تب نہ بجلی تھی اور نہ ہی زندگی کی اعلی سہولتیں مگر ساری دنیا کی دولتیں آپ کے قدموں کی خاک تھیں مگر آپ نے سادہ طرز زندگی اختیار کیا آپ پر لاکھوں درود سلام
th-cam.com/play/PLJw7T7p1aIQp5pHl10kVmXFXvhyCneSXq.html رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر 70 فیصد بڑھ جاتا ہے تو نیکی سمجھ کر دوسروں کی ہیلپ کی نیت سے میرے چینل کو سبسکرائب کر دیں انشاء اللہ اللہ پاک ضرور اجر دیں گے
I think he is the most sensible person. He has a peaceful life and got an obedient wife. ma sha ALLAHULAZIZ! If we all follow Islam properly no one will defeat us.
No doubt he is spending a peaceful life but he is disguising the people about Islam. These are not the teachings of Islam and Holy Prophet. مومن اپنے دور حاضر کے ساتھ ہم آہنگ رہتا ہے
@irfan a tv lkn ab yeh sheikhupura hoty hn ap skp aa k kici cy bhi poch skty hn inka nh tou jo gaon btaya idr aa kr kahin k sufi sahib cy milna wo addres dy dyingy
th-cam.com/play/PLJw7T7p1aIQp5pHl10kVmXFXvhyCneSXq.html رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر 70 فیصد بڑھ جاتا ہے تو نیکی سمجھ کر دوسروں کی ہیلپ کی نیت سے میرے چینل کو سبسکرائب کر دیں انشاء اللہ اللہ پاک ضرور اجر دیں گے
یہ تمام آسائشیں اللہ تعالی نے ہم کو دی ہیں اس جدید دور میں جہاں قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنا لازمی بلکہ فرض ہے اسی طرح دنیاوی علم حاصل کرنا بھی لازمی ہے ان بابا جی کو اللہ تعالی نے عقل و شعور سے نوازا ہے لیکن افسوس کچھ دین کے علمبرداروں نے دین کو اتنا مشکل بنا دیا ہے اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت دے آمین ثم آمین
ماشاءاللہ اگر ھم سب مسلمان سادگی اختیار کریں اور اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے اختیار کریں تو دنیا بھر میں حکمرانی کریں
I just don't know why you guys are appreciating this thing... Muhammad saw lived the life which was common among the people of his era.. we should focus on the teaching of Islam and make our life better both the spiritual and material life
Sahi kaha aap ne wo uss waqt aam tha or ye keh rahe han beti ko educated he nhi krenge kya kasoor hai USS masoom ka Pakistan me ek journalist hai naam nhi lunga wo logic se baat krte han unke jesi soch wale aap ke mulk ko aage leke ja sakte han yaar aaj bhi owner killings hoti hai ye sab kya hai education na hone ka nateeza hai mere Pakistani bhaiyo apne aap per gor kro yaar dunia ko dekho k kese wo aage badh rahi hai anyway best wishes from India
@@अभिलाषकुमार-छ5य unhn nay ikhtyr nahi ki thi us waqat sci nay taraki nahi ki thi r jitni taraki sci nay ki thi wo b unki badolat thi r aj sharam ki bat hay k Muslims ko taraki karni chahye thi jo wo yahodi esai kare Quran parh k r Muslim pechy ja rahy
Ya ALLAH mujay aur Meri Family ku Madina e Pak mein Ramazan Naseeb Farma aur ju ju mera Comment Like Karay ga aur Channel Visit karay ga ALLAH PAK ussku tamaam Naik Maraadein Puri Farmaye AMEEN Sum Ameen......
جب سمندر دریاؤں میں جانے کا وقت آیا تب اصحاب کرام اجمعائین نے کشتیاں استعمال کیں کیونکہ پانی میں گھوڑے نہیں ڈورتے اس طرح جب ضرورت آن پڑی تب پانی میں کشتیاں استعمال کیں - سواری کے لیۓ گھوڑا اونٹ گدھا موٹرسائیکل گاڑی جہاز کا استعمال دین نہیں بلکہ یہ دنیاوی استعمال کی اشیاء ہیں۔
Mashaallah! Pakistan me bahot mukhtalif mukhtalif log rahte hai. Mera dil karta hai ki ek bar Pakistan jaroor ghumno. Urdu point bhi hamesha alag alag video dekhne ke liye shukriya. Love you all from INDIA 🇮🇳
ALLAH PAK ne aaj Sufi Saheb ke roop duniya o akhirat main jo sab se kamyaab insaan hai usko aaj dikha diya kyunke jo Nabi Sallallaho Alaihi Wa Aalaihi Wassallam ki Sunnaton par amal karega woh donon jahan palega INSHAALLAH.
دنیاوی وسائل سے منع تو نہیں کیا گیا اگر ایسا ھوتا تو اپ ص قیدیوں سے یہ نہ فرماتے کہ ھمارے لوگوں کو تعلیم دو علاج کرانا بھی سنت ھے آسانی اختیار کرنا بھی سنت ھے
Ohh mery bhi sada zandagi guzarna ve sunaat hay...hamary Pakistanyou ka yahy Hall ...keeh har chez may neqta utaye...awr tanqeed kary chaey kuch be ho....tanqeed barey tanqeed...
@@MrJavid870 woh theek keh rahay hain. Taleem aur ilaaj sunnat hai is shakhs ko tou ilm hi nahi hai yeh sab iski apni aqal hai jo k naqus hai deen yeh nahi kehta deen apni aqal ko tasleem karnay ka nam nahi hai balkay jo ALLAH ka hukum ho wese chalnay ka nam hai
@@aafiafashion3896 ایک محب رسول یعنی محمدی تو ایسا یقین نہیں رکھتا.. ہاں احمدی اس کو ترجیع دیتے ہیں.. جنگ احد, یرموک, تبوک, بدر اور غزوات ساری جہاد بن نفس سے ہوئیں تھیں کیا؟
صوفی صاحب کو چاہیے کہ نلکے کا پانی بھی استعمال نہ کریں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں نلکے کا پانی استعمال نہیں ہوتا تھا جدید دور کے کپڑے، پگڑی ،جوتے وغیرہ بھی استعمال نہ کریں اور اس پرانے دور والے ملبوسات استعمال کریں اس طرح کی طرز زندگی اختیار کرنے کو کسی شخص کا ذاتی ذوق قرار دیا جا سکتا ہے لیکن اسے سنت کی پیروی نہیں کہہ سکتے نبی کریم نے اپنے دور کی انسانی سہولتوں کو استعمال فرمایا ہے جو اس وقت نہیں تھیں ان کو کیسے استعمال کر سکتے تھے؟
bhai mery .. ye kon si hadith ma likha ha ? Allah ne to Quran ko andheron se roshni ma le k jany wali cheez kaha ha .. is k elawa sirf nabi aty thy wo ab nai aty .. ab quran hi ha ... koi mujadid ka ALLAH ne nai btaya .. shukriya ..
