سبحان کا لفظ تنزیہ و تقدیس کے لیے آتا ہے سب معجزوں سے بڑا معجزہ معراج ہے ۔ معجزہ حضوور کا ہے اور اللہ اپنی عظمت و شان بیان سے آغاز فرمایا ۔ اس معجزہ کا انکار اللہ کی شان و عظمت کا انکار ہے ۔ یہ معجزہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کمال ہے ۔
💚🕋💚حامیِ بیکساں ، کیا کہے گا جہاں آپ والهﷺ کے در سے خالی اگر جائیں گے تاجدارِ حرم والهﷺ، ہو نگاہِ کرم 💚🕋__ 💚🕋💚اللهم صل على سيدنا محمد النبي الأمي وعلى آلہ وازواجہ واھل بیتہ واصحٰبہ وبارك وسلم 💚🕋💚
The signs of Allah's love for a person are as follows : 1. When Allah loves someone he puts them under trials ( the more righteous they are, the harder the trials) in order to purify them. 2. When Allah loves someone, he gives them the"understanding" of the religion of Islam. 3. Whomever Allah loves, he deviates them and their heart from disobedience and sins.. Jazak Allah'u khair 💚🕋صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ💚🕋
قال رسول اللہ ﷺ خرچ کی ابتداء ان لوگوں سے کرو جن کےاخراجاتِ زندگی کےتم ذمےدارہو ترمذی 2343 السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ 💚لا إله إلا الله الملك الحق المبين محمد رسول الله الصادق الوعد الأمين💚 💚صلیٰ الله علیہ والہ وسلم💚
💚 بَلَغَ العُلٰی بِكَمَالِهِ💚 💚وہﷺ💚 پُہنچــے بلندیـوں پر اپنــے کمــال کے ســاتھ 💚كَشَفَ الدُجَى بِجَمالِهِ💚 💚آپﷺ 💚کــے جمال ســـے تمام اندھیـــرے دُورہوگـئـــے 💚حَسُنَت جَمِيعُ خِصَالِهِ💚 💚 آپﷺ 💚کـــی تمام عادتیـــں ہــی بہتـــ اچھــی ہیں 💚صَلُوا عَليهِ وآلِہ💚 💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚 💚🕋💚 السلام السلام السلام یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم السلام 💚💚🕋💚 Assallam Allakum السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ friends💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
💚🕋💚 ALLAH TALLAH IS ONE and HOLY PROPHET HAZRAT MUHAMMAD MUSTAFA (Sal ALLAH ho TALLAH Alahae WALIHI WASLAM) 💚🕋💚 Is the TRUE and last PROPHET of ALLAH PAK .... Discussion completed and closed.💚🕋☝️😇💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
ماشاءالله تبارك الله جزاك الله خيرا لبيك لبيك يا رسول الله صلى الله عليه وسلم وبارك على سيدنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين وسلم تسليما كثيرا إلى يوم الدين مرحبا مرحبا مليون
🌺سَیَّدِنَا کَرِیمﷺ🌺سَیَّدِنَا رَءُوفﷺ🌺سَیَّدِنَا رحِيمﷺ یااللّٰہ یا کریمﷻ 🤲 اپنے محبوب، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب، صَاحِبُ الـخـُلُقِ الْعَظِيْم مُحَمَّدﷺ کے صدقے، درود شریف پڑھنے والوں اور ان کی نسلوں کو دین، دنیا اور آخرت کی تمام بھلائیاں، خیریں اور سعادتیں عطا فرما۔ تمام دعاؤں اور حاجات کو قبول فرما، بہترین اخلاق، رزق، عافیت، صحت، شفا، سلامتی، نعمتیں، برکتیں، عزتیں، بخت، نصیب، ہدایت، علم، حکمت، اخلاص، پاکیزگی، طہارت اور ولایت عطا فرما۔ بیماریوں، وبائو، حادثات، آفات اور بلییات سے حفاظت فرما۔ اپنی بارگاہ کی برکاتِ کثیر عطا فرما، ہماری بے حساب مغفرت اور بخشش فرما، ہماری بندگی اور عبادت کو قبول کر لے اور صحیح معنوں میں عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما تاکہ آپﷻ اور آپ کے حبیبﷺ سے ہمارا قلبی و حُبِّی تعلق مضبوط سے مضبوط تر ہو جائے! 💚اللَّهُمَّ اٰمِین بِجاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم، رَءُوفٌۭ رَّحِيمٌۭﷺ
💚"مُحَمَّـــدْ"ﷺ اور "مُحَبَّــتْ"❤️ اِن دونوں لفظوں میں الفاظ کی تعداد کے اعتبار سے بهی ،اِعراب کے اعتبار سےعجیب مماثلت ہے، "مُحَمَّــــدْ"ﷺ اور مُحَبـــٌَٔت ْ کا تلفظ ادا کرتے ہوئے ہونٹ آپس میں ایک ہی طرح ملتے ہیں اسمِ"مُحَمــَّدْ"ﷺاورلفظِ مُحَبَّــت میںْ اتنی مطابقت و مماثلت ہےکہ جیسے، ❤️لفظِ مُحَبٌَـــت بنا ہی زاتِ مُحَمــــَّدﷺکےلئےہے💚 صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم۔۔💚💞
Assalmu alalikum Hazat Ummed Hai Aap Khariyath Se Hoge. Parwardigar Aapki Umer May Barat Aata Karey. Maine SunnaSunna Hai Aapne Ek Kitaab Leekhi Hai Maula Ali Ki Shan May. Bahraye Mehrbani Wo Kitaab Ka Mujhe Naam Bataye Please.
مادى دنیا اور عقل انسانی سے ماوراء عظیم الشان واقعہ معراج ساتون آسمان اور سدرة المنتہی کی سیر اور مشاہدات معراج کے مہینے کی آمد اور اس کا استقبال عظیم الشان واقعہ معراج سبحان الذى أسرى بعبده ليلا من المسجد الحرام إلى المسجد الذى باركنا حوله لنريه من آياتنا إنه هو السميع البصير o پاک ہے ( وہ ذات ) جو ایک رات اپنے بندے کو مسجد حرام ( خانہ کعبہ) سے مسجد اقصی ( بیت المقدس) لے گئی ، جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ اسے اپنی نشانیاں دکھائے ، بیشک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے ۔ اس آیہ کریمہ میں اللہ جل شانہ نے " أسرى بعبده " فرمايا ہے اس لیے یہ واقعہ إسراء كہلاتا ہے ۔ اور مسجد اقصی سے جو سفر آسمانوں کی طرف ہوا اس کا نام معراج ہے ۔ حدیث میں اس واقعہ کے لیے " عرج بی إلى السماء " آیا ہے یعنی مجھ کو آسمان کی طرف چڑھایا گیا ۔ اس لیے یہ واقعہ معراج کہلایا ۔ احادیث اور سیرت کی کتابوں میں اس واقعہ کو صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد نے بیان کیا ہے ۔ علامہ زرقاوی نے ٤٥ صحابہ کا نام بنام ذکر کیا ہے جنہوں نے حدیث معراج کو روایت کیا ہے ۔ یہ واقعہ تین مراحل پر مشتمل ہے : ١ -- پہلا مرحلہ مسجد حرام سے لے کر مسجد الأقصى تک دوسرا مرحلہ مسجد الاقصی سے لے کر ساتوں آسمان اور سدرة المنتہی تک ۔ تیسرا مرحلہ سدرة المنتہی سے آگے تک عالم لامکان تک ۔ سدرة المنتهى سے آگے جانے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ۔ علماء کی ایک جماعت اس کی قائل ہے کہ سفر معراج سدرة المنتہی پر ختم ہوگیا ۔ وہاں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی واپس تشریف لے آئے ۔ اس کے برخلاف علماء کی دوسری جماعت آگے کے سفر کی قائل ہے ۔ وہ کہتے ہیں کہ سدرہ المنتہی میں عالم مکان ختم ہوگیا ۔ وہان آپ (ص) کے لیے سبز رنگ کا تخت آگیا اس کا نام رفرف تھا ۔ آپ اس پر سوار ہوکر لامکاں کی طرف بڑھے ۔ یہاں کے احوال و کیفیات انسانی سوچ سے باہر ہیں ۔ صوفیاء رحمہم اللہ عجب عجب احوال ، مشاہدات اور کیفیات بیان کرتے ہیں ان کا قرآن و صحیح احادیث میں ذکر نہیں ہے ۔ دیں اسلام کی دعوت و تبلیغ کی راہ میں مشرکین مکہ کے مظالم اور چیرہ دستیوں کا سامنا کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کار رسالت کی ذمہ داری بخوبی ادا کر رہے تھے ، ان صداقتوں کے مشاہدہ اور جس تحریک خیر و فلاح کا عالمی سطح پر آپ ( ص) احیاء کر رہے تھے اس تحریک کے ایک دیرینہ مرکز ( مسجد اقصی ) کی زیارت اور وہاں سے ساتوں آسمان اور وہاں اس دین کے سابق انبیاء و رسل سے ملاقات و تعارف اور سدرہ امنتہی سے گزرتے ہوئے لامکاں سے روشناس کرادیا جائے اور جس ذات با برکات کی طرف سے جس دین کو اس بندوں تک پہچانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اس کی نشانیاں بہت قریب سے دکھا دی جائیں ۔ اس سے آئندہ کی دعوت و تبلیغ کے عالمی مشن کو انجام دینے میں جسمانی و روحانی طاقت ملے گی ۔ اسراء اور معراج کا واقعہ کب پیش آیا : معراج کی تاریخ ، دن اور مہینہ میں بہت اختلافات ہیں لیکن اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ یہ ہجرت سے ایک سال یا ذیڑہ سال پہلے مکہ مکرمہ میں پیش آیا ۔ ابن قتیبہ دینوری( متوفی ٢٦٧ هج) ابن البر ( متو فی ٤٦٣ هج) اور امام نووی رحمہم اللہ نے تحریر کیا ہے کہ واقعہ معراج رجب المرجب کے مہینہ میں ہوا ۔ محدث عبد الغنی مقدسی نے رجب کی ستائیسویں تاریخ بھی تحریر کیا ہے ۔ علامہ زرقانی نے لکھا ہے کہ لوگوں کا اسی پر عمل ہے اور بعض مؤرخین کی رائے میں یہی سب سے زیادہ قوی روایت ہے ۔ ( زرقانی ص ٣٥٨ ) جارى ڈاکٹر محمد لئیق ندوی Post-Doctoral Researcher nadvilaeeque@gmail.com
معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم جبرئیل علیہ السلام کی معیت میں ایک نوری سیر حالیہ سائنسی تحقیقات کی روشنی میں ( 4 ) واقعہ معراج اللہ جل شانہ کی کمال قدرت کا مظہر ہے ۔ اللہ جل شانہ اپنے بارے میں ارشاد فرمایا ہے : بديع السموات والأرض إذا قضى أمرا فإنما يقول له كن فيكون o ( البقرة : ١١٧ ) ( وہ اللہ کی ذات ) سب آسمانوں اور زمین کا موجد ہے ۔ جب وہ ایک امر کا فیصلہ کرتا ہے تو اس کے لیے صرف اتنا کہنا کافی ہوتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے ۔" ۔ اس آیہ کریمہ کو اگر ہم گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کی جائے تو یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے کہ اللہ جل شانہ وقت کا پابند نہیں ہے جس طرح انسان وقت کے دائرہ میں گھرا ہوا ہے ۔ واقعہ معراج میں کوئی وقت نہین لگا ۔ یہ اللہ جل شانہ کی غیر محدود طاقت اور قدرت کاملہ کا مظاہرہ تھا جو کسی بھی حدود و قیود سے ماوراء ہے ۔ آج کا دور خلائی تحقیقات کا دور ہے ۔ اس لیے ماضی کے مقابلہ میں اکیسویں میں اس محیر العقول واقعہ کو سمجھنا آسان ہوگیا ہے ۔ اس سلسلے میں البرٹ آئنسٹائن کا نظریہ General Theory of Relativity قابل ذکر ہے ۔ اس کے مطابق وقت ایک اضافی شئ ہے جو Frame of reference کے ساتھ الگ الگ ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص زمین پر ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا اور دوسرا شخص اگر گہرے خلا میں سفر کر رہا ہے تو اس کا وقت زمین سے الگ ہوگا ۔ اس نے وقت ( زمان ) اور خلا ( مکان ) کو ایک دوسرے سے مربوط کرکے زمان و مکان ( Space Time) کو مخلوط شکل میں پیش کیا ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ایک شخص ایک خلائی جہاز ( Spaceship) میں سوار ہو کر خلا میں روشنی کی رفتار سے سفر کرتا ہے تو وقت اس کے لیے رک جائے گا ، اس کا سفر خواہ کتنا ہی طویل کیوں نہ اس میں کوئی وقت نہین لگے گا ۔ اس سے آگے بڑھ کر آج سائنسداں لائٹ کی بیم سے تیز سفر کرنے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ روشنی کی رفتار سے تیز سفر کرنا ممکن ہے ۔ Miguel Alcubierre, a Mexican theoretical physicist, showed that compressing spacetime in front of the spaceship while expanding it behind was mathematically possible within the laws of General Relativity. Warp drive Physicists give chances of faster-than-light travel ۔ Independently, Lentz also proposed a solution that does not require negative energy. He used a different geometric approach to solve the equations of General Relativity, and by doing so, he found that a warp drive wouldn’t need to use negative energy. Lentz’s solution would allow the bubble to travel faster than the speed of light. عصری سائنسی تحقیقات کی روشنی میں روشنی کے برابر یا اس سے زیادہ تیز رفتار سے سفر کرنا سائسندانوں کی تحقیقات کا موضوع ہے اور یہ ممکن ہے ۔ سفر معراج جبرئیل علیہ السلام کی معیت میں ہوا تھا اور یہ سفر شروع سے آخر تک نوری تھا ۔ براق جنت سے لائی ہوئی ایک نوری سواری تھی جو اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجی گئی تھی ۔ آئنسٹائن نے جس روشنی کی رفتار کا ذکر کیا ہے وہ ہماری معلوم کائنات کی روشنی ہے ۔ براق کی نوری سواری اپنی کیفیت میں اس روشنی سے بالکل مختلف اور ہزاروں درجہ فزوں تر تھی ۔ ہم صرف اتنا کہہ سکتے ہین کہ اس نوری سواری کی سرعت کا تصور آج کی سائنس کرنے سے قاصر ہے ! جہاں وقت کا تصور بے معنی ہوکر رہ جاتا ہے ۔ سائنسداں مانتے ہین کہ اس کائنات میں کئی چیزیں ایسی ہین جو پر روشنی کی رفتار سے تیز سفر کرتی ہین ۔ وہ کہتے ہین کہ ساری کہکشائیں( Glaxies ) روشنی سے زیادہ تیز رفتار سے پھیل رہیں ۔ یہاں آئنسٹائن کی بات غلط ثابت ہورہی ہے کہ روشنی کی رفتار سے تیز کوئی چیز سفر نہیں کرسکتی ۔ اس طرح Tachyon particle کے بارے میں تجربہ کیا جارہا ہے کہ وہ بھی روشنی کی رفتار سے تیز سفر کرسکتا ہے ۔ یہ نظریہ ابھی زیر تجربہ ہے ۔ نوٹرینو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ روشنی سے تیز رفتار ہے اور اس کے راستہ میں کوئی شئ حائل نہیں ہوتی ہے ۔ جس ذرہ ( Particle) کی کمیت نہ ( Massless) ہو اس کی رفتار روشنی سے تیز ہوتی ہے ۔ روشنی سے زیادہ تیز سفر کرنے کو سائنسدان تسلیم کر چکے ہیں ، سیر معراج روشنی کی رفتار سے نا معلوم کتنے گنا تیز تھا ۔ اس لیے اس میں کوئی وقت نہیں لگا ۔ وقت ایک بھرم ( Illusion ) ہے : نیورو سائنس وقت کو حقیقی نہیں مانتی ہے ۔ اب یہ بحث کا موضوع ہے کہ وقت ایک حقیقت ہے یا وہ ایک بھرم ( Illusion) ہے ۔ نیرو سائنس کے مطابق وقت ہوتا ہی نہیں ہے ۔ اس کے مطابق یہ ایک دماغی عمل ہے ۔ انسان وقت کو واقعات کے بدلاو میں ڈھونڈتا ہے ۔ یہ ہمارے ذہن میں ایک نفسیاتی تصور بے جس کا حقیقیت میں کوئی وجود نہیں ہے ۔ یہ ہمارے دماغ میں ایک بایولاجیکل اور سائکلوجیکل اثر کا نتیجہ ہے ۔ اس کے علاوہ کچھ اور نہیں ۔ اب کائنات کو کوانٹم فزکس ( Quantum physics) کی روشنی میں سمجھنے کو اولیت حاصل ہوگئی ہے ۔سائنسداں کہتے ہیں کہ کوانٹم فزکس کائنات کو سمجھنے کا بہتر طریقہ ہے ۔ کوانٹم فزکس نے وقت کو کائنات کے فزیکل ڈسکرپشن( Discription ) سے نکال دیا ہے ۔ کائنات کو وقت کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ کائناتی سچائی کی گہرائی میں وقت کا وجود ہی نہیں ہے ۔ کوانٹم ورلڈ آئنسٹائن کے Celestial Bodies کے مقابلہ میں انتہائی چھوٹے غیر مرئی ذرات ( Sub atomic particles) کی دنیا ہے جو آئنسٹائن کے لیے ایک معمہ تھا اس نے اس کا انکار بھی کردیا تھا ۔ جولین بابر کا نظریہ یہ ہے کہ کائنات اپنی گہرائی میں timeless ہے اور یونیورس کے deepest level میں وقت کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ۔ فلکیاتی سائنسدان ( Physicists ) ایک سیکنڈ کو کھربوں حصوں میں توڑتے ( Friction ) ہیں ۔ وہ اس کو اس سے بھی زیادہ حصوں میں توڑنا چاہتے ہیں لیکن Equation اس کی اجازت نہیں دیتا ۔ جب سائنسدان وقت کو اتنی گہرائی سے دیکھتے ہیں تو اللہ جل شانہ جو سب آسمانوں اور زمین کا مبدع و موجد ہے اس کے نزدیک وقت کی کیا حقیقت ہوسکتی ہے ؟! اس پوری بحث کی روشنی میں اگر یہ کہا جائے کہ واقعہ معراج صفر وقت میں ہوا ہے تو یہ جدید سائنسی نظریات کے خلاف نہیں ہے لیکن ہم سائنسی نظریات سے قطع نظر اس حقیقت کو مانتے ہیں کہ اللہ تعالی جو " بديع السموات والأرض إذا قضى أمرا فإنما يقول له كن فيكون o (اللہ) سب آسمانوں اور زمین کا مبدع ہے جب وہ کسی امر کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے لیے صرف اتنا کہا کافی ہوتا ہے کہ ہوجا اور وہ وجود میں آجاتی ہے ۔ اسے ہر شئ پر مکمل قدرت حاصل ہے اور وہ جب جو چاہے اور جس طرح چاہے کر سکتا ہے ہماری عقل و فہم کی نارسائی اس عالم محسوسات میں صاف نظر آتی ہے تو ماورائے محسوسات میں ہماری عقل و فہم اور ادراک کی نارسائی کا کیا حال ہوگا ؟ اس لیے ہم کائنات کی تفہیم میں ہمین اللہ کی ہدایت کی ضرورت ہے اور اس سے ہرگز ہرگز بے نیاز نہیں ہیں ۔ اس کے خلاف کوئی بیان ہمارے سامنے آتا ہے تو ہم اسے بلا جھجھک رد کردیتے ہیں کیوں کہ قرآن کے بیانات صداقت پر مبنی ہوتے ہیں ۔ ڈاکٹر محمد لئیق ندوی Post-Doctoral Researcher nadvilaeeque@gmail.com پ
Allah Meraj wala hai - Surah Meraj. Meraj matlab balandi. Itna balandi ki pachas hajar sal ka rasta jahan fariste roz jate hain. Rasul s ke Meraj ke bare me Surah Bani Israil ke Ayat no.1 aur Surah Nazm ke Auat no.04 se 18 tak me Allah ne farmaya hai. Farista Jibrail Ameen ne Rasul s ko Aasman per le jaker Allah ke kudrat ki nishaniya dikhaye jitna Allah ka hukm tha aur najar ko had kar diya jitna dikhana chaha utna hi dikhaya hai sab kuchh nahi dikhaya hai. Rasul s Allah ke Arshe Azeem ke pas nahi gaye hain. Allah se bat nahi kiye hain. Allah ko nahi dekhe hain. Jibrail Ameen se asman per le jaker Allah ke kudrat ki kuchh nishaniya dekhaye hain. Meraj me nsmaj nahi mila hai. Hadees se ulma gumrah ho gaye hain. isiliye Rasul s ne hadees likhne se mana farmaye hain. Sahaba, Tabeyeen Tabe Tabeyeen ne hadees nahi likhe hain. unke bad munafik parsi yahudi ne musalman ko gumrah karne ke liye sazis se bahana banakar 230 hizri se 300 hizri ke bich hadees ki kitaben likhe hain. Hidayat ke liye quran kafi hai. tarika practical tha isiliye quran me nahi hai. tarika ke liye niyat nama, tarkibe namaj, tarkibe haj aur khutbe ki kitab kafi hai. quran per amal karke 200 hizri tak musalmano ka galba aur fatah balandi per tha. Adha duniya me islami hukumat ho gaya tha. yahudi aur parsi musalmano ke galba se bahut pareshan tha. unka har chal aur sazis nakam ho raha tha. akhri chal me we nakli musalman bankar bahut jagah jaker ulma se quran aur us wakt ke aam hadees malum kiye. quran me ferbadal karna mumkin nahi tha lekin aam hadees me ferbadal karna mumkin tha. fir 230 hizri ke bad unhone bsnawati aut jhutha hadees bayan karne lage jisse hangama aur fasad fel gaya rasta khatarnak ho gaya tha. unhone islami mumalik me sazis ka zal bichha diye the. musalmano ko samajh me nahi aa raha tha ki kaun hadees sahi hai aur kaun galat? usi daur me munafikon ne aam hadees me fer badal kar usme banawati aur jhutha hadees ka milawat karke sazis se musalman ko gumrah karne ke liye hadees ki kitabe likhe hain. bahana banaya hai ki Sahaba ne khate kitabat yani kagaz ke tukde per hadees likhe the. khate kitabat Sahaba Tabeyeen Tabe Tabeyeen ko ya kisi bhi musalman ko Makkah Madina ya Arab me nahi mila tha. Arab se hajaron km door Uzbekistan ke shahar Bukhara ke pas samarkand ganw me munafik parsi imam bukhari ko 230 hizri me hadees likhe kagaz ke tukde udkar mila tha. imam bukhari ne un hadees likhe kagaz ke tukde ko zama karke sabse pahle 230 hizri se 250 hizri ke bich 16 sal me hadees ki kitab sahi bukhari likh diye hain. fir 5 munafik yahudi ne bina khate kitabat ke 5 sahi hadees ki kitaben likh diye hain. dusra bahana hai ki quran aur hadees mil jane ka khof tha isiliye Rasul s ne hadees likhne se mana farmaye the. hadees likhne ka hukm Allah ka nahi hai aur Rasul s ne bhi hsdees likhne se mana farmaye hain. quran aur hadees mil jane ka khof tha isiliye sahaba tabeyeen tabe tabeyeen ne hadees ki kitab nahi likhe hain. 230 hizri ke bad hadees likhne ka hukm kisne diya tha? tisra bahana hai ki sabko kasrat se hadees yad thi ab bhul jate isiliye hadees ko jama karke hadees ki kitab likh diye hain. Rasul s ne hadees likhne se mana fsrmaye hain fir hadees likhne ka hukm kidne diya tha? Khulfa e rashedeen aur Sahaba ne Rasul s ko farmate huye apne kano se sune the aur apne ankhon se dekhe the aur Rasul s ke adat aur tarika ko bhi apne ankhon se dekhe the unhone hadees ki kitab kiyon nahi likhe hain?? imam bukhari ne 230 hizri ke bad hadees ki kitab sabse pahle kiyon likhe hain?? islam deen ka sabse bada jhuth hadees hai. hadees Rasul s ka farman nahi hai. isse Rasul s pak aur barter hain. hadees sazis se likha gaya hai. hadees ko jala den hazrat Abu Baqar r a ki tarah aur Islam deen ko khalish karen Hazrat Ibrahim a s ki tarah.
معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم عصری طبیعات(Modern physics) کی روشنی میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم عالم ملکوت کی اچھی طرح سیر اور اللہ کی نشانیوں اور تجلیات ربانی کا مشاہدہ کرنے کے بعد بیت المقدس تشریف لائے پھر براق پر سوار ہوکر مسجد حرام واپس پہنچے ۔ نماز فجر کے بعد جب آپ نے رات کے واقعہ کا تذکرہ کیا تو مشرکین مکہ کو اس پر سخت تعجب ہوا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیسی بے عقلی کی باتیں کر رہے ہیں ! بعض بدبختوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھوٹا کہا ۔ رؤساء قریش نے بارہا بیت المقدس کا سفر کیا تھا ۔ انہوں نے امتحان کے لیے بیت المقدس کی ہیئت کے بارے میں پوچھا اور مختلف سوالات کرنے لگے ۔ جن کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت پریشان ہوئے ۔ اس وقت اللہ قادر مطلق نے بیت المقدس کو آپ کے سامنے کردیا ۔ اس طرح آپ (ص) نے ان کے تمام سوالات کیے صحیح صحیح جوابات دیدیے ۔ ( بخاری کتاب الصلوة ، كتاب الأنبیاء ، کتاب التوحید اور باب المعراج وغیرہ) ۔ مسلم باب المعراج ، تفسیر روح المعانی جلد ١٥ ص ٤-- ١٠ ) یہاں یہ نکتہ ذہن نشین رہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہ دعوی نہیں کیا تھا کہ انہوں نے خود اپنی قدرت اور قابلیت سے یہ سفر کیا تھا بلکہ اللہ جل شانہ جو قادر مطلق ہے فرما رہے ہیں کہ انہوں نے یہ سفر معراج کرایا ، وہ ہر نقص اور کمزوری سے پاک ہے ۔ اللہ جل شانہ کو اس بات کا علم تھا کہ تھا کہ لوگ اپنی جہالت اور کم فہمی کی وجہ سے اس کا انکار اور اس پر طرح طرح کے اعتراضات کریں گے ۔ اس لیے یہ بلیغ تعبیر اختیار کیا کہ سبحان الذی اسری بعبدہ کہ تمہارے انکار ، کم علمی ، کم فہمی اور بے جا اعتراضات سے پاک و مبرا ہے وہ ذات با برکات اور پیشگی دفاع فرمادیا ۔ جن کا ایمان اللہ قادر مطلق کی ذات پر پختہ اور غیر متزلزل ہے ، ان کے لیے واقعہ معراج کو ماننے مین کوئی اشکال اور پس و پیش نہیں ہوگا ۔ مشکل ان لوگوں کے لیے ہے جو اپنی ناقص عقل اور کم علمی سے سمجھنے کی کوکرتے ہیں ۔ واقعہ معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم عصری فزکس کی روشنی میں Time is relative not absolute. . البرٹ آئنسٹائن کے نظریہ اضافت مخصوصہ(Special theory of Relativity ) کے مطابق وقت ایک اضافی شئ ہے یعنی Frame of reference کے ساتھ الگ الگ ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص زمین پر ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا اور دوسرا سیارہ مریخ (خلا) میں ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا ۔ وقت کے تعلق سے آئنسٹائن کا یہ نظریہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔ روشنی کی رفتار ایک سیکنڈ میں تین لاکھ کلومیٹر ہے اور یہ مستقل ( Constant) ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ایک شخص ایک خلائی جہاز ( Spaceship) میں سوار ہو کر خلا میں روشنی کی رفتار سے سفر کرتا ہے تو وقت اس کے لیے رک جائے گا ، اس کا سفر خواہ کتنا ہی طویل کیوں نہ ہو ، صفر وقت میں ہوگا ۔ سفر معراج جبرئیل ، میکائیل علیہما السلام اور ملائکہ مکرمین کی جلو میں ہوا تھا ۔ یہ صحیح احادیث سے ثابت ہے ۔ براق جمع ہے برق (بجلی) کی ۔ براق در حقیقت نور سے عبارت ہے ۔ اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجا ہوا ' براق' نور کی سواری تھی جس کی رفتار multiple speed of light تھی ۔ یہ نور اپنی کیفیت میں اس روشنی سے بالکل مختلف ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ معراج کے تمام حالات و کیفیات انسانی عقل و فہم سے بالاتر ہیں Atomic Particle کی رفتار روشنی کی رفتار تیز ہے اب سائنسداں یہ کہتے ہیں کہ نیوٹرینوس ( Sub -Atomic particle) روشنی سے زیادہ تیز رفتار ہوتے ہیں ۔ ایک خصوصی اختیار کردہ " سیرا " شعاع کے ذریعہ اس نتیجہ کی توثیق ہوئی ہے ۔ نیوٹرینوس کی ایک شعاع ذیلی جوہری ذرات جو عام مادے کے ساتھ ربط نہیں رکھتے سیرن تجربہ گاہ سے جو جنیوا میں قائم ہے ، INFN تجربہ گاہ گریناسوروم روانہ کیے گئے ، وہ 60 نانو سیکنڈ میں اپنی منزل پر پہنچ گئے ۔ ان کی یہ رفتار روشنی کی شعاع کی رفتار سے تیز تھی ۔ اس سائنسی تحقیق کے نتائج بہت صدمہ انگیز ہیں کیونکہ جدید طبیعات زیادہ تر آئنسٹائن کے نظریہ پر انحصار کرتی ہے کہ روشنی کی رفتار کائنات کی رفتار کی آخری حد ہے اور اس رفتار سے سفر کرنا ممکن نہیں ہے ۔ بہر حال یہ نظریہ ابھی زیر تجربہ ہے ۔ ہوسکتا ہے اس کی توثیق ہوجائے ۔ روشنی سے تیز رفتار جس کو آج سائنس تسلیم کر رہی ہے ، 621 کے سفر معراج میں ایک واقعہ بن کر پیش آچکا ہے ۔ براق کی رفتار روشنی کی شعاع کی رفتار سے بہت تیز تھی ۔ جو لوگ وقت کے تعلق سے عصری طبیعات کے نظریات اور تحقیقات سے واقف ہیں وہ سمجھ سکتے ہیں کہ سائنسی طور پر یہ عین ممکن ہے ۔ ہماری عقل و فہم کی نارسائی اس عالم محسوسات کے مختلف میدانوں میں صاف نظر آتی ہے تو ماورائے محسوسات میں تو ہماری عقل و فہم اور ادراک کی نارسائی بالکل عیاں ہے ۔ وقت کیا ہے؟ وقت کے بارے میں سائسندانوں میں بحث جاری ہے کہ وقت کی حقیقت کیا یے ؟ کیا یہ وہ اس یونیورس کا بنیادی حصہ ہے یا اس کا وجود ہی نہیں ہے اور کائنات کو اس کی ضرورت نہیں ہے ، اور نہ وہ کوئی خاص معنی رکھتا ہے ۔ ہم اس کو اپنے دماغ میں بنا تے ہیں ۔ نیورو لوجسٹس اس کی تشریح کرتے ہیں کہ وقت دماغی عمل ہے جو واقعات کے بدلنے کے تناظر میں سمجھا جاتا ہے ۔ وہ وقت کا مستقل وجود تسلیم نہیں کرتے ۔ وقت کائنات میں آنے والے بدلاو کو کہتے ہیں ۔ یہ ایک اضافی relative شئ ہے ۔ سچائی کی گہرائی میں اس کا وجود ہی نہیں ہے Time is an illusion وہ کہتے ہیں کہ فزکس کے قوانین بھی وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں ۔ اب ہمیں تمام equations پر از سر نو نظر ڈالنی ہوگی ۔ Thunder time theory کے مطابق وقت کا کوئی وجود نہیں ہے ختم شد
سبحان اللہ سبحان اللہ سبحان اللہ
سوھنا طاھر سوھنا سوھنا۔۔۔۔
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
جزاك الله خيرا في الدراين يا أستاذ الأساتيذة،
اللهم تقبلك
مبروك الف مبروك ماشاء الله ♥ سو دعاء 🤲
💖💚 صلی اللہ علیہ و آلہ و اصحابہ و بارک وسلم 💚💖
💚🕋💚 اَشھَدُ اَن لَّا اِلَہَ اِلّا اللّٰہُ و اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّد عَبدُہُ وَ رَسُوُلُہ 🙏💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
💚🕋💚 اللهم صل وسلم وبارك على سيدنا محمد النبي الأمي الحبيب المحبوب العالي القدر العظيم الجاه وعلى آله وصحبه وسلم🕋 💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
Mashallah allah slant rakhe
Mere Quaid Ap salamt rahen ta qayamat rahen Ameen sumameen 💖🌹💓
Allah hu akber kabeeraaa, ya Allah hum sub ko kehne sunne se zada amal karne wala bana. Aameen
Subhan Allah Masha Allah
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
صَلَّی اللّٰہُ عَلیَکَ یَا مُحمََّدُ
سبحانءاللّٰہ۔۔
Subhan Allah Alhamdulillah Allah o Akbar Kabeerah
SubhanAllah ❤️ Alhamdullilah ❤️ Allah-u-Akbar ❤️
Quaid ul Islaam Zindabad
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
بے شک
سبحانک اللھم وبحمدہ وتبارک اسمک و تعای جدل ولا الہ غیرک
💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
MA SHA ALLAH
ما شا اللہ
سبحان اللہ ♥️🌹
💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
سبحان کا لفظ تنزیہ و تقدیس کے لیے آتا ہے
سب معجزوں سے بڑا معجزہ معراج ہے ۔ معجزہ حضوور کا ہے اور اللہ اپنی عظمت و شان بیان سے آغاز فرمایا ۔ اس معجزہ کا انکار اللہ کی شان و عظمت کا انکار ہے ۔ یہ معجزہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شان کمال ہے ۔
💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
💚🕋💚حامیِ بیکساں ، کیا کہے گا جہاں
آپ والهﷺ کے در سے خالی اگر جائیں گے
تاجدارِ حرم والهﷺ، ہو نگاہِ کرم 💚🕋__
💚🕋💚اللهم صل على سيدنا محمد النبي الأمي
وعلى آلہ وازواجہ واھل بیتہ واصحٰبہ وبارك وسلم 💚🕋💚
Subhan allah kadri sb lajawab bayan
Tala ull badur alaina ya nabi s.w karam ho allah pak ka sadqe aap s.w k
Masha Allah
ماشاءالله 😍💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕💕
💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
Subhan Allah Subhan Allah Subhan Allah Subhan Allah Subhan Allah
Mashallah 💓
سبحان الله ماشاءاللہ
الله اکبر، سبحان الله، الحمدللّٰه۔
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
ALLAH PAK slamat rakhay
💖جس کی ماں فاطمہ ؓ اور نانا نبی ﷺ 💚🕋💚
💚🕋💚 جس کابھائی حسن ؓ اور بابا علی ؓ 💖
💚🕋💚 حسین ؓ ابن حیدر پہ کروڑوں سلام 💚
💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 اَشھَدُ اَن لَّا اِلَہَ اِلّا اللّٰہُ و اَشھَدُ اَنَّ مُحَمَّد عَبدُہُ وَ رَسُوُلُہ 🙏💚🕋
💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
💚🕋💚 اللهم صل وسلم وبارك على سيدنا محمد النبي الأمي الحبيب المحبوب العالي القدر العظيم الجاه وعلى آله وصحبه وسلم🕋 💚💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
جَزَی اﷲُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا هُوَ أَهْلُهٗ.ﷺ 💚🕋💚
💚🕋💚 مُحَمَّد مُصطَفیٰ رَسُولَ اللّٰہ صَلَّ اللّٰہ تعالیٰ عَلیہ وعَلٰی آلِہٖ وَ اہلبیتہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَاُمّتِہٖ وَبارِک وَسَلِّم آمین ثم آمین 💚🕋💚
💚🕋💚 سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللّٰہ الْعَظِيم 💚🕋💚 💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
Allah Aapko Salaamat Rakhein.
