The True Story of Mawla Hasan Ali Shah | Rai Abu Ali Missionary

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 10 ม.ค. 2025

ความคิดเห็น • 12

  • @amanpunjani6037
    @amanpunjani6037 4 หลายเดือนก่อน

    Ya ali madad ❤

    • @globaljamat
      @globaljamat  4 หลายเดือนก่อน

      Mawla Ali Madad

  • @bahadurmomin1203
    @bahadurmomin1203 3 หลายเดือนก่อน

    Sukharan maula ya ali madad

    • @globaljamat
      @globaljamat  3 หลายเดือนก่อน

      Mawla Ali Madad

  • @2858122
    @2858122 4 หลายเดือนก่อน

    Ya Ali Madad.. ❤

    • @globaljamat
      @globaljamat  4 หลายเดือนก่อน

      Mawla Ali Madad

  • @rashidarupani9519
    @rashidarupani9519 4 หลายเดือนก่อน

    Ya Ali madad

    • @globaljamat
      @globaljamat  4 หลายเดือนก่อน

      Mawla Ali Madad

  • @Sheza-o4x
    @Sheza-o4x 29 วันที่ผ่านมา

    Astwari Matlab??????

  • @MuhammadAnwarGhazi
    @MuhammadAnwarGhazi 8 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    ھم القرآن کو اگر صحیح طریقہ سے انٹر پریٹ کریں تو القرآن۔ کی ھر بات اللہ آل علی کے متعلق ھے
    یہی شریعت اور طریقت ھے
    نماز یہی رازہ یہی حج یہی زکوات یہی
    مگر ذات اللہ میں ھم مسلمان اختلاف میں ھیں اور کیوں یہ ھوا اور کیسے ھوا

