Please AP Mera special salam sir amir Sohail ko dedie ga Mai UN se milna chahti hu Mai Karachi se hu Allah Pak Meri mulaqat krwade sir se I really admire him
قرآن کے الفاظ اور عربی زبان کے الفاظ پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمزہ اور ألف دونوں الگ الگ حروف ہیں ، اور اس کی خاص کوئی شکل نہیں ہوتی بلکہ اس کی مختلف شکلیں ہوتی ہیں ، کبھی وہ الف کی شکل میں ہوتا ہے جیسے: مَأْكُوْل میں ہمزہ ألف کی شکل میں ہے ، کبھی واو کی شکل میں ہوتا ہے جیسے : یُؤْمِنُوْن میں ہمزہ واو کی شکل میں ہے ۔۔ اسی طرح کبھی وہ یاء کی شکل میں ہوتا ہے جیسے : بِئْسَ اس میں ہمزہ یاء کی شکل میں ہے ۔۔۔ اور کبھی اس کی شکل محذوف ہوتی ہے صرف عیں کا سرا ہوتا ہے جیسے : مُسْتَھْزِءُوْن اس میں ہمزہ کی کوئی شکل وصورت نہیں ہے۔۔ اس سے سمجھ میں آتا ہے کہ ہمزہ اور الف دونوں الگ الگ حرف ہیں ۔۔۔ اور وجہ اس کی یہ ہے کہ ہر جگہ ہمزہ الف کی صورت میں ہو نہیں سکتا جیساکہ اوپر (يؤمنون) اور (بئس) کی مثال سے واضح کیا گیا۔۔۔ اسی طرح کسی کلمہ کے شروع میں الف آ ہی نہیں سکتا کیوں کہ وہ بغیر کسی حرف کے اکیلا نہیں آ سکتا، شروع کلمہ میں ہمیشہ ہمزہ کی الف کی شکل میں ہی آتا ہے عربی کے کسی بھی الفاظ کے شروع ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ کسی بھی عربی لفظ کے شروع میں ہمزہ ہے وہ الف کی شکل میں ہوتا ہے ، اور جہاں کہیں کسی کلمہ دو ہمزے ایک ساتھ جمع ہو جاتے ہیں وہاں پہلا ہمزہ صرف عین کے سرے کے ساتھ لکھا جاتا ہے جیسے قرآن پاک کی مثال ہے (ءأنذرتھم) ایسے بہت سے کلمات پائے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔ اس اعتبار سے اب حروف الہجاء کل انتیس (29) ہو جاتے ہیں ، یہی مذہب امام النحو خلیل بن احمد الفراہیدی نحوی کا ہے ۔۔۔۔ امام مبرّد کا مذہب اٹھائیس حروف کا ہے ان کا کہنا ہے کہ ہر حرف کا مسمی اس کے شروع میں موجود ہے تو ہمزہ اور ألف دونوں ایک حرف ہوئے لیکن ان پر ایک اشکال ہوتا ہے کہ ہمزہ کے شروع میں تو ہاء ہے اور الف کے شروع میں ہمزہ تو دونوں ایک حرف کیسے ہوئے ، ہاں اگر ایسا کہتے کہ ہمزہ اور ہاء ایک حرف ہے تو ان کا یہ کہنا صحیح ہوتا ، کیون کہ ہمزہ کے شروع میں بھی ہاء ہے اور ہاء کے شروع میں بھی ہاء ہے۔۔ معلوم ہوا کہ ہمزہ اور الف دونوں الگ الگ حروف ہیں۔۔۔ خلاصہ یہ ہے کہ امام النحو امام خلیل بن أحمد الفراہیدی کے مذہب کے مطابق 29 حروف ہیں اور یہی جمہور کا مسلک ہے۔۔ اور مبرد کے مذہب کے مطابق 28 حروف ہیں اور اس کی علت اور مذکور ہوئی واللہ اعلم بالصواب
aslam o alkium sir.. meny 2022 waly clips parhy hain lisanulquran course k.... ye abhi k jo 2024 k hain clips. dono difrent hain?wo jo 2022 wali vedios hain wahan se b parhsjty hyna?
@@sobiabalouch-w3e وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ جی بلکل کورس ایک ہی ہے۔ ایک ہی چیز ہے دونوں میں، لیکن اس کورس میں کچھ باتیں نئی ہیں، باقی 95٪ وہی کورس ہے جی۔ جزاک اللہ خیرا کثیرا
MashaAllah parhane ka bohut tareqa khe samaj jaldi ajata khe
@@ShehsawarkhanKhan جزاک اللہ خیرا کثیرا۔ اللہ پاک آپ کیلئے راستے آسان کرے اور آپ کیلئے اپنے دین کو سمجھنا آسان کر دے۔
آمین
جزاک اللہ خیرا کثیرا
Masha Allah Allah aapko behtarin badala ata farmaye ameen
@@abduljabbar-ic1wo جزاک اللہ خیرا کثیرا ایضا
جزاكم الله
@@mychanel257 جزاک اللہ خیرا کثیرا ایضا
Masha Allah Jazakallah u Khairan kaseera
@@Lilies-Gaming جزاک اللہ خیرا کثیرا ایضا
Please AP Mera special salam sir amir Sohail ko dedie ga Mai UN se milna chahti hu Mai Karachi se hu Allah Pak Meri mulaqat krwade sir se I really admire him
Jazak Allah khair...