MashaAllah
#ahlesunnatahleimaan
The signs of Allah's love for a person are as follows :
1. When Allah loves someone he puts them under trials ( the more righteous they are, the harder the trials) in order to purify them.
2. When Allah loves someone, he gives them the"understanding" of the religion of Islam.
3. Whomever Allah loves, he deviates them and their heart from disobedience and sins..
Jazak Allah'u khair
💚🕋صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ💚🕋
قال رسول اللہ ﷺ
خرچ کی ابتداء ان لوگوں سے کرو جن کےاخراجاتِ زندگی کےتم ذمےدارہو
ترمذی 2343
السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبراکاتہ
💚لا إله إلا الله الملك الحق المبين
محمد رسول الله الصادق الوعد الأمين💚
💚صلیٰ الله علیہ والہ وسلم💚
SubhanAllah MashaAllah Alhamdulillah ya RasoolAllah Mohammad Mustafaﷺ
Mashallah
سبحان اللّه 😍
اپ سلامت رہیں ❤
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
💚 بَلَغَ العُلٰی بِكَمَالِهِ💚
💚وہﷺ💚 پُہنچــے بلندیـوں پر
اپنــے کمــال کے ســاتھ
💚كَشَفَ الدُجَى بِجَمالِهِ💚
💚آپﷺ 💚کــے جمال ســـے
تمام اندھیـــرے دُورہوگـئـــے
💚حَسُنَت جَمِيعُ خِصَالِهِ💚
💚 آپﷺ 💚کـــی تمام عادتیـــں ہــی
بہتـــ اچھــی ہیں
💚صَلُوا عَليهِ وآلِہ💚
💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
💚🕋💚 السلام السلام السلام یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم السلام 💚💚🕋💚
Assallam Allakum السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ friends💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
💚🕋💚 ALLAH TALLAH IS ONE and HOLY PROPHET HAZRAT MUHAMMAD MUSTAFA (Sal ALLAH ho TALLAH Alahae WALIHI WASLAM) 💚🕋💚 Is the TRUE and last PROPHET of ALLAH PAK ....
Discussion completed and closed.💚🕋☝️😇💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
ماشاءالله تبارك الله جزاك الله خيرا لبيك لبيك يا رسول الله صلى الله عليه وسلم وبارك على سيدنا محمد وعلى آله وصحبه أجمعين وسلم تسليما كثيرا إلى يوم الدين مرحبا مرحبا مليون
💚🕋💚 جَزَی اﷲُ عَنَّا مُحَمَّدًا مَّا هُوَ أَهْلُهٗ.ﷺ 💚🕋💚
💚🕋💚 مُحَمَّد مُصطَفیٰ رَسُولَ اللّٰہ صَلَّ اللّٰہ تعالیٰ عَلیہ وعَلٰی آلِہٖ وَ اہلبیتہٖ وَاَصْحَابِہٖ وَاُمّتِہٖ وَبارِک وَسَلِّم آمین ثم آمین 💚🕋💚
💚🕋💚 سُبْحَانَ اللّٰہ وَبِحَمْدِهِ سُبْحَانَ اللّٰہ الْعَظِيم 💚🕋💚 💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
ماشاءاللہ
MashaAllah ...SubhanAllah
🌺سَیَّدِنَا کَرِیمﷺ🌺سَیَّدِنَا رَءُوفﷺ🌺سَیَّدِنَا رحِيمﷺ
یااللّٰہ یا کریمﷻ 🤲 اپنے محبوب، دانائے غُیُوب، مُنَزَّہٌ عَنِ الْعُیُوب، صَاحِبُ الـخـُلُقِ الْعَظِيْم مُحَمَّدﷺ کے صدقے، درود شریف پڑھنے والوں اور ان کی نسلوں کو دین، دنیا اور آخرت کی تمام بھلائیاں، خیریں اور سعادتیں عطا فرما۔ تمام دعاؤں اور حاجات کو قبول فرما، بہترین اخلاق، رزق، عافیت، صحت، شفا، سلامتی، نعمتیں، برکتیں، عزتیں، بخت، نصیب، ہدایت، علم، حکمت، اخلاص، پاکیزگی، طہارت اور ولایت عطا فرما۔ بیماریوں، وبائو، حادثات، آفات اور بلییات سے حفاظت فرما۔
اپنی بارگاہ کی برکاتِ کثیر عطا فرما، ہماری بے حساب مغفرت اور بخشش فرما، ہماری بندگی اور عبادت کو قبول کر لے اور صحیح معنوں میں عبادت کرنے کی توفیق عطا فرما تاکہ آپﷻ اور آپ کے حبیبﷺ سے ہمارا قلبی و حُبِّی تعلق مضبوط سے مضبوط تر ہو جائے!
💚اللَّهُمَّ اٰمِین بِجاہِ النَّبِیِّ الْکَرِیْم، رَءُوفٌۭ رَّحِيمٌۭﷺ
Mashallah
Subhan Allah
Subhaan Allah
💚🕋💚 السلام السلام السلام یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم السلام 💚💚🕋💚
Assallam Allakum السلام وعلیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ friends
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
Sarasar Aaftab hai "Tahir" 💓💗💓💗💓💗💓💗💓
Subhanallha
💚"مُحَمَّـــدْ"ﷺ اور "مُحَبَّــتْ"❤️
اِن دونوں لفظوں میں الفاظ کی تعداد کے اعتبار سے بهی ،اِعراب کے اعتبار سےعجیب مماثلت ہے،
"مُحَمَّــــدْ"ﷺ اور مُحَبـــٌَٔت
ْ کا تلفظ ادا کرتے ہوئے ہونٹ آپس میں ایک ہی طرح ملتے ہیں
اسمِ"مُحَمــَّدْ"ﷺاورلفظِ مُحَبَّــت
میںْ اتنی مطابقت و مماثلت ہےکہ جیسے،
❤️لفظِ مُحَبٌَـــت بنا ہی زاتِ مُحَمــــَّدﷺکےلئےہے💚
صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم۔۔💚💞
💐💐💐
❤️❤️
👍👍👍
💖💚💖💚💖💚💖💚💖💚💖
Mashalla mery liya bhi Dua kary ma jamia ki talba Hun...
اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
Is bayan ki puree link plz
Assalmu alalikum Hazat Ummed Hai Aap Khariyath Se Hoge. Parwardigar Aapki Umer May Barat Aata Karey. Maine SunnaSunna Hai Aapne Ek Kitaab Leekhi Hai Maula Ali Ki Shan May. Bahraye Mehrbani Wo Kitaab Ka Mujhe Naam Bataye Please.