    • @MuhammadAnwarGhazi
      @MuhammadAnwarGhazi 7 ชั่วโมงที่ผ่านมา

      آپ نے کل انسانیت ساتھ ملا کر چلیں
      حضرت ابراھیم علیہ السلام کے بعد ایک لاکھ پیغمبر تشریف لائے
      حضرت سیدنا عبداللہ
      سیدنا ابو طالب۔ سائیں
      سیدنا عبد المطلب
      یہ سب رسول ھیں
      مگر افسوس ھم دل بڑا نہیں کرتے
      آپ القرآن کو انٹر پریٹ کر کے اللہ آل علی کو ظاھر کریں
      پہلے اِبراھیم علیہ السلام کی اللہ آل علی نے ٹرینگ کی
      پہلے خود تلاش کروایا
      یہ ستارہ۔ خدا ھے
      یہ چودویں کا چاند خدا ھے یہ سورج خدا ھے
      پھر کہا میں سقیم ذھنی بیمار ھوں
      پھر بتوں کو توڑتے ھوا کہا کہ تم جو آلہ جو کیا تم بولتے ھو یا کیوں نہیں کھاتے
      القرآن کی یہ آیات ھیں
      پھر آگ میں ڈالے گئے پھر اللہ آل علی نے فرمایا جاؤ اپنی بیوی۔ بنجر وادی میں چھوڑ آؤ
      پھر کہا اسماعیل کو ذبح کرو
      پھر کہا
      یہاں گھر بناؤ
      تم اور اسماعیل
      پھر گھر بن گیا تو ظاھر ھے under stood
      ھے
      بت پرستوں کو پتہ چلا کہ ھمارے بتوں کی توھین کرنے والے اِبراھیم نے بکہ وادی میں گھر بنایا
      تو انہوں نے اپنے خداؤں کا انتقام لینے کے لیے وھاں جا کر ابراھیم۔ علیہ السلام کی۔ زندگی میں ھی۔ جا کر اس گھر پر قبضہ کر کے بت adjust کر لیے
      کیا پھر اِبراھیم علیہ السلام اس گھر گئے اگر گئے تو پجاری تھے مگر وہ تو بت شکن تھے
      گھر بھی سید ابراھیم کا ساتھ تھا اس بت خانے کا
      کیا اسماعیل سائیں گئے اگر گئے تو وہ بھی پجاری تھے
      مگر وہ تو پجاری نہیں تھے
      پھر۔ اسی طرح حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ولادت ھوئی
      اب یہاں ساری انسانیت ٹھر جائے۔ کہ
      یک لاکھ چوبیس ھزار کچھ۔ ںنبی رسول گزر چکے ھیں اور حبیب خدا بھی۔ تشریف لا چکے ھیں
      اور اس گھر میں بت ویسے کھڑے ھیں
      کس کی ضرورت تھی جو اس اپنے گھر سے بت نکالے
      حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
      30 سال اس گھر بت خانے نہیں گئے
      پھر
      واپس او۔ اللہ کے گھر جو اس وقت طے تھا وہ بیت المقدس تھا
      جب مریم پاک کو محسوس ھوا کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام جنم لینے والے ھیں اور وہ بیت المقدس کے پاس تھی تو اللہ نے فرمایا مریم اس گھر سے دور ھو جاؤ۔ وہ سامنے کھجور کا جھنڈ ھےادھر اسے جنم دو
      نیچے چشمہ نکلے گا کھجور گرے گی اور کلام نہ کرو اور کہو میں نے روزہ رکھا ھوا ھے
      القرآن کی یہ آیات ھیں
      پھر او اس بت خانے کی طرف
      30 سال کے بعد
      جب سردار زادی والدہ ماجدہ آل علی آل مرتضیٰ کو محسوس ھوا کہ وہ جنم دینے والے ھیں اور اس بت خانے کے پاس سے گزر رھی تھیں تو خیال آیا کہ مریم کو اللہ نے کہا دور ھو جاؤاس گھر سے کہیں مجھے نہ کہ دیں
      تو فورا گھر کی طرف تشریف لانے لگی تو فوراً انہی فرشتوں نے آپ کو روکا اور گ
      فرمایا یا سردار شادی بی بی پاک
      آج اس گھر کو چھوڑ کر چلی جائیں گی تو اس گھر کا کیا ھو گا آئیں اس گھر کے اندر
      آپ دروازے کی طرف سے اندر جانے لگی تو فرشتوں نے عرض کی نہیں دروازے سے ھر کوئی جاتا ھے دیوار شق ہوگئی
      آل واجد وجود والا المتکبر خیر الماکرین بہترین دھوکا بن کر اپنے حبیب کے لیے ا یک دن کا بچہ بن کر ا ظاھر ھوا
      وہ بچہ نہیں تھا وہ کنگ ھے
      پھر اللہ تعالیٰ نے اپنی حبیب کو وحی بھیجی جائیں اس گھر کی طرف
      آپ صلعم نے عرض کی
      یا اللہ
      عرب کے لوگوں بت پرستوں نے مجھے عرب کی دولت اور شہزادیاں آفر کیں میں نے انکار کیا اب کس منہ سے اس گھر کی طرف جاؤں
      اللہ نے فرمایا کہ اپکو میرے حکم کی انتظارِ تھی اور مجھے اپنے وسیع۔ (وسعت والے) کی انتظار تھی
      جائیں اب وہ آچکا گا ھے
      آپ صلعم دوڑتے گوئے اس گھر کی طرف گئے
      آل علی آل عظیم کے دونوں ھاتھ اپنے چہرے پر تھے کہ پہلی نگاہ
      الحماد الحمید کی اپنے حبیب محمد احمد محمود بر پڑے نہ کہ لات منات عزی پر پڑے
      جیسے ھی آپ صلعم اس جنم خانے میں انٹر ھوئے
      تو
      حضرت علی المرتضیٰ اللہ نے تشھڈ پڑھ کر سلام کر کے پہلی پاک نگاہیں ڈالتے ھوئے انگلی کا آپ صلعم کی طرف شھادت کی انگلی کا اشارہ کر کے شھادت گواھی دی
      آپ صلعم نے اس عاشق محب کو اٹھایا اور ثنا پڑھی
      وتعالی جدک ولا الہ غیرک
      آپکی جد جدت اعلی ھے اور نہیں الہی غیر آپکے
      پھر سورت الفاتحہ پڑھتے ھوئے اس بت خانے سے اسے ساتھ اٹھاتے ھوئے باھر اکر نبوت کا اعلان کر دیا
      یہ اندر والے بت خدا آلہ نہیں ھیں یہ ھے
      لا الہ الااللہ آنی رسولِ اللہ
      یہ دو ٹوک بات ھے

