اہل سنت بھی ولایت علی علیہ السلام اور ناموس اہل بیت کے قائل ہوتے ہیں۔ اللہ ہم کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ۔ آمین۔ مسلمین و مومنین آمین کہہ دیں۔۔۔
بھائی میں ایک سنی ہوں لیکن جب بھی اس طرح کا واقعہ ہوتا ہے اس پیچھے یا کوئی باہر کی ایجنسی کا ہاتھ ہوتا ہے ہم بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین علیہ سلام کے ماننے والے ہیں اللہ کی قسم جس گھوڑے پر حسین علیہ سلام سفر کرتے تھے اس گھوڑے کی پاؤں کی مٹی پر بھی ہماری جان قربان ہو
السلام علیکم بھائیو! اس وقت پورے پاکستان میں ضلع کرم، خاص طور پر پاڑا چنار، کے حالات زیرِ بحث ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے پاکستانی بھائی، بالخصوص پختون قوم، ضلع کرم کی تاریخی اہمیت اور پس منظر سے واقف نہیں ہیں، جس کی وجہ سے موجودہ حالات کو سمجھنا ان کے لیے مشکل ہو رہا ہے۔ سب سے پہلے تاریخ پر ایک نظر ڈالیں۔ ضلع کرم ابتدا سے پختونوں کا علاقہ تھا، جہاں بنگش قبیلہ آباد تھا۔ ایران میں صفوی حکومت کے قیام کے بعد ان کی توجہ کوئٹہ اور دیگر ملحقہ علاقوں کی طرف مبذول ہوئی اور بالآخر وہ پاڑا چنار یعنی ضلع کرم تک پہنچ گئے۔ یہاں صفوی فوج اور بنگش قبیلے کے درمیان ایک زبردست جنگ ہوئی، جو شعیہ اور سنی کے درمیان پہلی بڑی جنگ کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یہ جنگ پختونوں اور ایرانیوں کے درمیان بھی ایک اہم معرکہ تھی۔ اس جنگ میں بنگش قبیلہ شکست کھا گیا، اور صفوی فوج فتح یاب ہوئی۔ اس کے نتیجے میں بنگش قبیلہ ٹل، کوہاٹ، اور ہنگو کی طرف ہجرت کر گیا۔ کچھ لوگ صفویوں کی قید میں آئے اور انہیں زبردستی شعیہ بنایا گیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ، صفوی سلطنت کو کوئٹہ کی جانب میر وائس کی قیادت میں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اور شیراز پر قبضے کے بعد پاڑا چنار میں صفویوں کی گرفت کمزور پڑ گئی۔ اس دوران بنگش قبیلے کے قیدی رہا کیے گئے، مگر وہ شعیہ بن چکے تھے۔ کچھ افراد نے ہنگو کا رخ کیا، لیکن انہیں ان کے سنی رشتہ داروں نے قبول نہ کیا، جس کے باعث وہ الگ گاؤں میں بس گئے۔ صفوی حکومت کے خاتمے کے بعد کئی ایرانی پاڑا چنار میں رہ گئے، جن میں سید، شیرازی، اور کاظمی نسل کے لوگ شامل تھے۔ کمزور قبائل کو “طوری” کے نام سے پہچانا جانے لگا، جبکہ کچھ بنگش شعیہ بنے اور کچھ دوبارہ سنی ہو گئے۔ پاڑا چنار کے آس پاس آباد پختون قبائل میں منگل، مقبل، جاجی، خروٹی، بنگش، اور پاڑا چمکنی قابلِ ذکر ہیں۔ یاد رہے کہ پاڑا چنار کا نام “پاڑا” قوم سے منسوب ہے۔ جدید دور کے حالات شعیہ اور سنی لڑائی انگریز دور میں اس وقت شروع ہوئی جب پاڑا چنار سے لشکر لکھنؤ کی طرف روانہ ہوا۔ مقامی سنی آبادی نے اسے روکا، اور یہی تنازعے کی بنیاد بنی۔ پاڑا چنار میں جامع مسجد پر ہونے والا حملہ ان لڑائیوں کا ایک اہم موڑ تھا۔ 1990 کی دہائی میں ایران نے لبنان میں حزب اللہ کی بنیاد رکھی اور اس کی ایک شاخ پاڑا چنار میں بھی قائم کی۔ یہاں سے ایران سے فنڈنگ اور زائرین کے ذریعے تربیت کا آغاز ہوا۔ 2007 میں پاڑا چنار کے سنیوں کو بازار سے نکالا گیا اور ان کے گھروں کو جلا دیا گیا۔ اس وقت صرف “بوشہرہ گاؤں” سنیوں کا مرکز رہ گیا۔ بعد ازاں، شام کی جنگ کے دوران پاڑا چنار کے لوگوں نے ایران سے تربیت حاصل کر کے “زینبیون” کے نام سے لڑائی میں حصہ لیا۔ حالیہ تنازعات 12 اکتوبر کے واقعے میں شعیوں اور زینبیوں نے مبینہ طور پر مقبل قبیلے کے 18 افراد کو شہید کیا، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے۔ 21 نومبر کو سنی قبائل نے احتجاج کرتے ہوئے مجرموں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، لیکن ناکامی کی صورت میں حالات مزید بگڑ گئے۔ یہ بات قابلِ غور ہے کہ شعیہ برادری میں شامل زیادہ تر افراد ایرانی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، جو اب پشتو بولتے ہیں۔ ان کے علاوہ گلگتی، ہزارہ، اور طوری بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف، سنی قبائل تمام تر پختون ہیں، جو بغیر کسی بیرونی امداد کے زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کی تعلیم اور وسائل محدود ہیں، جبکہ شعیہ افراد ایران کی مدد سے تعلیم اور دیگر سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔ آخر میں، تمام پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع کرم کے مسائل پر اپنی رائے قائم کریں اور انصاف پر مبنی موقف اپنائیں۔