@@gulshamir2127 جزاک اللہ خیرا کثیرا ایضا
لائیک شیئر اینڈ کمنٹس ضرور کریں
@@moonpk40 جزاک اللہ خیرا کثیرا و احسن الجزاء
قرآن کے الفاظ اور عربی زبان کے الفاظ پر غور کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ہمزہ اور ألف دونوں الگ الگ حروف ہیں ، اور اس کی خاص کوئی شکل نہیں ہوتی بلکہ اس کی مختلف شکلیں ہوتی ہیں ، کبھی وہ الف کی شکل میں ہوتا ہے جیسے: مَأْكُوْل میں ہمزہ ألف کی شکل میں ہے ،
کبھی واو کی شکل میں ہوتا ہے جیسے : یُؤْمِنُوْن میں ہمزہ واو کی شکل میں ہے ۔۔
اسی طرح کبھی وہ یاء کی شکل میں ہوتا ہے جیسے : بِئْسَ اس میں ہمزہ یاء کی شکل میں ہے ۔۔۔
اور کبھی اس کی شکل محذوف ہوتی ہے صرف عیں کا سرا ہوتا ہے جیسے : مُسْتَھْزِءُوْن اس میں ہمزہ کی کوئی شکل وصورت نہیں ہے۔۔
اس سے سمجھ میں آتا ہے کہ ہمزہ اور الف دونوں الگ الگ حرف ہیں ۔۔۔
اور وجہ اس کی یہ ہے کہ ہر جگہ ہمزہ الف کی صورت میں ہو نہیں سکتا جیساکہ اوپر (يؤمنون) اور (بئس) کی مثال سے واضح کیا گیا۔۔۔
اسی طرح کسی کلمہ کے شروع میں الف آ ہی نہیں سکتا کیوں کہ وہ بغیر کسی حرف کے اکیلا نہیں آ سکتا، شروع کلمہ میں ہمیشہ ہمزہ کی الف کی شکل میں ہی آتا ہے عربی کے کسی بھی الفاظ کے شروع ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ کسی بھی عربی لفظ کے شروع میں ہمزہ ہے وہ الف کی شکل میں ہوتا ہے ، اور جہاں کہیں کسی کلمہ دو ہمزے ایک ساتھ جمع ہو جاتے ہیں وہاں پہلا ہمزہ صرف عین کے سرے کے ساتھ لکھا جاتا ہے جیسے قرآن پاک کی مثال ہے (ءأنذرتھم) ایسے بہت سے کلمات پائے جاتے ہیں ۔۔۔۔۔
اس اعتبار سے اب حروف الہجاء کل انتیس (29) ہو جاتے ہیں ، یہی مذہب امام النحو خلیل بن احمد الفراہیدی نحوی کا ہے ۔۔۔۔
امام مبرّد کا مذہب اٹھائیس حروف کا ہے ان کا کہنا ہے کہ ہر حرف کا مسمی اس کے شروع میں موجود ہے تو ہمزہ اور ألف دونوں ایک حرف ہوئے لیکن ان پر ایک اشکال ہوتا ہے کہ ہمزہ کے شروع میں تو ہاء ہے اور الف کے شروع میں ہمزہ تو دونوں ایک حرف کیسے ہوئے ، ہاں اگر ایسا کہتے کہ ہمزہ اور ہاء ایک حرف ہے تو ان کا یہ کہنا صحیح ہوتا ، کیون کہ ہمزہ کے شروع میں بھی ہاء ہے اور ہاء کے شروع میں بھی ہاء ہے۔۔ معلوم ہوا کہ ہمزہ اور الف دونوں الگ الگ حروف ہیں۔۔۔
خلاصہ یہ ہے کہ امام النحو امام خلیل بن أحمد الفراہیدی کے مذہب کے مطابق 29 حروف ہیں اور یہی جمہور کا مسلک ہے۔۔
اور مبرد کے مذہب کے مطابق 28 حروف ہیں اور اس کی علت اور مذکور ہوئی
واللہ اعلم بالصواب
aslam o alkium sir.. meny 2022 waly clips parhy hain lisanulquran course k.... ye abhi k jo 2024 k hain clips. dono difrent hain?wo jo 2022 wali vedios hain wahan se b parhsjty hyna?
@@sobiabalouch-w3e وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
جی بلکل کورس ایک ہی ہے۔ ایک ہی چیز ہے دونوں میں، لیکن اس کورس میں کچھ باتیں نئی ہیں، باقی 95٪ وہی کورس ہے جی۔
جزاک اللہ خیرا کثیرا
Multan ko kb sharf bakhshen gay
استاد محترم ! انسان لفظ میں س پر َذبر ھے تو ا الف مدہ بن گیا نا ؟
Ap k comment ka Shukria.
Insan m jo Zabar ha, or Alif to is k sath Madda Ni banta, Madda tb bnta ha jb ek hamza ho or dusra Alif.