محقیقین علماء نے تصریح فرمائی ہے کہ بغیر تجوید قرآن پڑھنے والامستحق ثواب نہیں ہوتا؛ بلکہ گناہ گار ہوتا ہے، علامہ محقق جزری فرماتے ہیں۔ وَالْاَخْذُ بِالتَّجْوِیْدِ لَازِمٌ مَنْ لَّمْ یُجَوِّدِ الْقُرْآنَ اٰٰ ثْمٌ لِاَنَّہُ بِہِ الْاِلٰہُ اَنْزَلاَ وَھٰکَذَا امِنْہُ اِلَیْنَا وَصَلَا ترجمہ:تجوید کا حاصل کرنا ضروری ولازم ہے۔ جو شخص تجوید سے قرآن نہ پڑھے گناہگار ہے ۔ اس لیے کہ اللہ تعالی نے تجوید ہی کے ساتھ اس کو نازل فرمایا ہے۔ اور اسی طرح اللہ تعالی سے ہم تک پہنچا ہے۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا قول ہے: رب تال للقرآن والقرآن یلعنہ، (احیاءعلوم الدین،الباب وھی عشرۃ،:۱/۲۸۴) (مجلۃ المنار،الحکمۃ فی انزال القرآن:۸/۲۵۸)
قران میں اللہ عزوجل کا ارشاد ہے: وَرَتَّلْنَاہُ تَرْتِیْلًا "۔ (المزمل:۴) (ہم نے اسے ترتیل کے ساتھ نازل کیا ہے)۔ سے واضح ہے اور ترتیل ہی کہ ساتھ پڑھنے کا حکم فرمایا ہے؛ چنانچہ دوسری جگہ ارشاد ہے: "وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلًا"۔ اور قرآن کی تلاوت اطمینان سے صاف صاف کیا کرو۔ (المزمل:۴) ترتیل کی تفسیر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ارشاد کے مطابق حروف کو تجوید کے ساتھ پڑھنا اور وقفوں کی معرفت ہے تو ترتیل سے قرآن کریم پڑھا جائے گا تب ہی اس کی تلاوت کا حق ادا ہوگا اور ایسی ہی تلاوت پر حسنات اور انعامات خدا وندی کا وعدہ ہے؛ لیکن اگر تلاوت تجوید کی رعایت کے ساتھ نہیں؛بلکہ اس کے خلاف ہے تو اس سے تلاوت کا حق ادا نہیں ہوسکتا، حدیث میں ہے "زَیِّنُوالْقُرْاٰنَ بِاَصْوَاتِکُمْ"۔ (ابو داؤد،استحباب الترتیل فی القرأت،حدیث نمبر:۱۲۵۶) اپنی آواز سے قرآن کو مزین کرو ۔ "حَسِّنُو الْقُرْآنَ بِاَصْوَاتِکُمْ فَاِنَّ الصَّوْتَ الْحَسَنَ یَزِیْدُالْقُرْاٰنَ حُسْنًا"۔ (شعب الایمان، اچھی آواز سے قرآن کوپڑھو کیونکہ اچھی آواز قرآن کریم کے حسن کو بڑھا دیتی ہے۔ "اِقْرَؤُالْقُرْاٰٰنَ بِلُحُوْنِ الْعَرَبِ وَاَصْوَاتَھَا"۔ (شعب الایمان،حدیث نمبر:۲۵۴۱)
Mhtaram allH apko jzae kher dy aj apnay bohat sare musalmano ka gman door krdya alhamdulilah hmae bachay mamlikat ma play alhamdulilah nki tajweed bohat achi ha hmay asa lagta ta k hm galat pare hn allah k shukar ha ab ya shsas nhi ha lakin saudi ma rahnay ki wja se hmari boht islah hwi ha
حضرت عبدا للہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ایک مرفوع روایت ہے کہ وہ خود کسی شخص کو قرآن شریف پڑھارہے تھے اس نے اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآء،کو مد کے بغیر پڑھا تو آپ نے اس کو ٹوکا اور فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس طرح نہیں پڑھایا ہے، تو اس نے دریافت کیا کہ پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو کس طرح پڑھایا ہے تو حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے یہ آیت پڑھی اور لِلْفُقَرَآءپر مد کیا غور کرنے کا مقام ہے کہ حرف یا حرکت کے چھوٹنے یا بدلنے پر نہیں صرف مد کے چھوٹنے پر شاگرد کو ٹوکا جارہا ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کے مطابق پڑھ کر سنایا جارہا ہے؛ تاکہ وہ حرف کو کھینچ کر پڑھنے میں بھی خلاف سنت کا مرتکب نہ ہو۔ اسلئے قرآن کریم کو اسی طرح پڑھاجائے جس طرح وہ نازل ہوا ہے یعنی حروف کو ان کا حق اسی طرح دیا جائے کہ مخارج وصفات اور دیگر قواعد کے اعتبار سے ان کی ادائیگی درست ہو اور بے موقعہ وبے طریقہ وقف نہ کیا جائے۔
Tajweed ka sikhna har musalman par farz e aen hai quran ja haq tabhi oura hoga jab ham usko tarteel k sath padhenge...or wo tabhi hoga jab ham quran tajweed k sath padhna sikhenge or jo usko sikhte huye koshish karte huye atak atak k padhe to use dohra sawab hai..lekin jo koshish hi na kare or sikhe hi na to uske liye gunah hai.....
