میرا نام واصف با صفا میرا پیر سید مرتضی میرا ورد احمد مجتبی میں سدا بہار کی بات ھوں صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ ❤🎉❤
عزرائیلا جان میری لینا تب جس دم کہ میں پڑھ رھا ھوں دست بستہ الصلوۃ والسلام عزرائیلا عرض ھے کہ جانکنی کرنے کے بعد میری روح پڑھتے لے جانا الصلوۃ والسلام جب مروں تو ان کے قدموں میں مجھے کرنا دفن میری تربت پر بھی لکھنا الصلوۃ والسلام کلام: محمد اسلم چشتی
حقیقت خرافات میں کھو گئی یہ امت روایات میں کھو گئی لبھاتا ھے دل کو کلام خطیب مگر لذتِ شوق سے بے نصیب بیاں اس کا منطق سے سلجھا ھوا لغت کے بکھیڑوں میں الجھا ھوا وہ صوفی کہ تھا خدمتِ حق میں مرد محبت میں یکتا ، حمیت میں فرد عجم کے خیالات میں کھو گیا یہ سالک مقامات میں کھو گیا بجھی عشق کی آگ ، اندھیر ھے مسلماں نہیں ، راکھ کا ڈھیر ھے علامہ محمد اقبال رحمتہ اللہ علیہ
نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ھو تو کیسی ھو ید بیضاء لئے بیٹھے ھیں اپنی آستینوں میں حضرت اقبال رح خاصاں دی گل عاماں اگے نھیں مناسب کرنی مٹھی کھیر پکا محمد کتیاں اگے دھرنی حضورِ میاں محمد بخش رح
پرانے گھر کو گرایا تو باپ رونے لگا خوشی نے دِل سا دُکھایا تو باپ رونے لگا یہ رات کھانستے رہتے ہیں کوفت ہوتی ہے بہو نے سب میں جتایا تو باپ رونے لگا جو اَمّی نہ رہیں تو کیا ہُوا کہ ہم سب ہیں جواب بن نہیں پایا تو باپ رونے لگا نہ جانے کب سے وُہ نمبر ملا رَہا تھا میرا کہ جونہی فون اُٹھایا تو باپ رونے لگا ہزار بار اُسے روکا تھا میں نے سگریٹ سے جو آج چھین بجھایا تو باپ رونے لگا بٹھا کے رِکشے میں ، کل شب رَوانہ کرتے ہُوئے دِیا جو میں نے کرایہ تو باپ رونے لگا ہمیں بنا دِیئے کمرے خود اُس کو ٹی وی پر مدینہ جب نظر آیا تو باپ رونے لگا کل اُس کے دوست کو باہر سے ٹالنے کے بعد اُسے فقیر بتایا تو باپ رونے لگا بہن رَوانگی سے پہلے پیار لینے گئی جو کچھ بھی دے نہیں پایا تو باپ رونے لگا کیا ہی کیا ہے بھلا آج تک ہمارے لیے سوال جونہی اُٹھایا تو باپ رونے لگا اَذان بیٹے کے کانوں میں دے رہا تھا میں اَذان دیتے جو پایا تو باپ رونے لگا طبیب کہتا تھا پاگل کو کچھ بھی یاد نہیں گلے سے میں نے لگایا تو باپ رونے لگا لَحَد پہ اَبّو کی کل رات ایک مدت بعد چراغ جونہی جلایا تو باپ رونے لگا نہ جانے قیسؔ نے کس جذبے سے یہ کیا لکھا کہ جونہی پڑھ کے سنایا تو باپ رونے لگا
جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں
ہے اسکے سوا کیا تیرے دیدار کی صورت
Qudsia api ap ko baho jaan ko Allah salamat rakhay ammeen
JazakAllah❤❤
MashaAllah. Zbrdst ❤❤
جناب محبوب محترم نگہ بلند سخن دلنواز حضرت واصف علی واصف کی بیٹی کو نیچی آنکھوں سے سلام
Masha Allah jazak Allah
Murshad pak sarkar wasif ali wasif ❤❤❤