اہلسنت والجماعت ضلع کرم کے عمائدین، علماء، نوجوانوں نے بگن پر لشکر کشی کے حوالے سے مفتی شاہنواز، ڈاکٹر عبدالکریم، خواجہ ناہید، کوثر عالم، شاہد اقبال اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 12 اکتوبر کو اپر کرم کونج علیزئی میں اہلسنت مقبل قوم کے کنوائے پر حملہ ہوا جس میں خواتین، بچے علماء کو بے دردی سے مار گیا جس میں حملہ آور بھی معلوم تھے اور انتظامیہ نے ان کا لسٹ بھی انجمن حسینیہ کے حوالے کیا مگر بجائے ان مجرموں کو حوالے کے ان کی پشت پناہی شروع کی اور اس کے بعد ضلع کرم میں حالات خراب ہوگئے اور 21 اکتوبر کو لوئر کرم میں مشترکہ کنوائے پر حملہ ہوا جس میں دونوں فریق کے 42 افراد مارے گئے۔ جس کے اگلے روز 22 نومبر کو بگن پر ہزاروں کی تعداد میں دہشتگردوں نے حملہ کیا جس میں 700 دکانیں، 1500 گھر جلائے گئے، جس میں پشتون تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کی بے حرمتی کی گئی ان کو کئی دن تک قید میں رکھا گیا جن میں دو خاتون ڈاکٹر بھی تھیں، ڈاکٹرز، چوکیدار، بوڑھے، معذور افراد سمیت 30 افراد کو زندہ جلایا گیا ، لوگوں کے سر کاٹے گئے جن کو پاڑہ چنار میں سیکورٹی فورسز کے ان ہی کے ہاتھوں جلائے گئے چیک پوسٹ پر نمائش کیلئے رکھیں گئ۔ بگن بازار میں کالعدم تنظیم کے کمانڈرز جن پر ایف آئی آرز درج ہیں انہوں نے بگن کو جلاتے ہوئے ویڈیوز بنائے جو سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ بگن بازار میں تمام دکانیں، نیشنل بینک، نادرہ، تین سکول محکمہ تعلیم سمیت مختلف ۔نجی اداروں کے دفاتر کولوٹنے کے بعد جلائے گئے، بگن اہلسنت اور علیزئی اہلتشیع کے مابین امن معاہدہ تھا اور انجمن حسینیہ کے سیکرٹری جلال بنگش کے مطابق کنوائے پر حملہ آور ان کو معلوم ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے بگن پر چڑھائی کرائی، صرف یہ ظلم نہ تھا بلکہ بار بار لشکر کشی کی کوشش کرتے آرہے ہیں علاقے سے دس ہزار سے زیادہ لوگوں نے علاقے میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے نکل مکانی کی، زینبیون نے اس سے ایک دن پہلے پارہ چنار میں چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس میں پاکستان کا جھنڈا اتار کر زینبیون کا جھنڈا لہریا، ابھی بھی زینبیون کے کمانڈرز پھرتے رہتے ہیں اس کے باوجود پاڑہ چنار والے اپنے آپ کو مظلوم ثابت کررہے ہیں، جبکہ اپر کرم میں اہلسنت کے لوگ دو ماہ سے محصور ہیں جہاں زندگی گزارنے کے سہولیات نہیں ہے۔ بگن والوں کے گھر جلانے کے بعد کھلے آسمان تلے اس شدید سردی میں رہتے ہیں بگن پر اتنے ظلم کے باوجود بھی ایک آنے کا امداد نہیں ملا ہے، لوگوں کے پاس نہ راشن ہے نہ سر چھپانے کیلئے چادر ہے۔ ظلم بگن پر ہوا ہے لوگ بگن کے متاثرین بن گئے لیکن حکومت اور این جی اوز کا ایک روپے کا مدد نہیں ہوا ہے لیکن اس کے باوجود امداد پارہ چنار کو ہلی کاپٹرز میں جا سکتا ہے لیکن بگن والوں کو نہیں جاسکتا۔ اس کے علاوہ اپر کرم میں تری منگل، بوشہرہ، مقبل گیدو سپینہ شگہ کوتری متہ سنگر کے علاقے اردگرد اہل تشیع نے محصور بنائے ہیں۔