Irani Sadar ka daura-e-Pakistan eham kyun?

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 22 เม.ย. 2024
  • Follow the ARY News channel on WhatsApp: bit.ly/46e5HzY
    Subscribe to our channel and press the bell icon for latest news updates: bit.ly/3e0SwKP
    ARY News is a leading Pakistani news channel that promises to bring you factual and timely international stories and stories about Pakistan, sports, entertainment, and business, amid others.
    Official Facebook: www. arynewsasia
    Official Twitter: / arynewsofficial
    Official Instagram: / arynewstv
    Website: arynews.tv
    Watch ARY NEWS LIVE: live.arynews.tv
    Listen Live: live.arynews.tv/audio
    Listen Top of the hour Headlines, Bulletins & Programs: / arynewsofficial
    #ARYNews
    ARY News Official TH-cam Channel.
    For more videos, subscribe to our channel and for suggestions please use the comment section.

ความคิดเห็น • 4

  • @riffatsultana506
    @riffatsultana506 11 วันที่ผ่านมา

    Mashallah bhot Acha tagzia kr rahi hein Naghmana sahiba Allah pak ap ko salamat rakhay ameen inshallah

  • @zahoorhussain1
    @zahoorhussain1 11 วันที่ผ่านมา

    صدف عبدالجبار اپ بالکل صحیح کہا ھمیں اب امریکہ سے پریشاریز نہیں ھونا چاھیے

  • @chyasirjutt1387
    @chyasirjutt1387 11 วันที่ผ่านมา

    Ye Karachi baba g k mazar pe form 47 check karwanay gea ha

  • @shamswahab646
    @shamswahab646 11 วันที่ผ่านมา

    -:ایرانی صدر کا دورہِ پاکستان:-
    ،،،،،،،،،،بسم اللہ الرحمن الرحیم ،،،،،،،،
    1965 میں جب بھارت کے ساتھ جنگ کا ماحول بن رہا تھا حالات انتہائی کشیدہ تھے اور دوسری طرف ایران بھی جس کا ہمیشہ سے جھکاؤ پاکستان کے مقابلے میں بھارت کی طرف رہا ہے وہ بھی پاکستان کا شدید مخالف تھا تو اس خوفناک صورتحال میں کہ ایک طرف بھارت سے ہماری جنگ لگ جائے اور پیچھے سے ایران کہیں ہماری پیٹھ میں چھرا نہ گھونپ دے ایوب خان جو اس وقت صدر پاکستان تھے انہوں نے اس وقت کے وزیر خارجہ ذوالفقار علی بھٹو کو ایران بھیجا جو ایرانیوں کے داماد بھی تھے بھٹو سے ایوب خان نے کہا کہ جاؤ اور شاہ ایران کے پاس اور جس طرح بھی وہ راضی ہوتا ہے اسے راضی کرو اور پاکستان کے خلاف ایران کے حملے سے بچنے کی تدبیر کرو بھٹو صاحب ایران گئے اور انہوں نے شاہ ایران سے جا کے کہا کہ اپ کیا چاہتے ہیں تو اس پر شاہ ایران نے دو باتیں کی پہلی بات سیندک کے حوالے سے سیندک کا وہ علاقہ جہاں پر کاپر کے اور قیمتی معدنیات کے ذخائر ہیں اس کا وہ بڑا حصہ جہاں پر زیادہ ذخائر ہیں ایران نے اس پہ نشان لگا کے کہا کہ یہ آپ ہمیں دیں سیندک کا علاقہ شروع سے متنازہ چل رہا تھا تو بھٹو صاحب نے شاہ ایران کی یہ بات مان لی اور دوسری