سادگی کا مطلب انتہا پسندی نہیں ہوتا ۔ قرآن فرماتا ہے داعدو لھم ماستطعتم اور دشمں کے خلاف خوب تیاری کرو۔ اسی لئے اگر کفار بم بناتا ہے تو ہیں اس سے بہتر اسلحہ بنانا چاہئے۔ رہی بات ابراھیم علیہ السلام کی۔ تو اللہ تعالی کے رسول تھے اس کے بعد ایسا واقعہ نہ کبھی ہوا نہ ھوگا۔ گھوڑا بھی خدا کا ھے اور جھاز ھی۔ البتہ سادگی اور کفایت شعاری کا حکم ھے۔ لیکن عقل کے ساتھ ۔ سائنس کی تعلیم کا بھی حکم ھے۔ کیا جنگ بدر کے کفار قیدی مسلمان بچوں کو اسلام سکھانے پر مامور تھے۔
@Naeem Niazi لیکن اب سے چودہ سو سال قبل، ایک بدوی صلی اللہ وعلیہ وسلم اس کا ذکر کرتا ہے تو یقیناً یہ انسان کا کلام نہیں ہونا چاہئے۔قرآن کی اسی بات سے متاثر ہو کر اب سے کوئی دو ماہ پہلے بوکائی نے اپنے مسلمان ہونے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ اسی طرح قرآن مجید میں ہمیں سمندری طوفان کا ذکر بھی ملتا ہے ، جہاز زانی ، موتی اور مرجان کا بھی خاصا ذکر ملتا ہے۔ غرض میرا گمان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وسلم چاہتے تھے کہ ہر مسلمان کو کچھ تو تعلیم بنیادی دی جائے جو لازمی ہو اور دیگر علوم کے بارے میں بھی اس کے پاس کچھ نہ کچھ معلومات ہوں جو کسی بھی وقت اس کے کام آسکتی ہیں۔ اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ قرآن مجید کو پڑھو، کیونکہ اس میں تقریباً تمام علوم کا ذکر کیا گیا ہے۔ مجھے اپنے اس لیکچر کو اب یہیں روکنا پڑے گا اور میں سمجھتا ہوں کہ اس قدر معلومات عہدِ نبوی کے تعلیمی انتظامات کے متعلق کافی ہیں۔ اب صرف ایک چھوٹا سا جُز باقی ہے اور عہدِ نبوی میں علوم کی سرپرستی سے متعلق ہے، جس کے بارے میں کچھ زیادہ آپ سے عرض نہیں کر سکوں گا، صرف چند باتوں پر اکتفا کروں گا۔ اس کے بعد آپ کے سوالات ہوں گے تو ان کے ذریعہ اپنے بیان کی کوتاہیوں کی تلافی کی کوشش کروں گا۔ عہدِ نبوی میں علوم و فنون زیادہ نہیں تھے لیکن جو فنون تھے، ترقی پزیر تھے اور ان کی ضرورت بھی تھی۔ ان میں سے ایک چیز طبابت ہے۔ اس کے متعلق ہمیں بہت سی معلومات ملتی ہیں۔ عہدِ نبوی میں طبیبوں کی حالت اور جراحی کرنے والے سرجنوں کے حالات پر بھی کچھ روشنی پڑتی ہے۔ اسی طرح ایک حدیث میں ذکر ہے کہ ایک مرتبہ ایک صحابی بیمار ہوئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عیادت کو جاتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ تمھارے محلے یا قبیلے میں کوئی طبیب ہے؟ جواب میں دو نام بتائے جاتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وسلم فرماتے ہیں ان میں سے جو ماہر تر ہو اسے بلاؤ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اس بات کا بھی خیال رکھا کہ علم میں Specialization تخصص پیدا کریں اور ماہروں سے علاج کرئیں۔ اس لوگوں کو ماہر بننے کی ترغیب بھی ملتی ہے۔ اسی طرح اس کا بھی پتہ چلتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ وعلیہ وسلم طبابت سے ناوقف شخص کو اس کی اجازت دینا نہیں چاہتے کہ وہ طبیب بن جائے۔ ایک حدیث کے الفاظ ہیں کہ جس شخص کو علم طب سے کوئی واقفیت نہیں، اگر وہ علاج کرے تو اسے سزا دی جائے گی کیونکہ اس کے اناڑی پن سے لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس طرح کی اور مثالیں بھی ملتی ہیں۔جن سے معلوم ہوتا ہے کہ عہدِ نبوی میں علم طب کی کافی اہمیت سمجھی جاتی تھی اور علاج سادہ مفرودات کے ذریعے ہوتا تھا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بے شمار نسخے منسوب ہیں۔ لوگ آکر آپ سے کہتے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے یہ تکلیف ہے تو آپ اس کے لیے تجویز فرماتے کے فلاں چیز استعمال کرو وغیرہ۔ اب طبِ نبوی کا پورے کا پورا انتظام اس طرح کی احادیث پر مشتمل ہو کر بن چکا ہے۔ زیادہ نہیں تو اس موضوع پر پندرہ بیس پرانی کتابیں میں دیکھ چکا ہوں۔ دوسرا علم جس کی بڑی اہمیت سمجھی جاتی تھی اور جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی تفصیل سے ہے، وہ علم ہئیت ہے۔ اس کے فوائد خود قرآن حکیم میں بھی بتائے گئے ہیں۔ اس علم کے ذریعے رات کے وقت مسافر اپنا راستہ معلوم کرسکتا ہے۔ اس کے ذریعے سے اوقات کا اور حج کے زمانے کا تعین ہوگا۔ علم ہئیت کی طرف بڑی توجہ کی جاتی تھی اور خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے بڑی اچھی واقفیت تھی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ مدینہ میں ہجرت کے بعد جب مسجد نبوی کی تعمیر ہوئی یا مسجد قباء تعمیر کی گئی تو قبلہ کے رخ کے تعین کا سوال تھا۔ محض اندازے کی بنا پر قبلے کا تعین نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اس سلسلے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی علم ہئیت سے واقفیت کی بنا پر کوئی دشواری پیدا نہیں ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس سے کئی بار گزر چکے تھے۔تجارت کے لیے جب آپ بصریٰ (دمشق) تشریف لے گئے تھے تو بیت المقدس سے بھی آگے تک گئے تھے۔ یہ سارا سفر اونٹوں پر ہوتا تھا اور زیادہ تر رات کے وقت ہوا کرتا تھا۔ چنانچہ اپنے تجربات کی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے کہ بیت المقدس کی جانب جانے والوں کو کس ستارے کی مدد سے آگے بڑھنا چاہئے۔ اور اسی طرح آپ کو بھی یہ معلوم تھا کہ کس ستارے کی مدد سے رات کے وقت بیت المقدس سے مکے اور مدینے جانے والوں کا اپنا سفر کرنا پڑتا ہے۔ اس علم کی بنا پر آپ نے بغیر کسی خاص دشواری کے قبلہ کے رخ کا تعین فرمالیا۔ اس طرح کی اور چیزیں بھی ملتی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگوں کو علم سیکھنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔ اس کا احادیث میں بھی ذکر ملتا ہے ۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ لوگوں کو اپنے انساب سیکھنے چاہئیں۔ یعنی اپنے شجر ہائے نسب معلوم کرنے چاہئیں۔ان کی ایک عملی اہمیت بھی ہے کہ کوئی محرم سے نکاح نہ کرے۔ عرب کے قبائلی نظام میں جس میں فلاں بن فلاں کا بہت خیال رکھا جاتا تھا، اس بات کی خاص اہمیت تھی۔ اس طرح کی چیزیں صرف تاریخی معلومات ہی کے لیے نہیں بلکہ دیگر امور کے لیے بھی کارآمد ہوسکتی ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ عہدِ نبوی میں کچھ علوم پائے جاتے تھے جن کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرپرستی فرماتے تھے اور کچھ چیزیں مثلاً عسکریات وغیرہ کے سلسلے میں لوگوں کو ترغیب و تشویق دلاتے تھے
@Naeem Niazi نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلے جو خدائی حکم ملتا ہے وہ یہ کہ اقرا باسم ربک الذی خلق- خلق الانسان من علق - اقرا و ربک الاکرم - الذی علم بالقلم - علم الانسان مالم یعلم - (1-5؛96) اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ پہلے جملے میں اللہ کی طرف سے ایک حکم آتا ہےاور پھر پڑھنے کی اہمیت بھی اسی وحی میں بیان کردی جاتی ہے یعنی یہ کہ قلم ہی وہ واسطہ ہے جو انسانی تہذیب و تمدن کا ضامن و محافظ ہے۔ اسی ذریعہ سے انسان وہ چیزیں سیکھتا ہے جو اسے معلوم نہیں ہوتیں۔ انسانی علوم اور دیگر مخلوقات خاص کر جانوروں کے علم میں سب سے نمایاں فرق یہی ہے کہ حیوانات کا علم محض جبلی علم ہوتا ہے اسی لیے اس میں اضافہ نہیں ہوتا۔ اس کے برخلاف انسانی علم صرف جبلی ہی نہیں ہوتا بلکہ کسی بھی اور اس میں روزانہ اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے آباء واجداد کے تجربوں سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں اور اپنے ذاتی تجربوں سے بھی اپنے علم میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اور یہ سارا علم اپنی آئندہ نسلوں کو منتقل کر دیتے ہیں۔
