حجتہ اللہ فی الارض رئیس المناظرین علامہ حضرت مولانا محمد امین صاحب صفدر اوکاڑوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی قبر پر اللہ تعالیٰ لاکھوں کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے
علماۓ جھوٹوں کی جماعت ، دیوبند ، دیوبند ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا خواب میں رسول اکرمؐ نے ابوحنیفہ کی پیروی کا حکم دیا؟ حنفی مفتی علاء الدین الحصکفی متوفی 1088 ھجری نے اپنی کتاب درمختار میں لکھا : ’’ امام ابوحنیفہ رات کے وقت کعبہ میں داخل ہوئے، دو ستونوں کے درمیان نماز کے لئے کھڑے ہوئے، اس طرح کہ پہلے اپنی دائیں ٹانگ پر کھڑے ہوئے اور بائیں ٹانگ کو دائیں کے اوپر رکھ دیا۔ یہاں تک کہ آدھا قرآن مجید ختم کرلیا، پھر رکوع و سجود کے بعد اپنی بائیں ٹانگ پر کھڑے ہوئے اور دائیں ٹانگ کو بائیں پر رکھا، یہاں تک کہ پورا قرآن مجید ختم کیا، پھر جب سلام پھیرا، اپنے رب سے مناجات کی اور کہا: الٰہی اس بندے نے تیری عبادت کا حق ادا نہ کیا، لیکن تیری معرفت کا حق ادا کردیا۔ اس کی خدمت کے نقصان کو اُس کی کمالِ معرفت کی وجہ سے بخش دے۔ کعبہ کی ایک طرف سے ندا دینے والے نے ندا دی (غیب سے آواز آئی) کہ ’’ یا أبا حنیفۃ عرفتنا حق المعرفۃ وخدمتنا فأحسنت الخدمۃ قد غفرنا لک ولمن اتبعک ممن کان علی مذھبک إلی یوم القیٰمۃ ‘‘ اے ابوحنیفہ! تو نے ہماری معرفت کا حق ادا کردیا اور تو نے خوب ہماری خدمت کی پس ہم نے تیری مغفرت کردی اور ہر اُس شخص کی بھی مغفرت کردی جو تیری اتباع کرے اور تیرے مذہب پر ہو قیامت تک کے لئے (یہی حکم ہے ) ‘‘) در مختار عربی ۔ ج۱ ۔ ص۹ ، مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی (
امام نسائی فرماتے ہیں : ’’امام ابوحنیفہ ؒ حدیث میں قوی نہیں ہیں۔‘‘ ’’تحقیق ابن قطان نے حدیث اول پر جرح کردی ہے اور کہا ہے کہ علت اس کے ضعف کی امام ابو حنیفہ کا حدیث میں ضعیف ہونا ہے۔‘‘ (کتاب الضعفاء والمتروکین ، صفحہ ۲۳۳)
Allah Rabbul Izzat Apne Fajal O Karam Se Hujjatullah Fil Arj Hadhrat Maulana Muhammed Ameen Sahib Safdar Aokarvi Alaihir Rahmah Ki Magfirat Farmakar Jannat Me Aala Se Aala Maqam Ata Farmae Aameen Summa Aameen
Alhamdulliah hum sab fuqaha karam or muhadeseen ko tun mun dhan or ilm ka medaan main huq manta ha ..sab ka sab 100% sahi-ul-aqeda Muslims tha Alhamdulliah......jalna walo ab bhi moqa ha taubah kerloo or apna aqeda sahi kerloo werna Qiyamet qareeb ha ...Allah subhan taala hum sab ko apna aslaaf sa mohabbet kerna ki or Deen ki sahi samaj or hidayet dain Ameen
جھوٹ ، جھوٹ ، جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رسول اکرمؐ کا اپنی زبان الحصکفی کے منہ میں دینا۔ ماخذ: کتاب در مختار … صفحہ 12 ماتن (یعنی محمد علاءالدین الحصکفی متوفی 1088 ھجری) نے خواب میں دیکھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم گھر میں تشریف لائے اور زبان مبارک کو میرے منہ میں داخل کیا۔ بعد اس خواب کے ماتن نے تالیف اس متن کی شروع کی سو یہ مزیت ماتن اور شارحؒ کے کمال اخلاص کا ثمرہ ہے۔ ماخذ کتاب : براۃ اہل حدیث … صفحہ نمبر ۳۷، ۳۹(
Alhamdulliah am proud 2 follow imam-e-azam imam abu Hanifa r.a...and all other imams of fiqh is student imam Shafii,imam maliky and imam hunble r.a.s and there student imam bhukari,muslim,nisai,ibn-maja,termizi and abu dawood Alhamdulliah
Imam Abu Hanifa was a great Muhaddith, he was one of the great Muhadditheen. He was the teacher of the teacher of Imam Bukhari, i.e., Imam Bukhari was the student of the student of Imam Abu Hanifa (Imam Abu Hanifa's student was the teacher of Imam Bukhari).
+Mohammed Yaseen Hanafi Fatawa related to alcohol(sharab) In “Hidayah” Kitab Ashribah: “If grape juice is cooked to 2/3 and 1/3 remains, it is Halal even if it is strong.” Then he says the condition is for strength and not for games and lahw.” As for Nabidh, it is said in “Hidayah” that if the Nabidh is made from Tamr (dried dates) or raisins and it is lightly cooked, then it is correct to drink it as long as one is not drunk and it should not be for games but for strength. Then he says that the Mufsid (bringing corruption) is the bowl that makes drunk, and this one is Haram according to us. In “Fatawa Alamgiri”, it is said that if he drinks 9 bowls of Nabidh of Tamr and after the tenth he becomes drunk, there is no Hadd, it is like that in “Sirajiyah”. In “Sarh Wiqayah”, “Durul Mukhtar” and “Alamgiri” it is said that according to Abu Hanifah the drunk (on Nabidh) who gets Hadd is the one who cannot distinguish between the sky and earth --------------------------------------------------------------------------------------------------------------------- (In Sahih Hadith, it is said that whatever intoxicate in great quantity, its small quantity is Haram) Imam Qurtubi says that all Ahadith in this case make clear that everything that intoxicate is Khamr and it makes Batil the Madhab of the Kufis that khamr is only the drink made from grapes and what is cooked besides that is not Khamr
NO NO NO, don't rely on your own understanding, don't think of yourself being an Aalim. What you have written here clearly shows that there is something wrong with your mind, you do not have the ability to understand high-level books, be a student and learn from authentic Aalims.
