- 39
- 2 047
Hayat e Quran by Shahina
เข้าร่วมเมื่อ 5 ต.ค. 2015
Welcome to Shahina's Quran Surah Summaries!
Join me as I attempt to provide clear and concise summaries of the surahs (chapters) of the Quran, exploring their key concepts and messages.
These explanations are delivered in Urdu, making them accessible to a wide audience.
Subscribe for weekly videos and to gain a deeper understanding of the Quran!
قرآنی سورتوں کے آسان خلاصے کے ساتھ!شاہینہ محمود کے ساتھ شامل ہوں
کیونکہ میں قرآن کی سورتوں کا مختصر خلاصہ پیش کرنے کی کوشش کرتی ہوں،
ان کے اہم تصورات اور پیغامات کی وضاحت کرتی ہوں ۔
یہ وضاحتیں اردو زبان میں دی جاتی ہیں، جو انہیں ایک وسیع تر سامعین کے لیے قابلِ فہم بناتی ہیں۔
ہفتے وار ویڈیوز کے لیے سبسکرائب کریں اور قرآن کی گہرائی کی سمجھ حاصل کریں!
Join me as I attempt to provide clear and concise summaries of the surahs (chapters) of the Quran, exploring their key concepts and messages.
These explanations are delivered in Urdu, making them accessible to a wide audience.
Subscribe for weekly videos and to gain a deeper understanding of the Quran!
قرآنی سورتوں کے آسان خلاصے کے ساتھ!شاہینہ محمود کے ساتھ شامل ہوں
کیونکہ میں قرآن کی سورتوں کا مختصر خلاصہ پیش کرنے کی کوشش کرتی ہوں،
ان کے اہم تصورات اور پیغامات کی وضاحت کرتی ہوں ۔
یہ وضاحتیں اردو زبان میں دی جاتی ہیں، جو انہیں ایک وسیع تر سامعین کے لیے قابلِ فہم بناتی ہیں۔
ہفتے وار ویڈیوز کے لیے سبسکرائب کریں اور قرآن کی گہرائی کی سمجھ حاصل کریں!
Womens Laws in Islam قرآن میں عورتوں کے حققوق
Womens Laws in Islam قرآن میں عورتوں کے حققوق
มุมมอง: 19
วีดีโอ
Surah At Tahrim Summary خلاصہ سورت التحریم
12 ชั่วโมงที่ผ่านมา
Surah At Tahrim Summary خلاصہ سورت التحریم
Surah At-Talaq Summary خلاصہ سورت الطلاق
มุมมอง 112 ชั่วโมงที่ผ่านมา
Surah At-Talaq Summary خلاصہ سورت الطلاق
Surah Ma'arij Summary خلاصہ سورت المعارج
12 ชั่วโมงที่ผ่านมา
Surah Ma'arij Summary خلاصہ سورت المعارج
Surah Adh-Dhariyat Summary خلاصہ سورت الزاریات
มุมมอง 312 ชั่วโมงที่ผ่านมา
Surah Adh-Dhariyat Summary خلاصہ سورت الزاریات
Surat Al Haaqqa Summary خلاصہ سورت الحاقہ
มุมมอง 643 หลายเดือนก่อน
Surat Al Haaqqa Summary خلاصہ سورت الحاقہ
Surat Al Hujraat Summary سورت الحجرات کا خلاصہ
มุมมอง 1014 หลายเดือนก่อน
Surat Al Hujraat Summary سورت الحجرات کا خلاصہ
Surat Al Qalam Summary خلاصہ سورت القلم
มุมมอง 575 หลายเดือนก่อน
Surat Al Qalam Summary خلاصہ سورت القلم
Surat Al Fath Summary خلاصہ سورت الفتح
มุมมอง 685 หลายเดือนก่อน
Surat Al Fath Summary خلاصہ سورت الفتح
Surah Al Ahqaf Summary خلاصہ سورت الاحقاف
มุมมอง 519 หลายเดือนก่อน
Surah Al Ahqaf Summary خلاصہ سورت الاحقاف
Surah Munafiqoon Summary خلاصہ سورت المنافقون
มุมมอง 469 หลายเดือนก่อน
Surah Munafiqoon Summary خلاصہ سورت المنافقون
Surah At Taghabun Summary خلاصہ سورت التغابن
มุมมอง 489 หลายเดือนก่อน
Surah At Taghabun Summary خلاصہ سورت التغابن
Surah Al Jumua Summary سورت الجمعہ کا خلاصہ
มุมมอง 4110 หลายเดือนก่อน
Surah Al Jumua Summary سورت الجمعہ کا خلاصہ
Surah As Saff Summary سورت الصف کا خلاصہ