@Naeem Niazi پہلی ہی وحی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھانے کے بارے میں حکم دینا ایسی بات ہے، جو ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے نبئ امی کو کیوں پہلے ہی حکم میں اس کی طرف متوجہ کیا گیا اور اس کے بعد جو تیئس سالہ عرصہ گزرا، اس میں کچھ نہیں تو بیسیوں آیتیں ایسی ملتی ہیں جن میں علم کی تعریف اور اہمیت سمجھائی گئی ہے اور اس میں عجیب و غریب چیزیں بھی نظر آتی ہیں۔ مثلاً ایک طرف یہ کہا جائے گا۔ وما اوتیتم من العلم الا قلیلا (85:17) (اور تمھیں علم نا دیا گیا ہے مگر تھوڑا) دوسری طرف یہ بھی کہا گیا۔ 'قل رب زدنی علما' (114:20) (اور عرض کرو کہ اے میرے رب مجھے علم میں بڑھا) اسی طرح کی شاید ایک ضرب المثل بھی مشہور ہے - اطلبوا العلم من العھد الی اللحد (گہوارے سے قبر تک یعنی پیدا ہونے سے موت آنے تک علم سیکھتے رہو) ایک اور چیز ہے جس کی صحت کے متعلق ہمارے محدثین ٹیکنیکل نقطہ نظر سے اعتراض کریں گے ، لیکن بہرحال وہ بھی اثر انگیز چیز ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ 'علم سیکھو چاہے وہ چین ہی میں کیوں نہ ہو' عقلی اور تاریخی نقطئہ نظر سے مجھے اس پر اعتراض کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ بہرحال اس سلسلے میں پہلا سوال ہوگا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چین کا علم کیسے ہوا؟ جب کہ عرب، ایشیا کے انتہائی مغرب میں ہے اور چین ، ایشیا کے انتہائی مشرق میں ہے اور ان دونوں ممالک میں کسی طرح کا کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔ ان حالات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے علم ہوا کہ چین میں علوم و فنون پائے جاتے ہیں؟ سوال معقول ہے لیکن اگر ہمارا مطالعہ ذرا وسیع ہو او ہمیں اپنی علمی میراث سے ذرا زیادہ واقفیت ہو تو پھر یہ سوال باقی نہیں رہتا بلکہ خود بخود حل ہو جاتا ہے مثلاً 'مسعودی' کی کتاب 'مروج الذھب' کے نام سے ہمارا ہ پڑھا لکھا شخص واقف ہے۔ وہ بیان کرتا ہے کہ اسلام سے پہلے چینی تاجر عمان تک آتے تھے۔ بلکہ عمان سے آگے 'اہلہ یعنی بصرہ تک بھی پہنچتے تھے اور یوں یہ بات طے ہوجاتی ہے کہ اس زمانے میں عربوں کے لیے چین اور چینی اجنبی نہیں تھے۔ اس سے بھی زیادہ قابلِ غور واقعہ واقعہ ایک اور ہے کہ محمد بن حبیب البغدادی نے، جو ابنِ قیتبہ کا بھی استاد ہے' اپنی کتاب المجر میں لکھا ہے کہ ہر سال فلاں مہینے میں 'دبا' نامی مقام پرایک میلہ لگتا تھا' جس میں شرکت کے لیے سمندر پار سے بھی لوگ آیا کرتے تھے ان لوگوں میں ایرانی بھی ہوتے تھے، چینی بھی ہوتے تھے، ہندی اور سندھی بھی ہوتے تھے، مشرقی لوگ بھی ہوتے تھے، مغربی بھی ہوتے تھے وغیرہ وغیرہ ۔ دبا کی اہمیت کے سلسلے میں ایک چھوٹا سا واقعہ آپ کو یاد دلاؤں۔ جب عمان کا علاقہ اسلام قبول کرتا ہے تو عمان میں ایک گورنر ہوتا ہے،اس کے علاوہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلمایک اور گورنر کا تقرر صرف بندرگاہ دبا کے امور کے لیے فرماتے ہیں۔ اس سے اس مقام کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔ غالباً اس انٹرنیشنل میلے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہوں گے ، تجارتی جھگڑے ، کاروباری معاملات وغیرہ ، اس لیے عہدِ نبوی میں خصوصی افسر کی ضرورت محسوس کی گئی۔ ان دو واقعات کے بعد مسند احم بن حنبل پر نظر ڈالیے۔ جس کے بعد ہمیں کوئی شبہ نہیں رہتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان چینیوں سے ملاقات ہوئی تھی۔ میں ذکر کر چکا ہوں کہ مسعودی کے بیان کے مطابق چینی تاجر اپنے جہازوں میں سمندری راستے عمان کے علاوہ ابلہ یعنی بصرہ تک جاتے تھے اس دوسری روایت میں آپ دیکھ چکے ہیں کہ دبا نامی بندرگاہ میں، جو جزیرہ نمائے عرب کی دو سب سے بڑی بندر گاہوں میں سے ایک بندرگاہ تھی ، ہر سال میلا لگتا تھا، وہاں ہر سال چینی لوگ آتے تھے ۔ ان دوچیزوں کو ذہن میں رکھ کر مسند احمد بن حنبل کو پڑھیں۔ اس میں لکھا ہے کہ قبیلہ عبدلقیس کے لوگ ، جو عمان وہ بحرین میں رہتے تھے، مدینہ آئے اور اسلام قبول کیا
@Naeem Niazi رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے کچھ سوالات کیے۔ مثلاً فلاں شخص ابھی زندہ ہے؟ کیا فلاں سردار زندہ ہے؟ فلاں مقام کا کیا حال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان سوالات کو سن کر وہ لوگ حیرت سے پوچھتے ہیں۔ یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو ہم سے بھی زیادہ ہمارے ملک کے شہروں اور باشندوں سے واقف ہیں۔ یہ کیسے ہوا؟ ان لوگوں کے اس سوال کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ 'میرے پاؤں تمہارے ملک کو بہت عرصے تک روندتے رہے ہیں۔' دوسرے لفظوں میں میں وہاں بہت دنوں تک مقیم رہا ہوں۔ اس صراحت کے بعد ہمیں شبہ نہیں رہتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غالباً شادی کے بعد حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا مال تجارت لے کر نا صرف شام جاتے ہیں، جس کی صراحتیں موجود ہیں بلکہ مشرقِ عرب کو بھی جاتےہیں تاکہ دبا کے میلے میں شرکت کر سکیں اور کوئی تعجب نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہیں پر چینی تاجروں کو بھی دیکھا ہو اور ممکن ہے اُن سے کچھ گفتگو کی ہو ۔اگر چینی وہاں آیا کرتے تھے تو اُنھیں کچھ ٹوٹی پھوٹی عربی آ جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ وہاں پر یقیناً ایسے مترجم ہوتے ہوں گے جو چینی اور عربی دونوں زبانیں جانتے ہوں۔ بہر حال اس کا امکان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چینیوں سے ملاقات کی اور میرا گمان ہے کہ ان کے ریشمی سامان پر خاص کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی توجہ ہوئی ہوگی،کیوںکہ چین کا ریشم نہایت ہی مشہور چیز تھی، ممکن ہے کہ ان کی صنعت و حرفت کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت ہی اچھا تاثر لیا ہو اور ان سے پوچھا ہو کہ تمھارے ملک سے یہاں تک آنے میں کتنے دن لگتے ہیں۔ اور مثلاً انھوں نے کہا ہو کہ چھ مہینے لگتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک اندازہ قائم کرنے کے لیے یہ کافی تھا اور اس کی روشنی میں اب اس حدیث کو پڑھئے " علم سیکھو چاہے چین ہی جانا پڑے"( جو تمھارے لیے دنیا کا بعید ترین ملک ہے ) کیونکہ علم کا سیکھنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ ' غرض ان ابتدائی چیزوں کے عرض کرنے کا منشا یہ تھا کہ قرآن مجید و حدیث شریف میں علم حاصل کرنے کی بڑی تاکید آئی ہے کیونکہ یہ انسانوں کے لیے نہایت مفید چیز ہے اور اسلام سے زیادہ فطری مذہب کون سا ہوسکتا ہے جو انسانوں کو ان کے فائدے کی چیز بتائے۔
@Naeem Niazi یہ کہنا دشوار ہے کہ مکہ معظمہ میں ہجرت سے قبل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم کے متعلق کیا کام کیا؟ کوئی مدرسہ قائم کیا یا مدرس مامور کیے؟ اس کا پتہ چلنا آسان نہیں ہے۔ غالباً ایسا ہوا بھی نہیں بجز قرآن کو مستند استاد سے پڑھنے کے۔ لیکن ایک چیز قابل ذکر ہے وہ یہ کہ ہمارے مورخین کے مطابق عربی زبان طویل عرصے تک بولی جانے والی زبان رہی تھی، تحریری زبان نہیں تھی۔ لکھنے کا رواج مکہ معظمہ میں ،حرب کے زمانے میں ہوا۔ یہ ابو سفیان کا باپ تھا۔ یعنی یہ دور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نوجوانی کا دورہے۔ جو لوگ آپ سے معمر تر تھے،شہر مکہ میں ان کے زمانے میں پہلی مرتبہ عربی زبان کی تحریر و کتابت ہونے لگی۔ اس کی وجہ بھی یہ بیان کی گئی ہے کہ ایک شخص عراق کے علاقے سے حیرہ سے وہاں آیا تھا۔ اُس نے مکہ معظمہ میں حرب کی بیٹی سے شادی کی اور اظہار شکر گزاری کے لیے حرب کو یہ راز بتلایا کہ ایسی کام کی باتیں ، جنھیں تم بھول جاتے ہو اور جنھیں یاد رکھنے کی ضرورت ہے، اُنھیں لکھ لیا کرو۔ یہ روایت ہمیں مختلف کتابوں میں ملتی ہے، مثلاً قدامہ بن جعفر کی کتاب الخراج اور اس کے استاد بلاذری کی فتح البلدان وغیرہ میں۔ دوسرے الفاظ میں مکہ میں لکھنے پڑھنے کا رواج عہدِ نبوی سے کچھ پہلے ہی شروع ہوا تھا اور بلاذری کو تو اصرار ہے کہ عہدِ نبوی کے آغاز پر وہاں سترہ سے زیادہ آدمی لکھنا پڑھنا نہیں جانتے تھے۔ ممکن ہے کہ مبالغہ ہو یا کسی خاص عہد کا ذکر ہو اور بعد میں اس صورت میں ترقی ہوئی ہو اور زیادہ لوگ لکھنا پڑھنا جان گئے ہوں لیکن اس کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے۔ البتہیہ امر ضرور قابلِ ذکر ہے قبلِ اسلام مکے میں عورتیں بھی لکھنا پڑھنا جانتی تھیں چنانچہ شفاد بنت عبداللہ کو جو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی رشتہ دار تھی ، لکھنا پڑھنا آتا تھا اور اسی واقفیت کے سبب سے بعد میں، جب وہ ہجرت کر کے مدینہ آئیں، تو ابن حجر کے بیان کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مدینہ کے ایک بازار میں ایک عہدہ پر مامور کیا۔ چونکہ انہیں لکھنا پڑھنا آتا تھا، اس لیے کوئی ایسا ہی کام ان کے سپرد کیا گیا ہوگا جس کا تعلق لکھنے پڑھنے سے ہو۔ ایک امکان میرے ذہن میں آتا ہے کہ اس بازار میں عورتیں بھی سامانِ تجارت لاتی ہوں گی لٰہذا ان کی نگرانی ان کی مدد اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے کسی عورت ہی کو مامور کیا جاسکتا تھا۔ بہر حال لکھنے پڑھنے کا رواج عہدِ نبوی کے آغاز کے زمانے میں ایک بلکل نئی چیز تھی اور اسکا نتیجہ یہ تھا کہ اس نے ابھی زیادہ ترقی نہیں کی تھی۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ دنیائے عرب کی سب سے پہلی تحریر میں لائی ہوئی کتاب قرآنِ مجید ہے۔ اس سے پہلے کوئی کتاب نہیں لکھی گئی تھی۔ صرف چند ایک چیزیں مثلاً سبعہ معلقات، جن کو لکھ کر کہتے ہیں کہ بطور اعزاز و احترام کعبہ میں لٹکا دیا گیا تھا۔ اسی طرح بعض معاہدے بھی لکھے گئے ہوں گے۔ ' الفرست' میں ابن ندیم نے لکھا ہے کہ خلیفہ مامون کے خزانے میں ایک مخطوطہ یا ایک کاغذ کا پرچہ تھا جس میں ذرا بھدے خط کی کچھ عبارت تھی۔ لکھا ہے کہ عورتوں کے خط کے مشابہ تھا اور کہا کہ وہ عبدالمطلب کا خط تھا وغیرہ۔
