Is Making a Waseela Shirk?beautiful lectureDrisrahmad

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 2 ม.ค. 2025

ความคิดเห็น • 2

  • @ALI_HSSN
    @ALI_HSSN หลายเดือนก่อน

    اگر یہ منکر ہو چکے ہیں تو پھر درود و سلام کیوں پڑھتے ہیں۔ سلام بھی تو زندہ شخص کو دیا جاتا ہے۔ یا پھر یہ کہ دیں کہ اللہ نے جو کہا ہے وہ نہیں مانتے۔
    "اللّٰہ اور اس کے فرشتے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر درود سلام بھیجتے ہیں اے ایمان والو تم بھی نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود و سلام بھیجو۔"

    • @Meethybol-ky7if
      @Meethybol-ky7if  หลายเดือนก่อน

      @@ALI_HSSN سوال دراصل اس بات کی وضاحت چاہتا ہے کہ جو لوگ بعض اسلامی عقائد یا تعلیمات سے اختلاف رکھتے ہیں وہ درود و سلام کیوں پڑھتے ہیں اور اس عمل کی شریعت میں کیا حیثیت ہے۔ درود و سلام کا تعلق نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی محبت اور عقیدت سے ہے، جس کی تعلیم خود قرآن میں دی گئی ہے:
      اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: "بے شک اللہ اور اس کے فرشتے نبی (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) پر درود بھیجتے ہیں، اے ایمان والو! تم بھی ان پر درود بھیجو اور خوب سلام بھیجو۔" (سورہ الاحزاب: 56)
      سلام کا مطلب صرف زندہ شخص کو سلام کرنا نہیں ہوتا بلکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سلام بھیجنے کا مطلب آپ کی عزت و توقیر اور مقام کی گواہی دینا ہے۔ یہ ایک سنت ہے جس سے محبت و عقیدت کا اظہار ہوتا ہے۔
      جو لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیمات کی پیروی نہیں کرتے یا ان کی بعض باتوں سے انکار کرتے ہیں، ان کا درود و سلام پڑھنا یا نہ پڑھنا ان کے عقیدے کی گہرائی اور اخلاص پر منحصر ہے۔ کچھ لوگ صرف رسم کے طور پر یہ عمل کرتے ہیں، جبکہ دوسروں کے لیے یہ ایمان کا ایک جزو ہوتا ہے۔
      یہ کہنا کہ وہ اللہ کے حکم کو نہیں مانتے، ایک سنگین بات ہے جو ان کے عقائد اور نیت کی تشریح کرتی ہے۔ اس کے بارے میں صحیح فیصلہ اللہ تعالیٰ ہی کر سکتا ہے۔