یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔000
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
جامعه اشرف المدارس و خانقة حضرت أقدس مولانا الشيخ حكيم محمد اختر رحمه الله اشرف اباد برهمن باريا بنغلاديش خليفه حضرت مولانا الشيخ حكيم محمد اختر رحمه الله كراجي باكستان وخليفة شيخ الاسلام علامه احمد شفيع حفظه الله
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔ حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟ حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے - علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔- علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں - ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Molana saab ap pathano say buhut piar kartay ho we love you to
ماشاءاللہ بہت خوب
حضرت مولانا منظور احمد مینگل صاحب
اللہ تعالٰی آپ کو جزائے خیر عطا فرمائے
اور ہمیشہ حفظ و امان میں رکھے
آمین ثم آمین
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں
MA SHA Allah,
Allah PaK Sehat aur Tanthruste Atta Farmaen Aameen
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Aameen Summa Aameen
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Bhut accha bayan hoti h ... allah inka umar jidha kare ...
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Kiya khoob baat kahi molana manzoor mengal
Allah salamat rakhe
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Allah tallah mulana ko lambi
Umer aata karea
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Mashallah Allah apky ilm o Amal men barkat ata farmaye...
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Molana manzoor mengal
Wallah kiya khoob andaz he samjhane ka allah aap ko jazae khair ata farmaye
Allah amal ki tofiq ata farmaye
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Allah ap ko sehat ata farmaye allah meri Umer de dey ap ko
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
hum pathan hain or hum to batyon sa bht payr krty hain
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
ماشاءاللہ بہت ہی حضرت
اللہ پاک بروز قیامت ھمارا حشر آپ کے ساتھ کریں۔ آمین ثم آمین
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Mashallah very excellent speech
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
جزاک اللہ خیرا
MashaAllah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Maulana Sahib is a great philosophy
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
MASHALLAH ALLAH MOLANA SAIB KO LUMBI UMAR ATTA FARMAY
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Media py kam krny waly ko Allah ajr dy ga InshAllah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
ماشاءاللہ
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
😍😍😍😘😎😎😎😎
mashalla
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
👍❤️
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Ma Sha ALLAH
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Allahahu akkabor
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Allah aap ko salamat rakhe
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Subhan ALLAH
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Ye hai ulma e deoband ki takat
Sarbakaf sar buland
devband devband
Mustafa ko he pasand
devband devband
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔000
mashaallaha
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
mulna saib love pathan and baloch
Mashallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Jiyeeee mengal
Mashaallah Allah movlana kiumr man bRkatatFarmai
Masha Allah
Mshaallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Nice bayan
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Mashaallah
Anas Salman amjadsa
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
جزاك اللهُ
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
ماشأاﷲ
Molana ki allah umar me jan me mal mot tak taduraste dee
ماشاءاللہ بہت خوب صورت
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Subhanallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Hame deobandi hone per Fakhr hai
nice baloch dost
ماشاءاللہ بہت خوب
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
جامعه اشرف المدارس و خانقة حضرت أقدس مولانا الشيخ حكيم محمد اختر رحمه الله اشرف اباد برهمن باريا بنغلاديش خليفه حضرت مولانا الشيخ حكيم محمد اختر رحمه الله كراجي باكستان وخليفة شيخ الاسلام علامه احمد شفيع حفظه الله
Allah nigheban ho
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Audio bayan kha se download hote hai
Vidmate se
اللہ آپکو سلامت رکھے
WhatsApp group hai
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
جزاک اللہ
ما شا اللہ
Aaamen
PRAY FOR ULMA E DEO BAND
M
Abdul Raziq ماشاءاللہ بہت زبردست
ماشاءاللہ
Subhanallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
ماشاءالله
