Urdu Pakistan Ki Sarkari o Daftri Zban kiyon Na Bn saki Researched by Adnan Naseer

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 24 ธ.ค. 2024

ความคิดเห็น • 6

  • @AdnanNaseerOfficial
    @AdnanNaseerOfficial  3 หลายเดือนก่อน +1

    کچھ فروغِ اردو کے قومی اداروں کے بارے میں
    جلیل عالی صاحب نے اکادمی ادبیات میں منعقدہ ادارہ اردو کے سیمینار میں کہا:
    "مقتدرہ قومی زبان کے قیام کا پہلا مقصد یہ تھا کہ اردو پاکستان میں رائج نہ ہو۔میرے سامنے سب سے زیادہ کام ڈاکٹر وحید قریشی نے کیا ہے انھیں ادارے سے رسوا کر کے نکالا گیا وہ آنسو بہاتے ہوئے ادارے سے نکلے انھیں سیمینار میں ان کے آفیسر اجلال حیدر زیدی نے کہا کہ زیادہ تیزیاں نہ دکھائیں اور پھر بعد میں کہا گیا یہ آدمی بیمار ہے ٹھیک سے کام نہیں کر رہا۔ان کے بعد جمیل جالبی صاحب جب اس ادارے کے سربراہ بنے تو انھوں نے آتے ہی کہا میرا کام چار دیواری کے اندر ہے اردو نافذ کرنا یا نہ کرنا حکومت کا کام ہے"۔

  • @Faizan-s8y
    @Faizan-s8y 3 หลายเดือนก่อน +1

    جزاک اللہ

  • @AdnanNaseerOfficial
    @AdnanNaseerOfficial  3 หลายเดือนก่อน

    * اُترپردیش

  • @goharnama
    @goharnama 3 หลายเดือนก่อน +2

    ماشااللہ ! نیا سفر مبارک ہو ! عکس اور آواز ہر دو قابل دید اور قابلِ داد ہیں۔ نفاذِ اردو کے مقدمہ کی پردرد پیش کش لائقِ تحسین ہے۔ نفاذِ اردو کی المناک صورتِ حال کے حوالے سے جو نکات اٹھائے گئے ہیں وہ فکر انگیز ہیں۔ رب کریم جلیل عالی صاحب کی عمر، علم اور عمل میںں برکت عطا فرمائے جن کی ''ادارۂ اردو" کے پلیٹ فارم پر نکتہ آفرین گفتگو اس ولاگ کا باعث بنی۔ اردو کے نفاذ کی تڑپ نے بابائے اردو، بابائے قوم، مختار زمن اور پروفیسر انور بیگ اعوان کی ارواح کو سرشار کر دیا ہو گا۔

    • @AdnanNaseerOfficial
      @AdnanNaseerOfficial  3 หลายเดือนก่อน

      @@goharnama
      حوصلہ افزائی کا شکریہ سر

  • @goharnama
    @goharnama 3 หลายเดือนก่อน +2

    جہاں تک سوالات کے جوابات کا حکم ہے تو عرض ہے کہ آپ نے درست نشان دہی کی کہ معاملہ برہمنیت اور شودریت کا ہے۔