Qari Sohaib Ahmed - Live

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 20 ต.ค. 2024
  • فضیلۃ الشیخ قاری صہیب احمد میر محمدی حفظہ اللہ تعالیٰ
    چیف ایگزیکٹیو :
    كلية القرآن الكريم والتربية الإسلامية, پھول نگر ضلع قصور
    Mixlr (Audio-Only):
    mixlr.com/quran...
    Facebook Page:
    / quraancollege
    TH-cam Channel:
    / quraancollegeofficial
    -----------------
    کلیۃ القرآن والتربیۃ الاسلامیہ کی ویب سائٹ
    Website: www.quraancoll...
    --------------------------------------------------

ความคิดเห็น • 4

  • @Advocate-xh6gl
    @Advocate-xh6gl 3 ปีที่แล้ว +1

    nice..👍🏻

  • @inamurrehman2602
    @inamurrehman2602 3 ปีที่แล้ว

    صلى الله عليه وسلم
    صلى على النبي
    اللهم صل وسلم على نبينا محمد
    صلى على رسول الله
    اللهم صل على محمد
    اللهم صل على محمد عبدك
    ورسولك
    الصلاة والسلام على رسول الله
    الصلاة الإبراهيمية
    اللهم صل على محمد وعلى آل محمد
    اللهم صل على نبينا محمد
    اللهم صل على محمد وعلى آل محمد
    اللهم صل على نبينا محمد
    اللهم صل على محمد النبي الأمي وعلى آله وصحبه وسلم
    اللهم صل على محمد وأزواجه وذريته