مادى دنیا اور عقل انسانی سے ماوراء
عظیم الشان واقعہ معراج
ساتون آسمان اور سدرة المنتہی کی سیر
اور مشاہدات
معراج کے مہینے کی آمد اور اس کا استقبال
عظیم الشان واقعہ معراج
سبحان الذى أسرى بعبده ليلا من المسجد الحرام إلى المسجد الذى باركنا حوله لنريه من آياتنا إنه هو السميع البصير o
پاک ہے ( وہ ذات ) جو ایک رات اپنے بندے کو مسجد حرام ( خانہ کعبہ) سے مسجد اقصی ( بیت المقدس) لے گئی ، جس کے ارد گرد ہم نے برکتیں رکھی ہیں تاکہ اسے اپنی نشانیاں دکھائے ، بیشک وہ سننے والا اور دیکھنے والا ہے ۔
اس آیہ کریمہ میں اللہ جل شانہ نے " أسرى بعبده " فرمايا ہے اس لیے یہ واقعہ إسراء كہلاتا ہے ۔ اور مسجد اقصی سے جو سفر آسمانوں کی طرف ہوا اس کا نام معراج ہے ۔ حدیث میں اس واقعہ کے لیے " عرج بی إلى السماء " آیا ہے یعنی مجھ کو آسمان کی طرف چڑھایا گیا ۔ اس لیے یہ واقعہ معراج کہلایا ۔
احادیث اور سیرت کی کتابوں میں اس واقعہ کو صحابہ رضی اللہ عنہم کی ایک بڑی تعداد نے بیان کیا ہے ۔ علامہ زرقاوی نے ٤٥ صحابہ کا نام بنام ذکر کیا ہے جنہوں نے حدیث معراج کو روایت کیا ہے ۔
یہ واقعہ تین مراحل پر مشتمل ہے :
١ -- پہلا مرحلہ مسجد حرام سے لے کر مسجد الأقصى تک
دوسرا مرحلہ مسجد الاقصی سے لے کر ساتوں آسمان اور سدرة المنتہی تک ۔
تیسرا مرحلہ سدرة المنتہی سے آگے تک عالم لامکان تک ۔
سدرة المنتهى سے آگے جانے میں علماء کے درمیان اختلاف ہے ۔ علماء کی ایک جماعت اس کی قائل ہے کہ سفر معراج سدرة المنتہی پر ختم ہوگیا ۔ وہاں سے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی واپس تشریف لے آئے ۔ اس کے برخلاف علماء کی دوسری جماعت آگے کے سفر کی قائل ہے ۔
وہ کہتے ہیں کہ سدرہ المنتہی میں عالم مکان ختم ہوگیا ۔ وہان آپ (ص) کے لیے سبز رنگ کا تخت آگیا اس کا نام رفرف تھا ۔ آپ اس پر سوار ہوکر لامکاں کی طرف بڑھے ۔ یہاں کے احوال و کیفیات انسانی سوچ سے باہر ہیں ۔ صوفیاء رحمہم اللہ عجب عجب احوال ، مشاہدات اور کیفیات بیان کرتے ہیں ان کا قرآن و صحیح احادیث میں ذکر نہیں ہے ۔
دیں اسلام کی دعوت و تبلیغ کی راہ میں مشرکین مکہ کے مظالم اور چیرہ دستیوں کا سامنا کرتے ہوئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کار رسالت کی ذمہ داری بخوبی ادا کر رہے تھے ، ان صداقتوں کے مشاہدہ اور جس تحریک خیر و فلاح کا عالمی سطح پر آپ ( ص) احیاء کر رہے تھے اس تحریک کے ایک دیرینہ مرکز ( مسجد اقصی ) کی زیارت اور وہاں سے ساتوں آسمان اور وہاں اس دین کے سابق انبیاء و رسل سے ملاقات و تعارف اور سدرہ امنتہی سے گزرتے ہوئے لامکاں سے روشناس کرادیا جائے اور جس ذات با برکات کی طرف سے جس دین کو اس بندوں تک پہچانے کی ذمہ داری سونپی گئی تھی اس کی نشانیاں بہت قریب سے دکھا دی جائیں ۔
اس سے آئندہ کی دعوت و تبلیغ کے عالمی مشن کو انجام دینے میں جسمانی و روحانی طاقت ملے گی ۔
اسراء اور معراج کا واقعہ کب پیش آیا :
معراج کی تاریخ ، دن اور مہینہ میں بہت اختلافات ہیں لیکن اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ یہ ہجرت سے ایک سال یا ذیڑہ سال پہلے مکہ مکرمہ میں پیش آیا ۔
ابن قتیبہ دینوری( متوفی ٢٦٧ هج) ابن البر ( متو فی ٤٦٣ هج) اور امام نووی رحمہم اللہ نے تحریر کیا ہے کہ واقعہ معراج رجب المرجب کے مہینہ میں ہوا ۔ محدث عبد الغنی مقدسی نے رجب کی ستائیسویں تاریخ بھی تحریر کیا ہے ۔ علامہ زرقانی نے لکھا ہے کہ لوگوں کا اسی پر عمل ہے اور بعض مؤرخین کی رائے میں یہی سب سے زیادہ قوی روایت ہے ۔
( زرقانی ص ٣٥٨ )
جارى
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی
Post-Doctoral Researcher
nadvilaeeque@gmail.com
معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم
جبرئیل علیہ السلام کی معیت میں ایک
نوری سیر
حالیہ سائنسی تحقیقات کی روشنی میں
( 4 )
واقعہ معراج اللہ جل شانہ کی کمال قدرت کا مظہر ہے ۔ اللہ جل شانہ اپنے بارے میں ارشاد فرمایا ہے :
بديع السموات والأرض إذا قضى أمرا فإنما يقول له كن فيكون o ( البقرة : ١١٧ )
( وہ اللہ کی ذات ) سب آسمانوں اور زمین کا موجد ہے ۔ جب وہ ایک امر کا فیصلہ کرتا ہے تو اس کے لیے صرف اتنا کہنا کافی ہوتا ہے کہ ہوجا تو وہ ہوجاتی ہے ۔" ۔
اس آیہ کریمہ کو اگر ہم گہرائی سے سمجھنے کی کوشش کی جائے تو یہ بات سمجھ میں آسکتی ہے کہ اللہ جل شانہ وقت کا پابند نہیں ہے جس طرح انسان وقت کے دائرہ میں گھرا ہوا ہے ۔
واقعہ معراج میں کوئی وقت نہین لگا ۔ یہ
اللہ جل شانہ کی غیر محدود طاقت اور قدرت کاملہ کا مظاہرہ تھا جو کسی بھی حدود و قیود سے ماوراء ہے ۔ آج کا دور خلائی تحقیقات کا دور ہے ۔ اس لیے ماضی کے مقابلہ میں اکیسویں میں اس محیر العقول واقعہ کو سمجھنا آسان ہوگیا ہے ۔
اس سلسلے میں البرٹ آئنسٹائن کا نظریہ
General Theory of Relativity
قابل ذکر ہے ۔ اس کے مطابق وقت ایک اضافی شئ ہے جو Frame of reference کے ساتھ الگ الگ ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص زمین پر ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا اور دوسرا شخص اگر گہرے خلا میں سفر کر رہا ہے تو اس کا وقت زمین سے الگ ہوگا ۔ اس نے وقت ( زمان ) اور خلا ( مکان ) کو ایک دوسرے سے مربوط کرکے زمان و مکان ( Space Time) کو مخلوط شکل میں پیش کیا ہے ۔
اس کا کہنا ہے کہ اگر ایک شخص ایک خلائی جہاز ( Spaceship) میں سوار ہو کر خلا میں روشنی کی رفتار سے سفر کرتا ہے تو وقت اس کے لیے رک جائے گا ، اس کا سفر خواہ کتنا ہی طویل کیوں نہ اس میں کوئی وقت نہین لگے گا ۔
اس سے آگے بڑھ کر آج سائنسداں لائٹ کی بیم
سے تیز سفر کرنے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں اور کہتے ہیں کہ روشنی کی رفتار سے تیز سفر کرنا ممکن ہے ۔
Miguel Alcubierre, a Mexican theoretical physicist, showed that compressing spacetime in front of the spaceship while expanding it behind was mathematically possible within the laws of General Relativity.
Warp drive Physicists give chances of faster-than-light travel ۔
Independently, Lentz also proposed a solution that does not require negative energy. He used a different geometric approach to solve the equations of General Relativity, and by doing so, he found that a warp drive wouldn’t need to use negative energy. Lentz’s solution would allow the bubble to travel faster than the speed of light.
