اللہ اکبر ر کے اوپر ضمہ ھے وصلا بھی ضمہ ھی پڑھیں گے اور وقف ھی بھتر ھے اور مد منفصل میں مد تعظیمی کرنا بھتر ھے قصر سے اگرچہ اصول تجوید یہان نھی ھونگے تاھم کرلیا تو بھت اچھی بات ھے
مفتی صاحب ایک مسئلہ ہے کہ ایک آدمی فجر کی نماز نہیں پڑھتا اور جمعہ کی نماز پڑھنے جاتا ہے کہ اس کی جمعہ کی نماز اداہوجائے گیاس کے بارے میں مفصل و مدلل جواب جمعہ کی نماز کے لئے کیا شرط ہے وہ بھی
کلمات اذان میں سے پہلے ”اللہ اکبر“ کے ”راء“ پر پیش پڑھنے کو فقہاء نے خلاف سنت لکھا ہے، ”راء“ کو یا تو ”وقف“ کی بنا پر ساکن پڑھا جائے، یا پھر اسے مفتوح پڑھا جائے، مفتوح پڑھنے کی صورت میں یہ توجیہ ہوگی کی حدیث الأذان جزم والإقامة جزم پر کسی درجہ میں عمل کرتے ہوئے ”اللہ اکبر“ پر وقف کی نیت کی جائے گی؛ نتیجةً آخری حرف ساکن ہو جائے گا اور اگلا کلمہ یعنی ”اللہ اکبر“ میں بھی پہلا حرف ساکن ہے، اور عربی کا ضابطہ ہے کہ اگر دو ساکن جمع ہو جائیں تو وصل کے وقت پہلے ساکن کو فتحہ کی حرکت دی جاتی ہے؛ لہٰذا یہاں ”راء‘ جو کہ پہلا ساکن ہے، اس پر فتحہ آئے گا۔ ․․․․․․․․․․ حاصلہا أن السنة أن یسکن الراء من ”اللہ اکبر“ الأول أو یصلہا باللہ اکبر الثانیة، فإن سکنہا کفی وإن وصلہا نوی السکون فحرک الراء بالفتحة ، فإن ضمہا خالف السنة؛ لأن طلب الوقف علی اکبر الأول صیرہ کالساکن أصالةً فحرک بالفتح (رد المحتار علی الدر المختار: ۲/۵۲، ط: زکریا) نیز دیکھی: احسن الفتاوی: ۲/۲۹۵، ۲۹۶، ط: کراچی)۔
वालेकुम अस्सलाम व रहमतुल्लाह आपको कन्फ्यूज़न हुआ है, तश्दीद के नीचे जो होता है ना वह ज़ेर होता है और तश्दीद के ऊपर जो होता है वह ज़बर होता है आप गौर से देखो।
اذان واقامت کے علاوہ اللہ اکبر کی "را" پر کسی بھی صورت میں فتحہ نہیں آسکتا۔ زبانِ عربی کے مطابق یہ ایک فاش غلطی ہوگی۔ یہ "را" وقفاً ساکن ہوگی اور اذان واقامت میں اس کو ساکن پڑھنا ہی مسنون بھی ہے۔ جبکہ وصلاً (یعنی ملا کر پڑھنے کی صورت میں) یہ مرفوع یا مضموم ہوگی یعنی اس پر ضمہ یا پیش آئے گا۔ اور اذان واقامت کے دو کلمات میں وصل کرنا خلاف سنت ہے۔ اگر کوئی اذان واقامت کے پے در پے دو کلمات کی ادائیگی میں عجلت کرتے ہوئے اللہ اکبر کی"را" کو لامِ جلالہ (یعنی کلمہ "اللہ" کا "ال") سے ملا کر پڑھنا چاہتا ہے تو یہ اُسی صورت میں جائز ہے جبکہ مؤذن وقف کی نیت کرے۔ اور ایسی صورت میں قواعد عربی کے مطابق دو ساکنوں کے جمع ہونے کے سبب وصلا "را" کا سکون زبر سے بدل جائے گا۔ واللہ أعلم بالصواب۔
