Ahmad Nadeem Qasmi کل پاکستان مشاعرہ قسط 20

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 7 ก.ย. 2024
  • بسلسلہ تقریبات یوم پاکستان
    زیرِ صدارت جناب احمد ندیم قاسمی
    زیرِ انتظام پاک مجلسِ مشاعرہ دوحہ قطر
    زیرِ اہتمام سفارت خانہ پاکستان دوحہ قطر
    بروز - جمعرات مارچ 31، 1988
    بمقام - المجلس آڈیٹوریم دوحہ قطر
    میزبان : حمایت علی شاعر (کراچی)
    شاعر: احمد ندیم قاسمی (لاہور)
    غزل:
    جی چاہتا ہے فلک پہ جاؤں
    سورج کو غروب سے بچاؤں
    بس میرا چلے جو گردشوں پر
    دن کو بھی نہ چاند کو بجھاؤں
    میں چھوڑ کے سیدھے راستوں کو
    بھٹکی ہوئی نیکیاں کماؤں
    امکان پہ اس قدر یقیں ہے
    صحراؤں میں بیج ڈال آؤں
    میں شب کے مسافروں کی خاطر
    مشعل نہ ملے تو گھر جلاؤں
    اشعار ہیں میرے استعارے
    آؤ تمہیں آئنہ دکھاؤں
    یوں بٹ کے بکھر کے رہ گیا ہوں
    ہر شخص میں اپنا عکس پاؤں
    آواز جو دوں کسی کے در پر
    اندر سے بھی خود نکل کے آؤں
    اے چارہ گران عصر حاضر
    فولاد کا دل کہاں سے لاؤں
    ہر رات دعا کروں سحر کی
    ہر صبح نیا فریب کھاؤں
    ہر جبر پہ صبر کر رہا ہوں
    اس طرح کہیں اجڑ نہ جاؤں
    رونا بھی تو طرز گفتگو ہے
    آنکھیں جو رکیں تو لب ہلاؤں
    خود کو تو ندیمؔ آزمایا
    اب مر کے خدا کو آزماؤں
    غزل:
    جب ترا حکم ملا ترک محبت کر دی
    دل مگر اس پہ وہ دھڑکا کہ قیامت کر دی
    تجھ سے کس طرح میں اظہار تمنا کرتا
    لفظ سوجھا تو معانی نے بغاوت کر دی
    میں تو سمجھا تھا کہ لوٹ آتے ہیں جانے والے
    تو نے جا کر تو جدائی مری قسمت کر دی
    تجھ کو پوجا ہے کہ اصنام پرستی کی ہے
    میں نے وحدت کے مفاہیم کی کثرت کر دی
    مجھ کو دشمن کے ارادوں پہ بھی پیار آتا ہے
    تری الفت نے محبت مری عادت کر دی
    پوچھ بیٹھا ہوں میں تجھ سے ترے کوچے کا پتہ
    تیرے حالات نے کیسی تری صورت کر دی
    کیا ترا جسم ترے حسن کی حدت میں جلا
    راکھ کس نے تری سونے کی سی رنگت کر دی
    دعا:
    خدا کرے میری ارض پاک پر اترے
    وہ فصلِ گل جسے اندیشہء زوال نہ ہو
    یہاں جو پھول کھلے وہ کِھلا رہے برسوں
    یہاں خزاں کو گزرنے کی بھی مجال نہ ہو
    یہاں جو سبزہ اُگے وہ ہمیشہ سبز رہے
    اور ایسا سبز کہ جس کی کوئی مثال نہ ہو
    گھنی گھٹائیں یہاں ایسی بارشیں برسائیں
    کہ پتھروں کو بھی روئیدگی محال نہ ہو
    خدا کرے نہ کبھی خم سرِ وقارِ وطن
    اور اس کے حسن کو تشویش ماہ و سال نہ ہو
    ہر ایک خود ہو تہذیب و فن کا اوجِ کمال
    کوئی ملول نہ ہو کوئی خستہ حال نہ ہو
    خدا کرے کہ میرے اک بھی ہم وطن کے لیے
    حیات جرم نہ ہو زندگی وبال نہ ہو
    آمین یا رب العالمین

ความคิดเห็น • 8

  • @sah6373
    @sah6373 2 หลายเดือนก่อน +2

    Wah! Wah!
    SubhanAllah SubhanAllah
    What beautiful kalam!

  • @ASIF284
    @ASIF284 วันที่ผ่านมา

    May ALLAH bless the soul. (Ameen)
    Golden people

  • @karimdad2566
    @karimdad2566 2 หลายเดือนก่อน +1

    Zabardast

  • @mahavirdukhi8681
    @mahavirdukhi8681 3 หลายเดือนก่อน +1

    Zabardast Mahan Azim Ahmad Nadeem qasmi

  • @urduhaijiskanaamrizwankashfi
    @urduhaijiskanaamrizwankashfi 8 หลายเดือนก่อน +2

    My favourite poet

  • @mahavirdukhi8681
    @mahavirdukhi8681 3 หลายเดือนก่อน +1

    Kya kahne waah

  • @noorulain6282
    @noorulain6282 8 หลายเดือนก่อน +1

    ❤❤

  • @karimdad2566
    @karimdad2566 2 หลายเดือนก่อน +1

    Zabardast