سراج الامت مفسر قانون اسلامیہ مدون قانون اسلامیہ سلطان المحدثین رئیس الفقہاء امام المسلمین شارح شریعت اسلامیہ امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی رضی اللہ عنہ کی قبر پر اللہ تعالیٰ لاکھوں کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور درجات بلند فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین
شاہ و لی اللہ صاحب فرماتے ہیں : ’’امام ابو حنیفہ ؒ وہ شخص ہیں کہ بڑے بڑے محدثیں مثل امام احمد و بخاری و مسلم و ترمذی و نسائی و ابو داؤد ابن ماجہ دارمی رحمہم اللہ نے ایک حدیث بھی ان سے اپنی کتابوں میں درج نہیں کی۔‘‘ (مصفی شرح موطاء، صفحہ ۵۶، جلد ۱)
Book 'as'subh -al- noori' is a urdu trnslation of 'mukh'tasar-ll- Qudoori. It is in the syllabus of 'alim course' in Deoband. The translation is by muhammad haneef ganggohi. In volume 02, page 244-245, the issue of alcohol is discussed in detail.
امام ابو حنیفہ کے شاگرد حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں! ہمیں حضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ نے خبردی، وہ حضرت حماد ’’رحمہ اللہ‘‘ سے اور وہ حضرت ابراہیم ’’رحمہ اللہ‘‘ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کھجور اور منقے کا نبیذ پینے میں کوئی حرج نہیں جب دونوں ملایا کو جائے یہ اس زمانے میں مکروہ تھا جب مسلمانوں کی معیشت تنگ تھی اور ابتدائی دور تھا جس طرح گھی اور گوشت مکروہ تھا۔‘‘ لیکن جب اللہ عز و جل نے مسلمانوں کو آسودہ حال کردیا تو اب اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘ حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں ہم اسی بات کو اختیار کرتے ہیں اورحضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ کا بھی یہی قول ہے۔‘‘ ماخذ کتاب: کتاب الآثار… از: امام محمد شیبانی، ترجمہ : مولانا محمد صدیق، ناشر: مکتبہ اعلیٰ حضرت، لاہور، صفحہ نمبر ۴۰۰(
امت مسلمہ کے واحد مستقل شرعی امام اور واحد متفقہ امام اعظم ۔۔۔ امام الانبیآء و الرسل (علیھم السلام) ، خاتم النبیین سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ہیں ، نعمان بن ثابت ابو حنیفہ یا کوئ اور امتی عالم ہرگز نہیں ، کبھی نہیں ، و الحمد للہ ۔ پس ایک امت ، ایک امام : یعنی سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ! *
شاہ و لی اللہ صاحب فرماتے ہیں : ’’امام ابو حنیفہ ؒ وہ شخص ہیں کہ بڑے بڑے محدثیں مثل امام احمد و بخاری و مسلم و ترمذی و نسائی و ابو داؤد ابن ماجہ دارمی رحمہم اللہ نے ایک حدیث بھی ان سے اپنی کتابوں میں درج نہیں کی۔‘‘ (مصفی شرح موطاء، صفحہ ۵۶، جلد ۱)
@@asjadkhan3430 ۔۔۔ میرے امام کو تو خود اللہ تعالی نے مقرر کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ کا نامزد امام ۔ امام ابن کثیرؒ اس آیت کے تحت لکھتے ہیں : ’’قیامت کے دن ہم ہر شخص کو اس کے امام کے ساتھ بلائیں گے‘‘۔ (بنی اسرائیل) فرماتے ہیں : ’’یعنی یہ آیت کریمہ اہل حدیث کے لئے شرف کی بات ہے ‘‘۔ اہل حدیث کے لئے شرف اس لئے ہے کہ کیونکہ ان کے امام محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں باقی ہر جماعت و فرقے نے کسی شخصیت کو مقرر کرلیا اور اسے اپنا امام و لیڈر مان لیا اس کی ہر بات کو مانتے ہیں، ہر عمل کو قبول کرتے ہیں، اس کا معنی یہ ہے کہ یہ لوگ اس لیڈر کے ساتھ فرقہ بن گئے۔ اصل جماعت کیا ہے؟ اصل جماعت وہی ہے جسے قرآن نے ذکر کیا ہے : ’’اور جو مہاجرین و انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اسی سے راضی ہوئے‘‘۔ (التوبۃ: ۱۰۰) سابقین الاولین خالص اللہ کے پیغمبر کے پیروکار تھے اور یہی راہ مستقیم ہے جس پر ابوبکر، عمر، عثمان، علی، ابو عبیدہ بن جراح، ابو طلحہ، عبدالرحمن بن عوف اور سعید بن زید رضی اللہ عنہم چلتے رہے۔ اللہ ان سے راضی ہے، اب جو ان کی راہ پر چلے گا یعنی پیغمبر علیہ السلام کی پیروی کرے گا تو اللہ ان سے بھی راضی ہوگا ان سب کے لئے جنت کی عظیم کامیابی ہے۔ رسول اللہ ؐ کے دور میں آپ ؐ کے علاوہ کوئی قائد نہ تھا، قرآن و حدیث کے علاوہ کوئی کتاب نہ تھی۔ تبصرہ ۔۔۔۔۔ کیا آپ کے امام کو بھی اللہ تعالی نے مقرر کیا ہے ؟
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ بڑے محدث تھے لیکن انھوں نے احادیث کے الفاظ کی روایت کرنے یا ان احادیث کو کسی کتاب میں جمع کرنے کے بجائے اپنی توجہ اس بات کی طرف مبذول کی کہ قرآن پاک کی آیات اور احادیث مبارکہ نیز آثار صحابہ سے جو اصول وقواعد مستنبط ہوسکتے تھے،مدون فرمائے پھر ان اصول وقواعد سے بے شمار فقہی جزئیات احکام ومسائل کی شکل میں مستنبط کیے۔ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی طرف منسوب حدیث کی کتاب جو ”مسند امام ابوحنیفہ“ کے نام سے معروف ہے یہ بعد کے دور میں لکھی گئی، یہ ان بعض احادیث کا مجموعہ ہے جن کی ”سند“ امام ابوحنیفہ کے واسطے سے حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتی ہے۔ اسی طرح امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے جلیل القدر شاگرد امام ابویوسف رحمة اللہ علیہ نے ”کتاب الآثار“ کے نام سے احادیث جمع کی ہیں جس میں امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی بہت سی حدیثیں لکھی ہیں اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے دوسرے جلیل القدر شاگرد امام محمد بن حسن الشیبانی رحمہ اللہ انھوں نے بھی ”کتاب الآثار“ کے نام سے حدیث کی کتاب لکھی ہے جس میں صرف امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی روایت کردہ حدیثیں اور آثار جمع کیے ہیں۔ امام محمد رحمہ اللہ کی دوسری مشہور تصنیف ”موطا امام محمد“ ہے جس میں امام محمد نے اپنے دوسرے اساتذہ سے سنی ہوئی روایتیں لکھی ہیں اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے سنی روایتیں بھی جمع کی ہیں اور پھر احادیث کی روشنی میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے جو مسئلہ مستنبط کیا ہے یا جسے ترجیح دیا ہے امام محمد رحمہ اللہ نے اس کی بھی نشاندہی کردی ہے۔ لیکن ان کتابوں کا اردو ترجمہ غالباً موجود نہیں ہے۔ (۲) امام بخاری کی مشہور حدیث کی کتاب ”بخاری شریف“ ہے اس کا ترجمہ اردو میں پایا جاتا ہے لیکن بخاری شریف میں تمام حدیثیں موجود نہیں ہیں بلکہ بخاری کی حدیثوں سے کئی گنا زاید حدیثیں دوسری حدیث کی کتابوں میں پائی جاتی ہیں، اس لیے کسی غیرعالم کا حدیث کی صرف ایک کتاب میں کسی مخصوص حدیث کو پڑھ کر کوئی بات سمجھنا مشکل امر ہے، یہ کام ائمہ مجتہدین جیسے امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ بڑی جانفشانی اور کاوش کے ساتھ انجام دے چکے ہیں، اب عام انسان کے لیے اس کے بغیر چارہ نہیں کہ ائمہ مجتہدین میں سے کسی امام کے مستنبط کیے ہوئے احکام پر عمل پیرا ہو، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ”فَاسْاَلُوْا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ“ اس کے علاوہ دوسرا طریقہ یعنی کسی حدیث سے خود مسئلہ سمجھ کر عمل کرنا یا اپنی طبیعت سے کوئی حکم امام ابوحنیفہ کا ماننا اور دوسرا امام شافعی کا یہ دونوں طریقے خطرناک اور راہِ صواب سے دور کرنے والے ہیں
sanaullah sharif bai kia bt hy vo to ibne masod ra ami aysha or ali bin abu talib ke shagirdon ke shagird they ap kiske shagird hn or abu hanifa ra to abou saeed alzubiadi ra ziallaho anho se muqam maidan e arfat mn hadis ka simaa sabit hy or vo to kiarolqoroon ke tesre zamane se hn
فقہ حنفی اور شراب ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شراب کا استعمال، بطور دوا یا حصول طاقت کے لئے ماخذ کتاب :فتح القدیر … جلد:۸، صفحہ نمبر ۱۶۰( )مفتی تقی عثمانی کا فتویٰ( الکحل ملی ہوئی دواؤں کا مسئلہ اب صرف مغربی ممالک تک محدود نہیں رہا، بلکہ اسلامی ممالک سمیت دنیا کے تمام ممالک میں آج یہ مسئلہ پیش آرہا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے نزدیک تو اس مسئلہ کا حل آسان ہے۔ اس لئے کہ امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف رحمتہ اللہ علیہما کے نزدیک انگور اور کھجور کے علاوہ دوسری اشیاء سے بنائی ہوئی شراب کو بطور دواء کے یا حصول طاقت کے لئے اتنی مقدار میں استعمال کرنا جائز ہے۔ جس مقدار سے نشہ پیدا نہ ہوتا ہو۔ ماخذ کتاب جدید فقہی مسائل از مفتی تقی عثمانی صفحہ 42
ماخذ کتاب: کتاب الآثار… از: امام محمد شیبانی، ترجمہ : مولانا محمد صدیق، ناشر: مکتبہ اعلیٰ حضرت، لاہور، صفحہ نمبر ۴۰۰( 1۔ حضرت امام ابوحنیفہ کے شاگرد حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں! ہمیں حضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ نے خبردی، وہ حضرت سلیمان شیبانی ’’رحمہ اللہ‘‘ سے اور وہ ابن زیاد ’’رحمہ اللہ‘‘ سے روایت کرتے ہیں! وہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر ’’رضی اللہ عنہا‘‘ کے ہاں افطاری کی تو انہوں نے ان کو ایک مشروب پلایا گویا اس نے ان پر اثر کیا جب صبح ہوئی تو پوچھا یہ کونسا مشروب تھا میں تو گھر جانے کی راہ نہیں پارہا تھا۔‘‘ حضرت عبداللہ ’’رضی اللہ عنہا‘‘ نے فرمایا ہم نے عجوہ (کھجور) اور منقی پر اضافہ نہیں کیا۔‘‘ حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں ہم اسی بات کو اختیار کرتے ہیں اور حضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ کا بھی یہی قول ہے۔‘‘
بخاری مسلم ابو داود،ترمزی، نسائ ابن ماجہ، میں امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے واسطہ سے ایک حدیث بھی نہیں پہنچی، اسکی کیا وجہ ھے حنفی مقلدین اس کا جواب دے سکتے ہیں، اگر کہیں کہ یہ ائمہ ھمارے امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے خلاف تھے،تو پھر یہ بتاو امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے شاگرد خاص ھیں امام محمد ،امام محمد نے حدیث کی کتاب لکھی ھےموطا امام محمد اس کتاب میں بھی امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کی سند سے سو احادیث بھی نہیں، ،اس،کی کیا وجہ ھے، بس آنکھیں کھولو،اسکی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، چیک کر لو پھر جتنی مرضی گالیاں دینا، میں آپ کا خیر خواہ ھوں دشمن نہیں،
Imam Abu Haneefa and Hadees Scholars Imaam Muslim says in ‘al-Kunaa wal Asmaa’ [q. 31/1], "mudtarib al-hadeeth (confused and mixes up hadeeth). He does not have many authentic hadeeth." Imaam an-Nasaa`ee says at the end of ‘ad-Du`afaa wal Matrookeen’ [pg. 57], "he is not strong in hadeeth and he makes many mistakes despite the fact that he only narrates a few narrations." Ibn Adee says in ‘al-Kaamil’ [2/403], "he has some acceptable hadeeth but most of what he narrates are mistakes, errors and incorrect additions in isnaads and texts and errors regarding peoples names - most of what he narrates is like this. Out of all that he narrates, only ten odd ahaadeeth are authentic and he has narrated around three hundred ahaadeeth including famous and strange ones - all of them in this way. This is because he is not from the People of Hadeeth and hadeeth are not taken from one such as this in the field of hadeeth." Ibn Sa`d said in ‘at-Tabaqaat’ [6/256], "he is da`eef in hadeeth." Al-Uqailee says in ‘ad-Du`afaa’ [pg. 432], "Abdullaah bin Ahmad narrated to us saying: I heard my father (Imaam Ahmad) say: the hadeeth of Abu Haneefah are da`eef." Ibn Abee Haatim said in ‘al-Jarh wat-Ta`deel’ [4/1/450], "Hajjaaj bin Hamzah narrated to us saying:Abdaan ibn Uthmaan narrated to us saying: I heard ibn al-Mubaarak say: Abu Haneefah was miskeen (poor) with regards hadeeth." These two isnaads (of 6&7) are saheeh. I have checked them so that no one should think that perhaps they are like some of the isnaads quoted in the biography of the Imaam in ‘Taareekh Baghdaad’. Abu Hafs ibn Shaaheen said, "Abu Haneefah with regards to fiqh then no one can fault his knowledge however he was not pleasing in hadeeth…" As is quoted at the end of ‘Taareekh