَاعَۃ عَلی جَمِیعِ مَن خَلقَ اللّهُ مِنَ الِجنِّ وَالاِنسِ وَالطَیرِ وَالوَحشِ وَالاَنبَیَاءِ وَالمَلاَئکَۃِ۔
Rasulallah e maa Fatema saw ne kayu tu k tame mane 70 rat ma aavi ne milso aa sachhu babat chhe
Matlab me Shia hogya kia???
Aap log jannat aur aakhirat ki bahut baat kertey hain aur shahadat ki sahi tareekh ka pata nahi
Ab naya fatwa deren maulana
Safaid jhoot
ibn saba Nasrani...ne sb se phale Hazrat Ali ko ALLAH(KHUDA AUR RAAB) kaha aur khud ko Nabi Bola.... wase hi jase Bible ma St.Thomas Ne JESUS (ESA) ko KHUDA AUR RAAB Bola...
Jis din musalmano ko
Rasoolallah a s ki marfat hasil ho jaagi
Rasool aur Aly rasool se mohabbat ho yaay gi.phir bazm nabuwat
Mein baithne wale munafqeen ki pahchan
Ho jaaygi.tab dushmanane ahlebait ki Mohabbat khatam hogi.tab hi duniya aur
Aakhrat samagh mein
Aaygi.warna yahood nassara aur munafqeen ki ghulami
Karte karte musalman mar jaayga.deen Islam ki hawa nahi lagegi.