حوصلہ افزائی کیلئے تمام دوست احباب کا شکریہ اور ان بھائیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے اپنے مزاج کے مطابق اصلاح کی آپ تمام کو بتاتا چلوں کہ آج سے تقریباً دو سو سال پہلے جرمنی میں گوئٹے نامی ایک مشہور شاعر گزرے ہیں جس کے نام سے جرمنی میں ایک یونیورسٹی بھی بنائی گئی ہے یہ نظم دراصل اسی کی مقبول نظم "فاوسٹ" کا ہوبہو بروشسکی ترجمہ ہے امید ہے کہ اپنے آرا کے ذریعے سے وقتاً فوقتاً اصلاح کرتے رہینگے شکریہ ♥️
This is the best song that was dropped this year ❤️ I am in love with it. The deep meanings make this song even better. The poetry is just a master class. ❤❤
شاعر و گلوکارحضرات پہ زیادہ ذمہ داری بنتی ہے۔ کہ زبان کو اصل حالت میں آنے والے نسلوں میں منتقل کریں۔ لفظ "اوٹن" کا بروشسکی میں ایک الگ معنی بنتا ہے یہاں پر لفظ "اوٹنگ" ہونا چاہئے۔ رحیم اللہ بیگ صاحب کی تلفظ بہترین ہے۔ جبکہ دوسے بھائی "گ" pronounce نہیں کر پارہے ہیں۔ سلامت رہیں
محترم آپ کے اصلاح کیلئے بتاتے چلیں کہ گنش اور التت میں "نگ" مستعمل نہیں ہے اور یہیں فرق فکر نگر اور نگر خاص کے لہجے میں بھی ہے ویسے بھی یہ "نگ" والا لہجہ بلتستان سے آنے والوں نے متعارف کرایا ہے پھر بھی ہمیں زبان کی گوناگونی کو تعصب کی عینک اتار کر دیکھنے کی ضرورت ہے ۔
@@burushaltv9528 جی ایسا بلکل بھے نہیں ہے۔ یہ مفروضہ ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو التت اور نگر خاص میں بلتستان سے آئے زیادہ لوگ آباد ہیں۔ نگر اور یسن کی بروشسکی میں بھی نگ استعمال ہوتا ہے۔ اس کے بغیر واحد کا جمع ہی نہیں ہو سکتا۔ اب نیند کو دن تو نہیں کہہ سکتے۔ دن تو پتھر کو کہتے ہیں۔ دنگ او دن میں فرق ضروری ہے۔
@@burushaltv9528 اس میں تعصب والی بات کہاں سے آگئی؟ میرا تعلق بھی ہنزہ سے ہی ہے۔ مجھے پتہ ہے ہمارے ہاں تلفظ کا فرق ہے۔ لیکن زبان کے قواعد کی رو سے کہیں نہ کہیں ہم غلطی کر رہے ہوتے ہیں۔ دن پتھر اور دنگ نیند، تھانگ محل اور تھان سو اگر ن کے آگے گ نہیں لگے گا۔ تو نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔
@@burushaltv9528 آپ کے علم میں اضافہ کرتا چلوں کہ نگر خاص میں تقریبا چھ سے آٹھ خاندان جبکہ التت میں مشکن کز کے علاوہ ایک اور خاندان بلتستان سے آئے ہوئے ہیں۔ آپ کے لاجک کے حساب سے تو پھر وہاں گ کا زیادہ استعمال ہونا چاہئے۔ نگر میں محل کو تھانگ کہتے ہیں تھان نہیں!!
@@Burusho377 تعصب کی بات اس لئے آگئی کہ آپ نے بغیر تحقیق کے ایک ڈائلیکٹ کو صحیح اور کئی بنیادی اکائیوں کے لہجے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ۔ رہی بات تلفظ کی تو باقی زبانوں کی طرح بروشسکی میں بھی کئی الفاظ نہ صرف زومعنی بلکہ تین سے بھی زیادہ معنی رکھتے ہیں اور "دن" اور تھان ان الفاظ میں سے ہیں اس کے علاؤہ لفظ "تل" چھت،کبوتر،پانی کاپھلاو، بریج ٹری، وغیرہ کیلئے استعمال ہوتا ہے اب اس میں فرق ظاہر کرنے کیلئے آپ "گ" کا استعمال نہیں کر سکتے لہذا ہمیں ایک دوسرے کو غلط ثابت کرنے کے بجائے تحقیق کی ضرورت ہے
حوصلہ افزائی کیلئے تمام دوست احباب کا شکریہ اور ان بھائیوں کا بھی شکریہ جنہوں نے اپنے مزاج کے مطابق اصلاح کی آپ تمام کو بتاتا چلوں کہ آج سے تقریباً دو سو سال پہلے جرمنی میں گوئٹے نامی ایک مشہور شاعر گزرے ہیں جس کے نام سے جرمنی میں ایک یونیورسٹی بھی بنائی گئی ہے یہ نظم دراصل اسی کی مقبول نظم "فاوسٹ" کا ہوبہو بروشسکی ترجمہ ہے امید ہے کہ اپنے آرا کے ذریعے سے وقتاً فوقتاً اصلاح کرتے رہینگے شکریہ ♥️
Hats off to the poet who understood the situation in Pakistan and produced a masterpiece......