    • @MuhammadAnwarGhazi
      @MuhammadAnwarGhazi 7 ชั่วโมงที่ผ่านมา

      بت تو پہلے دن نکال سکتے تھے اپنے گھر سے
      مگر
      بت پرست کہتے یہ بچہ نہیں کر سکتا کسی اور خدا نے کیا ھو گا
      ھم تاریخ اسلام میں فتح مکہّ پر بت صاف کرنا دکھاتے ھیں
      اس وقت حضرت محمد صلعم 62۔ سال کے تھے اور آل ولی آل عظیم 32 سال کے تھے
      کیا ایک 62 سال والے اعلی بزرگ کے پاک کندھوں پر 32 سال والے نوجوان ھستی بیٹھ جائیں گے کیا یہ خوبصورت ظرف دکھتا ھے
      چلو مان لیا کہ آپ اللہ العلی پاک کندھوں پر بیٹھ گئے
      لیکن یہ نہ سوچا کسی مسلمان نے کہ
      یہ جو مدینہ منورہ سے جتنے سجدے کیے گئے کیا بت خانے کو کیے گئے تھے کیونکہ ھم تو آخری سال فتح مکہ پر بت صاف کرنا دکھا رھے ھیں
      واہ مسلمان
      بات دوٹوک یوں ھے
      جب 6/7 سال کی عمر کے آپ اللہ آل علی ظاھری طور پر ھوئے
      تو کندھوں پر بیٹھ کر اپنے گھر کو صاف کرنے گئے
      جا الحق زھق الباطل ان آل باطل کان زھوقا
      سورت بنی اسرائیل ۔مکیہ سورت
      تم تو پتھر ھو
      بلکہ پتھروں سے بھی گئے گزرے ھو
      پتھر میں تو وہ ھے جن سے نکلتا ھے پانی پتھر میں تو وہ ھیں جن سے پھوٹتی ہیں نہریں
      پتھر میں تو وہ ھیں جو ھر پڑتے ھیں اللہ کی خاشیعت (خوشی و خوف ) سے
      سورت البقرہ
      مگر افسوس ھم قیصر و کسریٰ کے محلوں کے مینار کو کوڈ کرتے ھیں
      حالانکہ وہ تو pure پتھر نہیں تھے ریت چونا اور گارا اور اینٹیں اور پتھر تھے
      خیر
      جب سب بتوں نے اللہ علی اور پاک حبیب کے اشارے پر ادب کے ساتھ یہی ۔مرجان نیلم یاقوت کے دیوتا
      برف کی پھوار کی طرح ریت بن گئے
      جب مکہ کے بت پرستوں نے اپنے خداؤں کا یہ حشر دیکھا کہ وہ غائب ھو گئے
      تو سر جوڑ کر سوچا کہ اب ھمارے خدا تو رھے نہیں
      محمد نے 30 سال اس بت خانے کا رخ نہیں کیا
      جب سے یہ علی آتا گیا اس نے ھمارے خدا ھی غائب کر دیے
      او عہد کرو قسمیں کھاؤ اتفاق کرو۔ 360 نہ سمجھو ایک سمجھو اسے ساتویں آسمان پر رکھو
      اگر ھمارے خدا نہیں رھے تو محمد جس کو عربی میں خدا کہ رھے ھیں اس کے خدا کے ساتھ ایسا حشر کریں گے کہ رھتی دنیا تک کوئی اسے خدا نہیں سمجھے گا بلکہ انسان ھی سمجھیں گے
      او اس خدا کو خدا کے عہدے سے خارج کرو اور سیاسی کلمے پڑھو ابھی شروعاتی سٹیج ھے جو جو بھی نیا مسلمان بنے گا تو اسے کور کر کے ساتویں آسمان پر ریفر کرو
      اور کوئی ۔۔مکہ سے باھر کا بت پرست جب یہ آل علی کا سن کر کہ اسی نے بت غائب کیے ھیں تو بھٹکاو ان کو کہیں وہ ایمان نہ لے آئے
      سیاسی کلمے پڑھو اور گھس جاؤ محمد کے گروپ میں اور اس محمد کے سامنے اسے اللہ کہو اور سائیڈ پر اسے ساتویں آسمان پر ریفر کرو
      اللہ کو خارج کر کے اسکے ماننے والوں کو خارجی کہ کر چن چن کر شھید کیا گیا
      جاری ھے
      Subject.. RECONSTRUCTION OF ISLAM WITH SELF RECONSTRUCTION