ماشااللہ ۔۔ بہت زبردست ڈاکٹر صاحب ۔ آپ کی space سٹڈی اور اس پر یہ گفتگو عام فہم ہے ۔ آپ کی گفتگو سے اندازہ ہورہا ہے کہ کسی پلینٹ پر موجود چیزوں کے فوٹو ہیں وہ اصل نہیں بلکہ رنگوں کی سٹڈی کرکے آپ چیزوں کی موجودگی معلوم کرتے اور پھر اس سے ملتی جلتی زمینی تصویر کیپچر کرکے سمجھانے کے لیئے شایع کرتے ہیں ۔ بہت معلومات ملیں بہت مزہ آیا ۔ اللہ پاک آپ کی ریسرچ سے ہمیں مستفید ہونے کا موقع عطا فرمائے ۔ آمین
It was so we'll described in Urdu and did create impression for knowing rudimentary knowledge about this subject. Thank you about your delivery of this deep knowledge.
فلکیات کے بارے میں آپکے سہل لیکچر ز سن/دیکھ کر خود کو آپکا فین پاکر خوشی محسوس کرتا ہوں. آپ بڑے دماغ والے ہیں اور کائنات کی بھول بھلیوں میں محو ہوکر سکون پاتا ہوں. آپ اتنی بڑی گتھیاں کھولکر ہمارے سامنے رکھ دیتے ہیں اسپر میں آپکا مشکور ہوں.
Where we live people think America scare of their army it’s mean we 1000 years behind of James web kind of things now over all your explanation is amazing.
The hubble part of the web telescope is designed to basically see the missing or invisibly part of the matter or space Stop confusing people ., explain it in simple words to fascinate them research about the project themselves Your Afghan brother from Illinois University Chicago
کائنات میں پھیلی ہوئی اللہ جل شانہ کی نشانیاں یہ خلائی تحقیقات کا زمانہ ہے ۔ اللہ۔تعالی نے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے : ہم ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں اور ان کے اپنے جسم ( انفس ) میں یہاں تک کہ ان پر یہ حقیقت ظاہر ہوجائے گی کہ وہ( اللہ ) حق ہے ۔ ( حم سجدہ ) آج وہ نشانیاں انسانوں کے سامنے آرہی ہیں ۔ اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ: " ہم نے آسمان کو اپنی طاقت اور قدرت سے بنایا اور ہم اسے پھیلا رہے ہیں اور یہ لوگ ہیں کہ اس کی ( یونیورس میں پائی جانے والی) نشانیوں سے اعراض کیے ہوئے ہیں " ۔ کائنات میں اللہ کی ذات کی پہچان کرانے والی نشانیاں ہیں ۔ ان میں سے ایک نشانی کو اللہ تعالی نے اس آیہ کریمہ میں بیان فرمایا ہے ۔ اللہ تعالی نے ساتویں صدی میں اس کائناتی حقیقت کو بیان کیا ہے کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ اس وقت سائنس نے آج کی طرح ترقی نہیں کی تھی اور نہ ٹیلسکوپ ایجاد ہوا تھا ۔ انسان بالکل نہیں جانتا تھا کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے! بیسویں صدی کی تیسری دہائی کے آخر 1929 میں امریکی ماہر فلکیات ایڈون ہبل نے اس وقت کے جدید اور ترقی یافتہ ریڈیو ٹیلسکوپ سے گلکسیز ( Galaxies) کا بغور مشاہدہ کیا تو اسے معلوم ہوا کہ تمام گلکسیز ایک دوسرے سے دور جارہی ہیں ۔ اس کے بعد اس نے پھیلتی کائنات( Expanding Universe ) کا نظریہ دنیا کے سامنے پیش کیا اور سائنسدانوں نے اس کی اس تحقیق کو قبول کرلیا ۔ یہ اللہ جو اس کائنات کا خالق ہے اس کے وجود کا ثبوت ۔ ساتویں صدی میں جب ٹیلیسکوپ ایجاد ہی نہیں ہوا تھا تو بغیر اس کے کون یہ کہہ سکتا ہے کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے؟! اسٹیفین ہاکنگ ایک مشہور خلائی عالم ( Astronaut) ہے ۔ اس نے کہا کہ پھیلتی کائنات کا نظریہ پہلی بار بیسویں صدی میں ایڈون ہبل نے پیش کیا ۔ اس سے پہلے انسان اس سے واقف نہیں تھا ۔ اسٹیفین ہاکنگ کا یہ دعوی بالکل غلط ہے ۔ اس نے قرآن کا مطالعہ نہیں کیا تھا اور نہ اس آیہ کریمہ سے واقف تھا ۔ اللہ نے بیسویں صدی میں سائنسدانوں سے اپنی پہچان کرانے اور اپنی ذات کے ثبوت کے لیے اس آیہ کریمہ میں اپنی ذات سے متعارف کرادیا تھا ۔ اب یہ نشانی پوری دنیا کے سامنے آجانے کے بعد سائنسدانوں کے لیے ایک خالق کی ذات کے انکار کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ۔ آج کی سائنسی اور خلائی تحقیقات کے دور میں اللہ تعالی کی ذات کا انکار سائنس نہیں بلکہ جہالت ہے ۔ یہ ایک نشانی کا ذکر ہے ۔ قرآن میں اس سے زیادہ حیرت انگیز نشانیاں بیان کی گئی ہیں ۔ اج اللہ خالق کائنات کے انکار کے لیے کوئی جواز نہیں ہے ۔ ایک خالق کی ذات کا انکار سائنس نہیں بلکہ جہالت ہے ۔ قرآن پوری دنیا کے انسانوں کو ایک خالق کے بارے میں بتاتا ہے ۔ قرآن کی سب سے پہلی آیہ کریمہ ہے : إقرأ بإسم ربك الذي خلق o خلق الإنسان من علق o ( سورہ العلق ) پڑھو اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا ۔ انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا ۔ اللہ تعالی سب سے پہلے یہ بتا رہے ہیں کہ وہ اس کائنات اور انسان کا خالق ہے ۔ ایک انسان کو ایک خالق پر ایمان لانا ضروری ہے ۔ اس کائنات میں رہتے ہوئے اللہ کی ذات کے انکار کا کوئی جواز نہیں ہے ۔ جو سائنسداں ایک خالق کو نہیں مانتے ، وہ غلط اور جہالت پر ہیں ۔ ایک خالق کو نہ ماننا سائنس نہیں بلکہ جہالت ہے ۔ اللہ تعالی نے قرآن میں اپنی نشانیاں بیان کی ہیں ۔ سائنسدانوں کے سامنے اللہ کی نشانیاں آتی ہیں لیکن وہ ان سے اعراض کرتے ہیں ... و هم عن آياتها معرضون o آپ ہرگز اللہ کی ذات کا انکار نہ کریں ۔ کائنات کی ہر چیز اللہ کی ذات پر ایمان رکھتی ہے اور اسے سجدہ کرتی ہے ۔ اللہ کو سجدہ کرنا کمال انسانیت ہے ۔ اگر کوئی اللہ کی ذات کا انکار کرتا ہے تو اس کائنات سے اس کا تعلق منقطع ہوجاتا ہے ۔
main yah dekhna chahta hun Ki Aasman per se Ham kahan per Hain is Galaxy mein ghoom rahe hain Kis Tarah Se Dikhti Hai Hamari kaynat Yahi Mumkin hai aap Is Tarah ka koi episode banaen
یہ ساری باتیں جو آپ بیان فرما رہے ہیں یہ ترقی یافتہ دنیا کی بات ہے، جو انہوں نے عملی طور پر کر دیکھایا۔ آپ جس ممعاشرے میں زندہ ہیں ، یہ تاریخی مادیت کے تناظر میں کہاں کھڑا ہے اس پر بات کریں۔ 🙏🏼 ۔ آپنے آپ کو کہیں بیوقوف تو نہیں بنا رہے ؟ تشریح بہت ہو چکی۔ اب اس سماج کو بدلنے کا سوال ہے۔
It's doesn't matter where this advancement is coming matter is how much you learn and gain the knowledge.. and more over try to think to go into that knowledge..
