Hazrat Ham itne ilmdar to nahin per Allah tala ne quran_e- Karim mein aap Sarkar mustfa sallallaho tala vasllam ko be adab pukarna Mana farmaya hai ya Mohammed nahin kah sakte ya Rasool Allah ya Habib Allah kah sakte hain Hazrat inhen dhundh kar inhen samjha dijiye aur aap bhi Islah hasil kijiye Agar mujhse kuchh kahane mein galti Ho gai ho to maaf farmae Jazakallah
Naat me Yaa Muhammed (صلی اللہ علیہ وسلم) kaha gaya jo ke jaiz nhi he, padhne wale to kuchh bhi padh dete he, lekin Mufti sb ko chahiye tha ke is ki islah kar dete
Kya sach me kyu mujhe pata nahi ki naat me ya Mohammad kehna galat hai mujhe batae ki har naat me bola jata hai to wo galat karte hai kya kya ye adab ke khilaaf hai
@@Pradhansar ,,,, نبی کریم ﷺ کو نام لے کر ندا کرنا یعنی یا محمد کہہ کر پکارنا ناجائز ہے جیساکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے: لَا تَجْعَلُوْا دُعَآءَ الرَّسُوْلِ بَیْنَكُمْ كَدُعَآءِ بَعْضِكُمْ بَعْضًا، ترجمہ کنزالایمان: رسول کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ ٹھہرا لو جیسا تم میں ایک دوسرے کو پکارتا ہے۔ یعنی میرے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ بنالو جیسے تم ایک دوسرے کو پکارتے ہو۔اس کا ایک معنی یہ ہے کہ اے لوگو! میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے پکارنے کو آپس میں ایسا معمولی نہ بنالو جیسے تم میں سے کوئی دوسرے کو پکارتا ہے کیونکہ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پکاریں اس پر جواب دینا اور عمل کرنا واجب اور ادب سے حاضر ہونا لازم ہوجاتا ہے اور قریب حاضر ہونے کے لئے اجازت طلب کرے اور اجازت سے ہی واپس ہو۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ اے لوگو! میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لے کر نہ پکارو بلکہ تعظیم، تکریم، توقیر، نرم آواز کے ساتھ اور عاجزی و انکساری سے انہیں اس طرح کے الفاظ کے ساتھ پکارو: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ، یَانَبِیَّ اللّٰہِ، یَاحَبِیْبَ اللّٰہِ، یَااِمَامَ الْمُرْسَلِیْنَ، یَارَسُوْلَ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، یَاخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ۔ اس آیت سے معلوم ہوا کہ تاجدا مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری حیاتِ طیبہ میں اور وصالِ ظاہری کے بعد بھی انہیں ایسے الفاظ کے ساتھ نِدا کرنا جائز نہیں جن میں ادب و تعظیم نہ ہو۔یہ بھی معلوم ہو اکہ جس نے بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو حقیر سمجھا وہ کافر ہے اور دنیا وآخرت میں ملعون ہے۔ ( بیضاوی، النور، تحت الآیۃ: ۶۳، ۴ / ۲۰۳، خازن، النور، تحت الآیۃ: ۶۳، ۳ / ۳۶۵، صاوی، النور، تحت الآیۃ: ۶۳، ۴ / ۱۴۲۱، ملتقطاً) اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’یا محمد‘‘ کہہ کر پکارنے کی اجازت نہیں ۔ لہٰذا اگر کسی نعت وغیرہ میں اس طرح لکھا ہوا ملے تو اسے تبدیل کردینا چاہیے۔ ( نوٹ:حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’یا محمد‘‘ کہہ کر پکارنے سے متعلق مزید تفصیل ’’صراط الجنان‘‘ کی جلد1،صفحہ48پر ملاحظہ فرمائیں) (تفسیر صراط الجنان، سورۃ النور، تحت الآیہ:63) فتاوی رضویہ شریف میں ہے:”علماء تصریح فرماتے ہیں : حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ و الہ وسلم کو نام لے کر نداکرنی حرام ہے ۔ اور(یہ بات)واقعی محل انصاف ہے ،جسے اس کا مالک ومولی تبارک وتعالی نام لے کر نہ پکارے(تو) غلام کی کیا مجال کہ(وہ) راہِ ادب سے تجاوز کرے، بلکہ امام زین الدین مراغی وغیرہ محققین نے فرمایا:اگریہ لفظ کسی دعا میں وارد ہوجو خود نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلّم نے تعلیم فرمائی(ہو) جیسے دعائے: یَا مُحَمَّدُ اِنِّی تَوَجَّہْتُ بِکَ اِلٰی رَبِّیْ، تاہم اس کی جگہ یَارَسُوْلَ اللہْ ، یَا نَبِیَّ اللہْ(کہنا) چاہیے، حالانکہ الفاظ دعا میں حتی الوسع تغییر نہیں کی جاتی ۔یہ مسئلہ مہمہ(یعنی اہم ترین مسئلہ) جس سے اکثر اہل زمانہ غافل ہیں واجب الحفظ ہے۔ (فتاوی رضویہ،جلد:30،صفحہ:157 تا 158، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
Massahalla
Mashallah mashallah bahut khub ❤❤❤❤❤❤
Masha Allah Subhan Allah
ماشاءاللہ ❣️
Masha Allah Subhaan Allah ❤❤❤❤❤
Beshak Subhaan Allah Masha Allah ❤❤❤❤❤
Subhan allha
ماشاءاللہ ❤️ سبحان اللہ
Mere imam ne ne frmaya hi chlte firte uthte baithte ya rasool Allah ki ksrat ki jiye
In Shaa Allah hum is par aur b mehnat kreinge😭❤️❤️❤️
Bohat Shukria ❤
Labbaik ya rasulallha
Ya Rasool Allah kram kijiye ❤hm gunahgaro pr.
Umda kalam bhai massallah
Labbaik ya Rasool Allah 🤲Subhanallah🤲 Mashallah🤲 Alhamdulillah 🤲 beshak haq hai🕋🤲😊۔
माशा अल्लाह
Masha Allah bahut khoob❤❤❤
ماشاء اللہ ❤
अली नेटवर्क कोरांव
ماشاءاللہ ❤️
Subhanallah Subhanallah beshak ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤ ❤
Masha Allah 🤲🤲🤲🤲🤝🤝
Mashallah subhanallah 👌❤️❤️❤️
Masha Allah
Masha Allah Subhan Allah ❤❤
Subhanallah🎉🎉❤😊😊😊😊❤😊❤😊😊❤😊😊❤😊😊😊❤😊😊❤😊❤😊❤😊❤😊😊❤😊❤😊❤😅😊❤❤😊❤😊🎉😊🎉😊🎉😊🎉😊🎉😊😊🎉😊😊😊😊😊
💜💜💜
💞💞💞💞💞
❤❤❤❤
Hazrat Ham itne ilmdar to nahin per Allah tala ne quran_e- Karim mein aap Sarkar mustfa sallallaho tala vasllam ko be adab pukarna Mana farmaya hai ya Mohammed nahin kah sakte ya Rasool Allah ya Habib Allah kah sakte hain Hazrat inhen dhundh kar inhen samjha dijiye aur aap bhi Islah hasil kijiye
Agar mujhse kuchh kahane mein galti Ho gai ho to maaf farmae
Jazakallah
Naat me Yaa Muhammed (صلی اللہ علیہ وسلم) kaha gaya jo ke jaiz nhi he, padhne wale to kuchh bhi padh dete he, lekin Mufti sb ko chahiye tha ke is ki islah kar dete
Kya sach me kyu mujhe pata nahi ki naat me ya Mohammad kehna galat hai mujhe batae ki har naat me bola jata hai to wo galat karte hai kya kya ye adab ke khilaaf hai
Reference dijiye
Ya kehna galat hai tum Mufti sab se zyada jante ho ❤ to tum daleel ke sath unki islah kardo 😂
Tu deobandi h chl nikal
Aur bata tu mufti sahb samne baitha h tu unhe ja kr daleel de ya apne molvi khud bhej bagair daleel baten Mt kiya karo thk.