al-Jarjaan’ [pg. 510-511] Ibn Hibbaan said, "…hadeeth was not his field. He reported one hundred and thirty musnad ahaadeeth and no more, erring in one hundred and twenty either through reversing the isnaads or changing the text without knowing. Therefore when his errors outweigh that which he is correct in it is deserving to leave depending upon him in narrations." Ad-Daaruqutnee says in his Sunan [pg. 132]…., "no one reports it from Musa ibn Abee Aa`ishah except Abu Haneefah and al-Hasan ibn Umaarah and both are da`eef." Al-Haakim quotes in ‘Ma`rifah al-Ulum al-Hadeeth’ [pg. 256] amongst a group of narrators of the Atbaa` at-Taabi`een and those who came after them - whose ahaadeeth are not accepted in the Saheeh concluding by saying, "so all those we have mentioned are people well known for having narrated - but are not counted as being amongst the reliable precise memorisers." Al-Haafidh Abdul Haqq al-Ishbeelee mentions ‘al-Ahkaam al-Kubraa’ [q. 17/2], …."Abu Haneefah is not used as a proof due to his weakness in hadeeth." Ibn al-Jawzee mentions him in ‘Kitaab ad-Du`faah wal Matrookeen’ [3/163] mentioning the weakening of the Imaams of him and from ath-Thawree that he said, "he is not trustworthy and precise." And from an-Nadr ibn Shameel, "abandoned in hadeeth." Adh-Dhahabee says in ‘ad-Du`afaah’, "an-Nu`maan, the Imaam, may Allaah have mercy upon him. Ibn Adee said: most of what he narrates are mistakes, errors and additions and he has some acceptable ahaadeeth. An-Nasaa`ee said: he is not strong in hadeeth, he makes many errors and mistakes even though he does not narrate very much. Ibn Ma`een said: his hadeeth are not to be recorded." [Translators addition: al-Qurtobee said at the beginning of his tafseer [1/86], "…and Abu Haneefah and he is da`eef." Al-Haafidh al-Mubaarakfooree said in ‘Tuhfatul Ahwadhee’ [1/333], "…it is singularly narrated by Imaam Abu Haneefah and he has weak memory as was made clear by al-Haafidh ibn Abdul Barr. Allaah knows best,"] Imaam Bukhaaree said in ‘Taareekh al-Kabeer’ [4/2/81], "they have remained silent about him." Al-Haafidh ibn Katheer says in ‘Mukhatasar Uloom al-Hadeeth’ [pg. 118], "if al-Bukhaaree says about a a man, ‘they have remained silent about him’ or ‘he has a problem’ then he is in the lowest and worst levels with him - but he is mild in his use of terms of criticism so know this." Al-Iraaqee said in his ‘Sharh al-Alfiyyah’, "al-Bukhaaree says this about those whose hadeeth is abandoned." Refer to ‘ar-Raf` wa at-Takmeel’ [pg. 282-183] Al-Marwazee says in ‘Masaa`il al-Imaam Ahmad’, "I asked: when is the hadeeth of a person abandoned? He replied: when he more often than not makes mistakes."
+sanaulla sharief : You are not an Aalim (scholar), that's why we do not take anything from you, because not being an Aalim, you do not have the ability to understand the researched knowledge. We do not do your Taqleed, so we dont take from you.
+Mohammed Yaseen I do not claim to be an 'alim', but I have read the book, seerat imam e azam' by moulana aziz ur rahman Deobandi. Please read that book, and come back with comments.
Ha Ha Ha, so the base of your knowledge is a book, which you have read by yourself, which means that you think of yourself of being a high-standrd Aalim that's why you rely on your own understanding. Get the ilm from authentic Aalims.
Book 'as'subh -al- noori' is a urdu trnslation of 'mukh'tasar-ll- Qudoori. It is in the syllabus of 'alim course' in Deoband. The translation is by muhammad haneef ganggohi. In volume 02, page 244-245, the issue of alcohol is discussed in detail.
ماسٹر امین اوکاڑوی کی غلطیوں ، جھوٹوں ، غلط فہمیوں اور گمراہ کن بیانات سے صحیح اندازہ ہو گیا کہ اسے محدثین کرام رحمھم اللہ تعالی' سے کوئ چڑ تھی !! اللہ تعالی' امت مسلمہ کو ماسٹر امین اوکاڑوی کے شر اور گمراہ کن فکر سے محفوظ رکھے ، اللھم آمین ۔*
جی ہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنے مسلک کو پھیلانے کے لۓ ، یہ احناف جھوٹ بکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غلو کی انتہاء حنفی عالم قاضی اطہر صاحب مبارک پوری کی امام صاحب کے متعلق ایک غلو بھری تحریر ملاحظہ ہو۔ فرماتے ہیں : ’’عبدالمجید بن ابو رداد کہتے ہیں کہ میں نے ایام حج میں ابو حنیفہ سے زیادہ طواف نماز اور فتویٰ میں مشغول کسی کو نہیں دیکھا وہ تمام رات ، تمام دن عبادت میں رہ کر تعلیم بھی دیا کرتے تھے میں مسلسل دس دن تک دیکھتا رہا کہ وہ (ابو حنیفہ ) طواف، نماز اور تعلیم میں مصروف رہ کر نہ رات کو سوئے نہ دن میں ایک گھنٹہ آرام کیا۔ (نہ دیکھنے کی مدت کو احناف نہ جانے کتنا بیان کریں گے؟ مؤلف۔‘‘) (سیرت ائمہ اربعہ ، ص ۷۴)
ماشاءاللہ واقعی زبردست
اللہ تعالیٰ آپ کو جنت الفردوس میں عطا فرمائے
Asif Rasheed ameen
حجتہ اللہ فی الارض رئیس المناظرین علامہ حضرت مولانا محمد امین صاحب صفدر اوکاڑوی رحمۃ اللّٰہ علیہ کی قبر پر اللہ تعالیٰ لاکھوں کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور ان کے درجات بلند فرمائے
La Jawab Taqreer
Maa shaa allah imam e azam abu hanifa rahmatullah alayh
Ulama e ahl e sunnat waljamat ahnaaf deoband zindabad
علماۓ جھوٹوں کی جماعت ، دیوبند ، دیوبند ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا خواب میں رسول اکرمؐ نے ابوحنیفہ کی پیروی کا حکم دیا؟
حنفی مفتی علاء الدین الحصکفی متوفی 1088 ھجری نے اپنی کتاب درمختار میں لکھا :