Jnab aap k jazbat apni jagha bilkol theek hain.aap jis takleef main ye kh Rahe Hain,us ko samjh skte hain.adeel sir mashallah aap ki last wali line ki hi aik kadi hain.in ki videos informative to apni jagha Hain ,pursakoon c videos Hoti hain.dhema lahjha ,or batain bilkol Sahi samjh ATI hain😊.Adeel sir zaroor aik achey teacher hon ge...
mohtram, hr shakhs ki apni apni field hoti ha, adeel sb aik researcher hn or apni research hmaray sath adbi treeqay se share kr dete hn. wo koe social ya polititical reformer nhe hn.
ماشااللہ ۔۔
بہت زبردست ڈاکٹر صاحب ۔
آپ کی space سٹڈی اور اس پر یہ گفتگو عام فہم ہے ۔
آپ کی گفتگو سے اندازہ ہورہا ہے کہ کسی پلینٹ پر موجود چیزوں کے فوٹو ہیں وہ اصل نہیں بلکہ رنگوں کی سٹڈی کرکے آپ چیزوں کی موجودگی معلوم کرتے اور پھر اس سے ملتی جلتی زمینی تصویر کیپچر کرکے سمجھانے کے لیئے شایع کرتے ہیں ۔
بہت معلومات ملیں بہت مزہ آیا ۔
اللہ پاک آپ کی ریسرچ سے ہمیں مستفید ہونے کا موقع عطا فرمائے ۔ آمین
Masha Allah! Sirf ek ghante mein itna ilm, kya baat hai.
kindly make video series on human old civilization history
انڈیا کی طرف سے بہت پیار ❤
Masha.alla
It was so we'll described in Urdu and did create impression for knowing rudimentary knowledge about this subject.
Thank you about your delivery of this deep knowledge.
Very well explained and good picturization indeed. Our youth should develop interest in space. From usa
Great job.Dr saab.
Mashallah great work sir
فلکیات کے بارے میں آپکے سہل لیکچر ز سن/دیکھ کر خود کو آپکا فین پاکر خوشی محسوس کرتا ہوں. آپ بڑے دماغ والے ہیں اور کائنات کی بھول بھلیوں میں محو ہوکر سکون پاتا ہوں. آپ اتنی بڑی گتھیاں کھولکر ہمارے سامنے رکھ دیتے ہیں اسپر میں آپکا مشکور ہوں.
Always fascinated with James Web Telescope.
You are so hard working Sir Salute your Work ❤
Zabardast sir
Good job
Where we live people think America scare of their army it’s mean we 1000 years behind of James web kind of things now over all your explanation is amazing.
This was a very good video,
Zabardast Adeel bhai
Keo bhai jeo.
Great knowledge ❤
Great knowledge sir 👍
MashaALLAH..
Ustad ❤
Very nyc sir ❤❤❤❤
Zbrdst series ❤❤❤
JWTS. Ne ab tk kiya dekha. Topic ki details kahan hain
Mashallah ❤️🩹 good topic
The hubble part of the web telescope is designed to basically see the missing or invisibly part of the matter or space
Stop confusing people ., explain it in simple words to fascinate them research about the project themselves
Your Afghan brother from Illinois University Chicago
کوئی خود کو بدلے نہ بدلے رئیس/ بہرحال دنیا بدل جاے گی ۔
ہم کب تک ان فرنگیوں پر ڈیپینڈ کرتے رہیں گے؟؟؟ ہماری انوینشنز کیا ہیں؟؟ کب کریں گے ہم بھی اسپیس کا سفر اور دیکھیں گے اللّٰہ کی قدرت کے مظاہر ؟؟؟؟
کائنات میں پھیلی ہوئی اللہ جل شانہ
کی نشانیاں
یہ خلائی تحقیقات کا زمانہ ہے ۔ اللہ۔تعالی نے قرآن میں ارشاد فرمایا ہے :
ہم ان کو اپنی نشانیاں دکھائیں گے آفاق میں اور ان کے اپنے جسم ( انفس ) میں یہاں تک کہ ان پر یہ حقیقت ظاہر ہوجائے گی کہ وہ( اللہ ) حق ہے ۔ ( حم سجدہ )
آج وہ نشانیاں انسانوں کے سامنے آرہی ہیں ۔
اللہ نے ارشاد فرمایا ہے کہ:
" ہم نے آسمان کو اپنی طاقت اور قدرت سے بنایا اور ہم اسے پھیلا رہے ہیں اور یہ لوگ ہیں کہ اس کی ( یونیورس میں پائی جانے والی) نشانیوں سے اعراض کیے ہوئے ہیں " ۔
کائنات میں اللہ کی ذات کی پہچان کرانے والی
نشانیاں ہیں ۔ ان میں سے ایک نشانی کو اللہ تعالی نے اس آیہ کریمہ میں بیان فرمایا ہے ۔
اللہ تعالی نے ساتویں صدی میں اس کائناتی حقیقت کو بیان کیا ہے کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے ۔ اس وقت سائنس نے آج کی طرح ترقی نہیں کی تھی اور نہ ٹیلسکوپ ایجاد ہوا تھا ۔ انسان بالکل نہیں جانتا تھا کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے!
