Jazak Allah shaikh SB apky is lecture ne mujhy buht sukoon bakhsha Allah ki madad se, Qk yahn to buht se bankers Islamic non Islamic ke chakar men nokri he chor bethy. Allah ne Al baeh/deal ko halaal kardia
The religious scholars/learned people incorrectly translate the word ‘Riba’ as Interest. They have deviated majority from its true meaning and hence, created a big vacuum/hurdle. It has become so general and accepted that when true meaning of ‘Riba’ which means Increase is presented, people rejects/objects and refers to these scholars and learned people’s translation/understanding instead of using their own intelligence/aqal and research. Clearly explained in ayats that when one receives Profit/Ghanim from anything, 1/5th (20%) of it is for shareholders (8 categories). If this amount is not distributed from Profit/Ghanim, it is referred as Riba/Increase, which people are unlawfully doubling and consuming. For this Allah has issued Notice of War for accumulation of Riba/Increase. Jazakallah Br Shaikh
یہ پہلا لیکچر تھا محمد شیخ صاحب کا جو میں نے سنا تھا اور میری سوچ بدلنا شروع ہوئی۔بہت ہی صحیح وضاحت بیان کی ۔بلکل نئی بات تھی میرے لئے بھی ۔لیکن اللہ کی آیات حق ہیں ۔ تمام علماء دین ربا لفظ کے معنی ہی غلط بتاتے ہیں ۔اور پھر آیات سے کوئی تعلق نہیں بنا پاتے ۔ اور بینکنگ نظام کو حرام قرار دیا ہے ۔جبکہ اللہ نے اس لین دین کو حلال قرار دیا ہے ۔ اگر اللہ کی مقرر کردہ رقم غنم میں سے نہیں دیں گے تو وہ ربا بن جائے گی ۔اور ربا کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے ۔اور ربا کھانے والوں کے ساتھ اللہ اور اسکا رسول جنگ بھی کر رھا ھے ۔ 2:278،279
Alhamdulillah this clip has cleared so many misconceptions that we have heard and practiced all our lives. We must understand tye meaning of the words Ghanim, ribah, munafa and bae to understand the Ayats and its essence. Believers must give 20% from their profit to the 8 categories. Those who are defaulter in their dues call the bank dealings as Ribah. Jazakallah for this clarification shaikh sahab.
قرآنی آیات کی روشنی میں جو زندگی ہم نے گزارنی ہے اس سے متعلق بہت ہی اہم موضوع رباء کے بارے میں جو وضاحت ہوئی وہ مجھ جیسے کم عقل انسان کو بھی سمجھ میں آ گئی کہ اللہ نے ایک ہی آیت اور ایک لفظ غنم / منافع کے اندر واضح کر دیا کہ کتنا نکالنا ہے اور کہاں کہاں دینا ہے۔
RIBA is increase - Ghanim is profit - Munafa is advantage . Anfal :41 The profit( after all expenses ) you receive from anything 1/5 share of is for Allah and to be shared in categories .
Assalamu alaikum. In our society, the word "Riba"' is understood to mean interest, but in Arabic, it means increase . Brother Muhammad Sheikh explained this in his lecture 'Quran Kya Kehta Hai' (What Quran Says) about charity and zakat. He beautifully explained the Quranic verses regarding zakat, and I reformed myself and developed faith in those verses. Initially, I thought zakat meant giving money to the poor or needy, which is 2.5%. However, after watching Brother Muhammad Sheikh's lectures, I understood the command of Allah for believers and the difference between believers and non-believers. The rules for spending money are for believers, which is 20% of the profit, divided into 8 categories . I'm grateful to Allah, who created me and granted me the opportunity to understand the Quran. Brother Muhammad Sheikh's lectures make it clear that no one can comprehend this except Allah."
Beshak ayat se wazhat hui k jis kisi bhi cheez se apko munafa ho Agar tum Allah ke sath man lanay walay ho pas wo Allah ke liye ,rasool ke liye hai,rishte daro ke liye hai,yateemo ke liye aur maskeen aur raste ke beto ke liye hai aur Jo kuch hm ne Jo apne banday per nazil kia farq karnay walay din jis din do jamaa miltay hai Aur Allah beshak har cheez per quadrat rakhta hai.
Is clip se wazaht hoi or hidayat mili ke riba kia he kis tarah apne munafe mn se hissa nikalna he. Or banking system mn len den aik deal ke zyrye hote hn jis ko Allah ne halal kaha he.
ربنا آمنا صدقننا ؤ سمعنا و اطعنا الحمدللہ رب العالمین اللّٰہ کہ اذن سے اللّٰہ کی اصل روح سمجھ ائ۔۔ایت پر ایمان رکھتے ھوئے اسی طرح عمل صالح کرنے ھیں ۔انشاء اللّٰہ
البقرة 2 آيَت 278 اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو، اور اگر تم صاحب ایمان ہو تو جو کچھ بیاج سے باقی ہے اسے چھوڑ دو۔ يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَذَرُوۡا مَا بَقِىَ مِنَ الرِّبٰٓوا اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ
We all have the Holy Book with us as believers. We read it too, but the spirit of the message is required to understand the actual concept of Allah's Ayats. Unfortunately, many of us have outsourced the understanding of Ayats to the attached stories, which are not from Allah's Book. Brother Sheik Sb, has the niche in his ability to explain the meaning and concept through narrating Allah's Ayats from Quran. No stories are attached to the meaning and concept that he explains. AlhamdulilAllah, MashaAllah. Al-Kitab/Quran is the only source of guidance.
Salam Alhamdulillah, I've understood the difference of meanings and corrected myself. We have to share 1/5 of the profit through legitimate dealing, whether it is with the bank if gain profit we would have to give 1/5 among th categories. JazakAllah brother Muhammad Shaikh #TheQuranMan
in this lecture i understand about zakat means justification , the ayat which define the percentage distribute among 8 different categories is Al-unfal 8:41 in this ayat before explaining the scence of ayat first i tell you as i learnt from this lecture ghanimtum means profit and "whatever profit we take, we should divide among categories and the the amount is one-fifth is for Allah and the Messenger, his close relatives, orphans, the poor, and ˹needy˺ travellers, if you ˹truly˺ believe in Allah and what We revealed to Our servant on that decisive day when the two armies met we have to give 20% among categories and 80% person is our in any profit, if a beliver not give that 20% amount than the amount increase that increase amount is forbidden in surah baqra 2:275 that riba is forbidden and those who consume the increase they are like mad,Allah permitted trading and forbidden increase ,As for those who persist, it is they who will be the residents of the Fire. They will be there forever.
جزاک اللّہ خیر شیخ صاحب، سورۃ انفال آیت 41 کو جو آپ نے سمجھایا ہے اس وقت سے الحمدللہ میں اپنی زندگی میں عمل کرنے لگا ہوں کیونکہ اس آیت میں ہم سے کہا جا رہا ہے کہ اپنی بچت میں سے %20 کٹیگری میں تقسیم کرنا ہے اور اس لیکچر سے بہت اچھے سے کلیر ہوا کہ اگر ہم وہ بھی اپنے پر استعمال کریں گے تو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کا اعلان ہے۔ سبحان اللہ
ماشاءاللہ سے بہت اچھی وضاحت ہوئی معاشرے میں ہمیں سود کے نام سے یہ بات بتائی جاتی تھی لیکن اللہ کی ایت سے اج وضاحت ہوئی کہ اپ کو جب بھی کسی کام میں پرافٹ ہو اس کا اپ نے 20% شیئر اللہ رسول رشتہ داروں فقیروں راستے کے بیٹوں میں تقسیم کرنا اور بڑی اچھی وضاحت ہوئی ماشاءاللہ ارو اکسیریت انسانوں کی یہ جانتی نہیں جو یہ مال اکٹھا کر رہے ہیں وہ اخرت میں ان کے ہی گلے پڑنے والا ہے کاش انسان جان لیتا کہ اخرت کی کامیابی ہی بڑی کامیابی ہیں
We pray * nafil* what's the meaning of Nafil, extra, excessive , profit. Anfal is plural of Nafil. Brother MS explanation is very logical and according to the Arabic text.
