Nohay 2024 | Irtaza Qazalbash | Baba Ki Sakina sa | Noha Urdu &Farsi | 2024 | 1446| Noha Bibi Sakina
ฝัง
- เผยแพร่เมื่อ 16 ต.ค. 2024
- #irtazaqazalbash #babakisakinasa #noha #nohay #tranding #viral
Nohay 2024 | Irtaza Qazalbash | Baba Ki Sakina sa | Noha | 2024 | 1446
Subscribe Our Channel :
/ @aghairtazaaliqazalbash
============================================================
بابا کی سکینہ ۔۔۔۔۔ بابا کی یتیمہ
RECITED BY
AGHA IRTAZA ALI QAZALBASH
POET
SHUMAILA ERUM
IBTEDAIYA
IRTAZA QAZALBASH
FARSI POET
QASIM MUGHAL
COMPOSED BY
SYED FARHAN ALI WARIS
CHORUS
RIZWAN MIRZA
HASNAIN MEHDI
SHAHRUKH ABBAS
SUNNY
AUDIO RECORDING
OWAIS QURISHI & HASSAN QURISHI
AUDIO MIXED & MASTER BY
OMAR QURISHI
ODS_STUDIO KARACHI
VIDEO
THE FOCUS STUDIO
SAFDAR KALEEM
SET
SAFDAR KALEEM
GRAPHIC
ZAO (ZAIN ABBAS)
SPECIAL THANKS
AGHA IMTIAZ ALI QAZALBASH (LATE)
SYED ALEY ABBAS RIZVI
SYED FARHAN ALI WARIS
SYED KASHIF RAZA
OWAIS QURESHI
SALEEM BHATI
AND ALL FAMILY MEMBERS
============================================================
Noha Lyrics
بابا
اے بابا
اپ کی سکینہ
اپکی لاڈلی بیٹی بابا
دیکھیے حال میرا یہ طمانچوں کے نشاں کان ذخمی ہیں میرے خشک گلا ہے میرا رخ پہ میرے ہیں طمانچوں کے نشاں دیکھو ذرا
اے بابا
جب رسن کھیچتی تھی میری بابا دم گھٹتا تھا میرا
دشت میں اپکا سر رکھ کے دیکھایا مجھے بابا
کیا ستم ایسا یتیموں پہ روا ہے بابا عمر چھوٹی ہے میری اور مصیبت ہے سوا
مینے پنجوں پہ سفر سارا کیا ہے بابا
میرا اک نام یتیمہ ہے بتایا بابا
اے بابا
اپ کے بعد بہت ظلم ہوے ہیں بابا زخم کیا کیا نہ سکینہ نے سہے ہیں بابا
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
اپ کے! بعد سرِ شامِ غریباں بابا
کلمہ گویوں نے کیے ظلم و ستم ہم پہ سوا
چھن گئی! دشتِ بلا میں سرِ زینب سے ردا
اگ خیموں میں لگی کچھ بھی ہمارا نہ بچا
اپ کی بیٹی کا دامن بھی جلا شعلوں سے
شمر نے چھین لیۓ در بھی میرے کانوں سے
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
دشت میں! چاروں طرف بکھرے ہوئے تھے لاشے
اپ کو ڈھونڈا سکینہ نے بڑی مشکل سے
بابا جب! اپ کے سینے پہ رکھا سر میں نے
چین آیا دلِ مضطر کو جو نیند آئی مجھے
شمر نے کھینچ کے بالوں سے جگایا مجھ کو
میرے رونے پہ تماچہ بھی لگایا مجھ کو
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
از بابا رقیہ از بابا یتیمہ
عموں عباس نالہ ہاے من چرا نہ شنید
زِ خیمہ گاہ سکینہ سوے علقمہ می داوید
شد است! نیل بہ رخسار من ز سلی او
زے ظلمِ شمر ستمگر نالہ ہا می کشید
اس کے بے رحم تماچوں نے ڈرایا مجھکو
میرا اک نام یتیمہ ہے بتایا مجھکو
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
ہاے کیا! کیا نہ ستم شام تلک مجھ پہ ہوے
شمر نے مارا مسلسل سفرِ غم میں مجھے
منہ کے بھل! جب میں سرِ راہ گری ناقے سے
زخم دروں کے تماچوں کے مجھے اور لگے
آپ گر دیکھ لیں بابا جو مصیبت میری
آپ سے بھی نہ سہی جاۓ گی غربت میری
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
جب رسن ! کھچتی تھی دم میرا گھٹا جاتا تھا
میں چلاکرتی تھی پنجوں پہ سفر میں بابا
جب کبھی! پانی ملا راہ میں مینے نہ پیا
بھائی سجاد ع کی زنجیروں پہ اُس کو ڈالا
سو نہیں پائی ہے اک لمحہ یتیمہ بابا شام تک آئی ہے پیاسی یہ سکینہ بابا
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
از بابا رقیہ از بابا یتیمہ
وقتِ پُر! خونِ سرِ شاہِ عمم راہ دیدا
این جہاں بابا براۓ من سیاہ گردیدا
حالتِ! راضِ سکینہ رہ نہ پُر سیدی چرا
دخترت بابا بہ دُنیا این ستم ہاہ دیدا
دشت میں اپکا سر رکھ کے دیکھایا مجھ کو
آپ کے بعد میرے بابا ستایا مجھ کو
کاش وہ ! دیکھ کے منظر نہ میں زندہ رہتی
آپ کے سر پہ چھڑی مار کے ہنستا تھا شکی
بہ ردا! تھی سرِ دربار کھڑی آلِ نبی ﷺ
سات سو کرسی نشینوں نے حیاء کی نہ کوئی
میں ہوں تسکینِ پدر اُس کو پتا تھا بابا
شمر نے یوں بھی مجھے مارا زیادہ بابا
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
ارتضیٰ! اور ارم ایک قیامت تھی بپاہ
قید خانے میں سرِ شاہ جو سکینہ کو ملا
کرب سے! روئی بہت تڑپی بہت گریا کیا
سر کو سینے سے لگا کر یہ یتیمہ نے کہا
قید خانے میں سدا قید نہ رہتی بابا
آپ کے ساتھ ہی مر جاتی تو آچھا ہوتا
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
بابا کی سکینہ بابا کی یتیمہ
============================================================
Stay With us on :
Digitally released only on our Social media channels
www.facebook.c...
😭😭😭😭😭
😭💔
Waiting
😭😭😭😭