مفتی صاحب اگرکسی کی فرض نماز کی اگر دو رکعت چلی گئیتو بقیہ دو رکعت میں سورۃ پڑے گا کہ نہیں پڑے گاکس طرح اپنی تمام نماز کو مکمل کرےپورا طریقہ بتائےساتھی ہم سے بار بار پوچھتے رہتے ہیںمفتی صاحب ایک بات یہ ہے کہ نماز کے اندر جو بار بار غلطی ہے اس کے بارے میںتاکہ اس سے ساتھی ہر ساتھی اس سے واقف
ما شاء اللہ
ماشاءاللہ الحمد لله جزاک اللہ
Mashaallah
بہت اچھے طریقے سے اذان کو آپ نے سمجھایا خداوندے کریم ہم سب کو عمل کی توفیق عطا فرمائے اور آپ کو کامیابی عطا فرمائے والسلام
Bilkul sahi farmaya mufti shab ne
جزاک اللہ خیرا واحسن الجزاء
Masa allha
ماشاءاللہ مفتی صاحب نے بہت دقیق اور باریک غلطیوں پر متنبہ فرمایا
جزاک اللہ خیرا
Waalaykumussalam warahmatullahi vabharaqatuhu
Mashaallah❤
✅✅
Aap dorsi video me aazan takbir me sahi tarika bataye
Assalamoalekum warahmatullah wabarkatuhu
वालैकुम अस्सलाम व रहमतुल्लाहि व बरकताहू सुब्हान अल्लाह मुफ़्ती साहब आपके बताने अंदाज़ सुब्हान अल्लाह अल्लाह आपके इल्म में और उम्र में बे इन्तिहा बरक़त अता फ़रमाए
【 जाज़नल्लाहो खैरन】
🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹🌹
اللہ اکبر ر کے اوپر ضمہ ھے وصلا بھی ضمہ ھی پڑھیں گے اور وقف ھی بھتر ھے اور مد منفصل میں مد تعظیمی کرنا بھتر ھے قصر سے اگرچہ اصول تجوید یہان نھی ھونگے تاھم کرلیا تو بھت اچھی بات ھے
راجح یہی ہے کہ ساکن پڑھاجائے البتہ فتحہ بھی جائز ہے۔
@@MuftiIdreesFalahi دلیل
اوپر قناۃ الفلاح والے کمینٹ میں ملاحظہ فرمائیں
assalamualaikum mufti sahab,
azan and iqama kya aap likh kar de sakte hai please..
مفتی صاحب ایک مسئلہ ہے کہ ایک آدمی فجر کی نماز نہیں پڑھتا اور جمعہ کی نماز پڑھنے جاتا ہے کہ اس کی جمعہ کی نماز اداہوجائے گیاس کے بارے میں مفصل و مدلل جواب جمعہ کی نماز کے لئے کیا شرط ہے وہ بھی
فجر نہ پڑھنے کا گناہ ملے گا اور جمعہ پڑھنے کا ثواب ملے گا، آسان سی تو بات ہے۔
Jo shakhs assaduallailaha assaduanna minnauv ye kha Tak sahi he inke bare mein bhi batayen
शौहर और खाविंद घरमें जमातसे नमाज पढ सकते हैं क्या ? या अलग अलग पढना बेहतर है ?
शौहर बिवी का घरमे जमात से नमाज पढना बेहतर है या अलग अलग ? आदमी के पीछे सिर्फ आदमी या सिर्फ औरतें या फिर दोनों का नमाज पढना दुरूस्त है ?
th-cam.com/video/9VT7llWcfZ0/w-d-xo.html
Mufti sahab bager waju azan de sakte he kiya
De sakte hain lekin nahi dena chahiye...