صدقہ/صدقہ سے مراد مالی مدد ہے جس میں واپسی کا ارادہ نہ ہو۔ زکوٰۃ/ جواز کا مطلب ہے اپنے اعمال اور مال کو اللہ کے حکم کے مطابق جائز قرار دینا۔ غنیم/منافع اخراجات کے بعد بچت ہے۔ غنیم/ کسی بھی چیز سے منافع میں اللہ کا حصہ ہے۔ غنیم/منافع سے 20% میں سے 1/5 کی رقم آٹھ اقسام کو دی جانی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ یہ نہ صرف امیروں میں گردش کرنے والی چیز بن جائے۔
اسلامی علماء الربا کو بینک سود سمجھ کر اس کی مذمت کرتے ہیں، حالانکہ دراصل اس کا مطلب “ اضافہ یا بڑھوتی ” ہے جو منافع سے واجب 20% صدقہ مستحقین کو نہ دینے پر جمع ہوتا ہے، جس پر اللہ کی طرف سے جنگ کا اعلان ہے۔ دراصل بینک کے ساتھ لین دین ایک سودا (بیع) ہے جو حلال ہے۔
مُحمّد شیخ صاحب دُنیا میں واحد ہے جنہوں نے آیات کی روشنی میں البیع / خاص سودا سے منافع اور ربا/بڑھوتری کو واضح کر دیا تو چاہئے کہ جائز منافع سے 20% اللّہ، رسول اور 6 کیٹیگری میں تقسیم کریں اور 80% حلال جیسے چاہیں خرچ کریں انشاء اللّہ
آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ اپنے مال کہ منافع میں سے ( جو کہ اصل میں اللہ کا ہی عطا کیا ہوا ہے) اپنا حصہ اللہ کے بتائے ہوئے حصہ داروں میں تقسیم کرنا اور کتنا فیصد کرنا ہے یہ بھی واضح ہوگیا ا
Islamic scholars misinterpret and condemn Ar-Riba as bank interest, though it actually means “the increase” that accumulates when the obligatory 20% charity from profit is withheld from deserving categories, incurring a notice of war from Allah. In fact the bank dealings is a deal (bayee) which is halal.
جب جب قران کی آیات جن میں اللّٰہ کی کتاب کے تفصیلی کتاب ہونے کا ذکر ہے بیان کی جاتی ہیں تو ہر مسلمان اقرار کرتا ہے کہ واقعی یہ سچ ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ اللّٰہ کی کتاب میں فقط حکم ہے، اس پر عمل کرنے کی تفصیل قران کے علاوہ یعنی انسانوں کی لکھی کتابوں سے ملے گی۔ یہی معاملہ رباء (بڑھوتی) عرف عام میں سود کے بارے میں بھی ہے۔ مسلمانوں کی اکثریت جو اللّٰہ کی کتاب پر مکمل ایمان ہونے کی دعویدار بنتی ہے وہ رباء (سود) کے بارے میں بھی یہی سب کچھ کرتی نظر آتی ہے، مثلاً بینک میں رکھی گئی رقم پر پہلے سے طے شدہ منافع تو سود کی مد میں لیا جاتا ہے اور اس ہی وجہ سے حرام سمجھا جاتا ہے، جب کہ کرائے پر دیئے گئے مکان، دکان، گاڑی وغیرہ پر پہلے سے طے شدہ کرایہ جائز اور حلال سمجھا جاتا ہے۔ یعنی رقم پر طے شدہ منافع حرام اور وہی طے شدہ منافع اشیاء اور پراپرٹی پر حلال۔ میں بھی یہی سمجھتا تھا اور یہی عقیدہ میرا بھی تھا۔ جب میں نے برادر محمد شیخ کے لیکچر "القران کیا کہتا ہے رباء (بڑھوتی) کے بارے میں" اور "القران کیا کہتا ہے صدقہ اور زکوٰۃ کے بارے میں" دیکھے اور لیکچرز میں جن قرانی آیات کی وضاحت کی گئی ان پر غور کیا تو مجھے اللّٰہ کے کلام پر صحیح طور پر ایمان لانے میں دیر نہیں لگی۔ میرا یہ ایمان ہے کہ اللّٰہ نے بعی (Deal) کو جائز قرار دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہونے والا غنم (منافع) کا 80 فیصد حصہ کمانے والے کے لئے حلال ہے اور 20 فیصد منافع کمانے والے کا نہیں بلکہ یہ ان 8 مصارف کا حق ہے جن کے بارے میں اللّٰہ نے اپنی کتاب میں بتایا ہوا ہے۔ جب یہ 20 فیصد حصہ ان 8 مصارف میں تقسیم کیا جائے گا تو ہر ایک کے حصے میں ڈھائی فیصد حصہ آئے گا۔ جب یہ 20 فیصد ان 8 مصارف کو دیا جائے گا تو یہ صدقہ کہلائے گا اور اللّٰہ کی اس موضوع سے متعلق آیات جن کی وجہ سے 20 فیصد حصہ کے دیے جانے کا عمل کیا گیا، وہ اس عمل کی زکوٰۃ (جواز) کہلائیں گی، مطلب میں نے یہ جو کچھ کیا کہ 80 فیصد خود کے لئے رکھا اور 20 فیصد اللّٰہ کے بتائے ہوئے مصارف میں تقسیم کیا تو یہ کیوں کیا۔ اللّٰہ کی آیات جو اس موضوع سے متعلق ہیں وہ میرے اس عمل کی زکوٰۃ (جواز) ہیں کہ اللّٰہ نے مجھے یہ حکم دیا اور میں اس لئے بجا لایا۔ یعنی میں صلوٰۃ پڑھتا ہوں تو اس کا جواز (زکوٰۃ) اس سے متعلق آیات ہیں، اس ہی طرح میں روزہ، عمرہ اور حج وغیرہ کرتا ہوں تو وہ بلاجواز نہیں کرتا بلکہ ان سے متعلق آیات ان اعمال کی زکوٰۃ (جواز) ہیں۔ لوگوں کے مال کو ناحق کھانے، زنا کرنے، فحاشی پھیلانے وغیرہ سے اپنے آپ کو روکتا ہوں تو ان تمام سے متعلق آیات ان سے رک جانے کا جواز (زکوٰۃ) ہیں۔ اگر میں یہ 20 فیصد حصہ اپنے منافع (غنم) سے نکال کر تقسیم نہ کروں اور خود اپنے لئے رکھتا رہوں تو جب جب مجھے منافع ہوگا تو یہ اس طرح سے بڑھتا جائے گا یعنی 20 سے 40، 40 سے 60 اور 60 سے 80۔ ۔ ۔ ۔ یہ ہے رباء (بڑھوتی) یا عرف عام میں سود جس کے بارے میں اللّٰہ نے حکم دیا ہے کہ یہ بڑھتا چڑھتا سود مت کھاؤ! (قران کی آیات سے غافل مسلمان صرف ڈھائی فیصد حصہ اپنے مال میں سے نکالتے ہیں اور وہ بھی سال کے آخر میں بچ جانے والے مال میں سے جب کہ ہر ایک کو جب جب منافع ہو تب تب اس منافع کا پانچواں حصہ یعنی 20 فیصد نکالنا چاہیے۔ اس طرح وہ صرف ڈھائی فیصد نکالتے ہیں اور ساڑھے 17 فیصد خود کھا جاتے ہیں۔ ان کے اس عمل کا جواز (زکوٰۃ) قران کی آیات بالکل بھی نہیں ہیں۔) جب مجھے اللّٰہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا تو مجھے اپنے تمام اعمال کا جواز (زکوٰۃ) قران کی آیات سے دینا پڑے گا۔ اگر میں اس پر مرنے تک کاربند رہا تو میں اللّٰہ کا مسلم ہوں گا ورنہ یہ جواز کہ میں نے یہ کام اس لئے کئے کہ یہ معاشرے میں رائج تھے یا یہ میرے والدین اور مذہبی پیشواؤں نے کرنے کا حکم دیا تھا یا یہ کہ میں جس کو اچھا سمجھتا تھا اسے کرتا تھا اور جس کو غلط سمجھتا تھا تو اس سے باز رہتا تھا، یہ جواز خالص اللّٰہ کے آگے سرتسلیم خم کرنا نہیں اور یہ کسی صورت بھی قبول نہیں ہوں گے۔
