بسم اللہ الرحمن الرحیم حدیث میں ہے- علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو- یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ، ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے - حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں- حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:- اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں- رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:- عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
یہ مولانا صاحب مدرسے اور مسجدیں امریکہ اور برطانیہ میں پاکستان سے بہت خوبصورت ہیں اور امریکہ اور برطانیہ کی حکمران اس کو بم دھماکوں سے نہیں اڑاتے ہیں افواج پاکستان کا جنرل پاکستانیوں کو مسلمانوں کو بچوں کو عورتوں کو مسجدوں کو مدرسوں کو بم دھماکوں سے اڑاتے ہیں اور عدالتوں سے بھی انصاف نہیں ملتےہے اور ھر ادارے سے ظلم ہیں لیکن اس کے باوجود آپ کے دل میں بھی اس ظالم ملک اور افواج پاکستان کے جنرنلوں سے نفرت نہیں ہے یہ مولانا صاحب آپ کے ایمان کیلئے بہت خطرے والی بات ہے یہ مولانا صاحب اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا ھر کام ایک اشارے سے پورا ھوتا ہے اور آپ کے موبائل فون میں بہت طاقت ہے یہ مولانا صاحب پاکستان کا وجود وقت وقت کے ساتھ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم اور قرآن شریف کا گستاخی کرتے ہے اور جب تک پاکستان کا وجود ھوگا یہ سلسلہ جاری ھوگا۔۔۔۔یہ مولانا صاحب اگر آپ سمجھتے ہیں یہ مولانا صاحب پاکستان 1947 سے 75 سال گزر گیا۔۔۔۔اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اللہ تعالٰی کی عذاب کے انتظار میں ہیں
مولانا صاحب پاکستان تو اسلامی پاکستان کے نام سے بنا ھوا ہے تو وہ واعدہ خلافی آپ کو نظر نہیں آتے ہیں پاکستان بنانے کا 75 سال گزر گئے اور محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کے وقت سب کفار تھے پاکستان میں تو جرنل بھی مسلمان جج بھی مسلمان اور سب ادرے مسلمان اور ھم اور آپ بھی مسلمان۔۔۔۔۔اور پھر بہترین افواج پاکستان کے جنرنلوں نے عافیہ صدیقی امریکہ افواج کو حوالہ کیا اور افغانستان میں بگرام ائربیس پر عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکہ افواج اجتماعی زنا کرتے تھے اور پاکستان کا سفیر رحیمدادمہمند افغانستان میں سفیر کے کانوں تک عافیہ صدیقی کے چیخیں آتے تھے اور اس نے اسلامی پاکستان کے جنرنلوں کے جنرنلوں سے رابط کیا لیکن اسلامی پاکستان کے جنرنلوں کے طرف واپسی جواب نہیں۔۔۔۔اور آج تک نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کے جنرل ہیں
ماشاءاللہ ماشاءاللہ مرشد سلامت رہیں❤
بسم اللہ الرحمن الرحیم
حدیث میں ہے-
علماء اللہ کے بندوں پر اس وقت تک رسولوں کے امین ہیں جب تک وہ سلاطین سے میل جول نہ رکھیں اور جب وہ ایسا کرنے لگیں تو سمجھو کہ انہوں نے انبیاء سے خیانت کی ہے ،ایسے لوگوں سے
اجتناب کرو،اور ترک تعلق کرو-
یہ ایک ناقابل انکار حقیقت ہے کہ رعایا میں اس وقت خرابی پھیلتی ہے جب بادشاہ خراب ہوجائیں،اور بادشاہ اس وقت بگڑتے ہیں جب علماء اور قضاةکا کردار خراب ہو جائے- اگر علماء اور قاضی اچھے ہوں باکردار ہوں تو سلاطین بہت کم بگڑتے ہیں- اس وقت انہیں یہ خوف رہتا ہے کہ کہیں یہ لوگ ہماری اطاعت سے انکار نہ کریں ،