کچے مکان اور گھوڑے تک ٹھیک ہے لیکن باقی باتیں اس نے زیادہ بول دی ہے اکسٹرا ہو گیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ہر علم حاصل کرنے کا کہا ہے سوائے جادو وغیرہ۔ کیوں کہ اس سے انسانیت کو تکلیف پہنچتی ہے
پہلی بار دیکھا، ماشاءاللہ، نبی ﷺ کی حدیث کا مفہوم ہےکہ جو جس وقت چل رہا ہو اس کو اختیار کر لیاجائے۔ (جوامع الکلم ھے) اختیار کرے وہ جو سنن کے مقابلے میں بدعت نہ ہو، رہا لوہے کے بجلی کے پنکھے اور لوہے کی سواریاں 🚲🛵🚜🚌🚙🚛🚚🚉🚂🚈اور جن سوار یوں میں لوہا استعمال ہورہا ہے،🛬🛫✈🚁🎤🚤🛳⛴🚢؛ لوہے کو اللہ نے انسان کے فایدے کے لیے پیدا کیا ہے، اللہ نے فرما یا (وانزلنا الحدید۔) اب رہا کشتی⛵ جہازوں کا ,نوح علیہ السلام کی سنت ھے، عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کا سامنان جہازوں میں اتا جاتا تھا۔ یہ سب اختیار کر نے کی چیزیں ہیں ,قران اور حدیث کے خلاف نہیں ۔ وقال تعالی, (والفلک التی تجری فی البحر بما ینفع الناس۔)
تب نہ بجلی تھی اور نہ ہی زندگی کی اعلی سہولتیں مگر ساری دنیا کی دولتیں آپ کے قدموں کی خاک تھیں مگر آپ نے سادہ طرز زندگی اختیار کیا آپ پر لاکھوں درود سلام
Waqe he
th-cam.com/play/PLJw7T7p1aIQp5pHl10kVmXFXvhyCneSXq.html
رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر 70 فیصد بڑھ جاتا ہے تو نیکی سمجھ کر دوسروں کی ہیلپ کی نیت سے میرے چینل کو سبسکرائب کر دیں انشاء اللہ اللہ پاک ضرور اجر دیں گے
beshak SAWAW
لبيک يا رسول الله صلى الله عليه وسلم ♥️لبيک يا حسين ع ♥️
th-cam.com/video/g1T5P5R9m0g/w-d-xo.html
🙂🙏👍
ماشاء اللّٰہ
دل خوش کر دیا بابا جی نے ♥️
skp ma a kr buzurgana islam ki zayarat kro
لاکھوں کروڑوں درود نبی اکرم صلی علیہ وسلم پر اور ان کی آل پر یا رسول اللہ آپ کے چاہنے والوں کی خیر
ماشاءاللہ
صوفی اکمل صاحب ہماری شیخوپورہ کی شان ہیں۔اللہ پاک ان کو صحت والی لمبی زندگی عطاء کرے۔آمین
ایک مرتبہ مجھے بھی ان کی دعا سے شفاء ملی۔
صوفی اکمل صاحب کہاں مل سکتے ہیں
جب مکان کچے تھے مگر لوگ سچے تھے
💯💯💯✅✅✅
ماشاء اللہ
اللہ پاک ھم سب کو بھی قرآن و حدیث کے مطابق زندگی گزارنے کی توفیق عطا کر یں آمین
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
Ameen Suma Ameen
Ameen 🤲
Aaameeen sum aaameeen
I think he is the most sensible person. He has a peaceful life and got an obedient wife. ma sha ALLAHULAZIZ! If we all follow Islam properly no one will defeat us.
Very True
@@shaziaakhtar4390 read whole Islamic literature and then comment.
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
No doubt he is spending a peaceful life but he is disguising the people about Islam. These are not the teachings of Islam and Holy Prophet.
مومن اپنے دور حاضر کے ساتھ ہم آہنگ رہتا ہے
یہ بزرگ میرے گاؤں کا ہے سٹی فاروق آباد کے ساتھ میرا گاؤں ہےصوفی اکمل نام ہے اس کا بہت اچھا انسان...❤️❤️
@irfan a tv یہ فاروق آباد سٹی سے سات کلومیٹر ایک گاؤں ہے جس کا نام وکیل والا ڈیرہ
@irfan a tv lkn ab yeh sheikhupura hoty hn ap skp aa k kici cy bhi poch skty hn inka nh tou jo gaon btaya idr aa kr kahin k sufi sahib cy milna wo addres dy dyingy
@shaan securitysomething sence
گاؤں کا کیا نام ھے
He is disguising the Muslims
Nalka dore hazir ki ijad hai, iski jagah kunwaan khody
بابا جی کا پیغام بہت اچھا ہے
I invite everyone for beautiful recitation of Quran Jazak Allah ❤
Allaha sab ko hamry nabi ki sunat pr amal karny ki tofeek ata farmayy ameen
Allah hum sub ko apni nabi k tor tareko p chalni ka tofeek ata farmai
th-cam.com/play/PLJw7T7p1aIQp5pHl10kVmXFXvhyCneSXq.html
رمضان المبارک میں ہر نیکی کا اجر 70 فیصد بڑھ جاتا ہے تو نیکی سمجھ کر دوسروں کی ہیلپ کی نیت سے میرے چینل کو سبسکرائب کر دیں انشاء اللہ اللہ پاک ضرور اجر دیں گے
Ameen 🤲 AslamOalikum Ramzan Mubarak ❤️ th-cam.com/video/L0Y6nZKflAY/w-d-xo.html 🌹 God bless you ❤️
Ameen.
یہ تمام آسائشیں اللہ تعالی نے ہم کو دی ہیں اس جدید دور میں جہاں قرآن و حدیث کا علم حاصل کرنا لازمی بلکہ فرض ہے اسی طرح دنیاوی علم حاصل کرنا بھی لازمی ہے ان بابا جی کو اللہ تعالی نے عقل و شعور سے نوازا ہے لیکن افسوس کچھ دین کے علمبرداروں نے دین کو اتنا مشکل بنا دیا ہے اللہ تعالی ہم سب کو ہدایت دے آمین ثم آمین
Allah is baba g ko b hidayt de
اللہ تعالیٰ ہم سب مسلمانوں کو ہمارے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت پر عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین ان صاحب کی کوشش قابل عمل ہے
سب بہن بھائی آپ ﷺ کہ نام کہ ساتھ خاتم النبیین و المُرسلین لکھا اور بولا کریں... مثلاً حضرت محمد خاتم النبيين والمرسلين ﷺ....
Sallallaho alyhi wassallam should be.
ماشاءاللہ اگر ھم سب مسلمان سادگی اختیار کریں اور اللہ اور اس کے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بتائے ہوئے طریقے اختیار کریں تو دنیا بھر میں حکمرانی کریں
خدا سے دھرو ،
Beshak
Bilkul sae kaha mashallah
bilkul
Have you gone nuts? We will rule the world without exploring science?
I just don't know why you guys are appreciating this thing... Muhammad saw lived the life which was common among the people of his era.. we should focus on the teaching of Islam and make our life better both the spiritual and material life
ni mein apki bat se itfaq ni krta.
I agree
Sahi kaha aap ne wo uss waqt aam tha or ye keh rahe han beti ko educated he nhi krenge kya kasoor hai USS masoom ka Pakistan me ek journalist hai naam nhi lunga wo logic se baat krte han unke jesi soch wale aap ke mulk ko aage leke ja sakte han yaar aaj bhi owner killings hoti hai ye sab kya hai education na hone ka nateeza hai mere Pakistani bhaiyo apne aap per gor kro yaar dunia ko dekho k kese wo aage badh rahi hai anyway best wishes from India
@@naeemali8547 yea kufran naimat Ka munkir hai
کامیابی اللہ کی دین اور نبی کے طریقے میں ہے اللہ ہم سب کو اس پر عمل کرنے کی توفیق دے حضرت جو کر رہے ہیں وہ عظیم ہے۔
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
Hr insaan ki upni sooch hai kuch b samgley phir uci ko hi upnaley iss shkhs ko rasool S.A sey bohat muhbat hai
Masha Allah.. such s great person and serious lover of Nabi Pak saw. Salute this man..he's Indeed living a quality life
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
ماشاء اللہ ❤️ اللہ تعالیٰ خوش رکھے لمبی عمر عطا فرمائے. ہر مشکل سے دور رکھے. ہر نیک حاجات پوری فرمائے. رزق میں برکت عطا فرمائے آمین ثم آمین 🤲
اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر دے
اگر مسلمان اس طرز زندگی پرا جائیں تو زندگی کی تمام ٹینشن ختم ہو جائیں گی
Sahi kaha aap nay dunia ki khatir ham jasy log jo sadgi pasand kerty hain hamai bhi is race mai shamil hona perta hay kia karain
Zindagi m kbhi traki kar hi na sakain zindagi hi khtm h jaye 🤣🤣🤣🤣
G bilkul APNE sahi kaha MA SHA ALLAH
@@saharshaukat2851 pehly jo sainsdaan th jese Al bairuni Woh kese bady siyasat dan bany ? Unho ne bhi aisi hi Tarze zindagi ikhtiyaar Ki th.
@@अभिलाषकुमार-छ5य unhn nay ikhtyr nahi ki thi us waqat sci nay taraki nahi ki thi r jitni taraki sci nay ki thi wo b unki badolat thi r aj sharam ki bat hay k Muslims ko taraki karni chahye thi jo wo yahodi esai kare Quran parh k r Muslim pechy ja rahy
نبی پاک ص کی زندگی اپنانا 1400 سال پرانی اپنانا نہیں ہے ۔۔بلکے تا قیامت بہترین زندگی ہے
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
ماشاءاللہ آج بھی اولیائے کرام جیسے لوگ حیات ھیں سبحان اللہ ❤️
SubhanAllah ❤️ Ramzan Mubarak ❤️ th-cam.com/video/L0Y6nZKflAY/w-d-xo.html 🌹 God bless you ❤️
mashallah allah pak ham sab ko ap[s.a.w] k suntoo par amal karne ki taufeeq atta farmaye [Ameen]
بہت اعلٰی کام کیا هے اس بزرگ انکل نے بہت پیاری زندگی جی رهے هیں جتنی سادگی میں رهو گے اتنا سکون ملے گا
انڈین جہاز ہی آ کر اسے بم ماریں گے اور شام اور عراق کی طرح یہ ملک بھی برباد ہو جاے گا۔
@@tarryifzzal7288 han sai kaha 😭
@@tarryifzzal7288 han sai kaha 😭
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
Ye asli Aashiq e Rasool hain Masha Allah
اللہ تعالٰی بہتر صِلہ دے اِس کو !!!!
