اللہ تعالٰی اگر عقل سے نہیں پہچانا جائیگا تو پھر کونسا وسیلہ ہے آپکے پاس ؟ پہچاننے کے لئے ؟ یاد رہے کہ جو ملا عقل کے خلاف بولتے ہیں وہ جاہل ہیں چاہے اس کا نام غزالی ہی کیوں نہ ہو ؟ اگر آپ فلسفہ کے الفباء سے واقف ہوتے تو میں مثال عرض کرتا مگر افسوس کہ غزالی اور ابن تیمیہ نے اہل سنت کو تباہ کردیا ہے عقل سے دور کرکے ۔
@@hikerover7045 ہماری عقل محدود ہے جبکہ اللّٰہ اکبر ہے ذاتِ باری تعالیٰ سمجھنا عقل سے بالاتر بات ہے ہماری عقل کا بھی اللّٰہ تعالیٰ ہی خالق ہے ہم سب انسان اللّٰہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں اور ہمارا ایک خالق ہے جو ایک اللّٰہ تعالیٰ ہے
@@zohraimam کس نے کہا کہ آپکی عقل محدود ہے ؟ جہاں تک ایک انسان کی پرواز ممکن ہے تو عقل کی رسائی بھی آزاد ہے ،جو لوگ عقل کو محدود سمجھتے ہیں یہ نہیں جانتے کہ انسان کے پاس عقل کے سوا کوئی اور وسیلہ بھی ہے ؟ چلو آپکی اور ہماری عقل محدود ہی سہی مگر کوئی اور وسیلہ ہمارے پاس ہے عقل کے سوا ؟ فلسفہ میں جس کی بنیاد عقل یہ کہا تا جاتا ہے خدا تک پہنچنے کے لئے انسانی عقل کیا حکم کرتی ہے ؟ اور قرآن بھی یہی کہتا ہے کہ خدا تک پہنچنے کے لئے اور گرد و پیش سے باخبر رہنے کے لئے عقل سے کام لیں۔ خدا کی کتاب یا وحی کو سمجھنے کے لئے عقل کے سوا کیا ہے ہمارے پاس ؟
غور کرنا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ کے کلام پر غور کریں ، اللّٰہ تعالیٰ کی صفات پر غور کریں ، کائنات پر غور کریں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللّٰہ تعالیٰ نے کیا جواب دیا تھا جب انھوں نے اللّٰہ تعالیٰ کو دیکھنے کی فرمائش کی تھی کیا آپ کو یاد نہیں ہے ؟
جو لوگ یہ کہتے ھیں رسول۔ اللہ سے درخواست نہیں کرسکتے انکے لیے قرآن کہتا ھے جب یہ اپنے نفس پر ظلم کر بیٹھے تھے تو تمہارے پاس آجاتے اور اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی انکےلیےمعافی کی درخواست کرتےتو یقینا اللہ کو بخشنے والا مہربان پاتے النسإ64
سر عقل سے مراد اچھائی اور برائی میں تمیز کرنا ہے خیر اور شر کو پہچاننا ہے ،عقل فطرت نہیں بلکہ فطرت کو سمجھنے کے لئے ایک وسیلہ ہے جو خدا کی طرف سے ودیعت کی گئی ہے ،شیعہ علماء مثال کے طور پر مطہری ،ملا صدرا ،علی شریعتی ،مہدی بازرگان عقل کے بارے جو کچھ کہتے ہیں وہ درست ہے ،قرآن نے عقل کو معیار بنا یا ہے حتی یہاں تک کہدیتا ہے اگرعقل استعمال نہ کی تو پلیدی میں گر جاوگے ،جی جی جی ،شیعہ اور سنی میں فرق یہی ہے کہ شیعہ عقل کے مطابق عمل کرتے ہیں اور سنی اس ٹول سے دور ہے ،اور علم کلام ہی اہل سنت کو عقل سے دور لیجانے میں مدد دی ہے ۔
اگر انسان فطرت سے سب کچھ حاصل کر سکتا ہے تو نبی اور شریعت بھیجنے کی ضرورت نا ہوتی۔ نا ہی عقل سے نا ہی فطرت سے کام چلتا ہے۔ علم کے دو ہی مآخذ ہیں۔ علم باالحواس، علم با الوحی، عقل و فطرت کہیں بھی راہنمائی نہیں کرتی۔
2+2=4 فطرت و عقل سے نہیں، تجربہ و مشاہد سے پتا چلا ہے کہ 4 ہی ہوں۔ حواس خمسہ نے با بار مشاہدہ کیا جو دماغ جمع ہوگیا۔ فطرت و عقل نے ایک سورہ قرآن جیسی نہیں بنا سکی آجتک ۔
@@zohraimam سر تقوی کامطلب سیلف کنٹرول حاصل کرنا ہے مگر کس طرح ؟ ہمارے پاس اللہ کی دو نعمتیں ہیں عقل اور شعور کوئی تیسری قوت تو نہیں ہے ہمارے پاس جو مجردات میں سے ہو پھر کس طرح ممکن ہے کہ صحیح نتیجہ اخذ کر پائیں گے ؟ اگر عقل سے دور ہونگے تو ؟
@@zohraimam جی اللہ تعالٰی کی تقوی والے پرواہ کرتے ہیں، خدا سے ڈرتا کوئی نہیں اس لئے کہ وہ ارحم الراحمین ہے البتہ خدا کی عدالت اور قانون سے ڈرنا چاہئے جہاں کوئی سفارش کوئی شفاعت نہیں چلتی اور ذرہ برابر کا حساب لیا جائیگا ہر ایک سے ،بات تقوی کی : رمضان مبارک کا روزہ تقوی کے حصول کی خاطر رکھتے ہیں اور اس کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہے ورنہ تقوی کا حصول ممکن نہ ہوگا ۔
Yani insan fitri tor pe scientist hai. Is se aql ki nafi kese hogae ? Aur Vikings ki example bhi ghalat dedi. In a proper scientific experiment, Vikings should test the opposite case and then compare i.e what happens if they don't shout during solar eclipse.