جن کے ساتھ کوئی مدد نہیں کیا جاتا ہے اور نہ ہی کسی کو جانے دیا جارہا حکومت کے جانب سے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ میں ضلع کرم میں اسلحہ اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہوا جس پر اہلسنت نے بلاتفریق رضامندی ظاہر کی اور احکومت کی ہر بات ماننے کو تیار ہوئے لیکن مخالف فریق نے دستخط کرنے سے انکار کیا اور اسلحہ جمع نہ کرنے کا اعلان کیا، اب انہوں نے اسلحے کے خلاف آپریشن کرنے کے خلاف ملک بھر میں دھرنے شروع کی، پاڑہ چنار میں زینبیون کے ساتھ بڑے پیمانے پر اسلحہ موجود ہے اس لئے یہ فوج کی آپریشن کے خلاف دھرنے دے رہے ہیں۔ نہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کو مانتے ہیں اور پارہ چنار خصوصا زینبیون اس کو ماننے کو تیار نہیں۔ پاڑہ چنار سٹیٹ کے اندر سٹیٹ بنا ہوا ہے جو پاک فوج کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں فوج کی تلاشی لے رہے ہیں۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے۔ ضلع کرم میں وہ تکلیف ہوئے ہیں جو فلسطین میں بھی نہیں ہوا ہے، ضلع کرم میں زینبیون نے جو ظلم کیا وہ میڈیا پر نہیں ہے ہم میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ ضلع کرم بگن کو آئے اور آپ خود زینبیون کے کرائے گئے ظلم کو دیکھ لے۔ مری معاہدہ میں صرف پاڑہ چنار کی روڈ کو کھولا ہے باقی کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔ کرم میں تب تک امن نہیں آسکتا جب تک پاڑہ چنار میں اسلحے کے خلاف آپریشن نہ کیا جائے، اگر اسلحے کے خلاف آپریشن نہیں کیا جاتا تب تک سڑک نہ کنوائی کے لئے محفوظ ہے نہ کسی اور کیلئے محفوظ ہے۔
جزاک اللہ خیر، میں خود کو مومن نہیں کہ سکتا، کیونکہ مومن ، ایمان والے کو کہتے ہیں ، اور ایمان کی حقیقت صرف اللہ اور اسکے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم جانتے ہیں، اسلیے میں مسلم ہی ٹھیک، لیکن مسلم ہوتے ہوئے کسی بھی انسان خاص طور پر کلمہ طیبہ پڑھنے اور اس پر ایمان رکھنے والے کے ساتھ شدت ، قتل والا معاملہ بے شک غلط ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب اہل اسلام کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں ، اپنی رحمت کا سایہ فرمائیں۔آمین۔
بھائ آپ کی خبر والے چینل میں آپ کے دل کی بھڑاس اور وہ سب باتیں جو بچے بچے کو معلوم ہیں ہر وڈیو میں ان کی دھرائ ہوتی ہے اور جو ٹائٹل میں ہوتا ہے اس پر بیس سیکنڈ بھی کو مکمل خبر نہیں ہوتی ۔
یہ ہی نا معلوم افراد اللہ کرے بیرسٹر سیف ۔علی امین گنڈاپور اور شیر افضل مروت ان لوگوں کو بھی اور ان ک گھروں کو بھی ایسے ہی اگ لگا دیں آمین یہ ممکن ہی نہیں ہم علی کو چھوڑ دیں
انشااللہ جس قدرت نے اپنا کرشمہ امریکہ میی دیکھیا ھے اس طرح اللہ افغانستان پر بھی اپنا قہر نازل کرے گا اللہ کی لاٹھی بہ آواز ھوتی ھے اب انشااللہ کسی کی حکومت نہی آئے گی بس امام کا ظہور ھونے والا ھے اور ان کی حکومت قایم ھو گی انشااللہ امین
یہ صاف باھرھےکہ سب ثبوت بھی ھے تو پھر برائے راست جی ایچ جیو isi. ملؤث ھے کنفرم۔ ھے ایسا کفر ظلم۔ نعوذ با اللہ۔ اللہ تعلٰی۔ حفاظت۔ فرمائے ان تکفیری۔ درندونسے۔ آمین۔
حسین بن علی اور علی بن ابی طالب کے نقش قدم پر چلنے والے آ ج کوئی بھی نہیں ، نہ شیعہ ، نہ سنی سب زمین پر فساد پھیلا نے والے ہیں زبان سے کہہ دینا آ سان ہے کہ ھم اہل بیت کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں
فرقہ ورایت سے بچنا ضروری ھے۔جو بھی ھلاک ھوے اللہ مغفرت کرے وھان پر اھل تشیع بھی اھلسنت پر بہت مظالم ڈھاتے ھین وہ سب کچھ بھی سوشل میڈیا پر اس فرقہ کا بہت کچھ موجود ھے ۔افسوس اپ نے ایک فرقہ کی بات کی۔صوبای حکومت بلاتفریق اپریشن کر کے دھشت گردی ختم کرے۔یوسف Bk
Is mtlab ye hua Jo mojoda sobai hakomat molavvs he tamam yazeidi ekthy ho gay hen to momenin ko sochna chahey hukumti hawaly se eelekshan o k bay me har jaga mna mpa apny momenin honey chahey
Koi sheea nahain koi Sunni nahain. Pakistan Army ka operation honain wala hai. Sub theak ho jai ga. Pushtoons ko handle karna Pakistan Army khoob janti hai.