Kuch log milete h
hayya alas slati hayya alas slah
Hayya alal flahi hayya alal flahi
Qad qamatis slatu qad qamits slah
Lal libas pahna chahia ya nahi
مفتی صاحب ایک آدمی کی فرض نماز کی ۱ .۲ دو رکعتاچھوٹی ہوتو اپنی بقیہ نماز کیسے پوری کرے گا اس کے بارے میں پوری تفصیل بتادو
th-cam.com/video/2qwRQuUvR9c/w-d-xo.html
Kisi imama sab ne kaha pesh honi chahiye
اصول عربیت کے تحت ر پر ضمہ ہونا چاہیے، پھر بھی خلاف اصول سکون یا فتحہ کیوں مسنون ہے؟
اسکا جواب بھی دے دیا جائے اسلیے کہ عامۃ یہ اعتراض کیا جاتا ہے،
کلمات اذان میں سے پہلے ”اللہ اکبر“ کے ”راء“ پر پیش پڑھنے کو فقہاء نے خلاف سنت لکھا ہے، ”راء“ کو یا تو ”وقف“ کی بنا پر ساکن پڑھا جائے، یا پھر اسے مفتوح پڑھا جائے، مفتوح پڑھنے کی صورت میں یہ توجیہ ہوگی کی حدیث الأذان جزم والإقامة جزم پر کسی درجہ میں عمل کرتے ہوئے ”اللہ اکبر“ پر وقف کی نیت کی جائے گی؛ نتیجةً آخری حرف ساکن ہو جائے گا اور اگلا کلمہ یعنی ”اللہ اکبر“ میں بھی پہلا حرف ساکن ہے، اور عربی کا ضابطہ ہے کہ اگر دو ساکن جمع ہو جائیں تو وصل کے وقت پہلے ساکن کو فتحہ کی حرکت دی جاتی ہے؛ لہٰذا یہاں ”راء‘ جو کہ پہلا ساکن ہے، اس پر فتحہ آئے گا۔ ․․․․․․․․․․ حاصلہا أن السنة أن یسکن الراء من ”اللہ اکبر“ الأول أو یصلہا باللہ اکبر الثانیة، فإن سکنہا کفی وإن وصلہا نوی السکون فحرک الراء بالفتحة ، فإن ضمہا خالف السنة؛ لأن طلب الوقف علی اکبر الأول صیرہ کالساکن أصالةً فحرک بالفتح (رد المحتار علی الدر المختار: ۲/۵۲، ط: زکریا) نیز دیکھی: احسن الفتاوی: ۲/۲۹۵، ۲۹۶، ط: کراچی)۔
Assalamualikum Mufti sab. jajakallah aap ne tho azan ke masael ache se samjae. aap ne screen per assalathu khairumanannaum likhe the. mimannaum haina.
वालेकुम अस्सलाम व रहमतुल्लाह आपको कन्फ्यूज़न हुआ है, तश्दीद के नीचे जो होता है ना वह ज़ेर होता है और तश्दीद के ऊपर जो होता है वह ज़बर होता है आप गौर से देखो।
اذان واقامت کے علاوہ اللہ اکبر کی "را" پر کسی بھی صورت میں فتحہ نہیں آسکتا۔ زبانِ عربی کے مطابق یہ ایک فاش غلطی ہوگی۔ یہ "را" وقفاً ساکن ہوگی اور اذان واقامت میں اس کو ساکن پڑھنا ہی مسنون بھی ہے۔ جبکہ وصلاً (یعنی ملا کر پڑھنے کی صورت میں) یہ مرفوع یا مضموم ہوگی یعنی اس پر ضمہ یا پیش آئے گا۔ اور اذان واقامت کے دو کلمات میں وصل کرنا خلاف سنت ہے۔ اگر کوئی اذان واقامت کے پے در پے دو کلمات کی ادائیگی میں عجلت کرتے ہوئے اللہ اکبر کی"را" کو لامِ جلالہ (یعنی کلمہ "اللہ" کا "ال") سے ملا کر پڑھنا چاہتا ہے تو یہ اُسی صورت میں جائز ہے جبکہ مؤذن وقف کی نیت کرے۔ اور ایسی صورت میں قواعد عربی کے مطابق دو ساکنوں کے جمع ہونے کے سبب وصلا "را" کا سکون زبر سے بدل جائے گا۔ واللہ أعلم بالصواب۔
مفتی صاحب اگرکسی کی فرض نماز کی اگر دو رکعت چلی گئیتو بقیہ دو رکعت میں سورۃ پڑے گا کہ نہیں پڑے گاکس طرح اپنی تمام نماز کو مکمل کرےپورا طریقہ بتائےساتھی ہم سے بار بار پوچھتے رہتے ہیںمفتی صاحب ایک بات یہ ہے کہ نماز کے اندر جو بار بار غلطی ہے اس کے بارے میںتاکہ اس سے ساتھی ہر ساتھی اس سے واقف
th-cam.com/video/2qwRQuUvR9c/w-d-xo.html
Hazrat Hindi mein ajaan
جزاک اللہ خیرا