قرآن و سنت کے خلاف اجتماعیت کے ساتھ عمل کرنے سے کوئی بھی عمل قرآن و سنت کے مطابق نہیں ہو جاتا۔ خلاف قرآن و سنت اجتماعی عمل کرنے والے، قرآن و سنت پر ڈٹے رہنے والوں کو قرآن و سنت پر عمل کرنے پہلے ڈرا دھمکا کر انتشار پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ اجتماعیت کے ساتھ جو وہ خلاف قرآن و سنت عمل کرتے ہیں وہ ان کے ساتھ ہوجائے۔ لیکن اگر قرآن و سنت پر عمل کرنے والے ان خلاف قرآن و سنت عمل کرنے والوں کی پرواہ کئے بغیر عمل کرلینے پر وہ خاموش ہوجاتے ہیں، کیونکہ ان خلاف سنت عمل کرنے والوں کے پاس دلیل نہیں ہوتی۔
محترم صدر عالم سلفی صاحب ! آپ نے اس گنجلک والےconfused مسئلے کا بہترین اور optimum حل تجویز فرمایا ھے۔ اللہ تعالی آپ کی اعلی بصیرت اور فہم وفراست میں اور اضافہ فرمائے۔ آمین !!!!!!!!!!:
سعودی حکومت نے ذوالحجہ کی 1 تاریخ بروز جمعرات بتاریخ 30 جولائی سے شروع ہونے کا اور 8 جولائی بروز جمعہ کو یوم عرفہ اور 9 جولائی بروز ہفتہ کو عیدالاضحٰی (یوم النحر) کا اعلان 29 جون کو کر دیا۔ اور 29 جون بروز چہار شنبہ کو امریکہ میں روئیت ہلال واحدہ ہونے کی خبر و گواہی بقدر طاقت/حسب استطاعت موصول ہو چکی،۔ الحمدللہ یہ اطلاع پوری دنیا کو بھی ہوجکی ہے۔ *اب انڈیا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں یوم عرفہ کا روزہ جہاں جہاں بتاریخ 8 جولائی بروز جمعہ ہوگی، وہاں وہاں روزہ رکھنا چاہے* ہر ماہ کی مخصوص فرض و سنت عبادات، قرآن و احادیث سنت سے ثابت روئیت ہلال واحدہ/ عالمی روئیت ہلال/ گلوبل مون سائٹنگ کی ہی تواریخ پر دارومدار ہے۔ قرآن سورۃ البقرا آیت نمبر 189 اور قرآن سورۃ یونس آیت نمبر 5۔ جزاکم اللہ خیرا کثیرا
نماز روزہ اور عید جیسی عبادات تو دنیا میں ھر جگہ اپنے اپنے مقامی وقت اور چاند کی تاریخوں کے حساب سے ادا کی جا سکتی ھیں۔ لیکن حج دنیا میں صرف اور صرف مکہ اور یوم عرفہ صرف عرفات کے میدان میں ھی ھو سکتا ھے۔ اگر تو نماز کی طرح حج کی عبادت لاھور میں بھی ادا کی جا سکتی اور عرفات کا میدان لاھور میں بھی بنایا جا سکتا تو پھر عرفہ کا روزہ چاند کی مقامی تاریخ کے حوالے سے رکھا جا سکتا تھا۔
میرا موقف ھے وقوف عرفہ کےدن ھی روزہ رکھیں اور عید اجتماعیت کےساتھ ادا کریں تاکہ اختلاف سے بچا جاے اورتمام لوگوں مکے کی روییت تسلیم کرلینی چاہیے
قرآن و سنت کے خلاف اجتماعیت کے ساتھ عمل کرنے سے کوئی بھی عمل قرآن و سنت کے مطابق نہیں ہو جاتا۔
خلاف قرآن و سنت اجتماعی عمل کرنے والے، قرآن و سنت پر ڈٹے رہنے والوں کو قرآن و سنت پر عمل کرنے پہلے ڈرا دھمکا کر انتشار پھیلانے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ اجتماعیت کے ساتھ جو وہ خلاف قرآن و سنت عمل کرتے ہیں وہ ان کے ساتھ ہوجائے۔
لیکن اگر قرآن و سنت پر عمل کرنے والے ان خلاف قرآن و سنت عمل کرنے والوں کی پرواہ کئے بغیر عمل کرلینے پر وہ خاموش ہوجاتے ہیں، کیونکہ ان خلاف سنت عمل کرنے والوں کے پاس دلیل نہیں ہوتی۔
محترم صدر عالم سلفی صاحب !
آپ نے اس گنجلک والےconfused مسئلے کا بہترین اور optimum حل تجویز فرمایا ھے۔
اللہ تعالی آپ کی اعلی بصیرت اور فہم وفراست میں اور اضافہ فرمائے۔
آمین !!!!!!!!!!:
Jazakallah khairan kasiran
May Allah bless Jazakallah Khaira
Is number sa phly code kya lgana ha
Janab Delhi me to kabhi 2,3 Eid nai hoi .
America waley arafa (Saudi) ke din kaisey roza rakh saktey hain jabkey us waqt America me raat hoti hai isliye Tauseef saab ka mauquf ghalat hai.
یہ ٹھیک ھے کہ ھر ملک والے اپنے حساب سے روزہ اور باقی احکام قمر کے مطابق پورے کریں
Ge do rak lenye chae
سعودی حکومت نے ذوالحجہ کی 1 تاریخ بروز جمعرات بتاریخ 30 جولائی سے شروع ہونے کا اور 8 جولائی بروز جمعہ کو یوم عرفہ اور 9 جولائی بروز ہفتہ کو عیدالاضحٰی (یوم النحر) کا اعلان 29 جون کو کر دیا۔ اور 29 جون بروز چہار شنبہ کو امریکہ میں روئیت ہلال واحدہ ہونے کی خبر و گواہی بقدر طاقت/حسب استطاعت موصول ہو چکی،۔
الحمدللہ یہ اطلاع پوری دنیا کو بھی ہوجکی ہے۔
*اب انڈیا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا میں یوم عرفہ کا روزہ جہاں جہاں بتاریخ 8 جولائی بروز جمعہ ہوگی، وہاں وہاں روزہ رکھنا چاہے*
ہر ماہ کی مخصوص فرض و سنت عبادات، قرآن و احادیث سنت سے ثابت روئیت ہلال واحدہ/ عالمی روئیت ہلال/ گلوبل مون سائٹنگ کی ہی تواریخ پر دارومدار ہے۔ قرآن سورۃ البقرا آیت نمبر 189 اور قرآن سورۃ یونس آیت نمبر 5۔
جزاکم اللہ خیرا کثیرا
Quite logical to the point and optimum.
Wonderful vision
جزاک اللہ !!!!!!!
اچہا پہر دیف والے کیا کریں گے وہ تو ایک دن پہلے عید کرتے ہیں؟
نماز روزہ اور عید جیسی عبادات تو دنیا میں ھر جگہ اپنے اپنے مقامی وقت اور چاند کی تاریخوں کے حساب سے ادا کی جا سکتی ھیں۔
لیکن حج دنیا میں صرف اور صرف مکہ اور یوم عرفہ صرف عرفات کے میدان میں ھی ھو سکتا ھے۔
اگر تو نماز کی طرح حج کی عبادت لاھور میں بھی ادا کی جا سکتی اور عرفات کا میدان لاھور میں بھی بنایا جا سکتا تو پھر عرفہ کا روزہ چاند کی مقامی تاریخ کے حوالے سے رکھا جا سکتا تھا۔
Asslamoalaikum
Jnab eid ke din roza rakhna bhi to jayez nahi hai