آپ امت مسلمہ کیلیے ابر رحمت ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و عافیت کے ساتھ تا دیر ھمارے سروں پر سلامت با کرامت رکھیں اور ھمیں قدر دانی کی توفیق عطاء فرمائیں ۔
کسی بھی قبر کی زیارت کے لئے سفر کرنا جائز نہیں ماخذ کتاب : روضہ ٔ اقدس کی زیارت… ترجمہ: الرد علی الاخنائی، تالیف شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ… صفحہ نمبر ۲۶۹ ابن تیمیہ متوفی 1327 عیسوی فرماتے ہیں قبروں کی زیارت کے لئے سفر کرنا صحابہ کرام سے ثابت نہیں ہے، چنانچہ عبداللہ بن عمر جب بیت المقدس جاتے تو حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی قبر اطہر کی زیارت نہیں کرتے تھے، اسی طرح حضرت عمر اور دیگر مہاجرین و انصار جب بیت المقدس گئے، تو ان میں سے کوئی بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قبر اطہر کی زیارت کے لئے نہیں گیا۔ نیز وہ صحابہ جو بیت المقدس میں مقیم تھے ان کے بارے معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ حضرت ابراہیم یا کسی دوسرے پیغمبر کی قبر کی زیارت کے لئے سفر کرکے گئے ہوں۔ حضرت معاذ بن جبل ابوعبیدہ بن جراح، عبادہ بن صامت، ابو الدروأ دیگر صحابہ کرام جو شام میں قیام پذیر تھے۔ انہوں نے ملک شام میں کسی قبر کی زیارت کے لئے کبھی سفر نہیں کیا جس طرح انہوں نے مدینہ منورہ کی جانب آپ کی قبر کے لئے سفر نہیں کیا۔
آپ امت مسلمہ کیلیے ابر رحمت ہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ کو صحت و عافیت کے ساتھ تا دیر ھمارے سروں پر سلامت با کرامت رکھیں اور ھمیں قدر دانی کی توفیق عطاء فرمائیں ۔
قربان قربان آپ کے ادب احترام اور محبت پر ❤❤❤
کسی بھی قبر کی زیارت کے لئے سفر کرنا جائز نہیں
ماخذ کتاب : روضہ ٔ اقدس کی زیارت… ترجمہ: الرد علی الاخنائی، تالیف شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ… صفحہ نمبر ۲۶۹
ابن تیمیہ متوفی 1327 عیسوی فرماتے ہیں قبروں کی زیارت کے لئے سفر کرنا صحابہ کرام سے ثابت نہیں ہے، چنانچہ عبداللہ بن عمر جب بیت المقدس جاتے تو حضرت ابراہیم خلیل اللہ کی قبر اطہر کی زیارت نہیں کرتے تھے، اسی طرح حضرت عمر اور دیگر مہاجرین و انصار جب بیت المقدس گئے، تو ان میں سے کوئی بھی حضرت ابراہیم علیہ السلام کی قبر اطہر کی زیارت کے لئے نہیں گیا۔ نیز وہ صحابہ جو بیت المقدس میں مقیم تھے ان کے بارے معلوم نہیں ہوسکا کہ وہ حضرت ابراہیم یا کسی دوسرے پیغمبر کی قبر کی زیارت کے لئے سفر کرکے گئے ہوں۔ حضرت معاذ بن جبل ابوعبیدہ بن جراح، عبادہ بن صامت، ابو الدروأ دیگر صحابہ کرام جو شام میں قیام پذیر تھے۔ انہوں نے ملک شام میں کسی قبر کی زیارت کے لئے کبھی سفر نہیں کیا جس طرح انہوں نے مدینہ منورہ کی جانب آپ کی قبر کے لئے سفر نہیں کیا۔