John Elia Poetry

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 26 พ.ค. 2024
  • John Elia Poetry
    #johnelia #poetry #john #urdupoetry #urdu
    جون ایلیا
    ٹھیک ہے خود کو ہم بدلتے ہیں
    شکریہ مشورت کا چلتے ہیں
    ہو رہا ہوں میں کس طرح برباد
    دیکھنے والے ہاتھ ملتے ہیں
    ہے وہ جان اب ہر ایک محفل کی
    ہم بھی اب گھر سے کم نکلتے ہیں
    کیا تکلف کریں یہ کہنے میں
    جو بھی خوش ہے ہم اس سے جلتے ہیں
    ہے اسے دور کا سفر در پیش
    ہم سنبھالے نہیں سنبھلتے ہیں
    تم بنو رنگ تم بنو خوشبو
    ہم تو اپنے سخن میں ڈھلتے ہیں
    میں اسی طرح تو بہلتا ہوں
    اور سب جس طرح بہلتے ہیں
    ہے عجب فیصلے کا صحرا بھی
    چل نہ پڑیے تو پاؤں جلتے ہیں

ความคิดเห็น •