بیسویں صدی کی تیسری دہائی کے آخر 1929 میں امریکی ماہر فلکیات ایڈون ہبل نے اس وقت کے جدید اور ترقی یافتہ ریڈیو ٹیلسکوپ سے گلکسیز ( Galaxies) کا بغور مشاہدہ کیا
تو اسے معلوم ہوا کہ تمام گلکسیز ایک دوسرے سے دور جارہی ہیں ۔ اس کے بعد اس نے پھیلتی کائنات( Expanding Universe ) کا نظریہ دنیا کے سامنے پیش کیا اور سائنسدانوں نے اس کی اس تحقیق کو قبول کرلیا ۔
یہ اللہ جو اس کائنات کا خالق ہے اس کے وجود کا ثبوت ۔ ساتویں صدی میں جب ٹیلیسکوپ ایجاد ہی نہیں ہوا تھا تو بغیر اس کے کون یہ کہہ سکتا ہے کہ یہ کائنات پھیل رہی ہے؟!
اسٹیفین ہاکنگ ایک مشہور خلائی عالم ( Astronaut) ہے ۔ اس نے کہا کہ پھیلتی کائنات کا نظریہ پہلی بار بیسویں صدی میں ایڈون ہبل نے پیش کیا ۔ اس سے پہلے انسان اس سے واقف نہیں تھا ۔
اسٹیفین ہاکنگ کا یہ دعوی بالکل غلط ہے ۔ اس نے قرآن کا مطالعہ نہیں کیا تھا اور نہ اس آیہ کریمہ سے واقف تھا ۔ اللہ نے بیسویں صدی میں سائنسدانوں سے اپنی پہچان کرانے اور اپنی ذات کے ثبوت کے لیے اس آیہ کریمہ میں اپنی ذات سے متعارف کرادیا تھا ۔ اب یہ نشانی پوری دنیا کے سامنے آجانے کے بعد سائنسدانوں کے لیے ایک خالق کی ذات کے انکار کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہی ۔
آج کی سائنسی اور خلائی تحقیقات کے دور میں اللہ تعالی کی ذات کا انکار سائنس نہیں بلکہ جہالت ہے ۔ یہ ایک نشانی کا ذکر ہے ۔ قرآن میں اس سے زیادہ حیرت انگیز نشانیاں بیان کی گئی ہیں ۔ اج اللہ خالق کائنات کے انکار کے لیے کوئی جواز نہیں ہے ۔ ایک خالق کی ذات کا انکار سائنس نہیں بلکہ جہالت ہے ۔
قرآن پوری دنیا کے انسانوں کو ایک خالق کے بارے میں بتاتا ہے ۔
قرآن کی سب سے پہلی آیہ کریمہ ہے :
إقرأ بإسم ربك الذي خلق o خلق الإنسان من علق o ( سورہ العلق )
پڑھو اپنے رب کے نام سے جس نے پیدا کیا ۔
انسان کو خون کے لوتھڑے سے پیدا کیا ۔
اللہ تعالی سب سے پہلے یہ بتا رہے ہیں کہ وہ اس کائنات اور انسان کا خالق ہے ۔ ایک انسان کو ایک خالق پر ایمان لانا ضروری ہے ۔ اس کائنات میں رہتے ہوئے اللہ کی ذات کے انکار کا کوئی جواز نہیں ہے ۔
جو سائنسداں ایک خالق کو نہیں مانتے ، وہ غلط اور جہالت پر ہیں ۔ ایک خالق کو نہ ماننا سائنس نہیں بلکہ جہالت ہے ۔
اللہ تعالی نے قرآن میں اپنی نشانیاں بیان کی ہیں ۔ سائنسدانوں کے سامنے اللہ کی نشانیاں آتی ہیں لیکن وہ ان سے اعراض کرتے ہیں
... و هم عن آياتها معرضون o
