Awais Anjum Poetry

แชร์
ฝัง
  • เผยแพร่เมื่อ 16 ก.พ. 2024
  • Awais Anjum Poetry
    #poetry #awaisanjum
    اداس چہرہ فریب وعدے مری وفا کا صلہ دیا ہے
    اداس لوگو! مجھے بھی دیکھو کہ دینے والے نے کیا دیا ہے
    ہم اپنے بختوں پہ رونے والے ہمیشہ یہ بات بھولتے ہیں
    خدا کو ہم نے اگر صدا کے سوا دیا ہے، تو کیا دیا ہے
    عشق روزہ ہے جو افطار نہیں ہو سکتا
    ہو بھی سکتا ہے پہ ہر بار نہیں ہو سکتا
    اہلبیت ایک جماعت کی وراثت تو نہیں
    کیا جو سنی ہے عزادار نہیں ہو سکتا
    عین ممکن ہے تم اس عہد کے فرہاد بنو
    عشق جیسا بھی ہو بے کار نہیں ہو سکتا
    قاف طہ یہ الف لام یہ ابجد کیا ہیں
    عشق اتنا تو پر اسرار نہیں ہو سکتا
    دیکھنے والو! تم ابلیس کی جرات دیکھو
    خیر مجھ سے تو یہ انکار نہیں ہو سکتا
    میں طور عشق پہ پہنچا خرام کرتے ہوئے
    خدائے کن فیکوں سے کلام کرتے ہوئے
    میں روز ایک نیا عشق کر گزرتا تھا
    میں ڈگمگاتا نہیں تھا یہ کام کرتے ہوئے
    عمر بھر جلا ہوں میں تجربوں کی بھٹی میں
    ہر طرح کا سودا ہے اب کہ میری ہٹی میں
    تو نے اتنی عجلت میں چاک سے اتارا تھا
    لفظ کن کی گردش ہے اب بھی میری مٹی میں
    #urdupoetry

ความคิดเห็น •