حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ : لوگوں کے ساتھ اچھا اخلاق آدھی عقل ہے، حسن سوال نصف علم ہے اور حسن تدبیر نصف معیشت ہے بزنس مینیجمنٹ آجکل کے دور میں باقاعدہ ایک سائنس کے طور پہ پڑھی اور پڑھائی جاتی ہے ۔ یہ علم معیشت ہے یعنی معاشیات کا علم ۔ یہ بغیر علم کے بغیر ٹینشن کے اور بغیر دنیاوی تجربات کے حاصل ہوہی نہیں سکتا ۔ منبر پہ بیٹھنے والے کو کیا پتہ کہ ایک کاروبار کی کیا مشکلات ہیں ، کیا خوف ہیں اور کیا خوشیاں ؟ انہوں نے بس یہ سیکھا ہے کہ اپنی تمام تر نالائقیوں کو تقدیر کے کھاتے میں ڈال کے فارغ ہوجاؤ ۔ یہ لوگ قرآن و حدیث اور بزرگان دین کے طرز فکر سے صدیوں دور ہیں اللہ انہیں اپنا رزق محنت مشقت اور کاروباری طریق کار سے حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
❤❤❤❤
حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے کہ :
لوگوں کے ساتھ اچھا اخلاق آدھی عقل ہے، حسن سوال نصف علم ہے اور حسن تدبیر نصف معیشت ہے
بزنس مینیجمنٹ آجکل کے دور میں باقاعدہ ایک سائنس کے طور پہ پڑھی اور پڑھائی جاتی ہے ۔ یہ علم معیشت ہے یعنی معاشیات کا علم ۔ یہ بغیر علم کے بغیر ٹینشن کے اور بغیر دنیاوی تجربات کے حاصل ہوہی نہیں سکتا ۔ منبر پہ بیٹھنے والے کو کیا پتہ کہ ایک کاروبار کی کیا مشکلات ہیں ، کیا خوف ہیں اور کیا خوشیاں ؟ انہوں نے بس یہ سیکھا ہے کہ اپنی تمام تر نالائقیوں کو تقدیر کے کھاتے میں ڈال کے فارغ ہوجاؤ ۔ یہ لوگ قرآن و حدیث اور بزرگان دین کے طرز فکر سے صدیوں دور ہیں اللہ انہیں اپنا رزق محنت مشقت اور کاروباری طریق کار سے حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
❤❤❤