السَّلَامُ عَلَيْكُمْ, وہ لوگ جو الله اور اسکی آیات پر ایمان رکھتے ہیں انکو خوب معلوم ہے کہ جب انھیں کسی بھی شے سے یعنی کوئی بھی کام کاج کی اجرت یا کاروبار یا لین دین وغیرہ سے تمام اخراجات نکالنے کے بعد جو خالص منافع ہوتا ہے تو وہ اس منافع کا ١/٥ حصّہ یعنی ٢٠ فیصد الله کی کتاب میں بیان کردہ زمروں میں الله کی آیت سے جواز پیش کرتے ہوئے صدقہ کردیتے ہیں. اور باقی ٨٠ فیصد کو اپنا سمجھتے ہیں. جب کہ وہ لوگ جنکا الله کی آیات پر ایمان نہیں ہوتا ہے وہ پورے ١٠٠ فیصد کو اپنا سمجھتے ہوئے منافع کا ٢٠ فیصد حصّہ بھی اپنے پاس رکھ کر ناجائز و باطل طریقے سے اپنی دولت میں بڑھوتری یعنی اضافہ کرتے ہیں. اسی بڑھوتری کو ربا کہتے ہیں. اور جو لوگ ربا یعنی بڑھوتری کھاتے ہیں شیطان انکو چھو کر خبطی کردیتا ہے اور وہ اسی خبط پن میں ایک خاص لین دین یعنی بینکاری نظام کے لین دین کو ربا کی مثال قرار دیتے ہیں حالاں کہ الله نے لین دین کو حلال اور ربا کو حرام کیا ہوا ہے. جزاک الله جناب محمّد شیخ صاحب
1/5th of profit (eg: 20 out of 100) is sadaqa/charity for categories. Bank dealings/business is allowed but people who eat riba say it to be prohibited.
Al-Hujrat 49:13 يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰكُمۡ مِّنۡ ذَكَرٍ وَّاُنۡثٰى وَجَعَلۡنٰكُمۡ شُعُوۡبًا وَّقَبَآٮِٕلَ لِتَعَارَفُوۡا ؕ اِنَّ اَكۡرَمَكُمۡ عِنۡدَ اللّٰهِ اَ تۡقٰٮكُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌ خَبِيۡرٌ O'mankind! We created you from a single (pair) of a male and a female, and made you into nations and tribes, that you may know each other (not that ye may despise (each other).Verily the most HONORED of you in the sight of Allah ( Not he who pretends to BIG) the most Righteous | who take Guard And Allah has full knowledge and is well acquainted (with all things).
Qurani ayaat se Raba ke baray mein jo wazahat hui woh mujh jaisay kam aqal insaan ko bhi samajh mein aa gayi ke Allah ne aik hi aayat aur aik lafz غنم / munafe ke andar wazeh kar diya ke kitna nikalna hai aur kahan kahan dena hai .
Riba means increase and after taking out all the expenses from the profit we have to give 1/5 20% out of 100 to eight categories 20 is for eight categories and 80 is ours if we don't give 20 then we our eating riba the increase and banking system is halal.
Assalamualaikum In ayatose ye samaj aya Ek aadmi zindagi guzar tehue jopaise jama hai usme se 20 parsent 8 jumro me Dena hai wo naideke kharahe hai wo riba hai ye Jo kharahe hai wobolrahe hai Bank ke deel ko log riba kharahe hai
Beshak ayat Sy wazhy wazhat hui Allah len den khas deal ko halal keya or reba brahoti ko haram keya sood ka concept clear ho gaya humy jo samjhty ay thy wo galat hai profit ka 20% ager hum khty hai toh wo sood hai... JazkaAllah
agar hamara aqeedah Quran ki Aayaat ke mutabiq hai to apne maal se tamam akhrajaat nikaalne ke baad hamaray Munafe ka panchawan hissa hamein Zumron mein dena aasaan hoga , warna imaan walon se Allah aur uskay Rasool ka elaan e Jung hai .
👉 *Bank interest is not prohibited* According to Surah 2, Verse 275, trade (al-bai) is lawful, while consuming riba (increase) is Unlawful. Only one deal Many labled Muslims claim Unlawful is the deal with banks, yet the Quran make Al-Bai lawful. What is Riba is mentioned in 👇 Surah 8, Verse 41 instructs that out of any lawful profits (ghanim) earned through business or employment, we have to give 20% (1/5th) after covering our regular expenses. This 20% is actually Riba/Increase when not given to the rightful categories mentioned in the Quran. Surah 2, Verse 275 warns against consuming riba, and Surah 5, Verse 33 issues a warning of War from Allah and His Messenger to those who engage in it, and promising severe punishment. For further clarity, I recommend #MuhammadShaikh's lecture on *what the Quran says about riba*
Aayaat sai wazay hoa kai Riba/increase/barhotri hai Ghanim/profit hai, Al baie/khaas deal. Bank kai lain dain ko Allah Riba nahi keh raha wo ALBAIE/KHAAS DEAL hai.jab kai kisi bhi shay sai munafa ho tau us ka 20% share 8 categories ko daina hai aur 80% hamara hai.aur agar nahi dya tau woh 20% RIBA hai.
Arabic Riba means increase. Apko jo b kisi business se ya kisi bhi cheez se jo munafa hota hai uska 5th hisa Allah aur uske Rasool ko aur usko Allah k bataye zumre wale logon ko dena hai. Jese munaafe k 100 main se 80 apka hoga aur 20 Allah Rasool aur zumre waale logon ka aur agar wo 20% aapne kha liya toh aapne un zumre waalon ka maal na haq kha liya aur wo apke liye haraam hai
Ribba means jo 20℅ Allah nay categories kay lye rakha hai uss amount ko na nikalna aur uss mai say khana..Ribba ko haraam qarar dya hai Allah nay aur Allah aur Rasool say elan e jung. البیع means, tijarat, souda, deal, jo kay halal kya hai Allah nay.
The Word 'Riba' is incorrectly translated as 'Interest' which means 'Increase'. Out of any profit(after expenses), 20% or one fifth, needs to be given to the categories in the way of Allah. The amount given is Sadaqa/Charity to justify wealth. When this 20% is not given as commanded then it becomes Riba/Increase in believers wealth. People referring to Riba as interest are touched by Satan saying Deal is like Riba(Interest), when Allah has made Deal as allowed & Riba(Increase) as forbidden.
