Namoos -E- Risalat | •

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 12 ก.ย. 2024
  • Obaidullah Khan Azmi

ความคิดเห็น • 13

  • @janabsyedazgarazgar3047
    @janabsyedazgarazgar3047 2 ปีที่แล้ว +2

    Mashaalahaisebayandiyajatahai

  • @purnvinetwark9217
    @purnvinetwark9217 2 ปีที่แล้ว +2

    G Mashallah Mashallah Mashallah Islam zidabad

  • @mukhtarsada1130
    @mukhtarsada1130 2 ปีที่แล้ว +2

    ماشآأللہ سبحان اللہ جزاک اللہ خیرا
    عبیداللہ خاں اعظمی زندہ باد

  • @mohdkhalidalhusaini4969
    @mohdkhalidalhusaini4969 ปีที่แล้ว

    Allah tala Hazrat wala ki Umar mein Barkat ata farmae

  • @ImranKhan-cg9pq
    @ImranKhan-cg9pq 2 ปีที่แล้ว +2

    Mashaallah

  • @faizaneakbarichannel2530
    @faizaneakbarichannel2530 2 ปีที่แล้ว +2

    Masha allah Bhahut khub 🥀

  • @jayasingh3053
    @jayasingh3053 2 ปีที่แล้ว +4

    Mashallah bahut khoob Allah aapko salamat rakhe aapke vichar bahut acche

  • @abdussubhannaeemi8503
    @abdussubhannaeemi8503 2 ปีที่แล้ว +1

    ماشاءاللہ بہت خوب

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 2 ปีที่แล้ว +1

    تفہیم کائنات
    کائنات کا مطالعہ اور تحقیق
    ہماری یہ کائنات ناقابل تصور حد تک وسیع و عریض اور حیرت انگیز ہے ۔ کائنات اور زندگی کے رازہائے سربستہ کو جاننا کوئی آسان کام نہین ہے ۔ پم نے اس لامتناہی کائنات کے ایک کونہ میں دیکھنے کے بعد یہ سمجھ لیا کہ ہم نے کائنات کے راز کو جان لیا ہے ۔ حقیقت یہ کہ ہم پورا سچ نہین جانتے ہیں ۔ یہ کائنات اپنے راز اتنی آسانی سے اجاگر نہیں کرتی ۔
    ہم پورا سچ نہین جانتے ۔ کیا ہم کائنات کے راز کو کبھی جان پائین گے ۔ سائنس کی مدد سے ہم ان قوانین کو جاننے کی کوشش کرتے ہین ۔
    پم نے اس عظیم الشان کائنات کے ایک کونہ میں جھانکنے کے بعد یہ سمجھ کیا کہ ہم نے کائنات کے راز کو جان لیا ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ ہم کائنات کے کام کرنے کے طریقے کو بہت کم جانتے ہیں ۔
    لیکن سائنسداں کائنات کے کام کرنے کے طریقے کو سمجھنے کی مسلسل کوششیں کررہے ہین اور اس سے ہماری معلومات میں اضافہ ہورہا ہے اور ہم ان کے فوائد سے مستفید ہورہے ہین ۔
    کوانٹم فزکس Quantum physics نے کائنات کو سمجھنے کا تصور ہی بدل دیا ہے ۔
    انتہائی نہ نظر انے والے ذرات ( Particles ) کی سطح پر یہ بالکل الگ طریقے سے کام کرتا ہے ۔ یہاں آئنسٹائن کا Theory of Relativity
    کام نہین کرتا ۔ کوانٹم نظریہ کو ایک سو سال ہوگئے لیکن سائنسداں اب تک اس کی گتھیون کو نہین سلجھا سکے ہین ۔
    ہماری اس کائنات کا آغاز کیسے ہوا ؟ سائنسداں
    سر جوڑ کر اس کو سمجھنے کی مسلسل کوششیں کررہے ہین ۔ ٢٥ دسمبر ٢٠٢١ میں ناسا
    نے ایک جدید ترین انتہائی ترقی یافتہ ٹیلسکوپ جیمس ویب JWST لانچ کیا ہے جس پر تقریبا دس ارب ڈالر صرف ہوئے ہین ۔
    اس کا کام یہ دیکھنا ہے کہ اس کائنات کا آغاز کیسے ہوا اور ہمین اس کے بارے بتانا ہے ۔ اس کا کام کائنات مین پیدا ہونے والی سب سے دھندلی چمک اور پہلی گلکسی کو بنتے ہوئے دیکھنا ہے ۔
    ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ جب تک ہم یہ نہ جان لیں کہ پہلے مائیکرو سیکنڈ مین کیا ہوا تھا تب تک کائنات کے آغاز کا معمہ حل نہین ہوگا اور mysteries باقی رہین گی ۔ ہم ابھی تک اس سیکنڈ میں کیا ہوا تھا اسے نہیں سمجھ سکے ہیں ! اگر ہم اسے اچھی طرح سمجھ جاتے ہیں تو کائنات کے بارے میں ہماری سوچ بالکل بدل جائے گی ۔