ALLAH NOOR TV JEDDAH AUR MAHAMMAD AKHIL SAAB KO SALAMATH RAKHE BAHUTH BADI SAHI MALUMATH HO RAHI HAI ZAZAKALLAHU KHAIRA
Tajweed mujhe bhi nahi aatiy hai magar main qurane karim padhe bina nahi rahe sakte hun aap badi asane kar diya
Jazak allah hu khaira
Jazakalla qair 11:20 11:21
محقیقین علماء نے تصریح فرمائی ہے کہ بغیر تجوید قرآن پڑھنے والامستحق ثواب نہیں ہوتا؛ بلکہ گناہ گار ہوتا ہے، علامہ محقق جزری فرماتے ہیں۔
وَالْاَخْذُ بِالتَّجْوِیْدِ لَازِمٌ
مَنْ لَّمْ یُجَوِّدِ الْقُرْآنَ اٰٰ ثْمٌ
لِاَنَّہُ بِہِ الْاِلٰہُ اَنْزَلاَ وَھٰکَذَا امِنْہُ اِلَیْنَا وَصَلَا
ترجمہ:تجوید کا حاصل کرنا ضروری ولازم ہے۔
جو شخص تجوید سے قرآن نہ پڑھے گناہگار ہے ۔
اس لیے کہ اللہ تعالی نے تجوید ہی کے ساتھ اس کو نازل فرمایا ہے۔
اور اسی طرح اللہ تعالی سے ہم تک پہنچا ہے۔
حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کا قول ہے: رب تال للقرآن والقرآن یلعنہ،
(احیاءعلوم الدین،الباب وھی عشرۃ،:۱/۲۸۴)
(مجلۃ المنار،الحکمۃ فی انزال القرآن:۸/۲۵۸)
ماشاء اللہ بہت خوب
Jazakallah khair Aqil bhai
aapki video hamesha informative hoti hai, Allah aapko Sehat wa Aafiyat mai rakhe
🌹🌹Ameen summa ameen 🌹🌹
قران میں اللہ عزوجل کا ارشاد ہے:
وَرَتَّلْنَاہُ تَرْتِیْلًا "۔
(المزمل:۴)
(ہم نے اسے ترتیل کے ساتھ نازل کیا ہے)۔
سے واضح ہے اور ترتیل ہی کہ ساتھ پڑھنے کا حکم فرمایا ہے؛ چنانچہ دوسری جگہ ارشاد ہے:
"وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلًا"۔
اور قرآن کی تلاوت اطمینان سے صاف صاف کیا کرو۔
(المزمل:۴)
ترتیل کی تفسیر حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ارشاد کے مطابق حروف کو تجوید کے ساتھ پڑھنا اور وقفوں کی معرفت ہے تو ترتیل سے قرآن کریم پڑھا جائے گا تب ہی اس کی تلاوت کا حق ادا ہوگا اور ایسی ہی تلاوت پر حسنات اور انعامات خدا وندی کا وعدہ ہے؛ لیکن اگر تلاوت تجوید کی رعایت کے ساتھ نہیں؛بلکہ اس کے خلاف ہے تو اس سے تلاوت کا حق ادا نہیں ہوسکتا،
حدیث میں ہے
"زَیِّنُوالْقُرْاٰنَ بِاَصْوَاتِکُمْ"۔
(ابو داؤد،استحباب الترتیل فی القرأت،حدیث نمبر:۱۲۵۶)
اپنی آواز سے قرآن کو مزین کرو ۔
"حَسِّنُو الْقُرْآنَ بِاَصْوَاتِکُمْ فَاِنَّ الصَّوْتَ الْحَسَنَ یَزِیْدُالْقُرْاٰنَ حُسْنًا"۔
(شعب الایمان،
اچھی آواز سے قرآن کوپڑھو کیونکہ اچھی آواز قرآن کریم کے حسن کو بڑھا دیتی ہے۔
"اِقْرَؤُالْقُرْاٰٰنَ بِلُحُوْنِ الْعَرَبِ وَاَصْوَاتَھَا"۔
(شعب الایمان،حدیث نمبر:۲۵۴۱)
Mhtaram allH apko jzae kher dy aj apnay bohat sare musalmano ka gman door krdya alhamdulilah hmae bachay mamlikat ma play alhamdulilah nki tajweed bohat achi ha hmay asa lagta ta k hm galat pare hn allah k shukar ha ab ya shsas nhi ha lakin saudi ma rahnay ki wja se hmari boht islah hwi ha
