سبھی ہیں اُس کے چاہنے والے؟؟ اوّل تو یہ کہ سبھی اُس ( واحد و لاشریک و لاثانی ) کے چاہنے والے نہیں ہیں ـ کیا اِس حقیقت سے کوئی انکار کر سکتا ہے؟ کہ بہت بڑی تعداد میں ہیں ایسے بھی جو اُس ذاتِ واحد کو نہیں بل کہ اُن کاموں اور اُن چیزوں کے چاہنے والے ہیں جنھیں وہ ذات بالکل پسند نہیں کرتی جن سے ربُّ العالمین بہت زیادہ نفرت کرتا ہے ـ اگر سبھی اُس کے چاہنے والے ہوتے تو اُس کے دینِ حق کو بھی اور اس کے موحّدین کو بھی اور اُس کے قرآن اور اس کے آخری نبی کو بھی چاہتے اور مانتے لیکن ایسا نہیں ہے ـ دوم یہ کہ " سبھی ہیں اس کے چاہنے والے" شعر کے وزْن میں نہیں بل کہ خارج از وزن ہے ـ ( احسان خسرو کی رائے )
برادرِ قوال عتیق صاحب کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ یہ کس طرح کس فہم سے کہہ رہے ہیں " کلی کو نور قمر کو نکھار تو نے دیا " دینے والے نے تو کلی کو نکھار اور قمر کو نور دیا ہے ـ اور بے شک جسے جو چاہیے اُسے وہ ضرور دیا ہے ـ مثلاً : عتیق صاحب کو پر کشش آواز دی ہے ـ ( قوال بے نوا )
Subhanallah beshak haq hai
Masha allah
Subhanallha
Beshaq subhan allah
سبھی ہیں اُس کے چاہنے والے؟؟
اوّل تو یہ کہ سبھی اُس ( واحد و لاشریک و لاثانی ) کے چاہنے والے نہیں ہیں ـ کیا اِس حقیقت سے کوئی انکار کر سکتا ہے؟ کہ بہت بڑی تعداد میں ہیں ایسے بھی جو اُس ذاتِ واحد کو نہیں بل کہ اُن کاموں اور اُن چیزوں کے چاہنے والے ہیں جنھیں وہ ذات بالکل پسند نہیں کرتی جن سے ربُّ العالمین بہت زیادہ نفرت کرتا ہے ـ اگر سبھی اُس کے چاہنے والے ہوتے تو اُس کے دینِ حق کو بھی اور اس کے موحّدین کو بھی اور اُس کے قرآن اور اس کے آخری نبی کو بھی چاہتے اور مانتے لیکن ایسا نہیں ہے ـ
دوم یہ کہ " سبھی ہیں اس کے چاہنے والے" شعر کے وزْن میں نہیں بل کہ خارج از وزن ہے ـ ( احسان خسرو کی رائے )
برادرِ قوال عتیق صاحب کو معلوم ہونا چاہیے کہ وہ یہ کس طرح کس فہم سے کہہ رہے ہیں " کلی کو نور قمر کو نکھار تو نے دیا " دینے والے نے تو کلی کو نکھار اور قمر کو نور دیا ہے ـ اور بے شک جسے جو چاہیے اُسے وہ ضرور دیا ہے ـ مثلاً : عتیق صاحب کو پر کشش آواز دی ہے ـ ( قوال بے نوا )
Masha allah