تم لوگ صحابہ کرام کی گستاخیاں بند کرو حضرت علی علیہ السلام کا ہر مسلک والے احترام کرتے ہیں تمام مسلم ممالک میں امن ہو جائے گا اللّہ پاک ہرمسلمان کی حفاظت فرمائے آمین ثم آمین یارب
یہ حرام زادوں کی خصلت ہے کہ وہ سچ سننا پسند نہیں کرتے : کوئی صحابہ کی گستاخی نہیں کرتا : تاریخ آپ کے کتب میں موجود ہے ، خود پڑھ لو اور پھر صحاح ستہ کے کاتبین پر مقدمہ درج کرلو : جاہل لوگ
انشاءاللہ امام زمانہ علیہ االسلام جلد انے والے ہیں
No Imam will come,it's only gup
ختم نبوت کے بعد کوئی نہیں آ سکتا قیامت ہی ائے گی بس ۔@@nadeemabbas7706
😂😂😂wo abhi abhi sham se bhaga hai😂😂😂 parachinar mein chupa betha hai,🤣🤣🤣🤣
Sham se bhage kar Yahan deshatgardi kar raha he @@SaleemMalik-b3m
@@khalidmehmood3573 g bilkul
بیشک قرآن میں لکھا ہے کہ اللہ بہت بڑا ھے❤
اللّٰہ تعالیٰ کی لانعت ہو یزید پلیت پر اور یزیدیت پر تکفیری دہشت گردوں پر بیشمار لانعت ان ظالموں پر
یا امام زمانہ فریاد ہے ، فریاد ہے۔
😂😂😂
ہمیں تو فخر ھے کہ ہم شعیہ ھے و لا یت علی ابن طا لب ہمیں ملی ھے خد ا کا لا کھ لا کھ شکر ادا کر تے ہیں
اہل سنت بھی ولایت علی علیہ السلام اور ناموس اہل بیت کے قائل ہوتے ہیں۔ اللہ ہم کو ایک دوسرے پر اعتماد کرنے کی توفیق عطا فرمائیں ۔ آمین۔
مسلمین و مومنین آمین کہہ دیں۔۔۔
تم صرف شیعہ نہیں بلکہ یہودی الاصل ہو یہودیوں کے پالتو
مشرک ولایت علی کے دشمن ہیں
Humey suuni honey Pe fahar hai
حسینیت زندہ باد
حکومت رٹ قاٸم کرنے میں ناکام
ظلم پھر ظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے
جتنا ظلم سہو گے اتنی زیادہ قربانی دےنی پڑےگی
ماشاءاللہ بہت خوب ❤❤
ہر دور کے یزید پر بیشمار ل ع ن ت
ٹوٹل 8 اہل تشیع ڈرائیوروں کو شہید کیا ہے
Kia yh insan nahi te
Jee
Ab to lagta hy khud hi hatyar uthany pryn gy. Is government aur fouaj ny kuch nai kerna
Beshak mola ali haq hain
السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ ٱللَّهِ وَبَرَكاتُهُ. 17 رجب المرجب۔ اَللّٰھُمَّ صَلِِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَما صَلَّيتَ عَلٰی اِبْراھِيمَ وَعَلٰی آلِ اِبْراھِيمَ اِنَّكَ حَمِيدُ مَّجِيدُُ
اَللَّھُمَّ بَارِك عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰی آلِ مُحَمَّدٍ کَمَا بَارکتَ عَلٰی اِبراھِيمَ وَعَلٰی آلِ اِبراھيمَ اِنَّك حَمِيدُ مَّجِيد.
Hussainyat zindabaad ta qayamat tak❤❤❤❤❤
Real islam zindabad not firqa specific
Salm Ya Ali as
بھائی میں ایک سنی ہوں لیکن جب بھی اس طرح کا واقعہ ہوتا ہے اس پیچھے یا کوئی باہر کی ایجنسی کا ہاتھ ہوتا ہے ہم بھی حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت حسین علیہ سلام کے ماننے والے ہیں اللہ کی قسم جس گھوڑے پر حسین علیہ سلام سفر کرتے تھے اس گھوڑے کی پاؤں کی مٹی پر بھی ہماری جان قربان ہو
السلام علیکم بھائیو!