عصری سائنسی تحقیقات کی روشنی میں روشنی کے برابر یا اس سے زیادہ تیز رفتار سے سفر کرنا سائسندانوں کی تحقیقات کا موضوع ہے اور یہ ممکن ہے ۔
سفر معراج جبرئیل علیہ السلام کی معیت میں ہوا تھا اور یہ سفر شروع سے آخر تک نوری تھا ۔ براق جنت سے لائی ہوئی ایک نوری سواری تھی جو اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجی گئی تھی ۔
آئنسٹائن نے جس روشنی کی رفتار کا ذکر کیا ہے وہ ہماری معلوم کائنات کی روشنی ہے ۔ براق کی نوری سواری اپنی کیفیت میں اس روشنی سے بالکل مختلف اور ہزاروں درجہ فزوں تر تھی ۔ ہم صرف اتنا کہہ سکتے ہین کہ اس نوری سواری کی سرعت کا تصور آج کی سائنس کرنے سے قاصر ہے ! جہاں وقت کا تصور بے معنی ہوکر رہ جاتا ہے ۔
سائنسداں مانتے ہین کہ اس کائنات میں کئی چیزیں ایسی ہین جو پر روشنی کی رفتار سے تیز سفر کرتی ہین ۔ وہ کہتے ہین کہ ساری کہکشائیں( Glaxies ) روشنی سے زیادہ تیز رفتار سے پھیل رہیں ۔ یہاں آئنسٹائن کی بات غلط ثابت ہورہی ہے کہ روشنی کی رفتار سے تیز کوئی چیز سفر نہیں کرسکتی ۔
اس طرح Tachyon particle کے بارے میں تجربہ کیا جارہا ہے کہ وہ بھی روشنی کی رفتار سے تیز سفر کرسکتا ہے ۔ یہ نظریہ ابھی زیر تجربہ ہے ۔ نوٹرینو کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ روشنی سے تیز رفتار ہے اور اس کے راستہ میں کوئی شئ حائل نہیں ہوتی ہے ۔
جس ذرہ ( Particle) کی کمیت نہ ( Massless) ہو اس کی رفتار روشنی سے تیز ہوتی ہے ۔
روشنی سے زیادہ تیز سفر کرنے کو سائنسدان تسلیم کر چکے ہیں ، سیر معراج روشنی کی رفتار سے نا معلوم کتنے گنا تیز تھا ۔ اس لیے اس میں کوئی وقت نہیں لگا ۔
وقت ایک بھرم ( Illusion ) ہے :
نیورو سائنس وقت کو حقیقی نہیں مانتی ہے ۔ اب یہ بحث کا موضوع ہے کہ وقت ایک حقیقت ہے یا وہ ایک بھرم ( Illusion) ہے ۔ نیرو سائنس کے مطابق وقت ہوتا ہی نہیں ہے ۔ اس کے مطابق یہ ایک دماغی عمل ہے ۔ انسان وقت کو واقعات کے بدلاو میں ڈھونڈتا ہے ۔ یہ ہمارے ذہن میں ایک نفسیاتی تصور بے جس کا حقیقیت میں کوئی وجود نہیں ہے ۔ یہ ہمارے دماغ میں ایک بایولاجیکل اور سائکلوجیکل اثر کا نتیجہ ہے ۔ اس کے علاوہ کچھ اور نہیں ۔
اب کائنات کو کوانٹم فزکس ( Quantum physics) کی روشنی میں سمجھنے کو اولیت حاصل ہوگئی ہے ۔سائنسداں کہتے ہیں کہ کوانٹم فزکس کائنات کو سمجھنے کا بہتر طریقہ ہے ۔ کوانٹم فزکس نے وقت کو کائنات کے فزیکل ڈسکرپشن( Discription ) سے نکال دیا ہے ۔ کائنات کو وقت کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔ ان کا کہنا ہے کہ کائناتی سچائی کی گہرائی میں وقت کا وجود ہی نہیں ہے ۔
کوانٹم ورلڈ آئنسٹائن کے Celestial Bodies کے مقابلہ میں انتہائی چھوٹے غیر مرئی ذرات
( Sub atomic particles)
کی دنیا ہے جو آئنسٹائن کے لیے ایک معمہ تھا اس نے اس کا انکار بھی کردیا تھا ۔ جولین بابر کا نظریہ یہ ہے کہ کائنات اپنی گہرائی میں timeless ہے اور یونیورس کے deepest level میں وقت کا کوئی وجود ہی نہیں ہے ۔
فلکیاتی سائنسدان ( Physicists ) ایک سیکنڈ کو کھربوں حصوں میں توڑتے ( Friction ) ہیں ۔ وہ اس کو اس سے بھی زیادہ حصوں میں توڑنا چاہتے ہیں لیکن Equation اس کی اجازت نہیں دیتا ۔ جب سائنسدان وقت کو اتنی گہرائی سے دیکھتے ہیں تو اللہ جل شانہ جو سب آسمانوں اور زمین کا مبدع و موجد ہے اس کے نزدیک وقت کی کیا حقیقت ہوسکتی ہے ؟!
اس پوری بحث کی روشنی میں اگر یہ کہا جائے کہ واقعہ معراج صفر وقت میں ہوا ہے تو یہ جدید سائنسی نظریات کے خلاف نہیں ہے لیکن ہم سائنسی نظریات سے قطع نظر اس حقیقت کو مانتے ہیں کہ اللہ تعالی جو
" بديع السموات والأرض إذا قضى أمرا فإنما يقول له كن فيكون o
(اللہ) سب آسمانوں اور زمین کا مبدع ہے
جب وہ کسی امر کا ارادہ کرتا ہے تو اس کے لیے صرف اتنا کہا کافی ہوتا ہے کہ ہوجا اور وہ وجود میں آجاتی ہے ۔
اسے ہر شئ پر مکمل قدرت حاصل ہے اور وہ جب جو چاہے اور جس طرح چاہے کر سکتا ہے
ہماری عقل و فہم کی نارسائی اس عالم محسوسات میں صاف نظر آتی ہے تو ماورائے محسوسات میں ہماری عقل و فہم اور ادراک کی نارسائی کا کیا حال ہوگا ؟ اس لیے ہم کائنات کی تفہیم میں ہمین اللہ کی ہدایت کی ضرورت ہے اور اس سے ہرگز ہرگز بے نیاز نہیں ہیں ۔ اس کے خلاف کوئی بیان ہمارے سامنے آتا ہے تو ہم اسے بلا جھجھک رد کردیتے ہیں کیوں کہ قرآن کے بیانات صداقت پر مبنی ہوتے ہیں ۔
ڈاکٹر محمد لئیق ندوی
Post-Doctoral Researcher
nadvilaeeque@gmail.com
پ
Allah Meraj wala hai - Surah Meraj. Meraj matlab balandi. Itna balandi ki pachas hajar sal ka rasta jahan fariste roz jate hain. Rasul s ke Meraj ke bare me Surah Bani Israil ke Ayat no.1 aur Surah Nazm ke Auat no.04 se 18 tak me Allah ne farmaya hai. Farista Jibrail Ameen ne Rasul s ko Aasman per le jaker Allah ke kudrat ki nishaniya dikhaye jitna Allah ka hukm tha aur najar ko had kar diya jitna dikhana chaha utna hi dikhaya hai sab kuchh nahi dikhaya hai. Rasul s Allah ke Arshe Azeem ke pas nahi gaye hain. Allah se bat nahi kiye hain. Allah ko nahi dekhe hain. Jibrail Ameen se asman per le jaker Allah ke kudrat ki kuchh nishaniya dekhaye hain. Meraj me nsmaj nahi mila hai. Hadees se ulma gumrah ho gaye hain. isiliye Rasul s ne hadees likhne se mana farmaye hain. Sahaba, Tabeyeen Tabe Tabeyeen ne hadees nahi likhe hain. unke bad munafik parsi yahudi ne musalman ko gumrah karne ke liye sazis se bahana banakar 230 hizri se 300 hizri ke bich hadees ki kitaben likhe hain. Hidayat ke liye quran kafi hai. tarika practical tha isiliye quran me nahi hai. tarika ke liye niyat nama, tarkibe namaj, tarkibe haj aur khutbe ki kitab kafi hai. quran per amal karke 200 hizri tak musalmano ka galba aur fatah balandi per tha. Adha duniya me islami hukumat ho gaya tha. yahudi aur parsi musalmano ke galba se bahut pareshan tha. unka har chal aur sazis nakam ho raha tha. akhri chal me we nakli musalman bankar bahut jagah jaker ulma se quran aur us wakt ke aam hadees malum kiye. quran me ferbadal karna mumkin nahi tha lekin aam hadees me ferbadal karna mumkin tha. fir 230 hizri ke bad unhone bsnawati aut jhutha hadees bayan karne lage jisse hangama aur fasad fel gaya rasta khatarnak ho gaya tha. unhone islami mumalik me sazis ka zal bichha diye the. musalmano ko samajh me nahi aa raha tha ki kaun hadees sahi hai aur kaun galat? usi daur me munafikon ne aam hadees me fer badal kar usme banawati aur jhutha hadees ka milawat karke sazis se musalman ko gumrah karne ke liye hadees ki kitabe likhe hain. bahana banaya hai ki Sahaba ne khate kitabat yani kagaz ke tukde per hadees likhe the. khate kitabat Sahaba Tabeyeen Tabe Tabeyeen ko ya kisi bhi musalman ko Makkah Madina ya Arab me nahi mila tha. Arab se hajaron km door Uzbekistan ke shahar Bukhara ke pas samarkand ganw me munafik parsi imam bukhari ko 230 hizri me hadees likhe kagaz ke tukde udkar mila tha. imam bukhari ne un hadees likhe kagaz ke tukde ko zama karke sabse pahle 230 hizri se 250 hizri ke bich 16 sal me hadees ki kitab sahi bukhari likh diye hain. fir 5 munafik yahudi ne bina khate kitabat ke 5 sahi hadees ki kitaben likh diye hain. dusra bahana hai ki quran aur hadees mil jane ka khof tha isiliye Rasul s ne hadees likhne se mana farmaye the. hadees likhne ka hukm Allah ka nahi hai aur Rasul s ne bhi hsdees likhne se mana farmaye hain. quran aur hadees mil jane ka khof tha isiliye sahaba tabeyeen tabe tabeyeen ne hadees ki kitab nahi likhe hain. 230 hizri ke bad hadees likhne ka hukm kisne diya tha? tisra bahana hai ki sabko kasrat se hadees yad thi ab bhul jate isiliye hadees ko jama karke hadees ki kitab likh diye hain. Rasul s ne hadees likhne se mana fsrmaye hain fir hadees likhne ka hukm kidne diya tha? Khulfa e rashedeen aur Sahaba ne Rasul s ko farmate huye apne kano se sune the aur apne ankhon se dekhe the aur Rasul s ke adat aur tarika ko bhi apne ankhon se dekhe the unhone hadees ki kitab kiyon nahi likhe hain?? imam bukhari ne 230 hizri ke bad hadees ki kitab sabse pahle kiyon likhe hain?? islam deen ka sabse bada jhuth hadees hai. hadees Rasul s ka farman nahi hai. isse Rasul s pak aur barter hain. hadees sazis se likha gaya hai. hadees ko jala den hazrat Abu Baqar r a ki tarah aur Islam deen ko khalish karen Hazrat Ibrahim a s ki tarah.
