Imam Bukhari Quran ka munkir tha? || Allama khizar Hayat bhakarvi || Paigham e Islam 123 ||

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 15 ม.ค. 2025

ความคิดเห็น • 17

  • @ShabbirHussain-w3c
    @ShabbirHussain-w3c ชั่วโมงที่ผ่านมา

    جزاک اللہ خیرا کثیرا

  • @differentgaming2037
    @differentgaming2037 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    اللہ تجھ جیسوں کو ہدایت دے

  • @DarwmHeis
    @DarwmHeis 44 นาทีที่ผ่านมา

    Zabardast

  • @GhulamYasin-gy2sk
    @GhulamYasin-gy2sk 3 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    Bilkul thk farmaya

  • @huzaifanizam3248
    @huzaifanizam3248 3 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    Bohot❤Khoob

  • @abdussalam4221
    @abdussalam4221 5 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    Absolutely right

  • @breaksilence492
    @breaksilence492 3 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    قرآن کا ایک لغوی معنی، جو ہر عربی زبان کا ماہر بھی جان لیتا ہے۔ سوائے حروف مقطعات کے،
    دوسرا معنی مراد خداوندی ہے جو خدا بتائے قرآن میں یا جو نبی کے ذریعے بتایا جاتا ہے، جسکو شرعی و اصطلاحی بھی کہا جاتا ہے۔
    قرآن کلام اللہ جو لفظاً قطعی وحی جلی ہے جس کو پڑھنے اور سمجھنے اور عمل کرنے کے لئے وحی خفی یعنی نبی کی ضرورت پڑتی ہے ، اگر صرف عربی لغت سے سب سمجھ سکتے بہت سارے مقامات پر صحابہ کو قرآن سمجھنے میں غلطی نہ لگتی لہذا مراد خداوندی کے لئے وحی خفی نبی کی ضرورت ہوتی ہے آجکل کے لئے زمانہ نبوت کی لغت جو احادیث میں ہے چاہے حدیث سندا ضعیف کیوں نا ہو کیونکہ اس میں اس زمانے کی لغت محفوظ ہے۔
    جیسے نبی قرآن کے خاص حکم کو عام کرتے ہیں۔ حضرت عمر کو قرآن کے ایک حکم خوف کی حالت میں نماز قصر کی اجازت کو جب نبی نے امن کی حالت میں قصر کرنے کا کہا تو پوچھ لیا قرآن میں تو خوف کی حالت میں ہے آپ نے فرمایا اسکو اللہ کا ہدیہ قبول کرو۔ پتہ چلا نبی پر اور وحی بھی آتی تھی۔ جیسے نبی کی اطاعت و اتباع کا حکم اللہ کی طرف سے ہے. یہ اس کی مرضی ہے اطاعت چاہے وحی جلی (قرآن ) سے کرائے یا وحی خفی (حدیث رسول) سے کرائے۔جیسے شروع میں نماز پڑھنے کا حکم قبلہ بیت المقدس تھا جس کا حکم قرآن میں نہیں تھا پھر قرآن میں قبلہ تبدیلی کا حکم دے کر ساتھ یہ فرما دیا وہ ہم نے اس لئے بنایا تھا، يقول الله تعالي: (وما جعلنا القبلة التي كنت عليها إلا لنعلم من يتبع الرسول ممن ينقلب على عقبيه, تاکہ ہم دیکھ لیں کون رسول کا اتباع کرتا ہے کون الٹا پھر جاتا ہے یعنی وحی خفی سے قبلہ بیت المقدس بنایا اور وحی جلی سے قبلہ تبدیل کیا۔
    (ایک مرتبہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
    قال: من حوسب عذب، قالت عائشة: فقلت اوليس يقول الله تعالى: فسوف يحاسب حسابا يسيرا سورة الانشقاق آية 8، قالت، فقال: إنما ذلك العرض، ولكن من نوقش الحساب يهلك،
    من حوسب عذب، عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ (یہ سن کر) میں نے کہا کہ کیا اللہ نے یہ نہیں فرمایا کہ عنقریب اس سے آسان حساب لیا جائے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ صرف (اللہ کے دربار میں) پیشی کا ذکر ہے۔ لیکن جس کے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی (سمجھو) وہ غارت ہو گیا
    ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں قرآن مجید کی سب سے سخت آیت کو جانتی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ کون سی آیت ہے اے عائشہ!“ انہوں نے کہا: اللہ کا یہ فرمان «من يعمل سوءا يجز به» ”جو شخص کوئی بھی برائی کرے گا اسے اس کا بدلہ دیا جائے گا“ (سورۃ النساء: ۱۲۳)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ تمہیں معلوم نہیں جب کسی مومن کو کوئی مصیبت یا تکلیف پہنچتی ہے تو وہ اس کے برے عمل کا بدلہ ہو جاتی ہے، البتہ جس سے محاسبہ ہو اس کو عذاب ہو گا۔‏‏‏‏“
    اسی طرح کا ایک اشکال حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بھی پیش آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا کہ اہل بدر اور اہل حدیبیہ میں سے کوئی بھی جہنم میں نہیں جائے گا۔
    حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے دریافت فرمایا کہ قرآن کریم سے تو معلوم ہوتا ہے کہ جہنم سے ہر ایک کو واسطہ پڑے گا؟ پھر قرآن کریم کی یہ آیت تلاوت کی ”تم میں سے کوئی نہیں جس کا اس (جہنم) پر سے گزر نہ ہو۔
    “ (مریم19: 71)
    اس کے جواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کا اگلا حصہ پڑھ کر سنا دیا:
    ” پھر ہم ان لوگوں کو نجات دیں گے جو ڈرگئے اور ظالموں کو گھٹنوں کے بل اس میں گرا رہنے دیں گے۔
    “ (مسند احمد: 6/ 258،362)
    اس سے معلوم ہوا کہ رشد و ہدایت کے لیے عربی دانی یا صاحب قرآن سے بالا قرآن فہمی کافی نہیں بلکہ یہ انداز سراسر ضلالت پر مبنی ہے۔
    اس زمانے کے مشہور مفسرین کو قرآن کے ایک لفظ "اھلہ" کو لغت سے سمجھنے میں غلطی لگی اھلہ، الہلال کی جمع ہے جبکہ اس لفظ کو حدیث رسول میں استعمال کیا گیا تو پتہ چلا اس زمانے میں اھلہ کو نیا چاند یا نیا مہینہ میں نہیں بلکہ قمری مہینہ کو کہتے تھے۔ سوال یہ تھا، یسئلونک عن الاھلہ، جواب آیا ،قل ھی مواقیت للناس و الحج، انہیں بتا دو قمری کلینڈر میں حج ہے اور تمہارے اوقات ہیں۔