Ameen
نیتوں کا حال اللہ بہتر جانتا ہے مگر یہ صاحب جہالت کی اعلیٰ مثال ہیں
Aap apnay andar dekhu
MashaAllah ye aaj ke Zamaane ka eak Mozizah hai..Mai hazrat se mil ne ki khwahis rakhta hun..inshaAllah...thanks n Love from USA..
Nhi bhai
Ye thik nhi hein
G zrur.... Sheikhpura
Labbaik ya Rasool Allah saw
Ya ALLAH mujay aur Meri Family ku Madina e Pak mein Ramazan Naseeb Farma aur ju ju mera Comment Like Karay ga aur Channel Visit karay ga ALLAH PAK ussku tamaam Naik Maraadein Puri Farmaye AMEEN Sum Ameen......
مومینوں کا اللہ مدد گار ہوتا ہے سبحان اللہ
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
Subhanallha jazakallha mashallah subhanallha jazakallha mashallah
Sab sai khoobsurat programme dikhaya ap nye
Waqi mashaaAllah bht acha lga, i love this simple life.
so when you start
@@KingKing-bd4yb hhhh he will never he's just a shosha baz
@@Rehankhan-cz9pp aapne ki start yae life
@@KingKing-bd4yb did you start
جب سمندر دریاؤں میں جانے کا وقت آیا تب اصحاب کرام اجمعائین نے کشتیاں استعمال کیں کیونکہ پانی میں گھوڑے نہیں ڈورتے اس طرح جب ضرورت آن پڑی تب پانی میں کشتیاں استعمال کیں - سواری کے لیۓ گھوڑا اونٹ گدھا موٹرسائیکل گاڑی جہاز کا استعمال دین نہیں بلکہ یہ دنیاوی استعمال کی اشیاء ہیں۔
@@wasseemsadiq2601 bilkul sahi kha
بابا جی on next level بھائ جب اللہ تعالی کے فضل سے سب نعمتے آب موجود ہے تو اسکا استعمال کیو نہ کرے..
اللہ کے توکل کی اعلی مثال ھیں یہ بزرگ ما شاءاللہ
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
زبردست جناب بہت ہی کمال ہے ماشاءاللہ
یہ اللہ کا ولی لگتا ہے بہت بڑا مجاہدہ ہے
Bilkul bhi nahi
Yeh Hai Asli Lifestyle ❤️
Ye hai asli life style
Ma Shah Allah kitna skoon hga is jgaaaa par😍👌👌👌👌
Yha to wifi b nae ha fr tm kase jeo gay
th-cam.com/video/g1T5P5R9m0g/w-d-xo.html
🙂🙃🙏👍
Masha Allah Ek number hai ustad G Allah aap ko salamat rakhe aur sehat aur tandrusti de ameen ❤️🌹🌹🌹🌹
بابا جی کے روم کے پردے بہت شاندار ھیں آور بیڈ شیڈ کا تو جواب ہی نہیں بیچارے بہت سادے انسان ہیں
Mra dil m b ye khayl bht ata ha asa hi GZaro m apni zindgi....zada duya ki door lagany m na NamaZ yad rhti na kuda
اگر ایسی زندگی اختیار کی جاۓ تو دنیا کی بہت سی طمع اور لالچ سے بچا جا سکتا ہے
ما شاء اللہ۔
اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو سنت طریقہ اختیار کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین
سبحان الله،سبحان الله،سبحان الله،مُحَمَّد ﷺ
Mashaallah! Pakistan me bahot mukhtalif mukhtalif log rahte hai. Mera dil karta hai ki ek bar Pakistan jaroor ghumno. Urdu point bhi hamesha alag alag video dekhne ke liye shukriya. Love you all from INDIA 🇮🇳
ALLAH PAK ne aaj Sufi Saheb ke roop duniya o akhirat main jo sab se kamyaab insaan hai usko aaj dikha diya kyunke jo Nabi Sallallaho Alaihi Wa Aalaihi Wassallam ki Sunnaton par amal karega woh donon jahan palega INSHAALLAH.
Aapko kese pata k yeh kamyab hai?
Yeh sarraab hai bas saraab.
Aur sunnat ko follow tou nahi karta. Sunnat bas rehan sehan mein nahi hai.
دنیاوی وسائل سے منع تو نہیں کیا گیا اگر ایسا ھوتا تو اپ ص قیدیوں سے یہ نہ فرماتے کہ ھمارے لوگوں کو تعلیم دو علاج کرانا بھی سنت ھے آسانی اختیار کرنا بھی سنت ھے
Ohh mery bhi sada zandagi guzarna ve sunaat hay...hamary Pakistanyou ka yahy Hall ...keeh har chez may neqta utaye...awr tanqeed kary chaey kuch be ho....tanqeed barey tanqeed...
@@MrJavid870 woh theek keh rahay hain. Taleem aur ilaaj sunnat hai is shakhs ko tou ilm hi nahi hai yeh sab iski apni aqal hai jo k naqus hai deen yeh nahi kehta deen apni aqal ko tasleem karnay ka nam nahi hai balkay jo ALLAH ka hukum ho wese chalnay ka nam hai
جس طرح لوڈشیڈنگ، گیس اور پانی نہ ہونا، پٹرول کی قیمتیں بڑھتے رہنا. صوفی صاحب نے وقت سے پہلے خود کو تیار کرلیا ہے.
😁😁😁😁😁😁🇧🇷🇧🇷🇧🇷🇧🇷🇧🇷
😄😄😄
Mashallah v nice Labbaik Labbaik Labbaik Ya RasoolAllah (s a w)
Ap(saw)par lakho darood o Salam
.ماشاء اللہ اللھم زد فزد بہت خوب بہت خوب بہت خوب
MashaAllah Allah pak buzrg ko salamat rakhy Or hum sab ko bhi hidayat dy ky hum bhi islami taleem ki taraf Aa jaye Aameeen
Isko bhi hidayt day. Aameen
ایمان والی بات ہے
ہر کوئی نہیں سمجھ سکتا
Ya Allah ham sab ko sonate nabvi per chalne ki tofik atta farma Ameen 🤲🤲🤲
Ameen ya rabbul almeen
Ameen
توجہ حاصل کرنے کاطریقہ
ALLAH PAK Barkat die Sufi sab ki Zindagi mein lekin jo peer sab Khuwah mein aty hain Or kashf hota hai ye Sab Fazool batiem hain
اللہ کرے کہ وہ لمحے کبھی ختم نہ ہو جس لمحے ہمارے والدین مسکرا رہے ہوں
Elahi Ameen
Aoa sis mere chanel ko b subscribe karain ap explore with haider ali name hn chanel ka
نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی ساری زندگی جہاد میں گزری ہے.. ہمیں چاہیے جہاد کریں
جی اپنے نفس سے جہاد کیجیے ...
@@aafiafashion3896 ایک محب رسول یعنی محمدی تو ایسا یقین نہیں رکھتا.. ہاں احمدی اس کو ترجیع دیتے ہیں.. جنگ احد, یرموک, تبوک, بدر اور غزوات ساری جہاد بن نفس سے ہوئیں تھیں کیا؟
صوفی صاحب کو چاہیے کہ نلکے کا پانی بھی استعمال نہ کریں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں نلکے کا پانی استعمال نہیں ہوتا تھا جدید دور کے کپڑے، پگڑی ،جوتے وغیرہ بھی استعمال نہ کریں اور اس پرانے دور والے ملبوسات استعمال کریں
اس طرح کی طرز زندگی اختیار کرنے کو کسی شخص کا ذاتی ذوق قرار دیا جا سکتا ہے لیکن اسے سنت کی پیروی نہیں کہہ سکتے نبی کریم نے اپنے دور کی انسانی سہولتوں کو استعمال فرمایا ہے جو اس وقت نہیں تھیں ان کو کیسے استعمال کر سکتے تھے؟
Subhan Allah ham sap musalman ko mere pyare nabi ki sunnat pe chalne ki tofik ata Kare aamin
ماشاءاللہ بارکم اللہ جزاکم اللہ احسن الجزاءا فی الدارین بہت خوب جناب عالی مبارکباد پیش کرتا ہوں
ہمارے بزرگوں نے یہ فرمایا دنیا کی ہر شہ لے لو لیکن دین پرانا رکھو۔
سبحان اللہ وبحمدہ سبحان اللہ العظیم
بہت اچھی بات ھے
مگر
مگر
اللّہ جب نعمتیں عطا کرے اور اس کا ہم استعمال نہ کریں تو وہ بھی کفرانِ نعمت ھے.
AISAY HOTAY HAIN ASHIQ-E-RASOUL SAW ( PBUH ) khali chougha aour sar par basantee patka islam nahee hay . HAZOUR SAW ( PBU ) KI TARAH ZINDAGEE BHEE GUZARO MARDOODO ......
تو کل اللہ ۔۔ جذاک اللہ خیرا ۔۔
ALLAH PAK G HUM SABKO B RASOOL E KHUDA KI SUNNAT PR CHALEY KI TOUFIQ ATA FARMAYE APNE FAZLO KARAM SE IN SHA ALLAH
حضور پاک نے فرمایا اللہ ہر صدی کے اختتام پر ایک مجدد کو بھیج دیتا ہے جو لوگوں کو اندھیروں سے نکال کر روشنیوں کی طرف لے جاتا
bhai mery .. ye kon si hadith ma likha ha ? Allah ne to Quran ko andheron se roshni ma le k jany wali cheez kaha ha .. is k elawa sirf nabi aty thy wo ab nai aty .. ab quran hi ha ... koi mujadid ka ALLAH ne nai btaya .. shukriya ..