معراج شریف کے موضوع پر شعروں سے بھرپور کمال کا بیان
مخدوم جعفر حسین قریشی
th-cam.com/video/znWTB9w2CuY/w-d-xo.html
معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم عصری طبیعات(Modern physics) کی روشنی میں
آپ صلی اللہ علیہ وسلم عالم ملکوت کی اچھی طرح سیر اور اللہ کی نشانیوں اور تجلیات ربانی کا مشاہدہ کرنے کے بعد بیت المقدس تشریف لائے پھر براق پر سوار ہوکر مسجد حرام واپس پہنچے ۔
نماز فجر کے بعد جب آپ نے رات کے واقعہ کا تذکرہ کیا تو مشرکین مکہ کو اس پر سخت تعجب ہوا کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کیسی بے عقلی کی باتیں کر رہے ہیں ! بعض بدبختوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو جھوٹا کہا ۔ رؤساء قریش نے بارہا بیت المقدس کا سفر کیا تھا ۔ انہوں نے امتحان کے لیے بیت المقدس کی ہیئت کے بارے میں پوچھا اور مختلف سوالات کرنے لگے ۔ جن کی وجہ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بہت پریشان ہوئے ۔ اس وقت اللہ قادر مطلق نے بیت المقدس کو آپ کے سامنے کردیا ۔ اس طرح آپ (ص) نے ان کے تمام سوالات کیے صحیح صحیح جوابات دیدیے ۔
( بخاری کتاب الصلوة ، كتاب الأنبیاء ، کتاب التوحید اور باب المعراج وغیرہ) ۔ مسلم باب المعراج ، تفسیر روح المعانی جلد ١٥ ص ٤-- ١٠ )
یہاں یہ نکتہ ذہن نشین رہے کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہ دعوی نہیں کیا تھا کہ انہوں نے خود اپنی قدرت اور قابلیت سے یہ سفر کیا تھا بلکہ اللہ جل شانہ جو قادر مطلق ہے فرما رہے ہیں کہ انہوں نے یہ سفر معراج کرایا ، وہ ہر نقص اور کمزوری سے پاک ہے ۔ اللہ جل شانہ کو اس بات کا علم تھا کہ تھا کہ لوگ اپنی جہالت اور کم فہمی کی وجہ سے اس کا انکار اور اس پر طرح طرح کے اعتراضات کریں گے ۔ اس لیے یہ بلیغ تعبیر اختیار کیا کہ
سبحان الذی اسری بعبدہ
کہ تمہارے انکار ، کم علمی ، کم فہمی اور بے جا اعتراضات سے پاک و مبرا ہے وہ ذات با برکات اور پیشگی دفاع فرمادیا ۔
جن کا ایمان اللہ قادر مطلق کی ذات پر پختہ اور غیر متزلزل ہے ، ان کے لیے واقعہ معراج کو ماننے مین کوئی اشکال اور پس و پیش نہیں ہوگا ۔ مشکل ان لوگوں کے لیے ہے جو اپنی ناقص عقل اور کم علمی سے سمجھنے کی کوکرتے ہیں ۔
واقعہ معراج الرسول صلی اللہ علیہ وسلم
عصری فزکس کی روشنی میں
Time is relative not absolute. .
البرٹ آئنسٹائن کے نظریہ اضافت مخصوصہ(Special theory of Relativity ) کے مطابق وقت ایک اضافی شئ ہے یعنی Frame of reference کے ساتھ الگ الگ ہوتا ہے ۔ مثال کے طور پر اگر ایک شخص زمین پر ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا اور دوسرا سیارہ مریخ (خلا) میں ہے تو اس کا وقت الگ ہوگا ۔ وقت کے تعلق سے آئنسٹائن کا یہ نظریہ بڑی اہمیت کا حامل ہے ۔
روشنی کی رفتار ایک سیکنڈ میں تین لاکھ کلومیٹر ہے اور یہ مستقل ( Constant) ہے ۔ اس کا کہنا ہے کہ اگر ایک شخص ایک خلائی جہاز ( Spaceship) میں سوار ہو کر خلا میں روشنی کی رفتار سے سفر کرتا ہے تو وقت اس کے لیے رک جائے گا ، اس کا سفر خواہ کتنا ہی طویل کیوں نہ ہو ، صفر وقت میں ہوگا ۔
سفر معراج جبرئیل ، میکائیل علیہما السلام اور ملائکہ مکرمین کی جلو میں ہوا تھا ۔ یہ صحیح احادیث سے ثابت ہے ۔ براق جمع ہے برق (بجلی) کی ۔ براق در حقیقت نور سے عبارت ہے ۔ اللہ جل شانہ کی طرف سے بھیجا ہوا ' براق' نور کی سواری تھی جس کی رفتار multiple speed of light تھی ۔ یہ نور اپنی کیفیت میں اس روشنی سے بالکل مختلف ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ معراج کے تمام حالات و کیفیات انسانی عقل و فہم سے بالاتر ہیں
Atomic Particle
کی رفتار روشنی کی رفتار تیز ہے
اب سائنسداں یہ کہتے ہیں کہ نیوٹرینوس
( Sub -Atomic particle) روشنی سے زیادہ تیز رفتار ہوتے ہیں ۔ ایک خصوصی اختیار کردہ " سیرا " شعاع کے ذریعہ اس نتیجہ کی توثیق ہوئی ہے ۔ نیوٹرینوس کی ایک شعاع ذیلی جوہری ذرات جو عام مادے کے ساتھ ربط نہیں رکھتے سیرن تجربہ گاہ سے جو جنیوا میں قائم ہے ، INFN تجربہ گاہ گریناسوروم روانہ کیے گئے ، وہ 60 نانو سیکنڈ میں اپنی منزل پر پہنچ گئے ۔ ان کی یہ رفتار روشنی کی
شعاع کی رفتار سے تیز تھی ۔
اس سائنسی تحقیق کے نتائج بہت صدمہ انگیز ہیں کیونکہ جدید طبیعات زیادہ تر آئنسٹائن کے نظریہ پر انحصار کرتی ہے کہ روشنی کی رفتار کائنات کی رفتار کی آخری حد ہے اور اس رفتار سے سفر کرنا ممکن نہیں ہے ۔ بہر حال یہ نظریہ ابھی زیر تجربہ ہے ۔ ہوسکتا ہے اس کی توثیق ہوجائے ۔
روشنی سے تیز رفتار جس کو آج سائنس تسلیم کر رہی ہے ، 621 کے سفر معراج میں ایک واقعہ بن کر پیش آچکا ہے ۔ براق کی رفتار روشنی کی شعاع کی رفتار سے بہت تیز تھی ۔
جو لوگ وقت کے تعلق سے عصری طبیعات کے نظریات اور تحقیقات سے واقف ہیں وہ سمجھ سکتے ہیں کہ سائنسی طور پر یہ عین ممکن ہے ۔
ہماری عقل و فہم کی نارسائی اس عالم محسوسات کے مختلف میدانوں میں صاف نظر آتی ہے تو ماورائے محسوسات میں تو ہماری عقل و فہم اور ادراک کی نارسائی بالکل عیاں ہے ۔
وقت کیا ہے؟ وقت کے بارے میں سائسندانوں میں بحث جاری ہے کہ وقت کی حقیقت کیا یے ؟
کیا یہ وہ اس یونیورس کا بنیادی حصہ ہے یا اس کا وجود ہی نہیں ہے اور کائنات کو اس کی ضرورت نہیں ہے ، اور نہ وہ کوئی خاص معنی رکھتا ہے ۔ ہم اس کو اپنے دماغ میں بنا تے ہیں ۔ نیورو لوجسٹس اس کی تشریح کرتے ہیں کہ وقت دماغی عمل ہے جو واقعات کے بدلنے کے تناظر میں سمجھا جاتا ہے ۔ وہ وقت کا مستقل وجود تسلیم نہیں کرتے ۔
وقت کائنات میں آنے والے بدلاو کو کہتے ہیں ۔ یہ ایک اضافی relative شئ ہے ۔ سچائی کی گہرائی میں اس کا وجود ہی نہیں ہے Time is an illusion
وہ کہتے ہیں کہ فزکس کے قوانین بھی وقت کے ساتھ بدلتے رہتے ہیں ۔ اب ہمیں تمام equations پر از سر نو نظر ڈالنی ہوگی ۔
Thunder time theory
کے مطابق وقت کا کوئی وجود نہیں ہے
ختم شد
ماشاءاللہ ماشاءاللہ ماشاءاللہ
💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚
💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚💚💚ﷺﷺﷺﷺﷺﷺﷺ💚💚💚💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚💚🕋💚 صَلّی اللّٰہُ عَلٰی حَبِیبِہ مُحَمَّدٍ وَّآلِہ وَسَلَّمَ 💚🕋💚
MashaAllah
#ahlesunnatahleimaan
Mashallah
Masha Allah
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
ماشاءاللہ
MashaALLAH
th-cam.com/video/3M8kHGgpVXU/w-d-xo.html
ماشاء اللّٰہ
Masha Allah