Thankyou 🌸
بہترین شاعری سریلی آواز اور شاندار موسیقی ماشاء اللہ👌💕
Juuuuuuu austad❤❤
This is the best song that was dropped this year ❤️ I am in love with it. The deep meanings make this song even better. The poetry is just a master class. ❤❤
Thankyou ❤️
Ju chacha ❤❤
zabardast
Paisa paisa Haye ha paisa
Juu chacha g boht aala..
❤❤
Amazing song chacha
❤
I salute your dedication 💪 I just love this song. This song has a very deep meaning ❤️ Btw Daniyal Here
Thankyou ❤️
شاعر و گلوکارحضرات پہ زیادہ ذمہ داری بنتی ہے۔ کہ زبان کو اصل حالت میں آنے والے نسلوں میں منتقل کریں۔
لفظ "اوٹن" کا بروشسکی میں ایک الگ معنی بنتا ہے یہاں پر لفظ "اوٹنگ" ہونا چاہئے۔
رحیم اللہ بیگ صاحب کی تلفظ بہترین ہے۔ جبکہ دوسے بھائی "گ" pronounce نہیں کر پارہے ہیں۔
سلامت رہیں
محترم آپ کے اصلاح کیلئے بتاتے چلیں کہ گنش اور التت میں "نگ" مستعمل نہیں ہے اور یہیں فرق فکر نگر اور نگر خاص کے لہجے میں بھی ہے ویسے بھی یہ "نگ" والا لہجہ بلتستان سے آنے والوں نے متعارف کرایا ہے پھر بھی ہمیں زبان کی گوناگونی کو تعصب کی عینک اتار کر دیکھنے کی ضرورت ہے ۔
@@burushaltv9528 جی ایسا بلکل بھے نہیں ہے۔ یہ مفروضہ ہے۔ اگر ایسا ہوتا تو التت اور نگر خاص میں بلتستان سے آئے زیادہ لوگ آباد ہیں۔ نگر اور یسن کی بروشسکی میں بھی نگ استعمال ہوتا ہے۔ اس کے بغیر واحد کا جمع ہی نہیں ہو سکتا۔ اب نیند کو دن تو نہیں کہہ سکتے۔ دن تو پتھر کو کہتے ہیں۔ دنگ او دن میں فرق ضروری ہے۔
@@burushaltv9528 اس میں تعصب والی بات کہاں سے آگئی؟ میرا تعلق بھی ہنزہ سے ہی ہے۔ مجھے پتہ ہے ہمارے ہاں تلفظ کا فرق ہے۔ لیکن زبان کے قواعد کی رو سے کہیں نہ کہیں ہم غلطی کر رہے ہوتے ہیں۔ دن پتھر اور دنگ نیند، تھانگ محل اور تھان سو اگر ن کے آگے گ نہیں لگے گا۔ تو نتیجہ آپ کے سامنے ہے۔
@@burushaltv9528 آپ کے علم میں اضافہ کرتا چلوں کہ نگر خاص میں تقریبا چھ سے آٹھ خاندان جبکہ التت میں مشکن کز کے علاوہ ایک اور خاندان بلتستان سے آئے ہوئے ہیں۔ آپ کے لاجک کے حساب سے تو پھر وہاں گ کا زیادہ استعمال ہونا چاہئے۔ نگر میں محل کو تھانگ کہتے ہیں تھان نہیں!!
@@Burusho377 تعصب کی بات اس لئے آگئی کہ آپ نے بغیر تحقیق کے ایک ڈائلیکٹ کو صحیح اور کئی بنیادی اکائیوں کے لہجے کو غلط ثابت کرنے کی کوشش کی ہے ۔
رہی بات تلفظ کی تو باقی زبانوں کی طرح بروشسکی میں بھی کئی الفاظ نہ صرف زومعنی بلکہ تین سے بھی زیادہ معنی رکھتے ہیں اور "دن" اور تھان ان الفاظ میں سے ہیں اس کے علاؤہ لفظ "تل" چھت،کبوتر،پانی کاپھلاو، بریج ٹری، وغیرہ کیلئے استعمال ہوتا ہے اب اس میں فرق ظاہر کرنے کیلئے آپ "گ" کا استعمال نہیں کر سکتے لہذا ہمیں ایک دوسرے کو غلط ثابت کرنے کے بجائے تحقیق کی ضرورت ہے
Juju
Thankyou 🌸