ارشاد نبوی :-یہ امت اللہ تعالٰی کی حفاظت اور پناہ میں رہے گی جب تک اس کے اقراء اس کے امراء کی اعانت اور موافقت نہ کریں گے -
حدیث میں قراء کا ذکر فرمایا گیا ہے، اس لئے کہ اس وقت قاری ہی عالم تھے، قرآن کریم کے الفاظ ومعانی ان کا سرمایہ علم تھا، دوسرے تمام علوم نو ایجاد ہیں-
حضرت ابوہریرہ رضی الله عنہ سرکاردوعالم صلےاللہ علیہ وسلم کا یہ ارشاد نقل کرتے ہیں:-
اللہ تعالٰی کے نزدیک قاریوں میں زیادہ برے وہ ہیں جو امراء کے پاس آمدورفت رکھیں-
رسول اکرم صلےاللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:-
عالم جب اپنے علم سے اللہ تعالٰی کی رضا چاہتا ہے تواس سے ہر چیز ڈرتی ہے، اور جب وہ علم کے ذریعہ مال جمع کرنے کا ارادہ کرتا ہے تو وہ ہر چیز سے ڈرتا ہے-
مولانا صاحب کونسا نظام۔۔۔؟؟؟
مولانا صاحب آپ کو افواج پاکستان جنرنلوں کا بنگلہ دیش نظر نہیں تھا
یہ مولانا صاحب مدرسے اور مسجدیں امریکہ اور برطانیہ میں پاکستان سے بہت خوبصورت ہیں اور امریکہ اور برطانیہ کی حکمران اس کو بم دھماکوں سے نہیں اڑاتے ہیں افواج پاکستان کا جنرل پاکستانیوں کو مسلمانوں کو بچوں کو عورتوں کو مسجدوں کو مدرسوں کو بم دھماکوں سے اڑاتے ہیں اور عدالتوں سے بھی انصاف نہیں ملتےہے اور ھر ادارے سے ظلم ہیں لیکن اس کے باوجود آپ کے دل میں بھی اس ظالم ملک اور افواج پاکستان کے جنرنلوں سے نفرت نہیں ہے یہ مولانا صاحب آپ کے ایمان کیلئے بہت خطرے والی بات ہے یہ مولانا صاحب اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ کا ھر کام ایک اشارے سے پورا ھوتا ہے اور آپ کے موبائل فون میں بہت طاقت ہے یہ مولانا صاحب پاکستان کا وجود وقت وقت کے ساتھ محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم اور قرآن شریف کا گستاخی کرتے ہے اور جب تک پاکستان کا وجود ھوگا یہ سلسلہ جاری ھوگا۔۔۔۔یہ مولانا صاحب اگر آپ سمجھتے ہیں یہ مولانا صاحب پاکستان 1947 سے 75 سال گزر گیا۔۔۔۔اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ اللہ تعالٰی کی عذاب کے انتظار میں ہیں
یہ کیسا منظم فوج ہے آپ کو بنگلہ دیش نظر نہیں آتے ہے
بہت شرم کی بات ہے کہ اب بھی کوئی ایٹمی پاکستان کو اسلامی ایٹمی پاکستان بولتے ہے 75 سال گزار گئے اور ھر دن اور رات بد سے بدتر ھوتے جا رہا ہیں
مولانا صاحب پاکستان تو اسلامی پاکستان کے نام سے بنا ھوا ہے تو وہ واعدہ خلافی آپ کو نظر نہیں آتے ہیں پاکستان بنانے کا 75 سال گزر گئے اور محمد رسول اللہ صلےاللہ علیہ وسلم کے وقت سب کفار تھے پاکستان میں تو جرنل بھی مسلمان جج بھی مسلمان اور سب ادرے مسلمان اور ھم اور آپ بھی مسلمان۔۔۔۔۔اور پھر بہترین افواج پاکستان کے جنرنلوں نے عافیہ صدیقی امریکہ افواج کو حوالہ کیا اور افغانستان میں بگرام ائربیس پر عافیہ صدیقی کے ساتھ امریکہ افواج اجتماعی زنا کرتے تھے اور پاکستان کا سفیر رحیمدادمہمند افغانستان میں سفیر کے کانوں تک عافیہ صدیقی کے چیخیں آتے تھے اور اس نے اسلامی پاکستان کے جنرنلوں کے جنرنلوں سے رابط کیا لیکن اسلامی پاکستان کے جنرنلوں کے طرف واپسی جواب نہیں۔۔۔۔اور آج تک نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اور پاکستان کا بنیادی حکمران افواج پاکستان کے جنرل ہیں