آپ ہرگز اللہ کی ذات کا انکار نہ کریں ۔ کائنات کی ہر چیز اللہ کی ذات پر ایمان رکھتی ہے اور اسے سجدہ کرتی ہے ۔ اللہ کو سجدہ کرنا کمال انسانیت ہے ۔ اگر کوئی اللہ کی ذات کا انکار کرتا ہے تو اس کائنات سے اس کا تعلق منقطع ہوجاتا ہے ۔
❤❤
Ye telaxope past dekhnay gye thi. To kuch nazar aya?
😊
Aslamualikum sir .kese Hain aap ?
main yah dekhna chahta hun Ki Aasman per se Ham kahan per Hain is Galaxy mein ghoom rahe hain Kis Tarah Se Dikhti Hai Hamari kaynat Yahi Mumkin hai aap Is Tarah ka koi episode banaen
Dear Yaa to aap Darhi Black Rakkha kejeay ya white karlain Aysay Banda SUST TAREEN Lagta hy please
You are right, I'm quite lazy person.
افغانستان کی طرف سی سلام اور پیار
🌎 🎉
Check your topic & Video
is there any confusion?
@@Takhtionline yes u need to focus on topic what james webber saw not to compare with others so plz just focus what James's saw
یہ ساری باتیں جو آپ بیان فرما رہے ہیں یہ ترقی یافتہ دنیا کی بات ہے، جو انہوں نے عملی طور پر کر دیکھایا۔ آپ جس ممعاشرے میں زندہ ہیں ، یہ تاریخی مادیت کے تناظر میں کہاں کھڑا ہے اس پر بات کریں۔ 🙏🏼 ۔ آپنے آپ کو کہیں بیوقوف تو نہیں بنا رہے ؟ تشریح بہت ہو چکی۔ اب اس سماج کو بدلنے کا سوال ہے۔
It's doesn't matter where this advancement is coming matter is how much you learn and gain the knowledge.. and more over try to think to go into that knowledge..
عدیل صاحب محض ایک استاد ہیں نہ کہ سوشل ریفارمر۔ہر بندے کا اپنا اپنا کام ہے۔
AP jaisy loge jahalat me phunsy hovy AP unhy niklna hi nahe daity shaoor chahye is koom ko lahaza khud ko pehly Tabdeel kry 😮
Jnab aap k jazbat apni jagha bilkol theek hain.aap jis takleef main ye kh Rahe Hain,us ko samjh skte hain.adeel sir mashallah aap ki last wali line ki hi aik kadi hain.in ki videos informative to apni jagha Hain ,pursakoon c videos Hoti hain.dhema lahjha ,or batain bilkol Sahi samjh ATI hain😊.Adeel sir zaroor aik achey teacher hon ge...
mohtram, hr shakhs ki apni apni field hoti ha, adeel sb aik researcher hn or apni research hmaray sath adbi treeqay se share kr dete hn. wo koe social ya polititical reformer nhe hn.
ہمارے حکومت کو تو رمضان کا چاند نظر نہیں آرہا تو ٹیلی سکوپ کے بارے میں کیا جانتے ہے۔
Very good script 😂
Matlb ki bat Kya kry dimagh ki dahi bna daty ho
Maqrooz nation k ghareeb citizen please Hum hum hum hum nae bolo. Bolo NASA