  • @umeumer187
    @umeumer187 3 ปีที่แล้ว

    Nukhba tussahihain wali live class kahan hoti he

  • @أهلالقرآنوالحديثأميرةالإسلام

    اہلِ حدیثوں کے محلے میں وہ رونق کہاں؟
    ................................................
    جی ہاں جناب!
    اہلِ حدیثوں کے محلوں میں رونق کہاں ہوتی ہے، ان کے یہاں نبی کے زمانے سے اب تک بس وہی پانچ وقت کی اذان کی آواز آتی ہے، سکون سے نماز پڑھ لیتے ہیں، جمعہ آتا ہے، قرآن و سنت کی روشنی میں سادہ انداز میں خطبے دے دیتے ہیں، رمضان آیا، ایک ماہ کے روزے رکھ لیے، تراویح و تہجد اور شبِ قدر و اعتکاف جیسی عبادات خاموشی سے ادا کر لیں، نفیس لباس پہن کر بغیر کسی شور و ہنگامے کے عیدین کی نماز پڑھ لی، شوال کے چھ روزوں کا اہتمام خاموشی سے، حج پر گئے تو کسی کو پتہ ہی نہیں چلا کہ کس گھر سے "بارات" گئی ہے، اللہ کی راہ میں خرچ کیا تو کوئی ہنگامہ نہیں، ان کے گھر میں موت ہو تو اہلِ خانہ ایک دیگ بریانی تک نہیں بنواتے ، حد ہے سادگی کی، محرم میں سنت رسول پر عمل کرتے ہوئے بس دو روزے رکھ لیتے ہیں، نہ ڈھول تاشہ، نہ ڈی جے، نہ بھنگڑا... ان کے محلوں میں بھلا کہاں "رونق".
    رونق دیکھنی ہے تو ہمارے بریلوی بھائیوں کے محلے میں آؤ، وہاں موت بھی آئے گی تو رونق لے کر آئے گی، کفن سے پہلے اہل خانہ گوشت کی دوکان پر 25 کلو گوشت کا آرڈر کرکے آتے ہیں کہ دفن کرتے ہی شرکائے غم کو کچی باسمتی کی دیگ کی بریانی چاہیے، کچھ مسخرے تو آدھی پلیٹ بریانی کھا کر پوچھتے ہیں کہ یار کوئی میت ہوئی ہے یا عقیقہ؟ اور کچھ پتھر دل میت کے بیٹوں کو پلیٹ دیتے ہوئے کہتے ہیں "بھائی بوٹی ڈال لانا" بریانی کھاتے ہوئے تبصرہ بھی چلتا رہتا ہے کہ چاول کھڑا رہا یا نرم ہو گیا وغیرہ، چالیسویں اور ولیمے کی دعوتوں میں تو خیر فرق کرنا ہی مشکل ہوتا ہے.
    یہاں پانچ وقت کی اذان پر قناعت نہیں ہے کہ اذان تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں بھی ہوتی تھی، پھر ہماری کیا ایجاد رہی؟ لہٰذا پانچ وقت اذان کے علاوہ جماعت سے پانچ منٹ پہلے مائیک میں "صلوٰۃ" بھی کہی جاتی ہے، پھر فجر کے بعد میڈ ان انڈیا درود و سلام جھوم جھوم کر پڑھنا ہے، چار منٹ کی اذان سے غیر مسلموں کی نیند کہاں کھلتی ہے؟ اس سے انہیں پریشانی کہاں؟ انہیں پریشان کرنا ہے اور انہیں مائیک پر اذان کا مخالف بنانا ہے تو دس پندرہ منٹ گلا پھاڑ پھاڑ کر مائیک پر احمد رضا خان صاحب کے بنائے ہوئے اشعار پڑھنے ہیں، اور آخر میں نعرے بلند کرنے ہیں.
    آؤ دیکھو ہمارے بریلوی بھائیوں کے محلوں میں رونق، یہ رمضان میں شبِ قدر میں نہیں جاگتے تو کیا ہوا، کیا شعبان میں مزعومہ شبِ برأت میں پٹاخے بھی نہیں پھوڑتے؟ گھر نہیں سجاتے؟ دیسی گھی کے حلوے اور اور لذیذ قسم کی کھیر نہیں بناتے؟ قبرستان میں چراغاں نہیں کرتے؟ کیا اس رات ان کے نوجوان ٹوپیاں لگا کر اِدھر اُدھر موٹر سائیکلیں خوب دوڑا کر پولس انتظامیہ کے ہاتھ پیر نہیں پھلا دیتے؟ "نیکی" کے ان کاموں کو آپ کس زمرے میں رکھیں گے؟
    یہ دیکھو رجب کا مہینہ آ گیا، آپ وہابی کیا جانو رجب کیا ہے، اگر رجب کے کونڈوں کی رونق دیکھنی ہے، زبان کے چٹخارے چاہیے تو جاکر دیکھو ہمارے بریلوی دوستوں کے گھروں میں.
    محرم! ہائے رے ہائے محرم! محرم میں ہم آپ کو" رونق" کے اس طوفان سے رو برو کروائیں گے کہ آپ گَنپَتی کے دس دنوں کا شور و ہنگامہ بھول جائیں گے، غیر مسلموں کو ہنسانے کے لیے غمِ حسین میں پیٹھ اور سینہ پیٹنا اپنی جگہ، مصنوعی جنگ دکھانا اپنی جگہ لیکن غمِ حسین میں بھلا ہم کھچڑا اور بریانی لوٹ کر کھانا کیسے چھوڑ دیں؟ روح افزا اور دودھ کا بنا میٹھا میٹھا شربت اگر نہ بنائیں تو مسجد کے امام سے لیکر گلی نکڑ پر بیٹھے سٹّے باز تک ہماری رونق بڑھانے کے لیے ہماری بھیڑ کا حصہ کیسے بنیں؟
    ربیع الأول گزر رہا ہے اور وہابیوں کے محلوں میں "عشق" کا کوئی شور و ہنگامہ نہیں، یہ لوگ نبی کی ذات اور بات سے محبت کا مطلب صرف اتباعِ رسول میں سمجھتے ہیں، ارے نادانو! صرف اتباعِ رسول تو صحابہ کرام کا بھی شیوہ اور طریق تھا، تم نے نیا کیا کیا؟ نیا دیکھنا ہے تو ہمارے بریلوی بھائیوں کے محلوں میں جاؤ اور دیکھو کہ محبت رسول میں کیسے ڈی جے بجایا جاتا ہے، جلوس نکالے جاتے ہیں، جھنڈے لگائے جاتے ہیں، قوالیاں گائی جاتی ہیں، شہنائی بجائی جاتی ہے اور بھنگڑے ڈالے جاتے ہیں.
    ( کمال الدین سنابلی ،دہلی )