سوچنے سمجھنے کی طاقت کا اصل مرکز دل ہے اسی کی لوگ عقل کہتے ہیں۔ دماغ دل و نفس کے تابع ہے۔
Mashallah! Dr. sb very happy to find out that such enlightened and educated minds still exist in Pakistan.
Mashallah sir you explain everything perfectly from all aspects in any topic
ماشااللّہ، اللہ اکبر
جزاک اللہ خیر
exactly
Thanks sir.
Subhan allah,Subhan allah.
Bahut khub.
Bhtt ache se samjhaya...nice!
Very impressive sir
Beautiful. Quite interesting. God bless you.
GOD bless you all 💕
Thanks!
قرآن میں اصل چیز علم ہے عقل نہیں،
لا یعقلون بھا الا العالمون، اس کو سمجھ نہیں رکھتے سوائے عالموں کے۔
عقل اللّٰہ تعالیٰ کی تخلیق ہے عقل جذ بے لہذا اللّٰہ تعالیٰ عقل سے کبھی سمجھ نہیں آئے گا ذاتِ باری تعالیٰ پر ایمان ہی عقل کی حد ہے
اللہ تعالٰی اگر عقل سے نہیں پہچانا جائیگا تو پھر کونسا وسیلہ ہے آپکے پاس ؟ پہچاننے کے لئے ؟ یاد رہے کہ جو ملا عقل کے خلاف بولتے ہیں وہ جاہل ہیں چاہے اس کا نام غزالی ہی کیوں نہ ہو ؟ اگر آپ فلسفہ کے الفباء سے واقف ہوتے تو میں مثال عرض کرتا مگر افسوس کہ غزالی اور ابن تیمیہ نے اہل سنت کو تباہ کردیا ہے عقل سے دور کرکے ۔
@@hikerover7045 ہماری عقل محدود ہے جبکہ اللّٰہ اکبر ہے ذاتِ باری تعالیٰ سمجھنا عقل سے بالاتر بات ہے ہماری عقل کا بھی اللّٰہ تعالیٰ ہی خالق ہے ہم سب انسان اللّٰہ تعالیٰ کی مخلوق ہیں اور ہمارا ایک خالق ہے جو ایک اللّٰہ تعالیٰ ہے
@@zohraimam کس نے کہا کہ آپکی عقل محدود ہے ؟ جہاں تک ایک انسان کی پرواز ممکن ہے تو عقل کی رسائی بھی آزاد ہے ،جو لوگ عقل کو محدود سمجھتے ہیں یہ نہیں جانتے کہ انسان کے پاس عقل کے سوا کوئی اور وسیلہ بھی ہے ؟ چلو آپکی اور ہماری عقل محدود ہی سہی مگر کوئی اور وسیلہ ہمارے پاس ہے عقل کے سوا ؟ فلسفہ میں جس کی بنیاد عقل یہ کہا تا جاتا ہے خدا تک پہنچنے کے لئے انسانی عقل کیا حکم کرتی ہے ؟ اور قرآن بھی یہی کہتا ہے کہ خدا تک پہنچنے کے لئے اور گرد و پیش سے باخبر رہنے کے لئے عقل سے کام لیں۔ خدا کی کتاب یا وحی کو سمجھنے کے لئے عقل کے سوا کیا ہے ہمارے پاس ؟
غور کرنا ہے تو اللّٰہ تعالیٰ کے کلام پر غور کریں ، اللّٰہ تعالیٰ کی صفات پر غور کریں ، کائنات پر غور کریں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو اللّٰہ تعالیٰ نے کیا جواب دیا تھا جب انھوں نے اللّٰہ تعالیٰ کو دیکھنے کی فرمائش کی تھی کیا آپ کو یاد نہیں ہے ؟
Can u suggest any book ok such experiments and any book on fitrat and ilmo aql
Quran majeed Allah ne jis aqal ki baat ko bataya hai woh hai fikro shaoor.