Jazak Allah
Aamin summa aamin
We have to know the makharij otherwise the meaning changes can you pls explain this
جزاک اللہ
حضرت عبدا للہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے ایک مرفوع روایت ہے کہ وہ خود کسی شخص کو قرآن شریف پڑھارہے تھے اس نے اِنَّمَا الصَّدَقَاتُ لِلْفُقَرَآء،کو مد کے بغیر پڑھا تو آپ نے اس کو ٹوکا اور فرمایا کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس طرح نہیں پڑھایا ہے،
تو اس نے دریافت کیا کہ پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو کس طرح پڑھایا ہے
تو حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے یہ آیت پڑھی اور لِلْفُقَرَآءپر مد کیا
غور کرنے کا مقام ہے کہ حرف یا حرکت کے چھوٹنے یا بدلنے پر نہیں صرف مد کے چھوٹنے پر شاگرد کو ٹوکا جارہا ہے اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت کے مطابق پڑھ کر سنایا جارہا ہے؛ تاکہ وہ حرف کو کھینچ کر پڑھنے میں بھی خلاف سنت کا مرتکب نہ ہو۔
اسلئے قرآن کریم کو اسی طرح پڑھاجائے جس طرح وہ نازل ہوا ہے یعنی حروف کو ان کا حق اسی طرح دیا جائے کہ مخارج وصفات اور دیگر قواعد کے اعتبار سے ان کی ادائیگی درست ہو اور بے موقعہ وبے طریقہ وقف نہ کیا جائے۔
ماشاءالله
جزاك الله خيرا
Har cheez ki aik asal hoti hai quran ki tajweed quran o hadees se sabit hai aksar log quran ko parhne walay bajay sawab k azab ke haqdar hotay hen
Tajweed ka sikhna har musalman par farz e aen hai quran ja haq tabhi oura hoga jab ham usko tarteel k sath padhenge...or wo tabhi hoga jab ham quran tajweed k sath padhna sikhenge or jo usko sikhte huye koshish karte huye atak atak k padhe to use dohra sawab hai..lekin jo koshish hi na kare or sikhe hi na to uske liye gunah hai.....
Ohh Allah apko jzza e khair dy me 2 saal se Quran prhna he chor diya k me tajveed se na prhny pr gunahgar he na hu jaaon
subhan Allah
Jo arabi janta ha us k leay zaroorenahe jo janta he nahe vo kia karay
Mere bhai tajeed ki maloomamt aur sehat e talafuz ka khayal kesay rakho ge
Aur makharej sahi na ho to?
Achay huroof ki adaigi ka matlab hi too tajweed hai
Kyu logo ko galat baate bata rahe ho Aap,Tajweed zaroori hi,kyuki Maane badal jayenge
AAP se pochna hai k garlic 🧄 oil laga k namaz parh sakte hain nahi?
Jahil aqil ko kya malum tajweed kya hai. Maane badal jaaye to kufr may bhi jaasakta hai.
AKHIL NAHI BOLNE KA ALLAH KE VALI SAUDI 🇸🇦 ARAB KE MUFTI ALLAH UNKE VUMAR ME BARKATH ATAFARMA
hazrat aap buhut galat bayani kar rahe hai aap apni islah kar le