Tlaq ak irady ka nam h ak asa fesla ju soch smjh k kiea jye usk consequences ko mind m rkhty huy phir wakiea huti h allah ne Quran pak m irady ka lfz use keia h ..mgr hmra msli hmn bs ye dramu wli tlak tlak tlak bht psnd h
Jo Allah insan k gunh k sochne or phir krne ka bd b likhta ni us wqt tk or tuba krne ka intzar krta h insan k tu kasy hu skta h k uska law asa hu k wu 5 seconds m 10 seconds m ak mzbot rshta tabh hu jy bchy rul jy 2 khndan tut jyn tlak ko allah ne last option k tor py rkha h mgr hmry molvio ne mzak bna dia h
Jb logu ko ye smjh ajygi k ye 3 lfzu ki bat ni ki Allah ne blky 3 moku ki bt ki h tu tb shyd smjh ajy k aj k moulahs ks trf ly k ja rhy h dunia ko ....
Ye 3 lfz ni h 3 muky hty h ju Allah dyta h kse couple ko sudhrne k ly apne mamlat apni glti thk krne k ly lkin hm andhi taqled krty h molvio ki khd kbi b apne dmg se soch k quran ko smjhne ki try ni krty ...
Kiya sohar ne istempepar pr do talak biwi ko bjhdin ,,,,our do sahdid gusse ki halat min dedin to kiya talaq hojati he ,,sir please is ka jwab dedyn ..
آپ کے سوال کا جواب قرآن ہی میں موجود ہے صرف سمجھنے کی ضرورت ہے۔ سورۃ البقرۃ کی آیت 228 کے پہلے فقرہ کا تر جمہ ہے:” اور مطلقات کے لئے ہے کہ اپنے آپ کو تین حیض تک انتظار کروائیں ( اس بات کا کہ شاید ان کے شوہر واپس ان کو اپنی زوجیت میں لوٹا لیں)"۔ تو اس میں جو توجہ طلب لفظ ہے وہ ہے مطلقات۔ مطلقات قرآن نے یہاں ان عورتوں کو کہا ہے جن کے شوہروں نے انہیں ابھی ابھی طلاق دی ہو۔ تو یہ تو تمام لغات میں موجود ہے کہ مطلقات ان عورتوں کو کہا جائیگا جو طلاق یافتہ ہو چکی ہوں یعنی جن کا نکاح بذریعہ طلاق اپنے شوہروں کے ساتھ ٹوٹ چکا ہو ۔ تو اگر شوہر نے بیوی کو صرف ایک اعلان کے ذریعہ طلاق دی ہو تب بھی وہ مطلقہ ہی کہلائیگی۔ اس کا مطلب ہے کہ جب شوہر دو بار یا تین بار طلاق چاہے اکٹھا یا وقفہ وقفہ سے دیتا ہے تو بیوی پہلے ہی اعلان کے ساتھ مطلقہ ہو جاتی ہے یعنی جب دوسرا اور تیسرا طلاق کا اعلان کیا جاتا ہے اس وقت وہ عورت اس مرد کی بیوی ہی نہیں ہوتی کہ اس پر دوسری اور تیسری طلاق بھی چسپاں ہو جائے۔ تو طلاقيں چاہے شوہر ایک وقت میں ہزار بھی دیدے تو طلاق ایک ہی چسپاں ہوتی ہے۔ اب اگر عدت پوری نہیں ہوئی تو رجوع کیا جا سکتاہے اور اگر پوری ہو گئی ہے اور طلاق پہلی بار دی گئی تھی تو از سر نو نکاح کیا جا سکتا ہے۔ یہاں میری اپنی رائے یہ ہے کہ اگر شوہر اور بیوی دوران عدت رجوع پر آمادہ ہوگئے تھے لیکن ان کو کسی مفتی نے شریعت کے حوالہ سے رجوع نہیں کرنے دیا اور عدت گزر گئی ہےتب بھی ان کا رجوع ہو چکا ہے وہ میاں بیوی بن کر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔تو قرآن میں جب یہ بات اتنے واضح الفاظ میں کہدی گئی ہے تو اس سے ہٹ کر کسی مولوی اور مفتی کی بات کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ اب رہا سوال کہ غصہ میں اور انتہائی پریشانی کی حالت میں دوسری اور تیسری طلاق دیدی جائے تو اس صورت میں بھی طلاق پہلی ہی شمار کی جائیگی۔ آپ کو کسی سے سے یہ فتوی لینے کی ضرورت نہیں ہے کہ غصہ میں اور پریشانی کے عالم میں دی ہوئی طلاق طلاق نہیں ہوتی۔ قرآن کے مطابق طلاق ہمیشہ وہ شمار ہوتی ہے جو شوہر نے عزم بالجزم کے ساتھ دی ہو اور شوہر کے عزم کو ماپنےکا پیمانہ قرآن نے یہ بنایا ہے کہ طلاق کے اعلان کے بعد شوہر بیوی کو اگر اس کی پوری عدت طلاق دئے رکھے تو یہ ظاہر کرے گا اس نے طلاق پختہ عزم کے ساتھ دی تھی اور اگر اس نے دوران عدت اپنی طلاق کا فیصلہ واپس لے لیا تو یہ ظاہر کرے گا کہ اس کا عزم پختہ نہیں تھا۔ تو طلاق کے پیچھے شوہر کے عزم کو ماپنے کا پیمانہ اللہ نے نہ تو شوہر کی کھائی ہوئی قسموں کو، نہ اس کی کرائی ہوئی یقین دہانیوں کو نہ اس تعداد کو جس تعداد میں وہ ایک ساتھ طلاق دے دیتا ہے بنایا ہے۔چنانچہ طلاق دینے کے بعد شوہر سے یہ پوچھنے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی کہ طلاق دیتے وقت اس کی نیت کیا تھی۔نیت کا دارو مدار اس پر ہے کہ دوران عدت وہ کیا کرتاہے۔ یہاں میں ایک بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ میں کوئی عالم دین نہیں ہوں البتہ قرآن کا ایک ادنی طالب علم ضرور ہوں۔
امام کیا ہوتا ہے اطیعو اللہ و اطیعو رسول اسلام کو خوب گندم کی طرح گایا بعد کے لوگوں نے اللہ ہمیں صحیح دین سمجھنے کی توفیق دے اور لکیر کا فقیر ہونے سے بچاۓ آمین
Allah ap k ilm or amal mn izafa Farmaey... we need more scholars like u
Tlaq ak irady ka nam h ak asa fesla ju soch smjh k kiea jye usk consequences ko mind m rkhty huy phir wakiea huti h allah ne Quran pak m irady ka lfz use keia h ..mgr hmra msli hmn bs ye dramu wli tlak tlak tlak bht psnd h
Mashallah dr sahab bohat ala aur ilmi bayan hy app ka
Jazakallah sir
Jo Allah insan k gunh k sochne or phir krne ka bd b likhta ni us wqt tk or tuba krne ka intzar krta h insan k tu kasy hu skta h k uska law asa hu k wu 5 seconds m 10 seconds m ak mzbot rshta tabh hu jy bchy rul jy 2 khndan tut jyn tlak ko allah ne last option k tor py rkha h mgr hmry molvio ne mzak bna dia h
Masha Allah v nic byan
Jb logu ko ye smjh ajygi k ye 3 lfzu ki bat ni ki Allah ne blky 3 moku ki bt ki h tu tb shyd smjh ajy k aj k moulahs ks trf ly k ja rhy h dunia ko ....
Masha Allah very nice ❤
Excellent explanation
Wonderful
Very well explained
Well explanation
Asalama o alakum sir plz ap sy kasay baat ho sakti hai
Ye 3 lfz ni h 3 muky hty h ju Allah dyta h kse couple ko sudhrne k ly apne mamlat apni glti thk krne k ly lkin hm andhi taqled krty h molvio ki khd kbi b apne dmg se soch k quran ko smjhne ki try ni krty ...
Sir or nashe me ho aadmi to hoti he kya please rply dijiyega
Kiya sohar ne istempepar pr do talak biwi ko bjhdin ,,,,our do sahdid gusse ki halat min dedin to kiya talaq hojati he ,,sir please is ka jwab dedyn ..
Dr sab ma kuch.pochna chahti hu
Good
2 dfa talaq deny k bad shadeed gusay or baghir irady k intahi preshani me tesri talaq de di jay to hukm ha plz reply plz plz plz reply must
آپ کے سوال کا جواب قرآن ہی میں موجود ہے صرف سمجھنے کی ضرورت ہے۔ سورۃ البقرۃ کی آیت 228 کے پہلے فقرہ کا تر جمہ ہے:” اور مطلقات کے لئے ہے کہ اپنے آپ کو تین حیض تک انتظار کروائیں ( اس بات کا کہ شاید ان کے شوہر واپس ان کو اپنی زوجیت میں لوٹا لیں)"۔ تو اس میں جو توجہ طلب لفظ ہے وہ ہے مطلقات۔ مطلقات قرآن نے یہاں ان عورتوں کو کہا ہے جن کے شوہروں نے انہیں ابھی ابھی طلاق دی ہو۔ تو یہ تو تمام لغات میں موجود ہے کہ مطلقات ان عورتوں کو کہا جائیگا جو طلاق یافتہ ہو چکی ہوں یعنی جن کا نکاح بذریعہ طلاق اپنے شوہروں کے ساتھ ٹوٹ چکا ہو ۔ تو اگر شوہر نے بیوی کو صرف ایک اعلان کے ذریعہ طلاق دی ہو تب بھی وہ مطلقہ ہی کہلائیگی۔ اس کا مطلب ہے کہ جب شوہر دو بار یا تین بار طلاق چاہے اکٹھا یا وقفہ وقفہ سے دیتا ہے تو بیوی پہلے ہی اعلان کے ساتھ مطلقہ ہو جاتی ہے یعنی جب دوسرا اور تیسرا طلاق کا اعلان کیا جاتا ہے اس وقت وہ عورت اس مرد کی بیوی ہی نہیں ہوتی کہ اس پر دوسری اور تیسری طلاق بھی چسپاں ہو جائے۔ تو طلاقيں چاہے شوہر ایک وقت میں ہزار بھی دیدے تو طلاق ایک ہی چسپاں ہوتی ہے۔ اب اگر عدت پوری نہیں ہوئی تو رجوع کیا جا سکتاہے اور اگر پوری ہو گئی ہے اور طلاق پہلی بار دی گئی تھی تو از سر نو نکاح کیا جا سکتا ہے۔ یہاں میری اپنی رائے یہ ہے کہ اگر شوہر اور بیوی دوران عدت رجوع پر آمادہ ہوگئے تھے لیکن ان کو کسی مفتی نے شریعت کے حوالہ سے رجوع نہیں کرنے دیا اور عدت گزر گئی ہےتب بھی ان کا رجوع ہو چکا ہے وہ میاں بیوی بن کر ایک ساتھ رہ سکتے ہیں۔تو قرآن میں جب یہ بات اتنے واضح الفاظ میں کہدی گئی ہے تو اس سے ہٹ کر کسی مولوی اور مفتی کی بات کی کوئی وقعت نہیں ہے۔ اب رہا سوال کہ غصہ میں اور انتہائی پریشانی کی حالت میں دوسری اور تیسری طلاق دیدی جائے تو اس صورت میں بھی طلاق پہلی ہی شمار کی جائیگی۔ آپ کو کسی سے سے یہ فتوی لینے کی ضرورت نہیں ہے کہ غصہ میں اور پریشانی کے عالم میں دی ہوئی طلاق طلاق نہیں ہوتی۔ قرآن کے مطابق طلاق ہمیشہ وہ شمار ہوتی ہے جو شوہر نے عزم بالجزم کے ساتھ دی ہو اور شوہر کے عزم کو ماپنےکا پیمانہ قرآن نے یہ بنایا ہے کہ طلاق کے اعلان کے بعد شوہر بیوی کو اگر اس کی پوری عدت طلاق دئے رکھے تو یہ ظاہر کرے گا اس نے طلاق پختہ عزم کے ساتھ دی تھی اور اگر اس نے دوران عدت اپنی طلاق کا فیصلہ واپس لے لیا تو یہ ظاہر کرے گا کہ اس کا عزم پختہ نہیں تھا۔ تو طلاق کے پیچھے شوہر کے عزم کو ماپنے کا پیمانہ اللہ نے نہ تو شوہر کی کھائی ہوئی قسموں کو، نہ اس کی کرائی ہوئی یقین دہانیوں کو نہ اس تعداد کو جس تعداد میں وہ ایک ساتھ طلاق دے دیتا ہے بنایا ہے۔چنانچہ طلاق دینے کے بعد شوہر سے یہ پوچھنے کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی کہ طلاق دیتے وقت اس کی نیت کیا تھی۔نیت کا دارو مدار اس پر ہے کہ دوران عدت وہ کیا کرتاہے۔ یہاں میں ایک بات کی وضاحت کرتا چلوں کہ میں کوئی عالم دین نہیں ہوں البتہ قرآن کا ایک ادنی طالب علم ضرور ہوں۔
Sir shadeed gusse me junooni kefiyat me talaaq ho jati he kya
No
Yaa koi or khe rha ho ke de talaaq gusse me to kya ho jaegi talaaq
Mughy doctor Khalid Zameer Sab LA number chahy
Dr sab ka nambr Hai to plz koi dy dy
Ap na ya nahi bataya ka aik majlis ki 3 divorce 1 hoti ha ya 3
1
Ap kasye kah sakhtye hain
Ak hi dafa me talaq dy dii jaye chahye ilam hoo ya na hoo irada hoo ya nahi niyat hoo ya nahi talaq hoo jati hai
Erada b na ho niyat b naa ho pta b na ho...tarika b sahii naa ho...bss dey do or hogi bss..
Auart nikal tu atti hai khula lee kr likin.phir nikha nhi.hota
Doctor sb ap hanfi hain malki hain suni hain ye ahly hadees
Hanfii nahi manty
Na manyn hmen hnafi ki ni hmen allah ki quran ki mnni h
Aoa.. Sir gv me ur no plz..
Charoo imam ka itfaq hai
Allah aur usky rasoool Ka toh nhi ....
phr kia howa
ALLAH or ALLAH k nabi sy Agy tu koch ni
امام کیا ہوتا ہے اطیعو اللہ و اطیعو رسول اسلام کو خوب گندم کی طرح گایا بعد کے لوگوں نے اللہ ہمیں صحیح دین سمجھنے کی توفیق دے اور لکیر کا فقیر ہونے سے بچاۓ آمین
Very informative
Good