    جیمس ویب اسپیس ٹیلسکوپ وقت میں اتنا پیچھے دیکھے گا کہ وہ روشنی کی پہلی چمک
    اور اس جگہ کو exactly دیکھے گا جہاں پہلے ستارہ نے جنم لیا تھا ! اس کائنات کو 8۔13 ارب سال پہلے کی بالکل ابتدائی ارتقائی حالت میں دیکھنا بہت بڑا چیلنجنگ کام ہے ۔ اس کا تصور کرنے سے دماغ چکرانے لگتا ہے ۔ بگ بینگ کے پہلے مائکرو سیکنڈ میں کائنات کو ارتقا کرتے ہوئے دیکھنا تفہیم کائنات کی شاہ کلید ہے ۔ سائنسداں اس کی بالکل صحیح جانکاری حاصل کرنا چاہتے ہیں ۔
    ڈارک میٹر سائنسدانوں کے لیے ایک راز ہے ۔ وہ اس کے پیچھے کے rare events کو دیکھنا چاہتے ہین ۔ کائنات کا 95% یہ نا معلوم مادہ جس کو اچھی طرح جانے اور سمجھے بغیر اس کائنات کے لاینحل گتھیوں کو سلجھانا ممکن نہیں ہے ۔ سائنسداں کہتے ہین کہ اسی مادہ نے ہماری موجودہ کائنات کو بنایا ہے ۔
    ناسا کائنات کی ابتدائی انتہائی گرم گھنی حالت کو جب وہ ہائیدروجن گیس کا ایک عطیم بادل تھا اور بگ بینگ کے بعد پہلے مائکرو سیکنڈ میں کیا ہوا اس کے مشاہدے اور تحقیق کے لیے یہ تیلیسکوپ لانچ کیا ہے ۔ یہ زمین سے 5۔1 ملیون کلو میٹردور Lagrange point L2 میں کام کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے ۔
    کائنات کو اس کی بالکل ابتدائی حالت میں ارتقا کرتے ہوئے دیکھنا اور کائنات کا آج کا اسٹرکچر جسے ہم دیکھتے ہیں کیسے بنا اس کی تفہیم اس کا اصل مقصد ہے ۔
    آخر کوسمک ڈارک ایج (Dark ge) مین کونسا راز چھپا ہے اس کو جاننے کی کوشش کرنا ۔ پہلے اسٹار کو بنتے ہوئے دیکھنے کے لیے ہائڈروجن گیس کے اس بےحد وسیع دھند کے پار دیکھنا اور کائنات کے وجود میں آنے کی صحیح جانکاری حاصل کیے بغیر کائنات کو نہیں سمجھا جاسکتا یے ۔
    اگر ہم ان چیزوں کو اچھی طرح سمجھ جاتے ہیں تو کائنات کے بارے میں ہماری سوچ بالکل بدل جائے گی اور فزکس کی دنیا میں بہت بڑا انقلاب آجائے گا ۔
    بگ بینگ سے پہلے کیا تھا اس کو بھی یہ ٹیلسکوپ جاننے کی کوشش کرے گا ۔ سائنسداں کہتے ہیں کہ اس کائنات کا زیادہ تر مادہ ڈارک میٹر اور ڈارک انرجی پر مشتمل ہے . یہ ان مادے کو بھی جاننے کی کوشش کرے گا .
    کائنات کا موجودہ اسٹرکچر کیسے بنا اس کو ارتقا ( Evolve) کرتے ہوئے اور جہاں dust cloud کے پیچھے ستاروں کا جنم ہوتا ہے ، اس جگہ کو دیکھ کر ہمیں بتائے گا ۔
    جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ یہ کائنات برابر پھیل رہی ہے اور پھیلتے ہوئے اس کی روشنی سرخ ہوجاتی ہے جسے Red shift کہتے ہیں اور مزید تیزی سے پھیلتے ہوئے یہ سرخ روشنی Infrared ہوجاتی ہے ۔ ہبل ٹیلسکوپ اس روشنی کو نہیں دیکھ سکتا ۔ یہ کہکشائیں اتنی دور چلی جاتی ہیں جہاں سے ان کی روشنی ہمیں نظر نہیں آتی ۔ جیمس ویب ٹیلسکوپ میں
    New infrared camera IR instrument
    لگا ہوا ہے اس لیے یہ انتہائی دور جاتے ہوئے
    گلکسیز کے Infrared روشنی کو دیکھ کر ہمیں ان گلکسیز ( کہکشاؤں) کی بالکل صحیح حالت کو بتائے گا جس سے کائنات کی وسعت کو سمجھنے مین مدد ملے گی ۔
    بگ بینگ اور زندگی کیس پیدا ہوئی اس گتھی کو سلجھانا اس کا اہم مشن ہے ۔ اس طرح ہم کائنات کا زیادہ بہتر طریقہ سے مطالعہ اور تحقیق کرسکیں گے
    جیمس ویب ٹیلسکوپ کا فزکس کی دنیا بدلنے کی ابتدا ہوچکی ۔ آئندہ موسم سرما تک یہ پوری طرح کام کرنے لگے گا ۔ اس کی مدد سے ہم تفہیم کائنات کے ایک عظیم سفر کا آغاز کردیا ہے ۔
    ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
    Director
    Amena Institute of Islamic Studies and Analysis
    A Global and Universal Research Institute
    nadvilaeeque@gmail.com

