This exact place was my childhood home, I was searching that house on Google maps and found that it is now reconstructed as Liver Tower. That yellow house is etched in my memory though it's not physically there anymore, there was an ice factory also adjacent to it.
mashallah mashallah Affan bhai allah taala we all have the same job should it win and inshallah everything will happen in the best possible way inshallah many many many congratulations many many many congratulations to you too
1973 میں جب میں مشی گن گیا ماسٹرز کرنے کے لئے تو مجھے بڑا تعجب ہوا اک دو واقعات عجیب سے ہوے میرا جو استاد تھا ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ وہ کہنے لگا کہ میرا ویکنٹ ضائع ہو گیا تو میں نے اس سے پوچھا کیوں ضائع ہو گیا تو کہنے لگا کہ اس کی وجہ سے ضائع ہو گیا کہ میں اپنے باپ کو اک اولڈ ہوم سے دوسرے اولڈ ہوم لے جا کر ٹرانسفر کیا ہے میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہیں گئ 1973 میں جب وہ زمانہ آ رہا تھا جب اس نے کہا میرے ویکنٹ ضائع ہو گیئں میں نے اپنے باپ کی خدمت کر دی برٹر رسل نے اک کتاب لکھی تھی اب بس مجھے اس کا ٹائٹل یاد رہ گیا ہے کیونکہ کہ 1960 میں میں نے یہ پڑھی تھی marriage and moral of society اس نے یہ کہا تھا کہ زمانہ جس انداز سے آرہا ہے اس میں اقدار پیچھے چلتی چلی جائے گئی ہر شخص انڈپنڈٹ ہو جائے گا اور اپنی زندگی اور اپنی آمدنی میں اس قدر پھنس جائے گا کہ ہر چیز شادی، خاندان سب چیزیں چیلنج ہو جائے گئی۔ہو چکی ہیں پاکستان میں اک قانون پاس کرنا پڑا ذرہ دیکھیں وہ زمانہ بھی آگیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے اندر وہ قانون پاس کرنا پڑا اس کے اندر یہ تھا کہ اگر کوئی اولاد اپنے ماں باپ کی قدر نہ کریں ان کو ان کے گھر سے نکال دیں یا ایسی کوئی کیفیت پیدا ہو جائے تو سٹیٹ بیج میں جائے گی یہ تو معاشرے کا کام تھا، معاشرہ ایسی تربیت دیتا تھا، معاشرہ اہتمام کرتا تھا خاندان والے اہتمام کرتے تھے تم نے ایسا کام کیوں کیا؟ یہ سٹیٹ کو تو یہاں جانا ہی نہیں تھا اس کا مطلب ہے کہ معاشرہ جینج ہو گیا ہے اور بچوں آپ تو یاد رکھو کہ یہ جو جینج ہے یہ ذہنی جینج ہے اس کو ٹھیک رکھنے کے لئے دیکھوں کمائیں، محنت کریں، کوئی اس چیز سے نہیں روک سکتا مگر جب محبتوں کو نکال دو گے اپنے رشتوں سے تو خود بھی پریشان ہو گئے ارو معاشروں کے اندر وہ تناوں پیدا ہوگا کہ اپنا 'میں 'اکیلا زندگی گزار سکتا ہوں اگر اس پریشانی لوگ گھر میں اک دوسرے سے share کر لے دیکھوں جوائنٹ فیملی میں اک خوبصورتی ہے گھر میں لوگ share کر لیتے تھے جب انسان اکیلا ہوتا ہے تو کسی سے share بھی نہیں کرتا گھر میں لوگ share کر لیں تو پریشانی کم ہو جاتی ہیں آواز ڈاکٹر عارف علوی تحریر علی رضا
Masha Allah ✨ ❤️... Sir... Getting concepts for my dreams too.. Insha Allah soon fulfilled.. ✨
This exact place was my childhood home, I was searching that house on Google maps and found that it is now reconstructed as Liver Tower. That yellow house is etched in my memory though it's not physically there anymore, there was an ice factory also adjacent to it.