جزاک اللّہ برادر محمد شیخ صاحب عربی میں صنم کے معنی اردو میں منافع کے اور عربی ہی کا ایک لفظ منافع اس کے اردو میں ترجمہ ھے فائیدہ کے ہیں اس درس سے وضاحت ہوئ عربی غنم کی اور منافع کی اور حلال کیا البیع کو اور ربا بڑھوتری کو حرام کیا جو لوگ ربا بڑھوتری کھاتے ہیں وہ ایک خاص لین دین کو کہتے ہیں ربا
الله کی آیات کی وضاحت سے پتا چلا کے بینک سے لیں دین جس کو ہمے معاشرے مے سود بتایا جارہا وہ تو حلال ہے اور سود نہیں ہے آیات کے مطابق ہمارے مال کا پانچواں حصہ جو الله نے ٦ کیٹگری مے دینے کا حکم ہے اگر ہم نہیں دینگے وہ ربہ ہے اور الله اور رسول کے سات جنگ ہے
How to manage wealth according to rules of Quran. 20% of our profit is not ours and it is for the categories mentioned in the Ayaat. If we do not give this 20% from our profits, then it will keep on increasing in our wealths and this increase is Riba/Increase. Riba is not sood or bank interest or mortgage interest etc because this is deal between the two parties called Bai/Deal in Arabic. Allah calls these people who consume Riba and equate the deal of bank with Riba ( not giving 20% of their profits ) as Khabtee/ mad people/ خبطی
Sahi hai, ab bank le aye hain apnay paas se 😂 waisay khud he apni behas me kehtay hain k quran k word ki wxact translation lo 😂. Na ayat k agay parha, na pechay parha aur bs apna ik idea de dia. Khumus, zakat, sadqa woh sb b mix krdia. Kaash zor e khiitabat se ziada zor husool e ilm pe ho to banda baaat to sahi kre..
قرض دیکر اس قرض کی واپسی پر اضافی پیسہ لینا کیا کہلائے گا؟ کیا قرض کا لینا اور دینا بھی بیع یعنی سودا کہلائے گا؟ سورہ انفال کی پہلی آیت ہے یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْاَنْفَال ترجمہ۔۔ آپ سے سوال کرتے ہیں انفال سے متعلق۔ اس آیت میں کس کو مخاطب کیا گیا ہے؟ سوال کرنے والے کون ہیں؟ انفال کیا ہے؟ اگلی آیت میں کہا گیا ہے قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰہِ وَالرَّسُوْل یعنی کہہ دو انفال اللہ اور رسول کیلیے ہے۔ اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کس کو مخاطب کر کے کہا جارہا ہے کہ "قُلْ" یعنی " کہہ دو" ۔ ۔ رسول کون ہیں جن کے لیے کہا جارہا ہے کہ انفال اللہ اور رسول کا ہے؟ ۔ رسول کی وضاحت ہوگی تو ربا کا بھی معلوم ہوجائیگا۔ شیخ صاحب اس کی بھی وضاحت کردیں۔
جس کو اللہ چاہتا ہے اس کو آیات کی روح کو دکھاتا ہےحق صاف اللہ کی آیات سے واضع ہو رہا ہے پتہ نی ڈاکٹر ذاکر نائیک کو کیوں نظر نہیں آ رہا ہے یا اللہ ان آیات کی روح ذاکر نائیک پر واضع کر دے آمین
محمد شیخ صاحب نے معاشرے میں پھلے ربا/بڑھوتری کے بارے میں غلط فہمی کو دور کیا اور قرآن کی آیات سے ثابت کیا کیسے بنکنگ سسٹم کی سودا بازی حرام نہیں حلال ہے۔ ربا/ بڑھوتری/increase غنم /منافع/profit منافع/فائدہ/Advantage البیع/سودا/Deal معلوم ہوا کہ 8:41 کے مطابق اگر ہمیں کسی شے سے غنم/منافع/profit حاصل ہو تو اس کا %20 اللہ تعالیٰ نے جو آٹھ کٹیگریز بتائی اس میں تقسیم کرنا ۔اگر ہم ایسا نہیں کرے گے وہ %20 ہمارے پاس بڑھتا جائے گا اور وہ ربا/بڑھوتری /increase کی شکل میں اسے ہم کھا رہے ہوتے ہیں۔ 2:275 البقرہ جو شخص ربا/بڑھوتری کھا رہا ہو گا وہ ایسے ہو گا جیسے کسی شیطان نے اسے خبطی کر دیا ہو اور ایسے خبطی لوگ البیع/خاص سودا/The deal(یعنی بینکنگ سسٹم) کو ربا/بڑھوتری کہتے ہیں جب کہ اللّٰہ نے البیع /خاص سودا کو حلال اور ربا/بڑھوتری کو حرام کیا ہے۔
ماشاء اللہ اللہ کی ایت سے ہمیں یہ واضح ہوا کہ جو ہم غنم منافع کماتے ہیں اس کا20 فیصد اللہ نے جو 8 زمرے بتائے ہیں ان میں تقسیم کیا جائے گا اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ربا / بڑھوتری کی صورت میں ہم اسے کھا رہے ہیں جزاک برادر محمد شیخ صاحب
As Dr Zakir Naik said agr itne bade Tees mar Kha ho to Samne aakr bat karo TV pe baith k 50 logo k Samne bat krna or 50hazar k majme me openly question answer krne me Boht Fark hai
@@MUHAMMADSHAIKHyou mentioned in your thumbnail Dr Zakir Naik ki Bolti band , how ? Koi live debate hui ? Apne kch pucha ya unho ne Apke challenge ko accept nhi Kara ? I am not saying Aap Ghlt Hain Ya wo Ghlt Hain ,, ap dono awam ko confused kr rahe Face to face munazara kare ta k sb clear ho sake
Why you guys confusing when you've Quran with you, and also you are saying yourself muslims then listen carefully both of their lecture about the topic Riba and compare with Quranic verses n conclude the issue as per your understanding.
RIBA is increase - Ghanim is profit - Munafa is advantage . Anfal :41 The profit( after all expenses ) you receive from anything 1/5 share of is for Allah and to be shared in categories .
मुहम्मद शेख साहब दुनिया में एकमात्र ऐसे व्यक्ति हैं जिन्होंने आयतों की रोशनी में अल-बाई/विशेष सौदे से लाभ और रिबा/वृद्धि को स्पष्ट किया है।
ماشاءاللہ خوبصورت وضاحت ورنہ زمانے میں تو 2.5% ہی بتایا جاتا ہے
ماشاء اللہ سے بہت اچھی وضاحت ہوئی اللہ کی ایتوں سے اللہ نے اصلاح بھی کروائی اور اللہ ہمیں عمل بھی کروائے
Jazak Allah shaikh SB
apky is lecture ne mujhy buht sukoon bakhsha Allah ki madad se, Qk yahn to buht se bankers Islamic non Islamic ke chakar men nokri he chor bethy. Allah ne Al baeh/deal ko halaal kardia
Beautifully explain Muhammad sheik sb
The religious scholars/learned people incorrectly translate the word ‘Riba’ as Interest. They have deviated majority from its true meaning and hence, created a big vacuum/hurdle.
It has become so general and accepted that when true meaning of ‘Riba’ which means Increase is presented, people rejects/objects and refers to these scholars and learned people’s translation/understanding instead of using their own intelligence/aqal and research.
Clearly explained in ayats that when one receives Profit/Ghanim from anything, 1/5th (20%) of it is for shareholders (8 categories).
If this amount is not distributed from Profit/Ghanim, it is referred as Riba/Increase, which people are unlawfully doubling and consuming. For this Allah has issued Notice of War for accumulation of Riba/Increase.
Jazakallah Br Shaikh
ماشاءاللہ
بہت ہی خوبصورت وضاحت اللّٰہ کی آیات کی روشنی میں
شکریہ
Solely ayats of Allah explain everything. Once you try to add knowledge from outside, you lose the way, JazakAllah Br Mohammad Shaikh.