اس وقت پورے پاکستان میں ضلع کرم، خاص طور پر پاڑا چنار، کے حالات زیرِ بحث ہیں۔ بدقسمتی سے ہمارے پاکستانی بھائی، بالخصوص پختون قوم، ضلع کرم کی تاریخی اہمیت اور پس منظر سے واقف نہیں ہیں، جس کی وجہ سے موجودہ حالات کو سمجھنا ان کے لیے مشکل ہو رہا ہے۔
سب سے پہلے تاریخ پر ایک نظر ڈالیں۔ ضلع کرم ابتدا سے پختونوں کا علاقہ تھا، جہاں بنگش قبیلہ آباد تھا۔ ایران میں صفوی حکومت کے قیام کے بعد ان کی توجہ کوئٹہ اور دیگر ملحقہ علاقوں کی طرف مبذول ہوئی اور بالآخر وہ پاڑا چنار یعنی ضلع کرم تک پہنچ گئے۔ یہاں صفوی فوج اور بنگش قبیلے کے درمیان ایک زبردست جنگ ہوئی، جو شعیہ اور سنی کے درمیان پہلی بڑی جنگ کے طور پر جانی جاتی ہے۔ یہ جنگ پختونوں اور ایرانیوں کے درمیان بھی ایک اہم معرکہ تھی۔ اس جنگ میں بنگش قبیلہ شکست کھا گیا، اور صفوی فوج فتح یاب ہوئی۔
اس کے نتیجے میں بنگش قبیلہ ٹل، کوہاٹ، اور ہنگو کی طرف ہجرت کر گیا۔ کچھ لوگ صفویوں کی قید میں آئے اور انہیں زبردستی شعیہ بنایا گیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ، صفوی سلطنت کو کوئٹہ کی جانب میر وائس کی قیادت میں سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، اور شیراز پر قبضے کے بعد پاڑا چنار میں صفویوں کی گرفت کمزور پڑ گئی۔ اس دوران بنگش قبیلے کے قیدی رہا کیے گئے، مگر وہ شعیہ بن چکے تھے۔ کچھ افراد نے ہنگو کا رخ کیا، لیکن انہیں ان کے سنی رشتہ داروں نے قبول نہ کیا، جس کے باعث وہ الگ گاؤں میں بس گئے۔
صفوی حکومت کے خاتمے کے بعد کئی ایرانی پاڑا چنار میں رہ گئے، جن میں سید، شیرازی، اور کاظمی نسل کے لوگ شامل تھے۔ کمزور قبائل کو “طوری” کے نام سے پہچانا جانے لگا، جبکہ کچھ بنگش شعیہ بنے اور کچھ دوبارہ سنی ہو گئے۔ پاڑا چنار کے آس پاس آباد پختون قبائل میں منگل، مقبل، جاجی، خروٹی، بنگش، اور پاڑا چمکنی قابلِ ذکر ہیں۔ یاد رہے کہ پاڑا چنار کا نام “پاڑا” قوم سے منسوب ہے۔
جدید دور کے حالات
شعیہ اور سنی لڑائی انگریز دور میں اس وقت شروع ہوئی جب پاڑا چنار سے لشکر لکھنؤ کی طرف روانہ ہوا۔ مقامی سنی آبادی نے اسے روکا، اور یہی تنازعے کی بنیاد بنی۔ پاڑا چنار میں جامع مسجد پر ہونے والا حملہ ان لڑائیوں کا ایک اہم موڑ تھا۔
1990 کی دہائی میں ایران نے لبنان میں حزب اللہ کی بنیاد رکھی اور اس کی ایک شاخ پاڑا چنار میں بھی قائم کی۔ یہاں سے ایران سے فنڈنگ اور زائرین کے ذریعے تربیت کا آغاز ہوا۔
2007 میں پاڑا چنار کے سنیوں کو بازار سے نکالا گیا اور ان کے گھروں کو جلا دیا گیا۔ اس وقت صرف “بوشہرہ گاؤں” سنیوں کا مرکز رہ گیا۔ بعد ازاں، شام کی جنگ کے دوران پاڑا چنار کے لوگوں نے ایران سے تربیت حاصل کر کے “زینبیون” کے نام سے لڑائی میں حصہ لیا۔
حالیہ تنازعات
12 اکتوبر کے واقعے میں شعیوں اور زینبیوں نے مبینہ طور پر مقبل قبیلے کے 18 افراد کو شہید کیا، جن میں خواتین اور بچے شامل تھے۔ 21 نومبر کو سنی قبائل نے احتجاج کرتے ہوئے مجرموں کی حوالگی کا مطالبہ کیا، لیکن ناکامی کی صورت میں حالات مزید بگڑ گئے۔
یہ بات قابلِ غور ہے کہ شعیہ برادری میں شامل زیادہ تر افراد ایرانی نسل سے تعلق رکھتے ہیں، جو اب پشتو بولتے ہیں۔ ان کے علاوہ گلگتی، ہزارہ، اور طوری بھی شامل ہیں۔ دوسری طرف، سنی قبائل تمام تر پختون ہیں، جو بغیر کسی بیرونی امداد کے زندگی گزار رہے ہیں۔ ان کی تعلیم اور وسائل محدود ہیں، جبکہ شعیہ افراد ایران کی مدد سے تعلیم اور دیگر سہولیات حاصل کر رہے ہیں۔
آخر میں، تمام پاکستانیوں سے گزارش ہے کہ ان حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ضلع کرم کے مسائل پر اپنی رائے قائم کریں اور انصاف پر مبنی موقف اپنائیں۔
