Molana abdur Rahim falahi ( r.h )

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 31 ม.ค. 2025

ความคิดเห็น • 10

  • @hajrakazi7194
    @hajrakazi7194 ปีที่แล้ว

    Allah mrhum bhay o ni Ball ball magfhirt frmave jannatul firdos naseb kare ❤😢😢😢

  • @ummatemuslimakikhidmat7102
    @ummatemuslimakikhidmat7102 3 ปีที่แล้ว

    Masha allah

  • @Habibullha-j1g
    @Habibullha-j1g 4 ปีที่แล้ว +1

    ماشااللہ بہت خوب

  • @amanakhatoon454
    @amanakhatoon454 2 ปีที่แล้ว

    Allah Hazrat ko jannatul Firdaus ne Makan ala Naseeb ata farma

  • @ubaidulhadipatel1179
    @ubaidulhadipatel1179 4 ปีที่แล้ว

    اللهم اغفر له وارحمه واسكنه في الجنة

  • @ummesaleh1369
    @ummesaleh1369 4 ปีที่แล้ว

    Allah marhoom ki bal bal magfirat farma

  • @khadijasurti3508
    @khadijasurti3508 4 ปีที่แล้ว

    😭😭😭😭😭

  • @IrfanKhan-bj7yb
    @IrfanKhan-bj7yb 3 ปีที่แล้ว

    Ilhatala hajrat kikbruku munuarfarmia

  • @A.A.Rahmani6311
    @A.A.Rahmani6311 4 ปีที่แล้ว +4

    چل دیے اب چھوڑ کر ہمیں اے فلاحی پاسباں۔
    اے مرشد و محبوب العلماء خطیب و با وفا۔
    کہاں دیکھیں اب تیری وہ مسکراہت۔
    دل مضطرب نے پکارا اے فلاحی کہاں ہے تو۔
    دل سے نکلی ایک ہی صدا اے فلاحی ۔
    چل دئےہمیں چھوڑ کر تنہا تنہا۔
    یقین نہیں ہمیں تیری وفات کا ۔
    رہتا ہے انتظار ہر مجلس میں تیرے کلام کا۔
    تو ہی تھا علوم مظاہری کا پاسباں ۔
    تو ہی تھا فیض وستانوی کا رازداں۔
    اپنے برادر کبیر کو صدمہ دے دیا تو نےعظیم ۔
    نہ معلوم تیری یادوں کا ہوگا کس دوا سے علاج۔
    مفتی ریحان کو دیکھ کر ہوتی ہے ان کی یاد تازہ
    کہاں لائیں اب ان جیسا مفکر و منتظم۔
    حضرت وستانوی کو کہہ گئے الوداع۔
    جس نے سینچا تھا گلشن وستانوی۔
    کیا معلوم تھا کہ یہ آپکی آخری ملاقات ہے۔
    کیا معلوم تھا کہ یہ تیرا آخری دیدار ہے۔
    کیا معلوم تھا چھوڑ کر چل بسے گے ہمیں۔
    کیا معلوم تھا کل ملاقات کا وعدہ کیسے ہوگا پورا۔
    بس تیری یادیں رہیں گی دل میں ہمیشہ زندہ۔
    نہیں بھول پائیں گے تیرے صدمہ کو کبھی۔
    یاد رکھیں گے تیری باتوں کو ہمیشہ ۔
    یاد کریں گے تیری باتوں کو ہمیشہ۔
    خدا رحمت کرے آپ کی قبر پر ۔
    خدا جنت بنائے آپ کی قبر کو۔
    دل تو روتا ہے آنکھیں اشک بہاتی ہے۔
    پھر بھی ہوتا نہیں سکون تیری یادوں سے بھلا۔
    پیشکش :انیس احمد انبھیٹوی