’’ امام ابوحنیفہ رات کے وقت کعبہ میں داخل ہوئے، دو ستونوں کے درمیان نماز کے لئے کھڑے ہوئے، اس طرح کہ پہلے اپنی دائیں ٹانگ پر کھڑے ہوئے اور بائیں ٹانگ کو دائیں کے اوپر رکھ دیا۔ یہاں تک کہ آدھا قرآن مجید ختم کرلیا، پھر رکوع و سجود کے بعد اپنی بائیں ٹانگ پر کھڑے ہوئے اور دائیں ٹانگ کو بائیں پر رکھا، یہاں تک کہ پورا قرآن مجید ختم کیا، پھر جب سلام پھیرا، اپنے رب سے مناجات کی اور کہا: الٰہی اس بندے نے تیری عبادت کا حق ادا نہ کیا، لیکن تیری معرفت کا حق ادا کردیا۔ اس کی خدمت کے نقصان کو اُس کی کمالِ معرفت کی وجہ سے بخش دے۔ کعبہ کی ایک طرف سے ندا دینے والے نے ندا دی (غیب سے آواز آئی) کہ ’’ یا أبا حنیفۃ عرفتنا حق المعرفۃ وخدمتنا فأحسنت الخدمۃ قد غفرنا لک ولمن اتبعک ممن کان علی مذھبک إلی یوم القیٰمۃ ‘‘ اے ابوحنیفہ! تو نے ہماری معرفت کا حق ادا کردیا اور تو نے خوب ہماری خدمت کی پس ہم نے تیری مغفرت کردی اور ہر اُس شخص کی بھی مغفرت کردی جو تیری اتباع کرے اور تیرے مذہب پر ہو قیامت تک کے لئے (یہی حکم ہے ) ‘‘) در مختار عربی ۔ ج۱ ۔ ص۹ ، مطبوعہ ایچ ایم سعید کمپنی کراچی (
ماشاء اللہ جزاک اللہ
zindabad imam abu hanifa
امام نسائی فرماتے ہیں : ’’امام ابوحنیفہ ؒ حدیث میں قوی نہیں ہیں۔‘‘
’’تحقیق ابن قطان نے حدیث اول پر جرح کردی ہے اور کہا ہے کہ علت اس کے ضعف کی امام ابو حنیفہ کا حدیث میں ضعیف ہونا ہے۔‘‘ (کتاب الضعفاء والمتروکین ، صفحہ ۲۳۳)
Allah Rabbul Izzat Apne Fajal O Karam Se Hujjatullah Fil Arj Hadhrat Maulana Muhammed Ameen Sahib Safdar Aokarvi Alaihir Rahmah Ki Magfirat Farmakar Jannat Me Aala Se Aala Maqam Ata Farmae
Aameen Summa Aameen
Alhamdulliah hum sab fuqaha karam or muhadeseen ko tun mun dhan or ilm ka medaan main huq manta ha ..sab ka sab 100% sahi-ul-aqeda Muslims tha Alhamdulliah......jalna walo ab bhi moqa ha taubah kerloo or apna aqeda sahi kerloo werna Qiyamet qareeb ha ...Allah subhan taala hum sab ko apna aslaaf sa mohabbet kerna ki or Deen ki sahi samaj or hidayet dain Ameen
Masha Allah JazakAllah massage
MashAllah
جھوٹ ، جھوٹ ، جھوٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رسول اکرمؐ کا اپنی زبان الحصکفی کے منہ میں دینا۔ ماخذ: کتاب در مختار … صفحہ 12
ماتن (یعنی محمد علاءالدین الحصکفی متوفی 1088 ھجری) نے خواب میں دیکھا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم گھر میں تشریف لائے اور زبان مبارک کو میرے منہ میں داخل کیا۔ بعد اس خواب کے ماتن نے تالیف اس متن کی شروع کی سو یہ مزیت ماتن اور شارحؒ کے کمال اخلاص کا ثمرہ ہے۔ ماخذ کتاب : براۃ اہل حدیث … صفحہ نمبر ۳۷، ۳۹(
Alhamdulliah am proud 2 follow imam-e-azam imam abu Hanifa r.a...and all other imams of fiqh is student imam Shafii,imam maliky and imam hunble r.a.s and there student imam bhukari,muslim,nisai,ibn-maja,termizi and abu dawood Alhamdulliah
Maa shaa allah awesome
Imam Abu Hanifa was a great Muhaddith, he was one of the great Muhadditheen. He was the teacher of the teacher of Imam Bukhari, i.e., Imam Bukhari was the student of the student of Imam Abu Hanifa (Imam Abu Hanifa's student was the teacher of Imam Bukhari).
+Mohammed Yaseen
Hanafi Fatawa related to alcohol(sharab)
In “Hidayah” Kitab Ashribah: “If grape juice is cooked to 2/3 and 1/3 remains, it is Halal even if it is strong.” Then he says the condition is for strength and not for games and lahw.”
As for Nabidh, it is said in “Hidayah” that if the Nabidh is made from Tamr (dried dates) or raisins and it is lightly cooked, then it is correct to drink it as long as one is not drunk and it should not be for games but for strength.
Then he says that the Mufsid (bringing corruption) is the bowl that makes drunk, and this one is Haram according to us.
In “Fatawa Alamgiri”, it is said that if he drinks 9 bowls of Nabidh of Tamr and after the tenth he becomes drunk, there is no Hadd, it is like that in “Sirajiyah”.
In “Sarh Wiqayah”, “Durul Mukhtar” and “Alamgiri” it is said that according to Abu Hanifah the drunk (on Nabidh) who gets Hadd is the one who cannot distinguish between the sky and earth
---------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
(In Sahih Hadith, it is said that whatever intoxicate in great quantity, its small quantity is Haram)
Imam Qurtubi says that all Ahadith in this case make clear that everything that intoxicate is Khamr and it makes Batil the Madhab of the Kufis that khamr is only the drink made from grapes and what is cooked besides that is not Khamr
NO NO NO, don't rely on your own understanding, don't think of yourself being an Aalim. What you have written here clearly shows that there is something wrong with your mind, you do not have the ability to understand high-level books, be a student and learn from authentic Aalims.
Mohammed Yaseen
Do you have any book of 'fiqh e hanafi'?
@@mohammedyaseen1951 ۔۔۔ کیا ابھی بھی آپ حنفی ہیں ؟
Zabbar dast
Masha allah
سراج الامت مفسر قانون اسلامیہ مدون قانون اسلامیہ سلطان المحدثین رئیس الفقہاء امام المسلمین شارح شریعت اسلامیہ امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت الکوفی رضی اللہ عنہ کی قبر پر اللہ تعالیٰ لاکھوں کروڑوں رحمتیں نازل فرمائے اور درجات بلند فرمائے آمین ثم آمین یا رب العالمین
شاہ و لی اللہ صاحب فرماتے ہیں :
’’امام ابو حنیفہ ؒ وہ شخص ہیں کہ بڑے بڑے محدثیں مثل امام احمد و بخاری و مسلم و ترمذی و نسائی و ابو داؤد ابن ماجہ دارمی رحمہم اللہ نے ایک حدیث بھی ان سے اپنی کتابوں میں درج نہیں کی۔‘‘
(مصفی شرح موطاء، صفحہ ۵۶، جلد ۱)
Jazakallah.