Yeh andheron mein le janay wala hai nikalnay wala nahi hai.
Acha wo ye nhi
زبردست زندگی
میں بھی یہی زندگی چاہتا ہوں
تنگ آگئے ہیں اس ڈیجیٹل دور کی تباہ کاریوں سے.
Ajao fr Sheikhpura
صوفی صاحب اللّٰہ پاک آپ کے درجات بلند فرماے
Masha Allah very nice shearing
یار ایک منٹ یار غریب بندہ ہوں دوپ پے میرا گھر ہے چھوٹے چھوٹے بچے ہیں تازی پکاتے ہیں تازی کھاتے ہیں آپ ہمیں سپورٹ کریں پلیز شکریہ😭😭😭
Allah ap ko kamyab kary
DP per bike kon si lgi hue hy
TH-cam k packge k paisy khan say aaye aap k pass
@@lagharibaloch5611 good
@@lagharibaloch5611 bilkul sahi kaha
Subhanallah masaallah bahutkhub
Mujhe ye bahut pasand hai ilove...Islam
From Indian Muslim
سادگی کا مطلب انتہا پسندی نہیں ہوتا ۔ قرآن فرماتا ہے داعدو لھم ماستطعتم اور دشمں کے خلاف خوب تیاری کرو۔ اسی لئے اگر کفار بم بناتا ہے تو ہیں اس سے بہتر اسلحہ بنانا چاہئے۔ رہی بات ابراھیم علیہ السلام کی۔ تو اللہ تعالی کے رسول تھے اس کے بعد ایسا واقعہ نہ کبھی ہوا نہ ھوگا۔ گھوڑا بھی خدا کا ھے اور جھاز ھی۔ البتہ سادگی اور کفایت شعاری کا حکم ھے۔ لیکن عقل کے ساتھ ۔ سائنس کی تعلیم کا بھی حکم ھے۔ کیا جنگ بدر کے کفار قیدی مسلمان بچوں کو اسلام سکھانے پر مامور تھے۔
❤️🌹🤗🙏 Beshuk Nabi Pak Muhammad mustafa s.a..w.w. ki sunat
Masha Allah Subhan Allah Masha Allah Subhan Allah Masha Allah Subhan Allah Masha Allah Subhan Allah
.حضرت ایم اے اسلامیات دینی علم کی ہی شکل ہے۔۔۔
ALLAH PAK hm sb ko riya kari se bchay Ameen 🌻
th-cam.com/video/esGVCnoihjU/w-d-xo.html
Mashallah very nice 👌 love you from Islamabad Pakistan..
Shabash .. jzakallah..
Beautiful ❤️😍❤️❤️
Soofi..Akmal .sab.
اللہ تعالیٰ اس جہالت اور انتہائی ذہنی پسماندگی اور اپنے ذاتی اجتہادات اختیار کرنے پر آپ کو ہدایت سے نوازے آمین ثم آمین یا رب العالمین 🌹
جب زمانہ بدل گیا ھے اور ضرورتیں بھی جدید دور کے مطابق ھوں گی ۔۔۔ بڑھتی ھوئی آبادی کی ضرورتیں قدیم دور کے مطابق ھر شخص نہیں پوری کر سکتا
Tab movie camera nahi tha Hazoor me movie nahi banwai magar aap banwa rahay ho Kyun ?dawa ghalat kar rahay ho
Bhie in jasa log nai samjhan ga😔
السلام علیکم، اللہ تعالی ہم سب پر اپنا خصوصی فضل وکرم کرے ۔ آمین ثم امین یا رب اللعلمین ۔
Allah talla hmary Sufi sahab ko Alla darjat ata farmaye, or un k naak darjaat ki badolut hamen bi bakhsh dy Ameen
Suraj nikaltay waqt jab Suraj shaitan k seengon k darmyan nikalta hai yeh naiki hai?
Ya apnay aapko barra kehna naiki hai?
MOminoun ka ALLAH madadgarr hota hai .....💚💚beshk beshk
I have met this sufi Alhamdulilah. He is from my village. He is gem
Which village
@@zia5878xs Kujjar village near Farooqabad
Really??
Then why didn't you ask him about his wrong beliefs?
Why didn't you ask for proof of his baseless talks?
I Love this type of Life 💜🥰
ایک کچا گھر بنانے کے لیۓ بھی دنیاوی علم چائیے - دن رات چاند کی حرکت اور دنوں کے حساب کے لیۓ بھی دنیاوی تعلیم درکارہے۔
@Naeem Niazi
لیکن اب سے چودہ سو سال قبل، ایک بدوی صلی اللہ وعلیہ وسلم اس کا ذکر کرتا ہے تو یقیناً یہ انسان کا کلام نہیں ہونا چاہئے۔قرآن کی اسی بات سے متاثر ہو کر اب سے کوئی دو ماہ پہلے بوکائی نے اپنے مسلمان ہونے کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ اسی طرح قرآن مجید میں ہمیں سمندری طوفان کا ذکر بھی ملتا ہے ، جہاز زانی ، موتی اور مرجان کا بھی خاصا ذکر ملتا ہے۔
غرض میرا گمان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وسلم چاہتے تھے کہ ہر مسلمان کو کچھ تو تعلیم بنیادی دی جائے جو لازمی ہو اور دیگر علوم کے بارے میں بھی اس کے پاس کچھ نہ کچھ معلومات ہوں جو کسی بھی وقت اس کے کام آسکتی ہیں۔ اس لیے فیصلہ کیا گیا کہ قرآن مجید کو پڑھو، کیونکہ اس میں تقریباً تمام علوم کا ذکر کیا گیا ہے۔ مجھے اپنے اس لیکچر کو اب یہیں روکنا پڑے گا اور میں سمجھتا ہوں کہ اس قدر معلومات عہدِ نبوی کے تعلیمی انتظامات کے متعلق کافی ہیں۔ اب صرف ایک چھوٹا سا جُز باقی ہے اور عہدِ نبوی میں علوم کی سرپرستی سے متعلق ہے، جس کے بارے میں کچھ زیادہ آپ سے عرض نہیں کر سکوں گا، صرف چند باتوں پر اکتفا کروں گا۔ اس کے بعد آپ کے سوالات ہوں گے تو ان کے ذریعہ اپنے بیان کی کوتاہیوں کی تلافی کی کوشش کروں گا۔
عہدِ نبوی میں علوم و فنون زیادہ نہیں تھے لیکن جو فنون تھے، ترقی پزیر تھے اور ان کی ضرورت بھی تھی۔ ان میں سے ایک چیز طبابت ہے۔ اس کے متعلق ہمیں بہت سی معلومات ملتی ہیں۔ عہدِ نبوی میں طبیبوں کی حالت اور جراحی کرنے والے سرجنوں کے حالات پر بھی کچھ روشنی پڑتی ہے۔ اسی طرح ایک حدیث میں ذکر ہے کہ ایک مرتبہ ایک صحابی بیمار ہوئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان کی عیادت کو جاتے ہیں اور پوچھتے ہیں کہ تمھارے محلے یا قبیلے میں کوئی طبیب ہے؟ جواب میں دو نام بتائے جاتے ہیں؟ رسول اللہ صلی اللہ وعلیہ وسلم فرماتے ہیں ان میں سے جو ماہر تر ہو اسے بلاؤ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ نے اس بات کا بھی خیال رکھا کہ علم میں Specialization تخصص پیدا کریں اور ماہروں سے علاج کرئیں۔ اس لوگوں کو ماہر بننے کی ترغیب بھی ملتی ہے۔ اسی طرح اس کا بھی پتہ چلتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ وعلیہ وسلم طبابت سے ناوقف شخص کو اس کی اجازت دینا نہیں چاہتے کہ وہ طبیب بن جائے۔ ایک حدیث کے الفاظ ہیں کہ جس شخص کو علم طب سے کوئی واقفیت نہیں، اگر وہ علاج کرے تو اسے سزا دی جائے گی کیونکہ اس کے اناڑی پن سے لوگوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ اس طرح کی اور مثالیں بھی ملتی ہیں۔جن سے معلوم ہوتا ہے کہ عہدِ نبوی میں علم طب کی کافی اہمیت سمجھی جاتی تھی اور علاج سادہ مفرودات کے ذریعے ہوتا تھا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف بے شمار نسخے منسوب ہیں۔ لوگ آکر آپ سے کہتے یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے یہ تکلیف ہے تو آپ اس کے لیے تجویز فرماتے کے فلاں چیز استعمال کرو وغیرہ۔ اب طبِ نبوی کا پورے کا پورا انتظام اس طرح کی احادیث پر مشتمل ہو کر بن چکا ہے۔ زیادہ نہیں تو اس موضوع پر پندرہ بیس پرانی کتابیں میں دیکھ چکا ہوں۔
