مَہکے ہیں جِس سے گُلشن ، مَیں اُن قُربانیوں میں ویران ہوئے کِس سے چَمن ، مَیں اُن طُغیانیوں میں دِل فَریب ، دِل رُبا ہوں ، مَیں اکثر کہانیوں میں با حیاء ہوں ، با وَفا ہوں ، فِطرت کی نشانیوں میں کبھی عَورت ، کبھی خَاتون ، تو کبھی نِساء ہونا کیا خُوب جَچتا ہے ، مُجھے ہی عَبدِ خُدا ہونا خُدا شناس رہی خانہِ فرعون میں ، جو خود آشنا ہوئی طَبیعَت کی قید میں زوجہِ نوحؑ ، کیا سے کیا ہوئی نَقشِ پا میرے ، حَق کی مَشقیں ، جو میں ہاجرہؑ ہوئی بُت آرائی میں ، فِتنہ کُشائی میں ، مَیں بے حیاء ہوئی فِطرَت کے رنگ دیکھ ، آزاد ہو ہر بہروپ سے بدل جاتے ہیں رُوپ ، نا مُناسِب دُھوپ سے مریمؑ کے مُقدس رُوپ میں ، کبھی حَق کی گواہی خدیجہؑ وہ خَاتونِ عَرب ، دین کی اوَّل سپاہی اور کبھی سَر تا پا کی ، فَساد سے خود آرائی صحیفہِ تاریخ میں حَق نُما ، کبھی باطِل کی سیاہی کمالِ فِطرت میری ، کمالِ خِلقت میری ، رُوپِ فاطمہؑ بِنتِ نبیؐ ، ہمسرِ علیؑ ، وہ ہی ہے اماموں کی ماں دُشمن بھری فَضا میں ، حق کے سائباں میں پلی فاطمہؑ سَخت مُحاصِروں میں ، کَٹھِن راستوں پہ کھڑی فاطمہؑ توحید کی خَاطِر ، اپنے باباؐ کے ہَم قَدم ہے لڑی فاطمہؑ خود سازی ، فَرض شَناسی ، رَاضیہ مَرضیہ بن گئی فاطمہ ؑ کبھی رسولؐ کی تو کبھی اِمام کی مَددگار رہی نِساء کے رُوپ میں فَقَط نِظام کی وفادار رہی باباؐ کی نُورِ نَظر ، شوہر کی ہَم سَفر ، حامِلِ اَقدار فاطمہؑ ہر مُحاذ پہ ڈٹی ، ہر ظُلم سے لڑی ، کامِل کِردار فاطمہ ؑ اِمام پَرور ماں ، حَق شناس بیٹیاں ، اَمانت دار فاطمہؑ اہلِ بَصر ، دُور نَظر ، عالی فِکر ، ہے دِلِ بیدار فاطمہؑ یہ چھوٹا سا گھر فاطمہؑ کا ، یہ آیتِ خُدا ہے میری تربیت کی خَاطِر ، اِک یہ ہی مدرِسہ ہے چھوڑ کر غَمِ دنیا کو ، غَمِ فاطمہؑ میں ڈَھل سکتی ہوں گَر میں چاہوں تو زمانے کی کَروٹ کو بدل سکتی ہوں اِزم کے پھیلے فِتنوں کو پاؤں تلے مَسل سکتی ہوں بن کے زینبؑ ، زُبانِ حَق سے باطِل کو کُچل سکتی ہوں نِظام خُدا کو پھیلاؤ غدیر ؔ ، یوں ہی اَشعار میں اپنے بے نام نہ تم مرو گے ، زِندہ رہو گے کِردار میں اپنے
❤❤❤❤❤
Bhoot khoob
Masha Allah
MashaAllah
Behtreen
Wah
Mashallah
Mashallah 🥰
❤
V well
Mashallah sis kia khoob ❤
Weldone mam g 👍
مَہکے ہیں جِس سے گُلشن ، مَیں اُن قُربانیوں میں
ویران ہوئے کِس سے چَمن ، مَیں اُن طُغیانیوں میں
دِل فَریب ، دِل رُبا ہوں ، مَیں اکثر کہانیوں میں
با حیاء ہوں ، با وَفا ہوں ، فِطرت کی نشانیوں میں
کبھی عَورت ، کبھی خَاتون ، تو کبھی نِساء ہونا
کیا خُوب جَچتا ہے ، مُجھے ہی عَبدِ خُدا ہونا
خُدا شناس رہی خانہِ فرعون میں ، جو خود آشنا ہوئی
طَبیعَت کی قید میں زوجہِ نوحؑ ، کیا سے کیا ہوئی
نَقشِ پا میرے ، حَق کی مَشقیں ، جو میں ہاجرہؑ ہوئی
بُت آرائی میں ، فِتنہ کُشائی میں ، مَیں بے حیاء ہوئی
فِطرَت کے رنگ دیکھ ، آزاد ہو ہر بہروپ سے
بدل جاتے ہیں رُوپ ، نا مُناسِب دُھوپ سے
مریمؑ کے مُقدس رُوپ میں ، کبھی حَق کی گواہی
خدیجہؑ وہ خَاتونِ عَرب ، دین کی اوَّل سپاہی
اور کبھی سَر تا پا کی ، فَساد سے خود آرائی
صحیفہِ تاریخ میں حَق نُما ، کبھی باطِل کی سیاہی
کمالِ فِطرت میری ، کمالِ خِلقت میری ، رُوپِ فاطمہؑ
بِنتِ نبیؐ ، ہمسرِ علیؑ ، وہ ہی ہے اماموں کی ماں
دُشمن بھری فَضا میں ، حق کے سائباں میں پلی فاطمہؑ
سَخت مُحاصِروں میں ، کَٹھِن راستوں پہ کھڑی فاطمہؑ
توحید کی خَاطِر ، اپنے باباؐ کے ہَم قَدم ہے لڑی فاطمہؑ
خود سازی ، فَرض شَناسی ، رَاضیہ مَرضیہ بن گئی فاطمہ ؑ
کبھی رسولؐ کی تو کبھی اِمام کی مَددگار رہی
نِساء کے رُوپ میں فَقَط نِظام کی وفادار رہی
باباؐ کی نُورِ نَظر ، شوہر کی ہَم سَفر ، حامِلِ اَقدار فاطمہؑ
ہر مُحاذ پہ ڈٹی ، ہر ظُلم سے لڑی ، کامِل کِردار فاطمہ ؑ
اِمام پَرور ماں ، حَق شناس بیٹیاں ، اَمانت دار فاطمہؑ
اہلِ بَصر ، دُور نَظر ، عالی فِکر ، ہے دِلِ بیدار فاطمہؑ
یہ چھوٹا سا گھر فاطمہؑ کا ، یہ آیتِ خُدا ہے
میری تربیت کی خَاطِر ، اِک یہ ہی مدرِسہ ہے
چھوڑ کر غَمِ دنیا کو ، غَمِ فاطمہؑ میں ڈَھل سکتی ہوں
گَر میں چاہوں تو زمانے کی کَروٹ کو بدل سکتی ہوں
اِزم کے پھیلے فِتنوں کو پاؤں تلے مَسل سکتی ہوں
بن کے زینبؑ ، زُبانِ حَق سے باطِل کو کُچل سکتی ہوں
نِظام خُدا کو پھیلاؤ غدیر ؔ ، یوں ہی اَشعار میں اپنے
بے نام نہ تم مرو گے ، زِندہ رہو گے کِردار میں اپنے
❤
Weldone mam g 👍
Weldone mam g 👍