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Maulana Sahib is a great philosophy
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
Masha Allah
ماشاء اللہ
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Mashaallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔
, Mashalla
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Masha allah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Mashallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
ماشاءالله
Mashalla
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
ماشاءالله
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Masha Allah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Masha allah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Masaallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00
Masaallah
یہ منظور احمد مینگل بلوچی گانڈوں تم بہت چیختیں ھو تم پاکستان میں صرف محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو ؟؟؟ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں کتنا ایمان ہیں اور یہ بھی معلوم ھو جائے گاہ کہ تم افواج پاکستان جنرنلوں کا آئی ایس آئی امریکہ برطانیہ اور یہودوں کا کمینہ کتا ھو یا انسان ھو سن لو منظور احمد بلو چی کمینے کتے کنجروں کا کنجر۔۔۔جناب محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخی کرنے والوں کا نام ہیں پاکستانی اسٹیبلیشمنٹ جنرنیلی آئی ایس آئی اور پاکستان کا سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں ہیں مختصر ان سب نے مردان اور چترال میں پیغمبری کا دعواہ کیا اور اس کا الزام بے گناہ مشال خان پر لگایا اور مردان یونیورسٹی عبدالولی خان میں بے گناہ مشال خان کو بےدردی سے قتل کیا اس میں جماعت اسلامی اسلامی سے مولانا گوھرالرحمن کا بیٹا عطاءالرحمن کمینہ اور فضل الرحمن ف سے شجاع الملک بھی شامل تھا تقریبا ھر قسم علماء یہودی کتاخنزیر کنجروں کنجر علماء شامل تھے یہ کمینہ منظور بلوچ وعیرہ وعیرہ تمھارے گانڈمیں بہت خارش اور اس کے علاج کیلئے بہت جلد اللہ تعالٰی حضراعیل علیہ السلام کو حکم کرئے گاہ اور تمھارا گانڈ کا خارش نکا لے گاہ تم بہت ناچتے ھو کہ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم پر جان بھی قربان۔۔۔مال بھی قربان۔۔۔۔شان بھی قربان۔۔اور اصحابہ رضی اللہ عنہ پر بھی ۔۔۔ یہ بے عیرتوں افواج پاکستان جنرنلوں کا کمینوں کتوں کنجروں کا کنجر ؤں۔ ۔۔تم صرف پاکستان میں محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کا گستاخ کا نام لے لو؟؟؟ اس کا نام ہیں افواج پاکستان جنرنلوں کا جنرلی اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ آئی ایس آئی اور سب حفیہ ایجنسیاں اور بعض اسلامی جماعتیں تنظیمیں بھی ہیں منظور احمد منگل بلوچ معلوم ھو جائے گاہ کہ تم میں ایمان ہیں یا نہیں یہودی کتے ھمیشہ قرآن شریف اور حدیث جہاد مسجد مدرسے کے لباسوں میں ھوتے ہیں ھمارے زمانے کا علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیںحضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:وہ کون ہیں؟آپ نے فرمایا: گمراہ کرنے والے علماء اور حکمران ) پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل ہیں اور اس کے ساتھ علماء بھی ہیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-۔
حضوراکرم صلےاللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے تم پر دجال کے قافلوں کا خطرہ ہے-پوچھا گیا:کون ہیں؟آپ نے فرمایا:گمراہ کرنے والے علماء(حکمران )پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کا جنرل اور پاکستانی اسٹبلیشمنٹ ہیں
حضرت عیسی علیہ السلام نے فرمایا:تم کب تک رات کے مسافروں(ٹامک ٹوئیاں مارنے والوں )کے لیےراہ صاف کرتے رہو گے اور کب تک ظالموں کے ساتھ رہوگے؟
حضرت عیسی علیہ السلام کا فرمان ہے :برے علماء کی مثال اس پتھر کی طرح ہے جو نہر کے منہ پر گر پڑے(اور پانی کی آمد بند کر دے)نہ خود پانی پیے اور نہ ہی کھیتی کے لیے پانی چھوڑ دے -
علماء قاضیوں کی طرح ہیں -قاضیوں کے بارے میں آنحضرت صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے-¡قاضی تین ہے۔-ایک وہ قاضی جو حق کے مطابق
فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو،یہ قاضی جنت میں جائے گا-ایک وہ قاضی ہے جو غیر منصفانہ فیصلہ دے اور وہ جانتا ہو یا نہ جانتا ہو یہ دونوں دوزخ میں جائیں گے۔-
علماء آخرت کی علامت یہ ہے کہ حکام وسلاطین سے دور رہیں ،جب تک ان سے دور رہنا ممکن ہو دور رہیں ،بلکہ اس وقت بھی ملنے سے احتراز کریں جب وہ خود ان کے پاس آئیں - اس لیے کہ دنیا نہایت پر لطف اور سرسبز شاداب جگہ ہے- دنیا کی باگ ڈور حکام کے قبضے میں ہے- جوشخص حکام دنیا سے ملتا ہے اسے ان کی کچھ نہ کچھ رضاجوئی اور دلداری کرنی ھوتی ہے- خواہ وہ ظالم و جابر ہی کیوں نہ ہوں -دیندار لوگوں پر واجب ہے کہ وہ ظالم و جابر حکام سے ہر گز نہ ملیں -ان کے ظلم کا اظہار کریں اور ان کے افعال واعمال کی مذمت کریں -
ھمارے زمانے کے علماء بنی اسرائیل کے علماء سے بھی بد تر ہیں -آج کل کے علماء بادشاہوں(یعنی افواج پاکستان جنرنلوں کے)صرف جائز امور بتلاتے ہیں یا انہیں وہ باتیں سناتے ہیں جو ان کی مرضی کے عین مطابق ہوں -وہ انہیں ان کے فرائض سے آگاہ نہیں کرتے-اس خوف سے کہیں بادشاہ(یعنی افواج پاکستان کے جنرل )ان کی آمد پر پابندی عائد نہ کریں یا یہ کہ وہ ناراض نہ ہو جائیں-حالانکہ بادشاہوں کو ان سے فرائض واجبات سے آگاہ کرنا ہی علماء کے لیے نجات کا باعث بن سکتا ہے-۔۔00