دوسرا علم جس کی بڑی اہمیت سمجھی جاتی تھی اور جس کا ذکر قرآن مجید میں بھی تفصیل سے ہے، وہ علم ہئیت ہے۔ اس کے فوائد خود قرآن حکیم میں بھی بتائے گئے ہیں۔ اس علم کے ذریعے رات کے وقت مسافر اپنا راستہ معلوم کرسکتا ہے۔ اس کے ذریعے سے اوقات کا اور حج کے زمانے کا تعین ہوگا۔ علم ہئیت کی طرف بڑی توجہ کی جاتی تھی اور خود آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو اس سے بڑی اچھی واقفیت تھی۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ مدینہ میں ہجرت کے بعد جب مسجد نبوی کی تعمیر ہوئی یا مسجد قباء تعمیر کی گئی تو قبلہ کے رخ کے تعین کا سوال تھا۔ محض اندازے کی بنا پر قبلے کا تعین نہیں کیا جاسکتا تھا۔ اس سلسلے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی علم ہئیت سے واقفیت کی بنا پر کوئی دشواری پیدا نہیں ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیت المقدس سے کئی بار گزر چکے تھے۔تجارت کے لیے جب آپ بصریٰ (دمشق) تشریف لے گئے تھے تو بیت المقدس سے بھی آگے تک گئے تھے۔ یہ سارا سفر اونٹوں پر ہوتا تھا اور زیادہ تر رات کے وقت ہوا کرتا تھا۔ چنانچہ اپنے تجربات کی بنا پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جانتے تھے کہ بیت المقدس کی جانب جانے والوں کو کس ستارے کی مدد سے آگے بڑھنا چاہئے۔ اور اسی طرح آپ کو بھی یہ معلوم تھا کہ کس ستارے کی مدد سے رات کے وقت بیت المقدس سے مکے اور مدینے جانے والوں کا اپنا سفر کرنا پڑتا ہے۔ اس علم کی بنا پر آپ نے بغیر کسی خاص دشواری کے قبلہ کے رخ کا تعین فرمالیا۔ اس طرح کی اور چیزیں بھی ملتی ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ لوگوں کو علم سیکھنے کی ترغیب دی جاتی تھی۔ اس کا احادیث میں بھی ذکر ملتا ہے ۔ ایک حدیث میں آیا ہے کہ لوگوں کو اپنے انساب سیکھنے چاہئیں۔ یعنی اپنے شجر ہائے نسب معلوم کرنے چاہئیں۔ان کی ایک عملی اہمیت بھی ہے کہ کوئی محرم سے نکاح نہ کرے۔ عرب کے قبائلی نظام میں جس میں فلاں بن فلاں کا بہت خیال رکھا جاتا تھا، اس بات کی خاص اہمیت تھی۔ اس طرح کی چیزیں صرف تاریخی معلومات ہی کے لیے نہیں بلکہ دیگر امور کے لیے بھی کارآمد ہوسکتی ہیں۔ ہم دیکھتے ہیں کہ عہدِ نبوی میں کچھ علوم پائے جاتے تھے جن کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرپرستی فرماتے تھے اور کچھ چیزیں مثلاً عسکریات وغیرہ کے سلسلے میں لوگوں کو ترغیب و تشویق دلاتے تھے
@Naeem Niazi
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پہلے جو خدائی حکم ملتا ہے وہ یہ کہ اقرا باسم ربک الذی خلق- خلق الانسان من علق - اقرا و ربک الاکرم - الذی علم بالقلم - علم الانسان مالم یعلم - (1-5؛96) اس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھنے کا حکم دیا جاتا ہے۔ پہلے جملے میں اللہ کی طرف سے ایک حکم آتا ہےاور پھر پڑھنے کی اہمیت بھی اسی وحی میں بیان کردی جاتی ہے یعنی یہ کہ قلم ہی وہ واسطہ ہے جو انسانی تہذیب و تمدن کا ضامن و محافظ ہے۔ اسی ذریعہ سے انسان وہ چیزیں سیکھتا ہے جو اسے معلوم نہیں ہوتیں۔ انسانی علوم اور دیگر مخلوقات خاص کر جانوروں کے علم میں سب سے نمایاں فرق یہی ہے کہ حیوانات کا علم محض جبلی علم ہوتا ہے اسی لیے اس میں اضافہ نہیں ہوتا۔ اس کے برخلاف انسانی علم صرف جبلی ہی نہیں ہوتا بلکہ کسی بھی اور اس میں روزانہ اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہم اپنے آباء واجداد کے تجربوں سے بھی فائدہ اٹھاتے ہیں اور اپنے ذاتی تجربوں سے بھی اپنے علم میں اضافہ کرتے رہتے ہیں اور یہ سارا علم اپنی آئندہ نسلوں کو منتقل کر دیتے ہیں۔
@Naeem Niazi
پہلی ہی وحی میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کو پڑھانے کے بارے میں حکم دینا ایسی بات ہے، جو ہمیں سوچنے پر مجبور کرتی ہے نبئ امی کو کیوں پہلے ہی حکم میں اس کی طرف متوجہ کیا گیا اور اس کے بعد جو تیئس سالہ عرصہ گزرا، اس میں کچھ نہیں تو بیسیوں آیتیں ایسی ملتی ہیں جن میں علم کی تعریف اور اہمیت سمجھائی گئی ہے اور اس میں عجیب و غریب چیزیں بھی نظر آتی ہیں۔ مثلاً ایک طرف یہ کہا جائے گا۔ وما اوتیتم من العلم الا قلیلا (85:17) (اور تمھیں علم نا دیا گیا ہے مگر تھوڑا) دوسری طرف یہ بھی کہا گیا۔ 'قل رب زدنی علما' (114:20) (اور عرض کرو کہ اے میرے رب مجھے علم میں بڑھا) اسی طرح کی شاید ایک ضرب المثل بھی مشہور ہے - اطلبوا العلم من العھد الی اللحد (گہوارے سے قبر تک یعنی پیدا ہونے سے موت آنے تک علم سیکھتے رہو) ایک اور چیز ہے جس کی صحت کے متعلق ہمارے محدثین ٹیکنیکل نقطہ نظر سے اعتراض کریں گے ، لیکن بہرحال وہ بھی اثر انگیز چیز ہے۔ حدیث شریف میں ہے کہ 'علم سیکھو چاہے وہ چین ہی میں کیوں نہ ہو' عقلی اور تاریخی نقطئہ نظر سے مجھے اس پر اعتراض کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ بہرحال اس سلسلے میں پہلا سوال ہوگا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو چین کا علم کیسے ہوا؟ جب کہ عرب، ایشیا کے انتہائی مغرب میں ہے اور چین ، ایشیا کے انتہائی مشرق میں ہے اور ان دونوں ممالک میں کسی طرح کا کوئی تعلق نظر نہیں آتا۔ ان حالات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کیسے علم ہوا کہ چین میں علوم و فنون پائے جاتے ہیں؟ سوال معقول ہے لیکن اگر ہمارا مطالعہ ذرا وسیع ہو او ہمیں اپنی علمی میراث سے ذرا زیادہ واقفیت ہو تو پھر یہ سوال باقی نہیں رہتا بلکہ خود بخود حل ہو جاتا ہے مثلاً 'مسعودی' کی کتاب 'مروج الذھب' کے نام سے ہمارا ہ پڑھا لکھا شخص واقف ہے۔ وہ بیان کرتا ہے کہ اسلام سے پہلے چینی تاجر عمان تک آتے تھے۔ بلکہ عمان سے آگے 'اہلہ یعنی بصرہ تک بھی پہنچتے تھے اور یوں یہ بات طے ہوجاتی ہے کہ اس زمانے میں عربوں کے لیے چین اور چینی اجنبی نہیں تھے۔ اس سے بھی زیادہ قابلِ غور واقعہ واقعہ ایک اور ہے کہ محمد بن حبیب البغدادی نے، جو ابنِ قیتبہ کا بھی استاد ہے' اپنی کتاب المجر میں لکھا ہے کہ ہر سال فلاں مہینے میں 'دبا' نامی مقام پرایک میلہ لگتا تھا' جس میں شرکت کے لیے سمندر پار سے بھی لوگ آیا کرتے تھے ان لوگوں میں ایرانی بھی ہوتے تھے، چینی بھی ہوتے تھے، ہندی اور سندھی بھی ہوتے تھے، مشرقی لوگ بھی ہوتے تھے، مغربی بھی ہوتے تھے وغیرہ وغیرہ ۔ دبا کی اہمیت کے سلسلے میں ایک چھوٹا سا واقعہ آپ کو یاد دلاؤں۔ جب عمان کا علاقہ اسلام قبول کرتا ہے تو عمان میں ایک گورنر ہوتا ہے،اس کے علاوہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلمایک اور گورنر کا تقرر صرف بندرگاہ دبا کے امور کے لیے فرماتے ہیں۔ اس سے اس مقام کی اہمیت کا پتہ چلتا ہے۔ غالباً اس انٹرنیشنل میلے کی وجہ سے بہت سے مسائل پیدا ہوتے ہوں گے ، تجارتی جھگڑے ، کاروباری معاملات وغیرہ ، اس لیے عہدِ نبوی میں خصوصی افسر کی ضرورت محسوس کی گئی۔ ان دو واقعات کے بعد مسند احم بن حنبل پر نظر ڈالیے۔ جس کے بعد ہمیں کوئی شبہ نہیں رہتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ان چینیوں سے ملاقات ہوئی تھی۔ میں ذکر کر چکا ہوں کہ مسعودی کے بیان کے مطابق چینی تاجر اپنے جہازوں میں سمندری راستے عمان کے علاوہ ابلہ یعنی بصرہ تک جاتے تھے اس دوسری روایت میں آپ دیکھ چکے ہیں کہ دبا نامی بندرگاہ میں، جو جزیرہ نمائے عرب کی دو سب سے بڑی بندر گاہوں میں سے ایک بندرگاہ تھی ، ہر سال میلا لگتا تھا، وہاں ہر سال چینی لوگ آتے تھے ۔ ان دوچیزوں کو ذہن میں رکھ کر مسند احمد بن حنبل کو پڑھیں۔ اس میں لکھا ہے کہ قبیلہ عبدلقیس کے لوگ ، جو عمان وہ بحرین میں رہتے تھے، مدینہ آئے اور اسلام قبول کیا
@Naeem Niazi