شرط شاہ ایران نے بھٹو صاحب کے ساتھ یہ رکھی کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنی سرحد کے قریب سے بلوچستان کے اندر سے تیل نہیں نکال سکتا اور ایران پاکستان کی سرحد کے قریب سے اپنے بلوچستان سے جو ایران کے اندر کا ہے وہاں سے تیل نکالے گا بھٹو صاحب نے یہ شرط بھی مان لی اور 30 سال تک کا یہ معاہدہ طے پایا کہ 30 سال تک پاکستان اپنے بلوچستان سے تیل نہیں نکالے گا ایران پاکستان کی سرحد کے قریب سے تیل نکال سکے گا اور تیل کا معاملہ اس طرح ہوتا ہے کہ جب ایک جگہ سے نکالا جائے تو بہہ کر دور دور سے تیل وہاں ا جاتا ہے تو ہوا یہ کہ ایران نے تیل نکالنا شروع کر دیا پاکستان کا تیل بہ کر زمین کے اندر اندر ایران کی طرف جاتا ہے اور ایران وہی تیل نکالتا ہے اور سستا تیل ہے ایران کا جس کے بارے ہمارے ہاں بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ ایران سے پاکستان سستا تیل کیوں نہیں خریدتا اور یہ وہی تیل ہے جس کی سمگلنگ ایران پاکستان کی طرف کرتا ہے جس کی ویڈیوز اور تصویریں ہم سوشل میڈیا پر اکثر دیکھتے رہتے ہیں یہ معاہدہ 30 سال تک تھا پھر اگلے 30 سالوں میں کبھی کوئی ایرانی سربراہ حکومت پاکستان نہیں آیا 1965 سے 30 سال کے بعد 1995 میں اس وقت کے ایرانی صدر ہاشمی رفسنجانی پاکستان تشریف لائے اور اس وقت کی پاکستان کی وزیراعظم محترمہ بے نظیر بھٹو سے جو ایرانیوں کی نواسی تھیں ان سے اس معاہدے کی مزید 30 سال کے لیے توثیق کروا لی گئی تو اب پھر اس معاہدے کے 30 سال پورے ہونے جا رہے ہیں 2025 میں تو اصولی طور پر تو ایران کے صدر کو 2025 میں پاکستان انا تھا لیکن وہ ایک سال قبل ہی اگئے کیونکہ اج کل پھر بے نظیر بھٹو کے شوہر آصف علی زرداری کرسی صدارت پر براجمان ہیں اور پاکستان کی ایک بڑی شخصیت وزیر داخلہ بھی ایران نواز ہیں تو ان حالات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے وہ پاکستان تشریف لائے ہیں اور اسی معاہدے کو مزید اگے بڑھانے کی کوشش کی جائے گی تو میری پاکستان کے محب وطن لوگوں سے گزارش ہے کہ اب مزید اس معاہدے کی توثیق نہیں ہونی چاہیے اس کو اگے نہیں بڑھا نا چاہیے ہم اپنا تیل نکال سکیں ہماری ضرورت ہے ہم باہر سے مہنگا تیل خریدتے ہیں جبکہ ہمارا تیل ایران مفت میں نکالے جا رہا ہے اور الٹا ہمیں ہی وہ سمگل کر کے فروخت کرتا ہے تو اس پر پاکستان کے مقتدر حلقوں اور محب وطن لوگوں کو خصوصی توجہ دینی چاہیے ۔
    قرآن کریم میں اللّٰہ تعالیٰ کا فرمان عالیشان ہے ۔
    یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّخِذُوۡا عَدُوِّیۡ وَ عَدُوَّکُمۡ اَوۡلِیَآءَ تُلۡقُوۡنَ اِلَیۡہِمۡ بِالۡمَوَدَّۃِ وَ قَدۡ کَفَرُوۡا بِمَا جَآءَکُمۡ مِّنَ الۡحَقِّ۔
    اے وہ لوگوں جو ایمان لائے ہو! میرے اور ( خود ) اپنے دشمنوں کو اپنا دوست نہ بناؤ تم تو دوستی سے ان کی طرف پیغام بھیجتے ہو اور وہ اس حق کے ساتھ جو تمہارے پاس آچکا ہے کفر کرتے ہیں ،
    اللہ حافظ۔۔۔