#Shab
ฝัง
- เผยแพร่เมื่อ 26 ม.ค. 2025
- معراج النبی صلی اللہ علیہ وسلم علم
شب معراج اسلام کی تاریخ میں ایک اہم واقعہ ہے اور اس پر ایمان لانا لازمی قرار دیا گیا ہے۔
امام جعفر صادق نے فرمایا:
جو معراج کے واقعہ پر یقین نہیں رکھتا وہ ہم میں سے نہیں ہے۔ قرآن حکیم میں بھی اس مقدس رات کا ذکر آیا ہے جس میں واضح طور پر یہ لکھا گیا ہے کہ ماہ رجب کی ۲۷ ( ستائیس ) تاریخ کو اللہ تعالیٰ نے حضرت جبرائیل کو حضرت محمد صلی قدیم کے پاس بھیجا انہیں ساتوں آسمانوں کی سیر کے لیے اور قرآن حکیم میں اس با برکت سفر کو معراج کا نام دیا ۔ ۲۷ رجب کی رات حضرت جبرائیل حضرت محمد سلی تقدیم کے گھر حاضر ہوئے اور آپ صلی قدیم کو نیند سے بیدار کیا اور اللہ کا پیغام دیا ۔ حضرت محمد علی تقیام نے اٹھ کر وضو فر مایا اور اپنے گھر سے باہر تشریف لے آئے۔ پہلے آپ صلی السلام خانہ کعبہ تشریف لے گئے اور وہاں سے مسجد اقصیٰ تشریف لے گئے۔ مسجد اقصی سے آپ مسی قدیم نے ساتوں آسمانوں کی طرف سفر شروع کیا۔ جب آپ صلی علی ام سدرۃ المنتہی پہنچے تو حضرت جبرائیل نے عرض کیا کہ میرا اور آپ کا ساتھ یہاں تک کا ہی تھا اس سے آگے جانے پر میں جل جاؤں گا۔ آگے کا سفر حضرت
محمد سلی تقدیم نے اکیلے ہی طے فرمایا ۔
اس مقدس رات میں آپ ملی تقدیم اللہ تعالی سے ہم کلام ہوئے اور آپ علی تقیام کو بہت سے مقامات دکھائے گئے اور فرشتوں سے ملاقات فرمائی۔ آپ کی تعلیم نے سب کو نماز پڑھائی ۔ اس رات آپ صلی اقلیم کو جنت اور دوزخ بھی دکھائے گئے۔ آپ صلی ٹیم نے طرح طرح کی سزا میں مبتلا لوگوں کو دیکھا۔ اس رات امت محمدی کو پانچ نمازوں کا تحفہ دیا گیا اور ساتھ ہی ان پانچ نمازوں کی ادائیگی کے بدلے میں پچاس
نمازوں کے ثواب کی بشارت سنائی گئی۔
ستائیس ( ۲۷ ) کی با برکت رات میں آپ صلی عقیم نے بہت عبادت کی اور سارا دن روزہ میں رہے۔ اس دن کی عبادت کو بہت زیادہ درجہ دیا گیا ہے۔ شب معراج پر یقین رکھنا ایمان کا حصہ ہے۔ معجزات
معراج النبی صلی اقلیم کو دیکھ کر اس رات پر ایمان اور بھی مضبوط ہو جاتا ہے۔