  • @laeequenadvi4746
    @laeequenadvi4746 2 ปีที่แล้ว +1

    حج ٢٠٢٢ کے مبارک موقع پر
    حضرت ابراہیم علیہ السلام کا مشن
    اور امہ مسلمہ
    آدم علیہ السلام کی رحلت کے بعد ان کی اولاد شرک میں مبتلا ہوتی چلی گئی ۔ ان کی اصلاح کے لیے اللہ تعالی وقفہ وقفہ سے انبیاء علیہم السلام کو بھیجتا رہا ۔ یہ انبیاء ایک خاص قوم
    ملک اور ایک خاص مدت کے لیے بھیجے گئے تھے سوائے حضرت ابراہیم علیہ السلام اور سوائے خاتم الانبیاء حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ۔حضرت ابراہیم علیہ السلام یہ خصوصی شرف اور امتیاز حاصل ہے کہ اللہ
    تعالی نے آپ کو دنیا سارے انسانوں کا پیشوا بناکر توحید کے عالمگیر مشن کا آغاز کروایا
    جس کی تکمیل سیدنا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم نے کی ۔
    حضرت ابراہیم علیہ السلام کی ولادت آج سے تقریبا چار ہزار سال قبل حضرت نوح علیہ السلام کی نویں پشت میں عراق کے شہر
    ' ار ' میں ہوئی تھی ۔ آپ علیہ السلام نے مشرکانہ ماحول کی گھٹا ٹوپ تاریکی میں آنکھیں کھولیں ۔ آپ کے والد ایک صنم تراش اور بت ساز تھے اور نمرود بادشاہ کے دربار میں اعلی منصب پر فائز تھے ۔
    حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قوم تین قسم کے شرک میں مبتلا تھی ۔ ١ - ستارہ پرستی
    ٢- أصنام پرستی ٣ - سياسى شرك . ملک عراق میں تقریبا پانچ ہزار خداؤں کی پرستش کی جاتی تھی ۔ ہرگاؤں اور ہر شہر کا ایک ایک الگ محافظ خدا تھا ۔ شہر ' ار ' کا خدا ' ننار ' یعنی چاند دیوتا تھا ۔ اس کے ماتحت مختلف ضرورتوں اور حاجتوں کے لیے مختلف دیوی دیوتا بنالیے گئے تھے جو زیادہ تر آسمانی سیاروں سے منسوب تھے ۔ ان کی مورتیاں بنائی جاتیں اور ان کے آگے مراسم بندگی ادا کیے جاتے تھے ۔ملک کا اصل بادشاہ چاند دیوتا ' ننار ' تھا ۔ اس کی طرف سے ملک کا بادشاہ حکومت کرتا تھا جس کی نسبت چاند دیوتا کی طرف کی جاتی اور بادشاہ خود بھی معبودوں میں شامل ہوجاتا ۔ اس کی بھی مورتی بناکر پوجا کی جاتی تھی ۔
    ایسے مشرکانہ ù میں اللہ سبحانہ تعالی نے ان کی رہنمائی کی اور حق کی سمجھ عطا کی :
    و لقد أتينا إبراهيم رشده من قبل و كنا به عالمين o ( الانبیاء : ٥١ )
    اس سے بھی پہلے ہم نے ابراہیم کو اس کی سمجھ عطا کی تھی اور ہم اس سے خوب واقف تھے ۔
    حضرت ابراہیم علیہ السلام نے ان خود ساختہ جھوٹے معبودوں کا انکار کرتے ہوئے اس بات کھل کر اعلان کردیا کہ :
    و إذ قال إبراهيم لأبيه أزر ا تتخذ اصناما آلهة
    إنى اراك و قومك فى ضلال مبين o
    اور جب ابراہیم نے اپنے باپ آزر سے کہا " کیا تو بتوں کو خدا بناتا ہے ؟ میں تجھے اور تیری قوم کو کھلی گمراہی میں پاتا ہوں ۔۔۔۔۔۔ میں ان سب سے بیزار ہوں جنہیں تم خدا شریک ٹھیراتے ہو ، میں نے یکسو ہوکر اپنا رخ اس ہستی کی طرف کرلیا جس نے زمین اور آسمانوں کو پیدا کیا ہے اور میں ہرگز شرک کرنے والوں میں سے نہیں ہوں " ۔
    ابراہیم علیہ السلام اس طرح اپنی دعوت کا آغاز کیا ، حقائق کو کھول کر بیان کیا ، بتوں کی بے بسی اور لاچاری کو کھول کر ان کو سمجھایا اور پروردگار عالم کی عظمت اور اس شان و شوکت کو کو بیان کیا ۔
    آپ علیہ السلام کی دعوت کی ضرب نہ صرف بتوں کی پرستش بلکہ شاہی خاندان کی حاکمیت ، پجاریوں اور اعلی طبقوں کے مذہبی ، معاشی اور سیاسی حیثیت اور ملک کے عوام کی اجتماعی زندگی پر براہ راست پرتی تھی ۔ اس لیے بادشاہ ، پجاری اور تاجر
    سبکے سب آپ علیہ السلام کے مخالف اور
    جان کے دشمن ہوگئے ۔
    جاری
    ڈاکٹر محمد لئیق ندوی قاسمی
    nadvilaeeque@gmail.com