jazakAllah jazakAllah ❤❤❤❤
جب ولی اللہ جس طرف توجہ فرماتے ھیں لوگ خود بخود کھچے چلے آتے ھیں یہ ان کی توجہ کا کمال ھوتا ھے
MaShAllah
Ma sha Allah waiting for next part ❤
MashaAllah. Mzeed videos bnaen plz
Masha Allah ❤
میرا نام واصف با صفا
میرا پیر سید مرتضی
میرا ورد احمد مجتبی
میں سدا بہار کی بات ھوں
صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم
حضرت واصف علی واصف
رحمتہ اللہ علیہ ❤🎉❤
Wasif ali wasif sahab ❤❤❤
❤❤❤❤❤
عزرائیلا جان میری لینا تب جس دم کہ میں
پڑھ رھا ھوں دست بستہ الصلوۃ والسلام
عزرائیلا عرض ھے کہ جانکنی کرنے کے بعد
میری روح پڑھتے لے جانا الصلوۃ والسلام
جب مروں تو ان کے قدموں میں مجھے کرنا دفن
میری تربت پر بھی لکھنا الصلوۃ والسلام
کلام: محمد اسلم چشتی
MashaAllah
یک زمانہ با نشینی صحبت در اولیاء
بہتر از صد سالہ طاعت بے ریاء
حقیقت خرافات میں کھو گئی
یہ امت روایات میں کھو گئی
لبھاتا ھے دل کو کلام خطیب
مگر لذتِ شوق سے بے نصیب
بیاں اس کا منطق سے سلجھا ھوا
لغت کے بکھیڑوں میں الجھا ھوا
وہ صوفی کہ تھا خدمتِ حق میں مرد
محبت میں یکتا ، حمیت میں فرد
عجم کے خیالات میں کھو گیا
یہ سالک مقامات میں کھو گیا
بجھی عشق کی آگ ، اندھیر ھے
مسلماں نہیں ، راکھ کا ڈھیر ھے
علامہ محمد اقبال
رحمتہ اللہ علیہ
نہ پوچھ ان خرقہ پوشوں کی ارادت ھو تو کیسی ھو
ید بیضاء لئے بیٹھے ھیں اپنی آستینوں میں
حضرت اقبال رح
خاصاں دی گل عاماں اگے نھیں مناسب کرنی
مٹھی کھیر پکا محمد کتیاں اگے دھرنی
حضورِ میاں محمد بخش رح
پرانے گھر کو گرایا تو باپ رونے لگا
خوشی نے دِل سا دُکھایا تو باپ رونے لگا
یہ رات کھانستے رہتے ہیں کوفت ہوتی ہے
بہو نے سب میں جتایا تو باپ رونے لگا
جو اَمّی نہ رہیں تو کیا ہُوا کہ ہم سب ہیں
جواب بن نہیں پایا تو باپ رونے لگا
نہ جانے کب سے وُہ نمبر ملا رَہا تھا میرا
کہ جونہی فون اُٹھایا تو باپ رونے لگا
ہزار بار اُسے روکا تھا میں نے سگریٹ سے
جو آج چھین بجھایا تو باپ رونے لگا
بٹھا کے رِکشے میں ، کل شب رَوانہ کرتے ہُوئے
دِیا جو میں نے کرایہ تو باپ رونے لگا
ہمیں بنا دِیئے کمرے خود اُس کو ٹی وی پر
مدینہ جب نظر آیا تو باپ رونے لگا
کل اُس کے دوست کو باہر سے ٹالنے کے بعد
اُسے فقیر بتایا تو باپ رونے لگا
بہن رَوانگی سے پہلے پیار لینے گئی
جو کچھ بھی دے نہیں پایا تو باپ رونے لگا
کیا ہی کیا ہے بھلا آج تک ہمارے لیے
سوال جونہی اُٹھایا تو باپ رونے لگا
اَذان بیٹے کے کانوں میں دے رہا تھا میں
اَذان دیتے جو پایا تو باپ رونے لگا
طبیب کہتا تھا پاگل کو کچھ بھی یاد نہیں
گلے سے میں نے لگایا تو باپ رونے لگا
لَحَد پہ اَبّو کی کل رات ایک مدت بعد
چراغ جونہی جلایا تو باپ رونے لگا
نہ جانے قیسؔ نے کس جذبے سے یہ کیا لکھا
کہ جونہی پڑھ کے سنایا تو باپ رونے لگا
❤❤❤❤❤