جو لوگ یہ کہتے ھیں رسول۔ اللہ سے درخواست نہیں کرسکتے انکے لیے قرآن کہتا ھے جب یہ اپنے نفس پر ظلم کر بیٹھے تھے تو تمہارے پاس آجاتے اور اللہ سے معافی مانگتے اور رسول بھی انکےلیےمعافی کی درخواست کرتےتو یقینا اللہ کو بخشنے والا مہربان پاتے النسإ64
ہرگز درخواست نہیں کرسکتے اگر ہمارے درمیان موجود نہ ہو ۔
یعنی عقل تجربات سے آتی ہے 🎉
سر عقل سے مراد اچھائی اور برائی میں تمیز کرنا ہے خیر اور شر کو پہچاننا ہے ،عقل فطرت نہیں بلکہ فطرت کو سمجھنے کے لئے ایک وسیلہ ہے جو خدا کی طرف سے ودیعت کی گئی ہے ،شیعہ علماء مثال کے طور پر مطہری ،ملا صدرا ،علی شریعتی ،مہدی بازرگان عقل کے بارے جو کچھ کہتے ہیں وہ درست ہے ،قرآن نے عقل کو معیار بنا یا ہے حتی یہاں تک کہدیتا ہے اگرعقل استعمال نہ کی تو پلیدی میں گر جاوگے ،جی جی جی ،شیعہ اور سنی میں فرق یہی ہے کہ شیعہ عقل کے مطابق عمل کرتے ہیں اور سنی اس ٹول سے دور ہے ،اور علم کلام ہی اہل سنت کو عقل سے دور لیجانے میں مدد دی ہے ۔
معاف کیجئے گا اگر شیعہ عقل سے کام لیتے تو محرم میں اس طرح کے خرافات نہیں ہوتے جو لوگ علم اور گھوڑے کے ساتھ کرتے ہیں
اگر انسان فطرت سے سب کچھ حاصل کر سکتا ہے تو نبی اور شریعت بھیجنے کی ضرورت نا ہوتی۔ نا ہی عقل سے نا ہی فطرت سے کام چلتا ہے۔ علم کے دو ہی مآخذ ہیں۔ علم باالحواس، علم با الوحی، عقل و فطرت کہیں بھی راہنمائی نہیں کرتی۔
What you yourself are using to answer the question that the person has asked you. Akle fitrat or rational faculty.
2+2=4 فطرت و عقل سے نہیں، تجربہ و مشاہد سے پتا چلا ہے کہ 4 ہی ہوں۔ حواس خمسہ نے با بار مشاہدہ کیا جو دماغ جمع ہوگیا۔ فطرت و عقل نے ایک سورہ قرآن جیسی نہیں بنا سکی آجتک ۔
Meray Hawaas Meri Aqal
یقین پیدا کر آے غافل کہ مغلوب گماں تو ہے
یقین پیدا کرنے کے لئے بھی عقل لازم ہے ۔
@@hikerover7045 اللّٰہ تعالیٰ کی نظر میں تقویٰ سے لبریز لوگ عقلمند ہیں
@@zohraimam سر تقوی کامطلب سیلف کنٹرول حاصل کرنا ہے مگر کس طرح ؟ ہمارے پاس اللہ کی دو نعمتیں ہیں عقل اور شعور کوئی تیسری قوت تو نہیں ہے ہمارے پاس جو مجردات میں سے ہو پھر کس طرح ممکن ہے کہ صحیح نتیجہ اخذ کر پائیں گے ؟ اگر عقل سے دور ہونگے تو ؟
@@hikerover7045 اللّٰہ تعالیٰ سے عقل مند ہی ڈرا کرتے ہیں اور عقلمند تقویٰ والے ہوتے ہیں
@@zohraimam جی اللہ تعالٰی کی تقوی والے پرواہ کرتے ہیں، خدا سے ڈرتا کوئی نہیں اس لئے کہ وہ ارحم الراحمین ہے البتہ خدا کی عدالت اور قانون سے ڈرنا چاہئے جہاں کوئی سفارش کوئی شفاعت نہیں چلتی اور ذرہ برابر کا حساب لیا جائیگا ہر ایک سے ،بات تقوی کی : رمضان مبارک کا روزہ تقوی کے حصول کی خاطر رکھتے ہیں اور اس کے لئے بھی عقل کی ضرورت ہے ورنہ تقوی کا حصول ممکن نہ ہوگا ۔
Yani insan fitri tor pe scientist hai. Is se aql ki nafi kese hogae ? Aur Vikings ki example bhi ghalat dedi. In a proper scientific experiment, Vikings should test the opposite case and then compare i.e what happens if they don't shout during solar eclipse.
"Poori physics pata thi" this is exeggeration.
استاد محترم کا مطلب fundamentals of physics ہے-