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان لوگوں سے کچھ سوالات کیے۔ مثلاً فلاں شخص ابھی زندہ ہے؟ کیا فلاں سردار زندہ ہے؟ فلاں مقام کا کیا حال ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ان سوالات کو سن کر وہ لوگ حیرت سے پوچھتے ہیں۔ یا رسول اللہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو ہم سے بھی زیادہ ہمارے ملک کے شہروں اور باشندوں سے واقف ہیں۔ یہ کیسے ہوا؟ ان لوگوں کے اس سوال کے جواب میں آپ نے فرمایا کہ 'میرے پاؤں تمہارے ملک کو بہت عرصے تک روندتے رہے ہیں۔' دوسرے لفظوں میں میں وہاں بہت دنوں تک مقیم رہا ہوں۔ اس صراحت کے بعد ہمیں شبہ نہیں رہتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غالباً شادی کے بعد حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا مال تجارت لے کر نا صرف شام جاتے ہیں، جس کی صراحتیں موجود ہیں بلکہ مشرقِ عرب کو بھی جاتےہیں تاکہ دبا کے میلے میں شرکت کر سکیں اور کوئی تعجب نہیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہیں پر چینی تاجروں کو بھی دیکھا ہو اور ممکن ہے اُن سے کچھ گفتگو کی ہو ۔اگر چینی وہاں آیا کرتے تھے تو اُنھیں کچھ ٹوٹی پھوٹی عربی آ جانی چاہئے۔ اس کے علاوہ وہاں پر یقیناً ایسے مترجم ہوتے ہوں گے جو چینی اور عربی دونوں زبانیں جانتے ہوں۔ بہر حال اس کا امکان ہے کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان چینیوں سے ملاقات کی اور میرا گمان ہے کہ ان کے ریشمی سامان پر خاص کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی توجہ ہوئی ہوگی،کیوںکہ چین کا ریشم نہایت ہی مشہور چیز تھی، ممکن ہے کہ ان کی صنعت و حرفت کے متعلق آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بہت ہی اچھا تاثر لیا ہو اور ان سے پوچھا ہو کہ تمھارے ملک سے یہاں تک آنے میں کتنے دن لگتے ہیں۔ اور مثلاً انھوں نے کہا ہو کہ چھ مہینے لگتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک اندازہ قائم کرنے کے لیے یہ کافی تھا اور اس کی روشنی میں اب اس حدیث کو پڑھئے " علم سیکھو چاہے چین ہی جانا پڑے"( جو تمھارے لیے دنیا کا بعید ترین ملک ہے ) کیونکہ علم کا سیکھنا ہر مسلمان کے لیے ضروری ہے۔ ' غرض ان ابتدائی چیزوں کے عرض کرنے کا منشا یہ تھا کہ قرآن مجید و حدیث شریف میں علم حاصل کرنے کی بڑی تاکید آئی ہے کیونکہ یہ انسانوں کے لیے نہایت مفید چیز ہے اور اسلام سے زیادہ فطری مذہب کون سا ہوسکتا ہے جو انسانوں کو ان کے فائدے کی چیز بتائے۔
@Naeem Niazi
یہ کہنا دشوار ہے کہ مکہ معظمہ میں ہجرت سے قبل رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے تعلیم کے متعلق کیا کام کیا؟ کوئی مدرسہ قائم کیا یا مدرس مامور کیے؟ اس کا پتہ چلنا آسان نہیں ہے۔ غالباً ایسا ہوا بھی نہیں بجز قرآن کو مستند استاد سے پڑھنے کے۔ لیکن ایک چیز قابل ذکر ہے وہ یہ کہ ہمارے مورخین کے مطابق عربی زبان طویل عرصے تک بولی جانے والی زبان رہی تھی، تحریری زبان نہیں تھی۔ لکھنے کا رواج مکہ معظمہ میں ،حرب کے زمانے میں ہوا۔ یہ ابو سفیان کا باپ تھا۔ یعنی یہ دور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نوجوانی کا دورہے۔ جو لوگ آپ سے معمر تر تھے،شہر مکہ میں ان کے زمانے میں پہلی مرتبہ عربی زبان کی تحریر و کتابت ہونے لگی۔ اس کی وجہ بھی یہ بیان کی گئی ہے کہ ایک شخص عراق کے علاقے سے حیرہ سے وہاں آیا تھا۔ اُس نے مکہ معظمہ میں حرب کی بیٹی سے شادی کی اور اظہار شکر گزاری کے لیے حرب کو یہ راز بتلایا کہ ایسی کام کی باتیں ، جنھیں تم بھول جاتے ہو اور جنھیں یاد رکھنے کی ضرورت ہے، اُنھیں لکھ لیا کرو۔ یہ روایت ہمیں مختلف کتابوں میں ملتی ہے، مثلاً قدامہ بن جعفر کی کتاب الخراج اور اس کے استاد بلاذری کی فتح البلدان وغیرہ میں۔ دوسرے الفاظ میں مکہ میں لکھنے پڑھنے کا رواج عہدِ نبوی سے کچھ پہلے ہی شروع ہوا تھا اور بلاذری کو تو اصرار ہے کہ عہدِ نبوی کے آغاز پر وہاں سترہ سے زیادہ آدمی لکھنا پڑھنا نہیں جانتے تھے۔ ممکن ہے کہ مبالغہ ہو یا کسی خاص عہد کا ذکر ہو اور بعد میں اس صورت میں ترقی ہوئی ہو اور زیادہ لوگ لکھنا پڑھنا جان گئے ہوں لیکن اس کی کوئی خاص اہمیت نہیں ہے۔ البتہیہ امر ضرور قابلِ ذکر ہے قبلِ اسلام مکے میں عورتیں بھی لکھنا پڑھنا جانتی تھیں چنانچہ شفاد بنت عبداللہ کو جو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی رشتہ دار تھی ، لکھنا پڑھنا آتا تھا اور اسی واقفیت کے سبب سے بعد میں، جب وہ ہجرت کر کے مدینہ آئیں، تو ابن حجر کے بیان کے مطابق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو مدینہ کے ایک بازار میں ایک عہدہ پر مامور کیا۔ چونکہ انہیں لکھنا پڑھنا آتا تھا، اس لیے کوئی ایسا ہی کام ان کے سپرد کیا گیا ہوگا جس کا تعلق لکھنے پڑھنے سے ہو۔ ایک امکان میرے ذہن میں آتا ہے کہ اس بازار میں عورتیں بھی سامانِ تجارت لاتی ہوں گی لٰہذا ان کی نگرانی ان کی مدد اور ان کی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لیے کسی عورت ہی کو مامور کیا جاسکتا تھا۔ بہر حال لکھنے پڑھنے کا رواج عہدِ نبوی کے آغاز کے زمانے میں ایک بلکل نئی چیز تھی اور اسکا نتیجہ یہ تھا کہ اس نے ابھی زیادہ ترقی نہیں کی تھی۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ دنیائے عرب کی سب سے پہلی تحریر میں لائی ہوئی کتاب قرآنِ مجید ہے۔ اس سے پہلے کوئی کتاب نہیں لکھی گئی تھی۔ صرف چند ایک چیزیں مثلاً سبعہ معلقات، جن کو لکھ کر کہتے ہیں کہ بطور اعزاز و احترام کعبہ میں لٹکا دیا گیا تھا۔ اسی طرح بعض معاہدے بھی لکھے گئے ہوں گے۔ ' الفرست' میں ابن ندیم نے لکھا ہے کہ خلیفہ مامون کے خزانے میں ایک مخطوطہ یا ایک کاغذ کا پرچہ تھا جس میں ذرا بھدے خط کی کچھ عبارت تھی۔ لکھا ہے کہ عورتوں کے خط کے مشابہ تھا اور کہا کہ وہ عبدالمطلب کا خط تھا وغیرہ۔
کچے مکان اور گھوڑے تک ٹھیک ہے لیکن باقی باتیں اس نے زیادہ بول دی ہے اکسٹرا ہو گیا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم نے ہر علم حاصل کرنے کا کہا ہے سوائے جادو وغیرہ۔ کیوں کہ اس سے انسانیت کو تکلیف پہنچتی ہے
Bilkul sahi is zandagi maon jo sakoon ha allah ki kasam wo aj ki jaded zendagi main nahi
کا شا اللہ اللہ ہمت دےاور بیما ری سے محفو ظ رکھے آمین
MASSALLAH❤ BEAUTIFUL MAY ALLAH❤ BLESS YOU ALL LOVE ❤FROM NETHERLAND ❤😘👍
Interviewer Abdullah must learn social manners as to how to go about asking questions politely. To learn it watch Farrukh Warraich's videos closely
Mashallah ❤️
Ye life bht healthy hoti hai aur age m b ezafa hota hai
پہلی بار دیکھا، ماشاءاللہ، نبی ﷺ کی حدیث کا مفہوم ہےکہ جو جس وقت چل رہا ہو اس کو اختیار کر لیاجائے۔ (جوامع الکلم ھے) اختیار کرے وہ جو سنن کے مقابلے میں بدعت نہ ہو، رہا لوہے کے بجلی کے پنکھے اور لوہے کی سواریاں 🚲🛵🚜🚌🚙🚛🚚🚉🚂🚈اور جن سوار یوں میں لوہا استعمال ہورہا ہے،🛬🛫✈🚁🎤🚤🛳⛴🚢؛ لوہے کو اللہ نے انسان کے فایدے کے لیے پیدا کیا ہے، اللہ نے فرما یا (وانزلنا الحدید۔) اب رہا کشتی⛵ جہازوں کا ,نوح علیہ السلام کی سنت ھے، عبد القادر جیلانی رحمتہ اللہ علیہ کا سامنان جہازوں میں اتا جاتا تھا۔ یہ سب اختیار کر نے کی چیزیں ہیں ,قران اور حدیث کے خلاف نہیں ۔ وقال تعالی, (والفلک التی تجری فی البحر بما ینفع الناس۔)