سبحان اللہ
Masha Allah booooht khob byan
Book 'as'subh -al- noori' is a urdu trnslation of 'mukh'tasar-ll- Qudoori. It is in the syllabus of 'alim course' in Deoband. The translation is by muhammad haneef ganggohi. In volume 02, page 244-245, the issue of alcohol is discussed in detail.
امام ابو حنیفہ کے شاگرد حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں! ہمیں حضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ نے خبردی، وہ حضرت حماد ’’رحمہ اللہ‘‘ سے اور وہ حضرت ابراہیم ’’رحمہ اللہ‘‘ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے فرمایا کھجور اور منقے کا نبیذ پینے میں کوئی حرج نہیں جب دونوں ملایا کو جائے یہ اس زمانے میں مکروہ تھا جب مسلمانوں کی معیشت تنگ تھی اور ابتدائی دور تھا جس طرح گھی اور گوشت مکروہ تھا۔‘‘
لیکن جب اللہ عز و جل نے مسلمانوں کو آسودہ حال کردیا تو اب اس میں کوئی حرج نہیں۔‘‘
حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں ہم اسی بات کو اختیار کرتے ہیں اورحضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ کا بھی یہی قول ہے۔‘‘
ماخذ کتاب: کتاب الآثار… از: امام محمد شیبانی، ترجمہ : مولانا محمد صدیق، ناشر: مکتبہ اعلیٰ حضرت، لاہور، صفحہ نمبر ۴۰۰(
امت مسلمہ کے واحد مستقل شرعی امام اور واحد متفقہ امام اعظم ۔۔۔ امام الانبیآء و الرسل (علیھم السلام) ، خاتم النبیین سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ہیں ، نعمان بن ثابت ابو حنیفہ یا کوئ اور امتی عالم ہرگز نہیں ، کبھی نہیں ، و الحمد للہ ۔ پس ایک امت ، ایک امام : یعنی سیدنا امام محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالی' علیہ و سلم ! *
Darbari deen , darbari imam , darbari qisse .
نعمان بن ثابت ابو حنیفہ کی حیثیت ایک عالم کی تو ہے ، محدث کی نہیں ۔*
شاہ و لی اللہ صاحب فرماتے ہیں :
شاہ و لی اللہ صاحب فرماتے ہیں :
’’امام ابو حنیفہ ؒ وہ شخص ہیں کہ بڑے بڑے محدثیں مثل امام احمد و بخاری و مسلم و ترمذی و نسائی و ابو داؤد ابن ماجہ دارمی رحمہم اللہ نے ایک حدیث بھی ان سے اپنی کتابوں میں درج نہیں کی۔‘‘
(مصفی شرح موطاء، صفحہ ۵۶، جلد ۱)
@@asjadkhan3430 ۔۔۔ میرے امام کو تو خود اللہ تعالی نے مقرر کیا ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اللہ تعالیٰ کا نامزد امام ۔
امام ابن کثیرؒ اس آیت کے تحت لکھتے ہیں :
’’قیامت کے دن ہم ہر شخص کو اس کے امام کے ساتھ بلائیں گے‘‘۔ (بنی اسرائیل)
فرماتے ہیں : ’’یعنی یہ آیت کریمہ اہل حدیث کے لئے شرف کی بات ہے ‘‘۔ اہل حدیث کے لئے شرف اس لئے ہے کہ کیونکہ ان کے امام محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں باقی ہر جماعت و فرقے نے کسی شخصیت کو مقرر کرلیا اور اسے اپنا امام و لیڈر مان لیا اس کی ہر بات کو مانتے ہیں، ہر عمل کو قبول کرتے ہیں، اس کا معنی یہ ہے کہ یہ لوگ اس لیڈر کے ساتھ فرقہ بن گئے۔ اصل جماعت کیا ہے؟ اصل جماعت وہی ہے جسے قرآن نے ذکر کیا ہے :
’’اور جو مہاجرین و انصار سابق اور مقدم ہیں اور جتنے لوگ اخلاص کے ساتھ ان کے پیرو ہیں اللہ ان سب سے راضی ہوا اور وہ سب اسی سے راضی ہوئے‘‘۔ (التوبۃ: ۱۰۰)
سابقین الاولین خالص اللہ کے پیغمبر کے پیروکار تھے اور یہی راہ مستقیم ہے جس پر ابوبکر، عمر، عثمان، علی، ابو عبیدہ بن جراح، ابو طلحہ، عبدالرحمن بن عوف اور سعید بن زید رضی اللہ عنہم چلتے رہے۔ اللہ ان سے راضی ہے، اب جو ان کی راہ پر چلے گا یعنی پیغمبر علیہ السلام کی پیروی کرے گا تو اللہ ان سے بھی راضی ہوگا ان سب کے لئے جنت کی عظیم کامیابی ہے۔ رسول اللہ ؐ کے دور میں آپ ؐ کے علاوہ کوئی قائد نہ تھا، قرآن و حدیث کے علاوہ کوئی کتاب نہ تھی۔
تبصرہ ۔۔۔۔۔ کیا آپ کے امام کو بھی اللہ تعالی نے مقرر کیا ہے ؟
@@asjadkhan3430 ۔۔۔ کتاب کا حوالہ دیں، اور وہ بھی صرف دیوبندی مفتی کی
امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ بڑے محدث تھے لیکن انھوں نے احادیث کے الفاظ کی روایت کرنے یا ان احادیث کو کسی کتاب میں جمع کرنے کے بجائے اپنی توجہ اس بات کی طرف مبذول کی کہ قرآن پاک کی آیات اور احادیث مبارکہ نیز آثار صحابہ سے جو اصول وقواعد مستنبط ہوسکتے تھے،مدون فرمائے پھر ان اصول وقواعد سے بے شمار فقہی جزئیات احکام ومسائل کی شکل میں مستنبط کیے۔ امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی طرف منسوب حدیث کی کتاب جو ”مسند امام ابوحنیفہ“ کے نام سے معروف ہے یہ بعد کے دور میں لکھی گئی، یہ ان بعض احادیث کا مجموعہ ہے جن کی ”سند“ امام ابوحنیفہ کے واسطے سے حضرت رسولِ خدا صلی اللہ علیہ وسلم تک پہنچتی ہے۔ اسی طرح امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے جلیل القدر شاگرد امام ابویوسف رحمة اللہ علیہ نے ”کتاب الآثار“ کے نام سے احادیث جمع کی ہیں جس میں امام اعظم ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی بہت سی حدیثیں لکھی ہیں اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے دوسرے جلیل القدر شاگرد امام محمد بن حسن الشیبانی رحمہ اللہ انھوں نے بھی ”کتاب الآثار“ کے نام سے حدیث کی کتاب لکھی ہے جس میں صرف امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کی روایت کردہ حدیثیں اور آثار جمع کیے ہیں۔ امام محمد رحمہ اللہ کی دوسری مشہور تصنیف ”موطا امام محمد“ ہے جس میں امام محمد نے اپنے دوسرے اساتذہ سے سنی ہوئی روایتیں لکھی ہیں اور امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ سے سنی روایتیں بھی جمع کی ہیں اور پھر احادیث کی روشنی میں امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے جو مسئلہ مستنبط کیا ہے یا جسے ترجیح دیا ہے امام محمد رحمہ اللہ نے اس کی بھی نشاندہی کردی ہے۔ لیکن ان کتابوں کا اردو ترجمہ غالباً موجود نہیں ہے۔ (۲) امام بخاری کی مشہور حدیث کی کتاب ”بخاری شریف“ ہے اس کا ترجمہ اردو میں پایا جاتا ہے لیکن بخاری شریف میں تمام حدیثیں موجود نہیں ہیں بلکہ بخاری کی حدیثوں سے کئی گنا زاید حدیثیں دوسری حدیث کی کتابوں میں پائی جاتی ہیں، اس لیے کسی غیرعالم کا حدیث کی صرف ایک کتاب میں کسی مخصوص حدیث کو پڑھ کر کوئی بات سمجھنا مشکل امر ہے، یہ کام ائمہ مجتہدین جیسے امام ابوحنیفہ، امام مالک، امام شافعی، امام احمد بن حنبل رحمہم اللہ بڑی جانفشانی اور کاوش کے ساتھ انجام دے چکے ہیں، اب عام انسان کے لیے اس کے بغیر چارہ نہیں کہ ائمہ مجتہدین میں سے کسی امام کے مستنبط کیے ہوئے احکام پر عمل پیرا ہو، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ”فَاسْاَلُوْا اَہْلَ الذِّکْرِ اِنْ کُنْتُمْ لَا تَعْلَمُوْنَ“ اس کے علاوہ دوسرا طریقہ یعنی کسی حدیث سے خود مسئلہ سمجھ کر عمل کرنا یا اپنی طبیعت سے کوئی حکم امام ابوحنیفہ کا ماننا اور دوسرا امام شافعی کا یہ دونوں طریقے خطرناک اور راہِ صواب سے دور کرنے والے ہیں
@@FUNkaarBuddies ۔۔۔ احناف کی کتابیں کب لکھی گيں
sanaullah sharif bai kia bt hy vo to ibne masod ra ami aysha or ali bin abu talib ke shagirdon ke shagird they ap kiske shagird hn or abu hanifa ra to abou saeed alzubiadi ra ziallaho anho se muqam maidan e arfat mn hadis ka simaa sabit hy or vo to kiarolqoroon ke tesre zamane se hn
فقہ حنفی اور شراب
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ شراب کا استعمال، بطور دوا یا حصول طاقت کے لئے
ماخذ کتاب :فتح القدیر … جلد:۸، صفحہ نمبر ۱۶۰( )مفتی تقی عثمانی کا فتویٰ(
الکحل ملی ہوئی دواؤں کا مسئلہ اب صرف مغربی ممالک تک محدود نہیں رہا، بلکہ اسلامی ممالک سمیت دنیا کے تمام ممالک میں آج یہ مسئلہ پیش آرہا ہے۔ امام ابو حنیفہ رحمتہ اللہ علیہ کے نزدیک تو اس مسئلہ کا حل آسان ہے۔ اس لئے کہ امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف رحمتہ اللہ علیہما کے نزدیک انگور اور کھجور کے علاوہ دوسری اشیاء سے بنائی ہوئی شراب کو بطور دواء کے یا حصول طاقت کے لئے اتنی مقدار میں استعمال کرنا جائز ہے۔ جس مقدار سے نشہ پیدا نہ ہوتا ہو۔ ماخذ کتاب جدید فقہی مسائل از مفتی تقی عثمانی صفحہ 42
ماخذ کتاب: کتاب الآثار… از: امام محمد شیبانی، ترجمہ : مولانا محمد صدیق، ناشر: مکتبہ اعلیٰ حضرت، لاہور، صفحہ نمبر ۴۰۰(
1۔ حضرت امام ابوحنیفہ کے شاگرد حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں! ہمیں حضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ نے خبردی، وہ حضرت سلیمان شیبانی ’’رحمہ اللہ‘‘ سے اور وہ ابن زیاد ’’رحمہ اللہ‘‘ سے روایت کرتے ہیں! وہ فرماتے ہیں کہ انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر ’’رضی اللہ عنہا‘‘ کے ہاں افطاری کی تو انہوں نے ان کو ایک مشروب پلایا گویا اس نے ان پر اثر کیا جب صبح ہوئی تو پوچھا یہ کونسا مشروب تھا میں تو گھر جانے کی راہ نہیں پارہا تھا۔‘‘
حضرت عبداللہ ’’رضی اللہ عنہا‘‘ نے فرمایا ہم نے عجوہ (کھجور) اور منقی پر اضافہ نہیں کیا۔‘‘
حضرت امام محمد ’’رحمہ اللہ‘‘ فرماتے ہیں ہم اسی بات کو اختیار کرتے ہیں اور حضرت امام ابو حنیفہ ’’رحمہ اللہ‘‘ کا بھی یہی قول ہے۔‘‘
Almaaroof Surah Alnisa ki ayet 77 mein Tahreef karnay waala.
بخاری مسلم ابو داود،ترمزی، نسائ ابن ماجہ، میں امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے واسطہ سے ایک حدیث بھی نہیں پہنچی، اسکی کیا وجہ ھے حنفی مقلدین اس کا جواب دے سکتے ہیں، اگر کہیں کہ یہ ائمہ ھمارے امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے خلاف تھے،تو پھر یہ بتاو امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کے شاگرد خاص ھیں امام محمد ،امام محمد نے حدیث کی کتاب لکھی ھےموطا امام محمد اس کتاب میں بھی امام اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابت کی سند سے سو احادیث بھی نہیں، ،اس،کی کیا وجہ ھے، بس آنکھیں کھولو،اسکی باتوں میں کوئی صداقت نہیں، چیک کر لو پھر جتنی مرضی گالیاں دینا، میں آپ کا خیر خواہ ھوں دشمن نہیں،
Imam Abu Haneefa and Hadees Scholars
Imaam Muslim says in ‘al-Kunaa wal Asmaa’ [q. 31/1], "mudtarib al-hadeeth (confused and mixes up hadeeth). He does not have many authentic hadeeth."
Imaam an-Nasaa`ee says at the end of ‘ad-Du`afaa wal Matrookeen’ [pg. 57], "he is not strong in hadeeth and he makes many mistakes despite the fact that he only narrates a few narrations."
Ibn Adee says in ‘al-Kaamil’ [2/403], "he has some acceptable hadeeth but most of what he narrates are mistakes, errors and incorrect additions in isnaads and texts and errors regarding peoples names - most of what he narrates is like this. Out of all that he narrates, only ten odd ahaadeeth are authentic and he has narrated around three hundred ahaadeeth including famous and strange ones - all of them in this way. This is because he is not from the People of Hadeeth and hadeeth are not taken from one such as this in the field of hadeeth."