یہ پہلا لیکچر تھا محمد شیخ صاحب کا جو میں نے سنا تھا اور میری سوچ بدلنا شروع ہوئی۔بہت ہی صحیح وضاحت بیان کی ۔بلکل نئی بات تھی میرے لئے بھی ۔لیکن اللہ کی آیات حق ہیں ۔
تمام علماء دین ربا لفظ کے معنی ہی غلط بتاتے ہیں ۔اور پھر آیات سے کوئی تعلق نہیں بنا پاتے ۔
اور بینکنگ نظام کو حرام قرار دیا ہے ۔جبکہ اللہ نے اس لین دین کو حلال قرار دیا ہے ۔
اگر اللہ کی مقرر کردہ رقم غنم میں سے نہیں دیں گے تو وہ ربا بن جائے گی ۔اور ربا کو اللہ نے حرام قرار دیا ہے ۔اور ربا کھانے والوں کے ساتھ اللہ اور اسکا رسول جنگ بھی کر رھا ھے ۔
2:278،279
Alhamdulillah this clip has cleared so many misconceptions that we have heard and practiced all our lives. We must understand tye meaning of the words Ghanim, ribah, munafa and bae to understand the Ayats and its essence. Believers must give 20% from their profit to the 8 categories.
Those who are defaulter in their dues call the bank dealings as Ribah.
Jazakallah for this clarification shaikh sahab.
RIBA means increase.
Ghanim means profit/ Munafa
Arabic Munafa means Faida
Sura 8:41 verse
Ghanimtum jo bi ya kahein say bi milay uska 20% dena he
قرآنی آیات کی روشنی میں جو زندگی ہم نے گزارنی ہے اس سے متعلق بہت ہی اہم موضوع رباء کے بارے میں جو وضاحت ہوئی وہ مجھ جیسے کم عقل انسان کو بھی سمجھ میں آ گئی کہ اللہ نے ایک ہی آیت اور ایک لفظ غنم / منافع کے اندر واضح کر دیا کہ کتنا نکالنا ہے اور کہاں کہاں دینا ہے۔
RIBA is increase - Ghanim is profit - Munafa is advantage .
Anfal :41 The profit( after all expenses ) you receive from anything 1/5 share of is for Allah and to be shared in categories .
Assalamu alaikum.
In our society, the word "Riba"' is understood to mean interest, but in Arabic, it means increase .
Brother Muhammad Sheikh explained this in his lecture 'Quran Kya Kehta Hai' (What Quran Says) about charity and zakat.
He beautifully explained the Quranic verses regarding zakat, and I reformed myself and developed faith in those verses. Initially, I thought zakat meant giving money to the poor or needy, which is 2.5%. However, after watching Brother Muhammad Sheikh's lectures, I understood the command of Allah for believers and the difference between believers and non-believers.
The rules for spending money are for believers, which is 20% of the profit, divided into 8 categories .
I'm grateful to Allah, who created me and granted me the opportunity to understand the Quran. Brother Muhammad Sheikh's lectures make it clear that no one can comprehend this except Allah."
ماشاءاللہ کتنی سیدھی اور آسان آیت ہے سمجھنے کے لیے شکریہ برادر محمد شیخ
Beshak ayat se wazhat hui k jis kisi bhi cheez se apko munafa ho Agar tum Allah ke sath man lanay walay ho pas wo Allah ke liye ,rasool ke liye hai,rishte daro ke liye hai,yateemo ke liye aur maskeen aur raste ke beto ke liye hai aur Jo kuch hm ne Jo apne banday per nazil kia farq karnay walay din jis din do jamaa miltay hai Aur Allah beshak har cheez per quadrat rakhta hai.
Regarding Riba my concept is almost clear, Alhamdulillah. Thanks to Shaikh Sahab for clarifying clearly from ayat.
Is clip se wazaht hoi or hidayat mili ke riba kia he kis tarah apne munafe mn se hissa nikalna he. Or banking system mn len den aik deal ke zyrye hote hn jis ko Allah ne halal kaha he.
Al Hamdulillah concept of Riba is clear after listing to this clip of Br. Mohammad Shaikh.
ربنا آمنا صدقننا ؤ سمعنا و اطعنا الحمدللہ رب العالمین
اللّٰہ کہ اذن سے اللّٰہ کی اصل روح سمجھ ائ۔۔ایت پر ایمان رکھتے ھوئے اسی طرح عمل صالح کرنے ھیں ۔انشاء اللّٰہ
البقرة 2 آيَت 278
اے وہ لوگو جو ایمان لائے ہو، اللہ سے ڈرو، اور اگر تم صاحب ایمان ہو تو جو کچھ بیاج سے باقی ہے اسے چھوڑ دو۔
يٰۤـاَيُّهَا الَّذِيۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَذَرُوۡا مَا بَقِىَ مِنَ الرِّبٰٓوا اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤۡمِنِيۡنَ
We all have the Holy Book with us as believers. We read it too, but the spirit of the message is required to understand the actual concept of Allah's Ayats. Unfortunately, many of us have outsourced the understanding of Ayats to the attached stories, which are not from Allah's Book.
Brother Sheik Sb, has the niche in his ability to explain the meaning and concept through narrating Allah's Ayats from Quran. No stories are attached to the meaning and concept that he explains.
AlhamdulilAllah, MashaAllah.
Al-Kitab/Quran is the only source of guidance.
I am in a dilemma whether I should do the stock market business or not . Pls go through with the govt laws and give me the answer pls.
Salam
Alhamdulillah, I've understood the difference of meanings and corrected myself. We have to share 1/5 of the profit through legitimate dealing, whether it is with the bank if gain profit we would have to give 1/5 among th categories.
JazakAllah brother Muhammad Shaikh
#TheQuranMan
in this lecture i understand about zakat means justification , the ayat which define the percentage distribute among 8 different categories is Al-unfal 8:41 in this ayat before explaining the scence of ayat first i tell you as i learnt from this lecture ghanimtum means profit and
"whatever profit we take, we should divide among categories and the the amount is one-fifth is for Allah and the Messenger, his close relatives, orphans, the poor, and ˹needy˺ travellers, if you ˹truly˺ believe in Allah and what We revealed to Our servant on that decisive day when the two armies met
we have to give 20% among categories and 80% person is our in any profit, if a beliver not give that 20% amount than the amount increase that increase amount is forbidden
in surah baqra 2:275 that riba is forbidden and those who consume the increase they are like mad,Allah permitted trading and forbidden increase ,As for those who persist, it is they who will be the residents of the Fire. They will be there forever.
جزاک اللّہ خیر شیخ صاحب، سورۃ انفال آیت 41 کو جو آپ نے سمجھایا ہے اس وقت سے الحمدللہ میں اپنی زندگی میں عمل کرنے لگا ہوں کیونکہ اس آیت میں ہم سے کہا جا رہا ہے کہ اپنی بچت میں سے %20 کٹیگری میں تقسیم کرنا ہے اور اس لیکچر سے بہت اچھے سے کلیر ہوا کہ اگر ہم وہ بھی اپنے پر استعمال کریں گے تو اللہ اور اس کے رسول سے جنگ کا اعلان ہے۔ سبحان اللہ
ماشاءاللہ سے بہت اچھی وضاحت ہوئی معاشرے میں ہمیں سود کے نام سے یہ بات بتائی جاتی تھی لیکن اللہ کی ایت سے اج وضاحت ہوئی کہ اپ کو جب بھی کسی کام میں پرافٹ ہو اس کا اپ نے 20% شیئر اللہ رسول رشتہ داروں فقیروں راستے کے بیٹوں میں تقسیم کرنا اور بڑی اچھی وضاحت ہوئی ماشاءاللہ ارو اکسیریت انسانوں کی یہ جانتی نہیں جو یہ مال اکٹھا کر رہے ہیں وہ اخرت میں ان کے ہی گلے پڑنے والا ہے کاش انسان جان لیتا کہ اخرت کی
کامیابی ہی بڑی کامیابی ہیں
Explanation of these ayats made clear to me that 80% profit/ غنم / منافع is mine while 20% is for 8 described categories.
We pray * nafil* what's the meaning of Nafil, extra, excessive , profit. Anfal is plural of Nafil. Brother MS explanation is very logical and according to the Arabic text.