@@AnasRazaQadri itni si baat bhi aap ko pata nhi to afsos he
Ansar Ali tumko ya muhmnd khne se kya tkhleef h tum ko ni chahiye huzur se mdad to tum Mt lo pr hm sunniyo ko ni rok skte ya nbi khne se
@@Pradhansar ,,,,
نبی کریم ﷺ کو نام لے کر ندا کرنا یعنی یا محمد کہہ کر پکارنا ناجائز ہے جیساکہ قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے:
لَا تَجْعَلُوْا دُعَآءَ الرَّسُوْلِ بَیْنَكُمْ كَدُعَآءِ بَعْضِكُمْ بَعْضًا،
ترجمہ کنزالایمان: رسول کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ ٹھہرا لو جیسا تم میں ایک دوسرے کو پکارتا ہے۔
یعنی میرے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پکارنے کو آپس میں ایسا نہ بنالو جیسے تم ایک دوسرے کو پکارتے ہو۔اس کا ایک معنی یہ ہے کہ اے لوگو! میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے پکارنے کو آپس میں ایسا معمولی نہ بنالو جیسے تم میں سے کوئی دوسرے کو پکارتا ہے کیونکہ جسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پکاریں اس پر جواب دینا اور عمل کرنا واجب اور ادب سے حاضر ہونا لازم ہوجاتا ہے اور قریب حاضر ہونے کے لئے اجازت طلب کرے اور اجازت سے ہی واپس ہو۔ دوسرا معنی یہ ہے کہ اے لوگو! میرے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کا نام لے کر نہ پکارو بلکہ تعظیم، تکریم، توقیر، نرم آواز کے ساتھ اور عاجزی و انکساری سے انہیں اس طرح کے الفاظ کے ساتھ پکارو: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ، یَانَبِیَّ اللّٰہِ، یَاحَبِیْبَ اللّٰہِ، یَااِمَامَ الْمُرْسَلِیْنَ، یَارَسُوْلَ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ، یَاخَاتَمَ النَّبِیِّیْنَ۔
اس آیت سے معلوم ہوا کہ تاجدا مدینہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ظاہری حیاتِ طیبہ میں اور وصالِ ظاہری کے بعد بھی انہیں ایسے الفاظ کے ساتھ نِدا کرنا جائز نہیں جن میں ادب و تعظیم نہ ہو۔یہ بھی معلوم ہو اکہ جس نے بارگاہِ رسالت صلی اللہ علیہ وسلم کو حقیر سمجھا وہ کافر ہے اور دنیا وآخرت میں ملعون ہے۔
( بیضاوی، النور، تحت الآیۃ: ۶۳، ۴ / ۲۰۳، خازن، النور، تحت الآیۃ: ۶۳، ۳ / ۳۶۵، صاوی، النور، تحت الآیۃ: ۶۳، ۴ / ۱۴۲۱، ملتقطاً)
اسی لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’یا محمد‘‘ کہہ کر پکارنے کی اجازت نہیں ۔ لہٰذا اگر کسی نعت وغیرہ میں اس طرح لکھا ہوا ملے تو اسے تبدیل کردینا چاہیے۔
( نوٹ:حضورِ اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو ’’یا محمد‘‘ کہہ کر پکارنے سے متعلق مزید تفصیل ’’صراط الجنان‘‘ کی جلد1،صفحہ48پر ملاحظہ فرمائیں)
(تفسیر صراط الجنان، سورۃ النور، تحت الآیہ:63)
فتاوی رضویہ شریف میں ہے:”علماء تصریح فرماتے ہیں : حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ و الہ وسلم کو نام لے کر نداکرنی حرام ہے ۔ اور(یہ بات)واقعی محل انصاف ہے ،جسے اس کا مالک ومولی تبارک وتعالی نام لے کر نہ پکارے(تو) غلام کی کیا مجال کہ(وہ) راہِ ادب سے تجاوز کرے، بلکہ امام زین الدین مراغی وغیرہ محققین نے فرمایا:اگریہ لفظ کسی دعا میں وارد ہوجو خود نبی صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ وسلّم نے تعلیم فرمائی(ہو) جیسے دعائے:
یَا مُحَمَّدُ اِنِّی تَوَجَّہْتُ بِکَ اِلٰی رَبِّیْ،
تاہم اس کی جگہ یَارَسُوْلَ اللہْ ، یَا نَبِیَّ اللہْ(کہنا) چاہیے، حالانکہ الفاظ دعا میں حتی الوسع تغییر نہیں کی جاتی ۔یہ مسئلہ مہمہ(یعنی اہم ترین مسئلہ) جس سے اکثر اہل زمانہ غافل ہیں واجب الحفظ ہے۔
(فتاوی رضویہ،جلد:30،صفحہ:157 تا 158، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور)
ماشاء اللہ❤❤
Masha Allah
💜
❤❤