Ibn Sa`d said in ‘at-Tabaqaat’ [6/256], "he is da`eef in hadeeth."
Al-Uqailee says in ‘ad-Du`afaa’ [pg. 432], "Abdullaah bin Ahmad narrated to us saying: I heard my father (Imaam Ahmad) say: the hadeeth of Abu Haneefah are da`eef."
Ibn Abee Haatim said in ‘al-Jarh wat-Ta`deel’ [4/1/450], "Hajjaaj bin Hamzah narrated to us saying:Abdaan ibn Uthmaan narrated to us saying: I heard ibn al-Mubaarak say: Abu Haneefah was miskeen (poor) with regards hadeeth."
These two isnaads (of 6&7) are saheeh. I have checked them so that no one should think that perhaps they are like some of the isnaads quoted in the biography of the Imaam in ‘Taareekh Baghdaad’.
Abu Hafs ibn Shaaheen said, "Abu Haneefah with regards to fiqh then no one can fault his knowledge however he was not pleasing in hadeeth…" As is quoted at the end of ‘Taareekh al-Jarjaan’ [pg. 510-511]
Ibn Hibbaan said, "…hadeeth was not his field. He reported one hundred and thirty musnad ahaadeeth and no more, erring in one hundred and twenty either through reversing the isnaads or changing the text without knowing. Therefore when his errors outweigh that which he is correct in it is deserving to leave depending upon him in narrations."
Ad-Daaruqutnee says in his Sunan [pg. 132]…., "no one reports it from Musa ibn Abee Aa`ishah except Abu Haneefah and al-Hasan ibn Umaarah and both are da`eef."
Al-Haakim quotes in ‘Ma`rifah al-Ulum al-Hadeeth’ [pg. 256] amongst a group of narrators of the Atbaa` at-Taabi`een and those who came after them - whose ahaadeeth are not accepted in the Saheeh concluding by saying, "so all those we have mentioned are people well known for having narrated - but are not counted as being amongst the reliable precise memorisers."
Al-Haafidh Abdul Haqq al-Ishbeelee mentions ‘al-Ahkaam al-Kubraa’ [q. 17/2], …."Abu Haneefah is not used as a proof due to his weakness in hadeeth."
Ibn al-Jawzee mentions him in ‘Kitaab ad-Du`faah wal Matrookeen’ [3/163] mentioning the weakening of the Imaams of him and from ath-Thawree that he said, "he is not trustworthy and precise." And from an-Nadr ibn Shameel, "abandoned in hadeeth."
Adh-Dhahabee says in ‘ad-Du`afaah’, "an-Nu`maan, the Imaam, may Allaah have mercy upon him. Ibn Adee said: most of what he narrates are mistakes, errors and additions and he has some acceptable ahaadeeth. An-Nasaa`ee said: he is not strong in hadeeth, he makes many errors and mistakes even though he does not narrate very much. Ibn Ma`een said: his hadeeth are not to be recorded."
[Translators addition: al-Qurtobee said at the beginning of his tafseer [1/86], "…and Abu Haneefah and he is da`eef."
Al-Haafidh al-Mubaarakfooree said in ‘Tuhfatul Ahwadhee’ [1/333], "…it is singularly narrated by Imaam Abu Haneefah and he has weak memory as was made clear by al-Haafidh ibn Abdul Barr. Allaah knows best,"]
Imaam Bukhaaree said in ‘Taareekh al-Kabeer’ [4/2/81], "they have remained silent about him."
Al-Haafidh ibn Katheer says in ‘Mukhatasar Uloom al-Hadeeth’ [pg. 118], "if al-Bukhaaree says about a a man, ‘they have remained silent about him’ or ‘he has a problem’ then he is in the lowest and worst levels with him - but he is mild in his use of terms of criticism so know this."
Al-Iraaqee said in his ‘Sharh al-Alfiyyah’, "al-Bukhaaree says this about those whose hadeeth is abandoned." Refer to ‘ar-Raf` wa at-Takmeel’ [pg. 282-183]
Al-Marwazee says in ‘Masaa`il al-Imaam Ahmad’, "I asked: when is the hadeeth of a person abandoned? He replied: when he more often than not makes mistakes."
+sanaulla sharief : You are not an Aalim (scholar), that's why we do not take anything from you, because not being an Aalim, you do not have the ability to understand the researched knowledge. We do not do your Taqleed, so we dont take from you.
+Mohammed Yaseen
I do not claim to be an 'alim', but I have read the book, seerat imam e azam' by moulana aziz ur rahman Deobandi.
Please read that book, and come back with comments.
Ha Ha Ha, so the base of your knowledge is a book, which you have read by yourself, which means that you think of yourself of being a high-standrd Aalim that's why you rely on your own understanding. Get the ilm from authentic Aalims.
Book 'as'subh -al- noori' is a urdu trnslation of 'mukh'tasar-ll- Qudoori. It is in the syllabus of 'alim course' in Deoband. The translation is by muhammad haneef ganggohi. In volume 02, page 244-245, the issue of alcohol is discussed in detail.
ماسٹر امین اوکاڑوی کی غلطیوں ، جھوٹوں ، غلط فہمیوں اور گمراہ کن بیانات سے صحیح اندازہ ہو گیا کہ اسے محدثین کرام رحمھم اللہ تعالی' سے کوئ چڑ تھی !! اللہ تعالی' امت مسلمہ کو ماسٹر امین اوکاڑوی کے شر اور گمراہ کن فکر سے محفوظ رکھے ، اللھم آمین ۔*
Sab jooty waqaat
جی ہاں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اپنے مسلک کو پھیلانے کے لۓ ، یہ احناف جھوٹ بکتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ غلو کی انتہاء
حنفی عالم قاضی اطہر صاحب مبارک پوری کی امام صاحب کے متعلق ایک غلو بھری تحریر ملاحظہ ہو۔ فرماتے ہیں : ’’عبدالمجید بن ابو رداد کہتے ہیں کہ میں نے ایام حج میں ابو حنیفہ سے زیادہ طواف نماز اور فتویٰ میں مشغول کسی کو نہیں دیکھا وہ تمام رات ، تمام دن عبادت میں رہ کر تعلیم بھی دیا کرتے تھے میں مسلسل دس دن تک دیکھتا رہا کہ وہ (ابو حنیفہ ) طواف، نماز اور تعلیم میں مصروف رہ کر نہ رات کو سوئے نہ دن میں ایک گھنٹہ آرام کیا۔ (نہ دیکھنے کی مدت کو احناف نہ جانے کتنا بیان کریں گے؟ مؤلف۔‘‘) (سیرت ائمہ اربعہ ، ص ۷۴)
Tumhari aqal kharab hai jo jhoote waqyat bol rhe ho
Masha Allah
Masha Allah