اہلسنت والجماعت ضلع کرم کے عمائدین، علماء، نوجوانوں نے بگن پر لشکر کشی کے حوالے سے مفتی شاہنواز، ڈاکٹر عبدالکریم، خواجہ ناہید، کوثر عالم، شاہد اقبال اور دیگر نے مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 12 اکتوبر کو اپر کرم کونج علیزئی میں اہلسنت مقبل قوم کے کنوائے پر حملہ ہوا جس میں خواتین، بچے علماء کو بے دردی سے مار گیا جس میں حملہ آور بھی معلوم تھے اور انتظامیہ نے ان کا لسٹ بھی انجمن حسینیہ کے حوالے کیا مگر بجائے ان مجرموں کو حوالے کے ان کی پشت پناہی شروع کی اور اس کے بعد ضلع کرم میں حالات خراب ہوگئے اور 21 اکتوبر کو لوئر کرم میں مشترکہ کنوائے پر حملہ ہوا جس میں دونوں فریق کے 42 افراد مارے گئے۔ جس کے اگلے روز 22 نومبر کو بگن پر ہزاروں کی تعداد میں دہشتگردوں نے حملہ کیا جس میں 700 دکانیں، 1500 گھر جلائے گئے، جس میں پشتون تاریخ میں پہلی مرتبہ خواتین کی بے حرمتی کی گئی ان کو کئی دن تک قید میں رکھا گیا جن میں دو خاتون ڈاکٹر بھی تھیں، ڈاکٹرز، چوکیدار، بوڑھے، معذور افراد سمیت 30 افراد کو زندہ جلایا گیا ، لوگوں کے سر کاٹے گئے جن کو پاڑہ چنار میں سیکورٹی فورسز کے ان ہی کے ہاتھوں جلائے گئے چیک پوسٹ پر نمائش کیلئے رکھیں گئ۔ بگن بازار میں کالعدم تنظیم کے کمانڈرز جن پر ایف آئی آرز درج ہیں انہوں نے بگن کو جلاتے ہوئے ویڈیوز بنائے جو سوشل میڈیا پر موجود ہیں۔ بگن بازار میں تمام دکانیں، نیشنل بینک، نادرہ، تین سکول محکمہ تعلیم سمیت مختلف ۔نجی اداروں کے دفاتر کولوٹنے کے بعد جلائے گئے، بگن اہلسنت اور علیزئی اہلتشیع کے مابین امن معاہدہ تھا اور انجمن حسینیہ کے سیکرٹری جلال بنگش کے مطابق کنوائے پر حملہ آور ان کو معلوم ہیں لیکن اس کے باوجود انہوں نے بگن پر چڑھائی کرائی، صرف یہ ظلم نہ تھا بلکہ بار بار لشکر کشی کی کوشش کرتے آرہے ہیں علاقے سے دس ہزار سے زیادہ لوگوں نے علاقے میں سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے نکل مکانی کی، زینبیون نے اس سے ایک دن پہلے پارہ چنار میں چیک پوسٹ پر حملہ کیا جس میں پاکستان کا جھنڈا اتار کر زینبیون کا جھنڈا لہریا، ابھی بھی زینبیون کے کمانڈرز پھرتے رہتے ہیں اس کے باوجود پاڑہ چنار والے اپنے آپ کو مظلوم ثابت کررہے ہیں، جبکہ اپر کرم میں اہلسنت کے لوگ دو ماہ سے محصور ہیں جہاں زندگی گزارنے کے سہولیات نہیں ہے۔ بگن والوں کے گھر جلانے کے بعد کھلے آسمان تلے اس شدید سردی میں رہتے ہیں بگن پر اتنے ظلم کے باوجود بھی ایک آنے کا امداد نہیں ملا ہے، لوگوں کے پاس نہ راشن ہے نہ سر چھپانے کیلئے چادر ہے۔ ظلم بگن پر ہوا ہے لوگ بگن کے متاثرین بن گئے لیکن حکومت اور این جی اوز کا ایک روپے کا مدد نہیں ہوا ہے لیکن اس کے باوجود امداد پارہ چنار کو ہلی کاپٹرز میں جا سکتا ہے لیکن بگن والوں کو نہیں جاسکتا۔
اس کے علاوہ اپر کرم میں تری منگل، بوشہرہ، مقبل گیدو سپینہ شگہ کوتری متہ سنگر کے علاقے اردگرد اہل تشیع نے محصور بنائے ہیں۔جن کے ساتھ کوئی مدد نہیں کیا جاتا ہے اور نہ ہی کسی کو جانے دیا جارہا حکومت کے جانب سے کوہاٹ میں گرینڈ جرگہ میں ضلع کرم میں اسلحہ اور دہشتگردوں کے خلاف آپریشن کا فیصلہ ہوا جس پر اہلسنت نے بلاتفریق رضامندی ظاہر کی اور احکومت کی ہر بات ماننے کو تیار ہوئے لیکن مخالف فریق نے دستخط کرنے سے انکار کیا اور اسلحہ جمع نہ کرنے کا اعلان کیا، اب انہوں نے اسلحے کے خلاف آپریشن کرنے کے خلاف ملک بھر میں دھرنے شروع کی، پاڑہ چنار میں زینبیون کے ساتھ بڑے پیمانے پر اسلحہ موجود ہے اس لئے یہ فوج کی آپریشن کے خلاف دھرنے دے رہے ہیں۔ نہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کو مانتے ہیں اور پارہ چنار خصوصا زینبیون اس کو ماننے کو تیار نہیں۔ پاڑہ چنار سٹیٹ کے اندر سٹیٹ بنا ہوا ہے جو پاک فوج کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں فوج کی تلاشی لے رہے ہیں۔
ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایپکس کمیٹی کے فیصلے کو تسلیم کیا جائے۔