صدقہ/صدقہ سے مراد مالی مدد ہے جس میں واپسی کا ارادہ نہ ہو۔
زکوٰۃ/ جواز کا مطلب ہے اپنے اعمال اور مال کو اللہ کے حکم کے مطابق
جائز قرار دینا۔
غنیم/منافع اخراجات کے بعد بچت ہے۔
غنیم/ کسی بھی چیز سے منافع میں اللہ کا حصہ ہے۔
غنیم/منافع سے 20% میں سے 1/5 کی رقم
آٹھ اقسام کو دی جانی ہے۔ مقصد یہ ہے کہ
یہ نہ صرف امیروں میں گردش کرنے والی چیز بن جائے۔
Our profit meaning after all expenses, from this we have to share 20% to the categories. Simple, if you have your belief set on the Qur'an.
اسلامی علماء الربا کو بینک سود سمجھ کر اس کی مذمت کرتے ہیں، حالانکہ دراصل اس کا مطلب “ اضافہ یا بڑھوتی ” ہے جو منافع سے واجب 20% صدقہ مستحقین کو نہ دینے پر جمع ہوتا ہے، جس پر اللہ کی طرف سے جنگ کا اعلان ہے۔ دراصل بینک کے ساتھ لین دین ایک سودا (بیع) ہے جو حلال ہے۔
Profit Ka 80% Hamara Hai Aur 20% 8 Categories Ka Hai...!!!
مُحمّد شیخ صاحب دُنیا میں واحد ہے جنہوں نے آیات کی روشنی میں البیع / خاص سودا سے منافع اور ربا/بڑھوتری کو واضح کر دیا تو چاہئے کہ جائز منافع سے 20% اللّہ، رسول اور 6 کیٹیگری میں تقسیم کریں اور 80% حلال جیسے چاہیں خرچ کریں انشاء اللّہ
آیت سے ثابت ہوتا ہے کہ اپنے مال کہ منافع میں سے ( جو کہ اصل میں اللہ کا ہی عطا کیا ہوا ہے) اپنا حصہ اللہ کے بتائے ہوئے حصہ داروں میں تقسیم کرنا اور کتنا فیصد کرنا ہے یہ بھی واضح ہوگیا ا
Islamic scholars misinterpret and condemn Ar-Riba as bank interest, though it actually means “the increase” that accumulates when the obligatory 20% charity from profit is withheld from deserving categories, incurring a notice of war from Allah. In fact the bank dealings is a deal (bayee) which is halal.
جب جب قران کی آیات جن میں اللّٰہ کی کتاب کے تفصیلی کتاب ہونے کا ذکر ہے بیان کی جاتی ہیں تو ہر مسلمان اقرار کرتا ہے کہ واقعی یہ سچ ہے اور ساتھ ہی یہ بھی کہتا ہے کہ اللّٰہ کی کتاب میں فقط حکم ہے، اس پر عمل کرنے کی تفصیل قران کے علاوہ یعنی انسانوں کی لکھی کتابوں سے ملے گی۔ یہی معاملہ رباء (بڑھوتی) عرف عام میں سود کے بارے میں بھی ہے۔
مسلمانوں کی اکثریت جو اللّٰہ کی کتاب پر مکمل ایمان ہونے کی دعویدار بنتی ہے وہ رباء (سود) کے بارے میں بھی یہی سب کچھ کرتی نظر آتی ہے، مثلاً بینک میں رکھی گئی رقم پر پہلے سے طے شدہ منافع تو سود کی مد میں لیا جاتا ہے اور اس ہی وجہ سے حرام سمجھا جاتا ہے، جب کہ کرائے پر دیئے گئے مکان، دکان، گاڑی وغیرہ پر پہلے سے طے شدہ کرایہ جائز اور حلال سمجھا جاتا ہے۔ یعنی رقم پر طے شدہ منافع حرام اور وہی طے شدہ منافع اشیاء اور پراپرٹی پر حلال۔ میں بھی یہی سمجھتا تھا اور یہی عقیدہ میرا بھی تھا۔ جب میں نے برادر محمد شیخ کے لیکچر "القران کیا کہتا ہے رباء (بڑھوتی) کے بارے میں" اور "القران کیا کہتا ہے صدقہ اور زکوٰۃ کے بارے میں" دیکھے اور لیکچرز میں جن قرانی آیات کی وضاحت کی گئی ان پر غور کیا تو مجھے اللّٰہ کے کلام پر صحیح طور پر ایمان لانے میں دیر نہیں لگی۔
میرا یہ ایمان ہے کہ اللّٰہ نے بعی (Deal) کو جائز قرار دیا ہے۔ اس کے نتیجے میں ہونے والا غنم (منافع) کا 80 فیصد حصہ کمانے والے کے لئے حلال ہے اور 20 فیصد منافع کمانے والے کا نہیں بلکہ یہ ان 8 مصارف کا حق ہے جن کے بارے میں اللّٰہ نے اپنی کتاب میں بتایا ہوا ہے۔ جب یہ 20 فیصد حصہ ان 8 مصارف میں تقسیم کیا جائے گا تو ہر ایک کے حصے میں ڈھائی فیصد حصہ آئے گا۔ جب یہ 20 فیصد ان 8 مصارف کو دیا جائے گا تو یہ صدقہ کہلائے گا اور اللّٰہ کی اس موضوع سے متعلق آیات جن کی وجہ سے 20 فیصد حصہ کے دیے جانے کا عمل کیا گیا، وہ اس عمل کی زکوٰۃ (جواز) کہلائیں گی، مطلب میں نے یہ جو کچھ کیا کہ 80 فیصد خود کے لئے رکھا اور 20 فیصد اللّٰہ کے بتائے ہوئے مصارف میں تقسیم کیا تو یہ کیوں کیا۔ اللّٰہ کی آیات جو اس موضوع سے متعلق ہیں وہ میرے اس عمل کی زکوٰۃ (جواز) ہیں کہ اللّٰہ نے مجھے یہ حکم دیا اور میں اس لئے بجا لایا۔ یعنی میں صلوٰۃ پڑھتا ہوں تو اس کا جواز (زکوٰۃ) اس سے متعلق آیات ہیں، اس ہی طرح میں روزہ، عمرہ اور حج وغیرہ کرتا ہوں تو وہ بلاجواز نہیں کرتا بلکہ ان سے متعلق آیات ان اعمال کی زکوٰۃ (جواز) ہیں۔ لوگوں کے مال کو ناحق کھانے، زنا کرنے، فحاشی پھیلانے وغیرہ سے اپنے آپ کو روکتا ہوں تو ان تمام سے متعلق آیات ان سے رک جانے کا جواز (زکوٰۃ) ہیں۔
اگر میں یہ 20 فیصد حصہ اپنے منافع (غنم) سے نکال کر تقسیم نہ کروں اور خود اپنے لئے رکھتا رہوں تو جب جب مجھے منافع ہوگا تو یہ اس طرح سے بڑھتا جائے گا یعنی 20 سے 40، 40 سے 60 اور 60 سے 80۔ ۔ ۔ ۔
یہ ہے رباء (بڑھوتی) یا عرف عام میں سود جس کے بارے میں اللّٰہ نے حکم دیا ہے کہ یہ بڑھتا چڑھتا سود مت کھاؤ!