  • @kamaluddinansari3852
    @kamaluddinansari3852 ปีที่แล้ว +1

    Duniya ke total musalmano me se takriban 20% musalman namaji honge aur 80% musalman benamaji honge. Yah takriban 240 hizri se 300 hizri ke bich me likhe Hadees ki kitabon ki wazah se hua hai. Allah kewal Quran ka muhafiz hai. Quran se pahle Allah ke kitabon ka muhafiz khud Allah nahi tha. Isiliye Allah ke un kitabon me fer badal hote gaye jisse ummaten gumrah hote gaye. Quran ke bad likhe islami kitabon ka bhi muhafiz Allah nahi hai. Allah ne Hadees ki kitab likhne ka hukm nahi diya hai aur Hadees ka muhafiz Allah nahi hai. Isiliye Rasul s ne Hadees likhne se mana farmaye the. Hadees ki kitabon me jo Hadees likha hua hai wah Rasul s ka Farman nahi hai aur isse Rasul s pak aur aala hain. Hadees se hi aaj pure duniya ke musalmano ka ye halat hai. Surah HUD me hai ki - Namaj padho din ke dono kinaron me… . Surah Bani Israel me hai ki - namaj kayam karo suraj ke dubne ke bad jab andheri rat ho jaye aur subah ko Quran padho … . Namaj Fazr aur nama Esha 2 wakt ka namaj hai jo Asan hai aur har musalman padh sakte hain. In dono ayat ka tarzuma aur Tafsheer se Hadees ko sahi shabit kiya gaya hai aur Quran ko fera gaya hai ya Quran ko jhutha shabit kiya gaya hai. Agle ummaton ko bhi subah sham tashbih karne ka hukm Allah ne diya tha. Musalmano ko bhi din ke dono kinaron me yani subah aur sham me namaj padhne ka hukm diya hai. Islam me Allah ne Tashbih ko 2 part kar diya hai. Surah Noor ke motabik - Salatahu wa Tashbiha. Namaj aur tashbih. Namaj farz hai. Tashbih farz nahi hai. Dopahar aur suraj ko dubne se pahle Tashbih ka hukm hai namaj ka nahi. Magrib ka matlab west/paschim hai sham nahi sham ka alfaz Esha hai. Allah ne din me rizk talashne ka hukm diya hai. Hajaron tarah ka kam rizk talashne me log karte hain. 5 wakt ka namaj musalmano ko padhna mumkin nahi hai aur yah Allah ka hukm nahi hai. Jisse 80% musalman benamaji hain. Meraj me namaj nahi mila hai. Yah banawati Hadees hai. Namaj meraj se pahle se hai. - MP/India ke Mashoor Aalim Obaidullah Khan Sahab se gujaris hai ki is par Gour karne meharbani karen. Kiya sahi hai?