ضلع کرم میں وہ تکلیف ہوئے ہیں جو فلسطین میں بھی نہیں ہوا ہے، ضلع کرم میں زینبیون نے جو ظلم کیا وہ میڈیا پر نہیں ہے ہم میڈیا کو دعوت دیتے ہیں کہ ضلع کرم بگن کو آئے اور آپ خود زینبیون کے کرائے گئے ظلم کو دیکھ لے۔ مری معاہدہ میں صرف پاڑہ چنار کی روڈ کو کھولا ہے باقی کوئی عملدرآمد نہیں ہوا ہے۔ کرم میں تب تک امن نہیں آسکتا جب تک پاڑہ چنار میں اسلحے کے خلاف آپریشن نہ کیا جائے، اگر اسلحے کے خلاف آپریشن نہیں کیا جاتا تب تک سڑک نہ کنوائی کے لئے محفوظ ہے نہ کسی اور کیلئے محفوظ ہے۔
یہ انکے اپنے کرتوتوں کی سزاہے جو گالیاں دیتےہیں اصحاب کرام کو ورنہ کیا دشمنی تہی سنیوں کی انسے کلمہ پڑھنے والےمٶمن سب آپس میں بھاٸ ہیں
,یڑیت پر لعت بشمار
Bohat afsosnak waqia
Labaik yah Hussain AS
Labbaik ya muhammad s. A. W❤
Labbaik ya moula ali a. S ❤
Labbaik ya hussain a. S❤
اللّٰہ تعالیٰ ظالموں پر لعنت کے عبرتناک حالات سے دو چار کرے الہٰی آمین یا ربّ العالمین
جزاک اللہ خیر،
میں خود کو مومن نہیں کہ سکتا، کیونکہ مومن ، ایمان والے کو کہتے ہیں ، اور ایمان کی حقیقت صرف اللہ اور اسکے نبی صلی اللّٰہ علیہ وسلم جانتے ہیں، اسلیے میں مسلم ہی ٹھیک، لیکن مسلم ہوتے ہوئے کسی بھی انسان خاص طور پر کلمہ طیبہ پڑھنے اور اس پر ایمان رکھنے والے کے ساتھ شدت ، قتل والا معاملہ بے شک غلط ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب اہل اسلام کو اپنی حفظ و امان میں رکھیں ، اپنی رحمت کا سایہ فرمائیں۔آمین۔
Salam ho Shaheed ko😢😢😢😢
بھائ آپ کی خبر والے چینل میں آپ کے دل کی بھڑاس اور وہ سب باتیں جو بچے بچے کو معلوم ہیں ہر وڈیو میں ان کی دھرائ ہوتی ہے اور جو ٹائٹل میں ہوتا ہے اس پر بیس سیکنڈ بھی کو مکمل خبر نہیں ہوتی ۔
❤مستقبل ہمارا ہے
❤❤لعنت اللہ علآ الظالمیین
Only government army can control this barbaric attack but it seems they are reluctant ??
Mola ap ko Salamat rake
Hamare 8 drivers ko 2 hangu ke drivers ko 2 wazir drivers ko aur 2 army walo ko Shaheed kiya gia bagan ke dehshat gardo ne
Khuda 🙏 takfiron per APNA AZAB nazil farma illahe Ameen ya Rabul Alamien 🤲🙏😥🥺💔
We are all muslims and Pakistani
سلام یا حسین علیہ السلام
وہاں کی گورنمٹ پی ٹی آئی یزید وں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے
Un qareb in ka bhi hashar ab saddam ki tarah hone wala hai.
❤❤❤❤❤❤❤Allahhoo akhbar
assalam walekum ya ali madad
Hussaineat jindabad ♥️
ارمی چاہیے تو امن قائم ہو سکتا ہے
Faryad, faryad ya imam zamana
vedio key sart mey momeneen oor dhumeyan mey ahlesonaath bayee ? brhther tha mosalman bayee kehthey.
Bilkul theek farmaya koi namaloom nhi theye Bagan k rehne walye yazidi soni thye
حکومت مکمل فیل اور ناکام ہوگیا ھے
سب سے پہلے والا ڈرائیور حر تھا ۔
افسوس 🤲🏻😭🤲🏻
کوئی نا معلوم نہیں سب کو معلوم ہے بگن پر خدا عذاب نازل ہو
Ap deklo adamhor he
Labiyak ya Hussain a.s
نامالوم آھي وزيري اعلا ڪي پي ڪي جو وزيري اعلا جيڪو دھشت گردن کي ڇوٽ ڏيو ويٺو آھي
میرے خیال میں اب تحریک انصاف کے ساتھ کھڑا نہیں ھونا چاہیے
jazakallah
AaLe Yazeed Py
PaaNat. Be ShuMaarb
یہ ہی نا معلوم افراد اللہ کرے بیرسٹر سیف ۔علی امین گنڈاپور اور شیر افضل مروت ان لوگوں کو بھی اور ان ک گھروں کو بھی ایسے ہی اگ لگا دیں آمین
یہ ممکن ہی نہیں ہم علی کو چھوڑ دیں
YA Ali Madad
Ameen Suma Ameen 🙏🤲🥺💔😭💔🥺
Parachnar waloo ap ny agr Koi karwai ke to fighting ho ge or ap py illzaam ay ga k ap ny aam awam ko qatil kia hy. Lahza saber krty rho
صبر کرے کہ اپنی نسلیں برباد کردے😢
Sawap ye hey kia parachinar USA me hey India me hey ya Afghanistan me ander hey..Army kha hsy??????