  • @KhanSab-j9b
    @KhanSab-j9b 2 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    اللہ کےبندوں امام۔ابن حجر عسقلانی پرے شرح لکلیلی ھغہ نہ پوھءدوں او تاپوھیگی

  • @mazharabbas1459
    @mazharabbas1459 4 ชั่วโมงที่ผ่านมา +1

    جی بلکل 💯 صحیح کہا قرآن کے بلمقابل جو بھی روایت آۓ گی جو قرآن سے ٹکراتی ہو تو اس روایت کو قبول نہیں کی جاۓ گی

    • @breaksilence492
      @breaksilence492 3 ชั่วโมงที่ผ่านมา

      قرآن کا ایک لغوی معنی، جو ہر عربی زبان کا ماہر بھی جان لیتا ہے۔ سوائے حروف مقطعات کے،
      دوسرا معنی مراد خداوندی ہے جو خدا بتائے قرآن میں یا جو نبی کے ذریعے بتایا جاتا ہے، جسکو شرعی و اصطلاحی بھی کہا جاتا ہے۔
      قرآن کلام اللہ جو لفظاً قطعی وحی جلی ہے جس کو پڑھنے اور سمجھنے اور عمل کرنے کے لئے وحی خفی یعنی نبی کی ضرورت پڑتی ہے ، اگر صرف عربی لغت سے سب سمجھ سکتے بہت سارے مقامات پر صحابہ کو قرآن سمجھنے میں غلطی نہ لگتی لہذا مراد خداوندی کے لئے وحی خفی نبی کی ضرورت ہوتی ہے آجکل کے لئے زمانہ نبوت کی لغت جو احادیث میں ہے چاہے حدیث سندا ضعیف کیوں نا ہو کیونکہ اس میں اس زمانے کی لغت محفوظ ہے۔
      جیسے نبی قرآن کے خاص حکم کو عام کرتے ہیں۔ حضرت عمر کو قرآن کے ایک حکم خوف کی حالت میں نماز قصر کی اجازت کو جب نبی نے امن کی حالت میں قصر کرنے کا کہا تو پوچھ لیا قرآن میں تو خوف کی حالت میں ہے آپ نے فرمایا اسکو اللہ کا ہدیہ قبول کرو۔ پتہ چلا نبی پر اور وحی بھی آتی تھی۔ جیسے نبی کی اطاعت و اتباع کا حکم اللہ کی طرف سے ہے. یہ اس کی مرضی ہے اطاعت چاہے وحی جلی (قرآن ) سے کرائے یا وحی خفی (حدیث رسول) سے کرائے۔جیسے شروع میں نماز پڑھنے کا حکم قبلہ بیت المقدس تھا جس کا حکم قرآن میں نہیں تھا پھر قرآن میں قبلہ تبدیلی کا حکم دے کر ساتھ یہ فرما دیا وہ ہم نے اس لئے بنایا تھا، يقول الله تعالي: (وما جعلنا القبلة التي كنت عليها إلا لنعلم من يتبع الرسول ممن ينقلب على عقبيه, تاکہ ہم دیکھ لیں کون رسول کا اتباع کرتا ہے کون الٹا پھر جاتا ہے یعنی وحی خفی سے قبلہ بیت المقدس بنایا اور وحی جلی سے قبلہ تبدیل کیا۔
      (ایک مرتبہ) نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا
      قال: من حوسب عذب، قالت عائشة: فقلت اوليس يقول الله تعالى: فسوف يحاسب حسابا يسيرا سورة الانشقاق آية 8، قالت، فقال: إنما ذلك العرض، ولكن من نوقش الحساب يهلك،
      من حوسب عذب، عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ (یہ سن کر) میں نے کہا کہ کیا اللہ نے یہ نہیں فرمایا کہ عنقریب اس سے آسان حساب لیا جائے گا؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ یہ صرف (اللہ کے دربار میں) پیشی کا ذکر ہے۔ لیکن جس کے حساب میں جانچ پڑتال کی گئی (سمجھو) وہ غارت ہو گیا
      ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں قرآن مجید کی سب سے سخت آیت کو جانتی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”وہ کون سی آیت ہے اے عائشہ!“ انہوں نے کہا: اللہ کا یہ فرمان «من يعمل سوءا يجز به» ”جو شخص کوئی بھی برائی کرے گا اسے اس کا بدلہ دیا جائے گا“ (سورۃ النساء: ۱۲۳)، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ تمہیں معلوم نہیں جب کسی مومن کو کوئی مصیبت یا تکلیف پہنچتی ہے تو وہ اس کے برے عمل کا بدلہ ہو جاتی ہے، البتہ جس سے محاسبہ ہو اس کو عذاب ہو گا۔‏‏‏‏“
      اسی طرح کا ایک اشکال حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو بھی پیش آیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا کہ اہل بدر اور اہل حدیبیہ میں سے کوئی بھی جہنم میں نہیں جائے گا۔
      حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے دریافت فرمایا کہ قرآن کریم سے تو معلوم ہوتا ہے کہ جہنم سے ہر ایک کو واسطہ پڑے گا؟ پھر قرآن کریم کی یہ آیت تلاوت کی ”تم میں سے کوئی نہیں جس کا اس (جہنم) پر سے گزر نہ ہو۔
      “ (مریم19: 71)
      اس کے جواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس آیت کا اگلا حصہ پڑھ کر سنا دیا:
      ” پھر ہم ان لوگوں کو نجات دیں گے جو ڈرگئے اور ظالموں کو گھٹنوں کے بل اس میں گرا رہنے دیں گے۔
      “ (مسند احمد: 6/ 258،362)
      اس سے معلوم ہوا کہ رشد و ہدایت کے لیے عربی دانی یا صاحب قرآن سے بالا قرآن فہمی کافی نہیں بلکہ یہ انداز سراسر ضلالت پر مبنی ہے۔
      اس زمانے کے مشہور مفسرین کو قرآن کے ایک لفظ "اھلہ" کو لغت سے سمجھنے میں غلطی لگی اھلہ، الہلال کی جمع ہے جبکہ اس لفظ کو حدیث رسول میں استعمال کیا گیا تو پتہ چلا اس زمانے میں اھلہ کو نیا چاند یا نیا مہینہ میں نہیں بلکہ قمری مہینہ کو کہتے تھے۔ سوال یہ تھا، یسئلونک عن الاھلہ، جواب آیا ،قل ھی مواقیت للناس و الحج، انہیں بتا دو قمری کلینڈر میں حج ہے اور تمہارے اوقات ہیں۔

  • @tyabbilal7413
    @tyabbilal7413 4 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    Geo gustakho

  • @tyabbilal7413
    @tyabbilal7413 4 ชั่วโมงที่ผ่านมา

    Kala cawa gaddha

    • @muhammadishaq4403
      @muhammadishaq4403 2 ชั่วโมงที่ผ่านมา

      Aap ka Apnay Baray kia khayal hai

    • @tyabbilal7413
      @tyabbilal7413 ชั่วโมงที่ผ่านมา

      @muhammadishaq4403 Mera wasta ulama deobndi se h