I m very impressed u and u personality Dr sb ap kindly rain tar Khan m bhi Apna clinic open kryn .apki her video ak new massage ly kr ati h
mashallah mashallah Affan bhai allah taala we all have the same job should it win and inshallah everything will happen in the best possible way inshallah many many many congratulations many many many congratulations to you too
Address Kia hay new hospital ka?
1973 میں جب میں مشی گن گیا ماسٹرز کرنے کے لئے تو مجھے بڑا تعجب ہوا اک دو واقعات عجیب سے ہوے میرا جو استاد تھا ہیڈ آف ڈیپارٹمنٹ وہ کہنے لگا کہ میرا ویکنٹ ضائع ہو گیا تو میں نے اس سے پوچھا کیوں ضائع ہو گیا تو کہنے لگا کہ اس کی وجہ سے ضائع ہو گیا کہ میں اپنے باپ کو اک اولڈ ہوم سے دوسرے اولڈ ہوم لے جا کر ٹرانسفر کیا ہے میری آنکھیں پھٹی کی پھٹی رہیں گئ 1973 میں جب وہ زمانہ آ رہا تھا جب اس نے کہا میرے ویکنٹ ضائع ہو گیئں میں نے اپنے باپ کی خدمت کر دی برٹر رسل نے اک کتاب لکھی تھی اب بس مجھے اس کا ٹائٹل یاد رہ گیا ہے کیونکہ کہ 1960 میں میں نے یہ پڑھی تھی marriage and moral of society اس نے یہ کہا تھا کہ زمانہ جس انداز سے آرہا ہے اس میں اقدار پیچھے چلتی چلی جائے گئی ہر شخص انڈپنڈٹ ہو جائے گا اور اپنی زندگی اور اپنی آمدنی میں اس قدر پھنس جائے گا کہ ہر چیز شادی، خاندان سب چیزیں چیلنج ہو جائے گئی۔ہو چکی ہیں پاکستان میں اک قانون پاس کرنا پڑا ذرہ دیکھیں وہ زمانہ بھی آگیا اسلامی جمہوریہ پاکستان کے اندر وہ قانون پاس کرنا پڑا اس کے اندر یہ تھا کہ اگر کوئی اولاد اپنے ماں باپ کی قدر نہ کریں ان کو ان کے گھر سے نکال دیں یا ایسی کوئی کیفیت پیدا ہو جائے تو سٹیٹ بیج میں جائے گی یہ تو معاشرے کا کام تھا، معاشرہ ایسی تربیت دیتا تھا، معاشرہ اہتمام کرتا تھا خاندان والے اہتمام کرتے تھے تم نے ایسا کام کیوں کیا؟ یہ سٹیٹ کو تو یہاں جانا ہی نہیں تھا اس کا مطلب ہے کہ معاشرہ جینج ہو گیا ہے اور بچوں آپ تو یاد رکھو کہ یہ جو جینج ہے یہ ذہنی جینج ہے اس کو ٹھیک رکھنے کے لئے دیکھوں کمائیں، محنت کریں، کوئی اس چیز سے نہیں روک سکتا مگر جب محبتوں کو نکال دو گے اپنے رشتوں سے تو خود بھی پریشان ہو گئے ارو معاشروں کے اندر وہ تناوں پیدا ہوگا کہ اپنا 'میں 'اکیلا زندگی گزار سکتا ہوں اگر اس پریشانی لوگ گھر میں اک دوسرے سے share کر لے دیکھوں جوائنٹ فیملی میں اک خوبصورتی ہے گھر میں لوگ share کر لیتے تھے جب انسان اکیلا ہوتا ہے تو کسی سے share بھی نہیں کرتا گھر میں لوگ share کر لیں تو پریشانی کم ہو جاتی ہیں
آواز ڈاکٹر عارف علوی
تحریر علی رضا
خوبصورت تحریر
خوبصورت نصیحت