انشااللہ جس قدرت نے اپنا کرشمہ امریکہ میی دیکھیا ھے اس طرح اللہ افغانستان پر بھی اپنا قہر نازل کرے گا اللہ کی لاٹھی بہ آواز ھوتی ھے اب انشااللہ کسی کی حکومت نہی آئے گی بس امام کا ظہور ھونے والا ھے اور ان کی حکومت قایم ھو گی انشااللہ امین
آپ نے درست کہا کہ حسینی موت سے نہیں درتے
Allah Pak har zalim sey hisab ley ga ,wazeer e ala Allah ki pakar men zaroor aye ga yeh koi amerca sey bara nahin
INSHALLAH
💔😭
آپ نے بھی حق بات چھپائی ۔
اس واقعہ میں مکمل طور پر پلاننگ کے تحت پاک آرمی ملوث ھے جو کہ اب آہستہ آہستہ یزیدی فوج بن رہی ھے
یہ صاف باھرھےکہ سب ثبوت بھی ھے تو پھر برائے راست جی ایچ جیو isi. ملؤث ھے کنفرم۔ ھے ایسا کفر ظلم۔ نعوذ با اللہ۔ اللہ تعلٰی۔ حفاظت۔ فرمائے ان تکفیری۔ درندونسے۔ آمین۔
Frogh e aza
حسین بن علی اور علی بن ابی طالب کے نقش قدم پر چلنے والے آ ج کوئی بھی نہیں ، نہ شیعہ ، نہ سنی
سب زمین پر فساد پھیلا نے والے ہیں
زبان سے کہہ دینا آ سان ہے کہ ھم اہل بیت کے نقش قدم پر چلنے والے ہیں
Pak phoj. Kia kar Rahe he
Ab duniya vo diykhi ge jao soch bi nhi sakye esi ka badla liya jiye ga inshALLAH ab wait krye sub hamra hamla
Insaaf milna chahiye
اسلام علیکم بھائی آپ سب جانتے ہیں کہ پارا چنار کو امریکہ کے ھاتھ بیچ دیا ھے اور شیعہ ھی ان کی روکاٹ ھے ۔
Bht dukh howa
Air service shuroo ker den
,ذرا اپنا بھی خیال رکھیں
hamara maula Shahid hone ke liye taiyar hai bataiye humko batate Hain
Labbaik YA Hussain
❤❤❤❤❤
😢😢😢😢😢
فرقہ ورایت سے بچنا ضروری ھے۔جو بھی ھلاک ھوے اللہ مغفرت کرے وھان پر اھل تشیع بھی اھلسنت پر بہت مظالم ڈھاتے ھین وہ سب کچھ بھی سوشل میڈیا پر اس فرقہ کا بہت کچھ موجود ھے ۔افسوس اپ نے ایک فرقہ کی بات کی۔صوبای حکومت بلاتفریق اپریشن کر کے دھشت گردی ختم کرے۔یوسف Bk
Bilkul
جمہوریت زندہ باد
يه گاڈيو کا قافيله کيو پاڑه چنار جا رهے تهے ، بازار اور نقصانات بگن لوگو کا هوا اور امداد شيعه کو دے رهے تهے
Kpk hokomat or Force ki Mili bagat se sub Kuch ho Raha he
BAGAN pr Khuda ka azab nazil ho Ameen.
Government must resign
hamari government yojana murdar hai Shaadi ham kya Karen hamare ghar mein jana hamare koi jarurat kaise samne fight Karen
Parachinar youth ko Kuch krna pardeyga kpk government 2 number gandapoor se Kuch nai kraga
Bagan mai jo dashatgaro nay wo yazeedi nae thay bahi
💔💔💔💔💔
ڈرائیور کی اڈیو سناؤ نا یا حسینی
گورنرراج لگا کر آپریشن کلین اپ کیا جاے
Is mtlab ye hua Jo mojoda sobai hakomat molavvs he tamam yazeidi ekthy ho gay hen to momenin ko sochna chahey hukumti hawaly se eelekshan o k bay me har jaga mna mpa apny momenin honey chahey
Koi sheea nahain koi Sunni nahain.
Pakistan Army ka operation honain wala hai.
Sub theak ho jai ga.
Pushtoons ko handle karna Pakistan Army khoob janti hai.
Gandapur hukumat nakam hukumat
تم لوگ صحابہ کرام کی گستاخیاں بند کرو
حضرت علی علیہ السلام کا ہر مسلک والے احترام کرتے ہیں
تمام مسلم ممالک میں امن ہو جائے گا
اللّہ پاک ہرمسلمان کی حفاظت فرمائے
آمین ثم آمین یارب
Beshak,yi Shia Rawafiz log sahaba Akhram RA or omahatulmominin KO galyan dyty Han Jo sab sy bra Zolam ha
یہ حرام زادوں کی خصلت ہے کہ وہ سچ سننا پسند نہیں کرتے : کوئی صحابہ کی گستاخی نہیں کرتا : تاریخ آپ کے کتب میں موجود ہے ، خود پڑھ لو اور پھر صحاح ستہ کے کاتبین پر مقدمہ درج کرلو : جاہل لوگ
@@MuhammadRizwan-lx5fp, Tumhari jahalat ne tumhein dozakh mein lay kar Jana he ,
🇮🇱🌇☝🇵🇸🤲
Bhai sahib me aik sunni ho ham suni sheya bhai bhai he ye dab dehshatgardi reyasati Pakistan ne khud banaya he
Aisai waqit sai p t I ki maqboliat taizi sai gjaire maqbol ore siasi Graff khatam hoga
Army ki mojoodgi may ho raha hy,
دال میں کچھ کالا نہی پورا دال کالا ھ
48 hours
تو وہاں موجود تھا؟ نہیں ۔ تو جھوٹ مت پھیلا کھٹمل
Dehshtgard sunni.macher
Kurram may fasad shia kar rahey hai
Sub.teek.Leken.video.koi.Samjdar.Aadmi.ko.banani.chahi.
TU.video.na.bna.