(قران کی آیات سے غافل مسلمان صرف ڈھائی فیصد حصہ اپنے مال میں سے نکالتے ہیں اور وہ بھی سال کے آخر میں بچ جانے والے مال میں سے جب کہ ہر ایک کو جب جب منافع ہو تب تب اس منافع کا پانچواں حصہ یعنی 20 فیصد نکالنا چاہیے۔ اس طرح وہ صرف ڈھائی فیصد نکالتے ہیں اور ساڑھے 17 فیصد خود کھا جاتے ہیں۔ ان کے اس عمل کا جواز (زکوٰۃ) قران کی آیات بالکل بھی نہیں ہیں۔)
جب مجھے اللّٰہ کے سامنے جوابدہ ہونا پڑے گا تو مجھے اپنے تمام اعمال کا جواز (زکوٰۃ) قران کی آیات سے دینا پڑے گا۔ اگر میں اس پر مرنے تک کاربند رہا تو میں اللّٰہ کا مسلم ہوں گا ورنہ یہ جواز کہ میں نے یہ کام اس لئے کئے کہ یہ معاشرے میں رائج تھے یا یہ میرے والدین اور مذہبی پیشواؤں نے کرنے کا حکم دیا تھا یا یہ کہ میں جس کو اچھا سمجھتا تھا اسے کرتا تھا اور جس کو غلط سمجھتا تھا تو اس سے باز رہتا تھا، یہ جواز خالص اللّٰہ کے آگے سرتسلیم خم کرنا نہیں اور یہ کسی صورت بھی قبول نہیں ہوں گے۔
ماشاءاللہ
Agr hm is aayat pr iman late h to 20 hame jakat dena h 8 cetegery me
JazakAllah
Is clip se wazahat howi k Quran may 20% humay 8 categories ko dena hay as mentioned in Surah Anfaal 8:41 aur 80% humara منافُُع/MUNAAFA hay.
السَّلَامُ عَلَيْكُمْ,
وہ لوگ جو الله اور اسکی آیات پر ایمان رکھتے ہیں انکو خوب معلوم ہے کہ جب انھیں کسی بھی شے سے یعنی کوئی بھی کام کاج کی اجرت یا کاروبار یا لین دین وغیرہ سے تمام اخراجات نکالنے کے بعد جو خالص منافع ہوتا ہے تو وہ اس منافع کا ١/٥ حصّہ یعنی ٢٠ فیصد الله کی کتاب میں بیان کردہ زمروں میں الله کی آیت سے جواز پیش کرتے ہوئے صدقہ کردیتے ہیں. اور باقی ٨٠ فیصد کو اپنا سمجھتے ہیں. جب کہ وہ لوگ جنکا الله کی آیات پر ایمان نہیں ہوتا ہے وہ پورے ١٠٠ فیصد کو اپنا سمجھتے ہوئے منافع کا ٢٠ فیصد حصّہ بھی اپنے پاس رکھ کر ناجائز و باطل طریقے سے اپنی دولت میں بڑھوتری یعنی اضافہ کرتے ہیں. اسی بڑھوتری کو ربا کہتے ہیں. اور جو لوگ ربا یعنی بڑھوتری کھاتے ہیں شیطان انکو چھو کر خبطی کردیتا ہے اور وہ اسی خبط پن میں ایک خاص لین دین یعنی بینکاری نظام کے لین دین کو ربا کی مثال قرار دیتے ہیں حالاں کہ الله نے لین دین کو حلال اور ربا کو حرام کیا ہوا ہے.
جزاک الله جناب محمّد شیخ صاحب
1/5th of profit (eg: 20 out of 100) is sadaqa/charity for categories.
Bank dealings/business is allowed but people who eat riba say it to be prohibited.
Views Kai liye Muhammad sheikh kai thumbnails using Zakir Naiks name 😂😂😂😂😂😂 that’s how big is ZN
Al-Hujrat 49:13
يٰۤاَيُّهَا النَّاسُ اِنَّا خَلَقۡنٰكُمۡ
مِّنۡ ذَكَرٍ وَّاُنۡثٰى
وَجَعَلۡنٰكُمۡ شُعُوۡبًا وَّقَبَآٮِٕلَ لِتَعَارَفُوۡا ؕ
اِنَّ اَكۡرَمَكُمۡ عِنۡدَ اللّٰهِ اَ تۡقٰٮكُمۡ ؕ
اِنَّ اللّٰهَ عَلِيۡمٌ خَبِيۡرٌ
O'mankind! We created you
from a single (pair)
of a male and a female,
and made you into nations and tribes, that you may know each other
(not that ye may despise (each other).Verily the most HONORED of you in the sight of Allah
( Not he who pretends to BIG)
the most Righteous | who take Guard
And Allah has full knowledge
and is well acquainted
(with all things).
Qurani ayaat se Raba ke baray mein jo wazahat hui woh mujh jaisay kam aqal insaan ko bhi samajh mein aa gayi ke Allah ne aik hi aayat aur aik lafz غنم / munafe ke andar wazeh kar diya ke kitna nikalna hai aur kahan kahan dena hai .
Riba means increase and after taking out all the expenses from the profit we have to give 1/5 20% out of 100 to eight categories 20 is for eight categories and 80 is ours if we don't give 20 then we our eating riba the increase and banking system is halal.
Assalamualaikum
In ayatose ye samaj aya
Ek aadmi zindagi guzar tehue jopaise jama hai usme se 20 parsent 8 jumro me Dena hai wo naideke kharahe hai wo riba hai ye Jo kharahe hai wobolrahe hai Bank ke deel ko log riba kharahe hai
Beshak ayat Sy wazhy wazhat hui Allah len den khas deal ko halal keya or reba brahoti ko haram keya sood ka concept clear ho gaya humy jo samjhty ay thy wo galat hai profit ka 20% ager hum khty hai toh wo sood hai... JazkaAllah
asslam o alaikum is video se yeah samajh aaya ki aaj ke muashre me bank ke loan ko sood kahkar haram kar diya gaya hai jab ki woh halal hai.
Riba yani increase/badaoti 20 percent from savings
If it is not directly debated then it is useless because it is only on google vedio.
agar hamara aqeedah Quran ki Aayaat ke mutabiq hai to apne maal se
tamam akhrajaat nikaalne ke baad hamaray Munafe ka panchawan hissa
hamein Zumron mein dena aasaan hoga ,
warna imaan walon se Allah aur uskay Rasool ka elaan e Jung hai .
👉 *Bank interest is not prohibited* According to Surah 2, Verse 275, trade (al-bai) is lawful, while consuming riba (increase) is Unlawful.
Only one deal Many labled Muslims claim Unlawful is the deal with banks, yet the Quran make Al-Bai lawful.
What is Riba is mentioned in 👇
Surah 8, Verse 41 instructs that out of any lawful profits (ghanim) earned through business or employment, we have to give 20% (1/5th) after covering our regular expenses. This 20% is actually Riba/Increase when not given to the rightful categories mentioned in the Quran.
Surah 2, Verse 275 warns against consuming riba, and Surah 5, Verse 33 issues a warning of War from Allah and His Messenger to those who engage in it, and promising severe punishment.
For further clarity, I recommend #MuhammadShaikh's lecture on *what the Quran says about riba*
Aayaat sai wazay hoa kai Riba/increase/barhotri hai Ghanim/profit hai, Al baie/khaas deal.
Bank kai lain dain ko Allah Riba nahi keh raha wo ALBAIE/KHAAS DEAL hai.jab kai kisi bhi shay sai munafa ho tau us ka 20% share 8 categories ko daina hai aur 80% hamara hai.aur agar nahi dya tau woh 20% RIBA hai.
Arabic Riba means increase. Apko jo b kisi business se ya kisi bhi cheez se jo munafa hota hai uska 5th hisa Allah aur uske Rasool ko aur usko Allah k bataye zumre wale logon ko dena hai. Jese munaafe k 100 main se 80 apka hoga aur 20 Allah Rasool aur zumre waale logon ka aur agar wo 20% aapne kha liya toh aapne un zumre waalon ka maal na haq kha liya aur wo apke liye haraam hai
Ribba means jo 20℅ Allah nay categories kay lye rakha hai uss amount ko na nikalna aur uss mai say khana..Ribba ko haraam qarar dya hai Allah nay aur Allah aur Rasool say elan e jung. البیع means, tijarat, souda, deal, jo kay halal kya hai Allah nay.
The Word 'Riba' is incorrectly translated as 'Interest' which means 'Increase'. Out of any profit(after expenses), 20% or one fifth, needs to be given to the categories in the way of Allah. The amount given is Sadaqa/Charity to justify wealth. When this 20% is not given as commanded then it becomes Riba/Increase in believers wealth.
People referring to Riba as interest are touched by Satan saying Deal is like Riba(Interest), when Allah has made Deal as allowed & Riba(Increase) as forbidden.
جزاک اللّہ برادر محمد شیخ صاحب
عربی میں صنم کے معنی اردو میں منافع کے اور عربی ہی کا ایک لفظ منافع اس کے اردو میں ترجمہ ھے فائیدہ کے ہیں اس درس سے وضاحت ہوئ عربی غنم کی اور منافع کی
اور حلال کیا البیع کو اور ربا بڑھوتری کو حرام کیا جو لوگ ربا بڑھوتری کھاتے ہیں وہ ایک خاص لین دین کو کہتے ہیں ربا
An important lecture clarifying the misconception of Riba prevalent in society that interest = Riba while this concept is not true.
Important topic in our life
Sorah-e-al Anfaal 8 ayat number 41 to be followed
Rasool ke liye kaise use kare
الله کی آیات کی وضاحت سے پتا چلا کے بینک سے لیں دین جس کو ہمے معاشرے مے سود بتایا جارہا وہ تو حلال ہے اور سود نہیں ہے آیات کے مطابق ہمارے مال کا پانچواں حصہ جو الله نے ٦ کیٹگری مے دینے کا حکم ہے اگر ہم نہیں دینگے وہ ربہ ہے اور الله اور رسول کے سات جنگ ہے
How to manage wealth according to rules of Quran. 20% of our profit is not ours and it is for the categories mentioned in the Ayaat. If we do not give this 20% from our profits, then it will keep on increasing in our wealths and this increase is Riba/Increase. Riba is not sood or bank interest or mortgage interest etc because this is deal between the two parties called Bai/Deal in Arabic. Allah calls these people who consume Riba and equate the deal of bank with Riba ( not giving 20% of their profits ) as Khabtee/ mad people/ خبطی
Don’t use fake titles and thumbnails.
Please clarify
Sahi hai, ab bank le aye hain apnay paas se 😂 waisay khud he apni behas me kehtay hain k quran k word ki wxact translation lo 😂. Na ayat k agay parha, na pechay parha aur bs apna ik idea de dia. Khumus, zakat, sadqa woh sb b mix krdia. Kaash zor e khiitabat se ziada zor husool e ilm pe ho to banda baaat to sahi kre..
قرض دیکر اس قرض کی واپسی پر اضافی پیسہ لینا کیا کہلائے گا؟ کیا قرض کا لینا اور دینا بھی بیع یعنی سودا کہلائے گا؟ سورہ انفال کی پہلی آیت ہے یَسْئَلُوْنَکَ عَنِ الْاَنْفَال
ترجمہ۔۔ آپ سے سوال کرتے ہیں انفال سے متعلق۔
اس آیت میں کس کو مخاطب کیا گیا ہے؟ سوال کرنے والے کون ہیں؟ انفال کیا ہے؟
اگلی آیت میں کہا گیا ہے قُلِ الْاَنْفَالُ لِلّٰہِ وَالرَّسُوْل یعنی کہہ دو انفال اللہ اور رسول کیلیے ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کس کو مخاطب کر کے کہا جارہا ہے کہ "قُلْ" یعنی " کہہ دو" ۔ ۔ رسول کون ہیں جن کے لیے کہا جارہا ہے کہ انفال اللہ اور رسول کا ہے؟ ۔ رسول کی وضاحت ہوگی تو ربا کا بھی معلوم ہوجائیگا۔ شیخ صاحب اس کی بھی وضاحت کردیں۔
Aik ghalat tarjuma ki waja se hum aaj 1400 saal peechay reh gaye.
Samjh aaya apne maal ko kase divide krke sadka Krna hai
He is just turning and twisting the Quranic verse if like to take riba and does not give advice to others.
جس کو اللہ چاہتا ہے اس کو آیات کی روح کو دکھاتا ہےحق صاف اللہ کی آیات سے واضع ہو رہا ہے پتہ نی ڈاکٹر ذاکر نائیک کو کیوں نظر نہیں آ رہا ہے یا اللہ ان آیات کی روح ذاکر نائیک پر واضع کر دے آمین
محمد شیخ صاحب نے معاشرے میں پھلے ربا/بڑھوتری کے بارے میں غلط فہمی کو دور کیا اور قرآن کی آیات سے ثابت کیا کیسے بنکنگ سسٹم کی سودا بازی حرام نہیں حلال ہے۔
ربا/ بڑھوتری/increase
غنم /منافع/profit
منافع/فائدہ/Advantage
البیع/سودا/Deal
معلوم ہوا کہ 8:41 کے مطابق اگر ہمیں کسی شے سے غنم/منافع/profit حاصل ہو تو اس کا %20 اللہ تعالیٰ نے جو آٹھ کٹیگریز بتائی اس میں تقسیم کرنا ۔اگر ہم ایسا نہیں کرے گے وہ %20 ہمارے پاس بڑھتا جائے گا اور وہ ربا/بڑھوتری /increase کی شکل میں اسے ہم کھا رہے ہوتے ہیں۔
2:275 البقرہ جو شخص ربا/بڑھوتری کھا رہا ہو گا وہ ایسے ہو گا جیسے کسی شیطان نے اسے خبطی کر دیا ہو اور ایسے خبطی لوگ البیع/خاص سودا/The deal(یعنی بینکنگ سسٹم) کو ربا/بڑھوتری کہتے ہیں جب کہ اللّٰہ نے البیع /خاص سودا کو حلال اور ربا/بڑھوتری کو حرام کیا ہے۔
ماشاء اللہ اللہ کی ایت سے ہمیں یہ واضح ہوا کہ جو ہم غنم منافع کماتے ہیں اس کا20 فیصد اللہ نے جو 8 زمرے بتائے ہیں ان میں تقسیم کیا جائے گا اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو ربا / بڑھوتری کی صورت میں ہم اسے کھا رہے ہیں جزاک برادر محمد شیخ صاحب
As Dr Zakir Naik said agr itne bade Tees mar Kha ho to Samne aakr bat karo TV pe baith k 50 logo k Samne bat krna or 50hazar k majme me openly question answer krne me Boht Fark hai
Mùhámmãd Shaikh 2006 Mein bayan kia hey Quran Kia kehta hey Riba ke Barey Mein
Dr Zakir ka kehna Ka link mein dekh saktein hein
@@MUHAMMADSHAIKHyou mentioned in your thumbnail Dr Zakir Naik ki Bolti band , how ? Koi live debate hui ? Apne kch pucha ya unho ne Apke challenge ko accept nhi Kara ? I am not saying Aap Ghlt Hain Ya wo Ghlt Hain ,, ap dono awam ko confused kr rahe Face to face munazara kare ta k sb clear ho sake
Why you guys confusing when you've Quran with you, and also you are saying yourself muslims then listen carefully both of their lecture about the topic Riba and compare with Quranic verses n conclude the issue as per your understanding.
Zakir Naik and you how right , you don't have any evidence or proof
Who are hearing this funny so colar.
Listen the truth
@mshahidrafique76 My dear brother, assalamu alikum I am myself student of quran and hadith.
This is plain misinterpretation.
Zakir Naik is zero as arabic language scholar.
Khawarij hai yeh
RIBA is increase - Ghanim is profit - Munafa is advantage .
Anfal :41 The profit( after all expenses ) you receive from anything 1/5 share of is for Allah and to be shared in categories .