มุมมอง 3710 หลายเดือนก่อน
Surah As Saff Summary سورت الصف کا خلاصہ
Surah Al Jathiya Summary خلاصہ سورت الجاثیہ
มุมมอง 6410 หลายเดือนก่อน
Surah Al Jathiya Summary خلاصہ سورت الجاثیہ
Surah Al Mumtahina Summary سورت الممتحینہ کا خلاصہ
มุมมอง 4910 หลายเดือนก่อน
Surah Al Mumtahina Summary سورت الممتحینہ کا خلاصہ
Summary of Surah Hashr خلاصہ سورت الحشر
มุมมอง 7511 หลายเดือนก่อน
Summary of Surah Hashr خلاصہ سورت الحشر
Surah Ad Dukhan Summary سورت الدخان کا خلاصہ
มุมมอง 25ปีที่แล้ว
Surah Ad Dukhan Summary سورت الدخان کا خلاصہ
Summary of Surah Ash-Shura سورت الشوریٰ کا خلاصہ
มุมมอง 108ปีที่แล้ว
Summary of Surah Ash-Shura سورت الشوریٰ کا خلاصہ
Surah Al Hadid Summary سورت الحدید کا خلاصہ
มุมมอง 100ปีที่แล้ว
Surah Al Hadid Summary سورت الحدید کا خلاصہ
Surah Rahman and Surah Waqiah Summary سورت الرحمٰن اور سورت الواقعہ کا خلاصہ
มุมมอง 342ปีที่แล้ว
Surah Rahman and Surah Waqiah Summary سورت الرحمٰن اور سورت الواقعہ کا خلاصہ
Surat Al Mumin Summary سورت المؤمن کا خلاصہ
มุมมอง 180ปีที่แล้ว
Surat Al Mumin Summary سورت المؤمن کا خلاصہ
Surah Adh Dhariyat Summary سورت الزاریات کا خلاصہ
มุมมอง 20ปีที่แล้ว
Surah Adh Dhariyat Summary سورت الزاریات کا خلاصہ
اَللّٰھُمَّ صَلِّ عَلٰى سَیِّدِنَا وَ مَوْلٰنَا مُحَمَّدٍ وَّ عَلٰى اٰلِ سَیِّدِنَا وَ مَوْلٰنَا مُحَمَّدٍ ، وَ بَارِكْ وَ سَلِّمْ تَسْْلِیْماً كَثِيْرًا كَثِيْرًا.".....❤❤❤❤❤.
Masha Allah
Masha Allah...bahot hi achche tareeqe se crisp and concise way me bayan kiya ...
سورۃ الانعام آیت نمبر: 163 لَا شَرِيكَ لَهُ ۖ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ترجمہ: جس کا کوئی شریک نہیں۔ مجھے اسی بات کا حکم دیا گیا ہے۔ اور میں سب سے پہلے اللہ کا فرمانبردار [١٨٦] بنتا ہوں تفسیر: ہر نبی کا فرض ہے کہ سب سے پہلے اپنی نبوت پر خود ایمان لائے اور وحی کی اتباع کرے اس لحاظ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اُمت میں اول المسلمین ہیں۔ اس کائنات میں اللہ کا کوئی شریک نہیں، وہ سارے جہانوں کا رب ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں پہلا اسلام لانے والا ہوں۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ ہم انبیاء کی جماعت علاقاتی بھائی ہیں ہم سب کا دین ایک ہی ہے۔ (بخاری: ۳۴۴۳) بھائیوں کی ایک قسم تو علاقاتی ہے جن کا باپ ایک ہو، مائیں الگ الگ ہوں ۔ ایک قسم اخیافی ہے جن کی ماں ایک ہو اور باپ الگ الگ اور ایک عینی بھائی ہیں جن کے ماں بھی ایک اور باپ بھی ایک ہو۔ (ابن کثیر: ۲/ ۳۳۲) پس تمام انبیاء کا دین ایک ہے یعنی اللہ وحدہ لاشریک ہے۔ احکام کے اعتبار سے عبادت اور شریعت مختلف ہے اس لیے انھیں علاتی بھائی فرمایا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم تکبیر اولیٰ کے بعد نماز میں سورۃ انعام کی ۷۹آیت پڑھتے کہ میں اپنا رخ اسکی طرف کرتا ہوں جس نے آسمانوں اور زمین کو پیدا کیا یکسو ہوکر اور میں شرک کرنیوالوں میں سے نہیں ہوں۔ (مسلم: ۷۷۱) shamilaurdu.com/quran/tarjumah-tayseer-ul-quran/tafseer-tasheel-ul-bayan/957/ سورۃ الانعام آیت نمبر: 164 قُلْ أَغَيْرَ اللَّهِ أَبْغِي رَبًّا وَهُوَ رَبُّ كُلِّ شَيْءٍ ۚ وَلَا تَكْسِبُ كُلُّ نَفْسٍ إِلَّا عَلَيْهَا ۚ وَلَا تَزِرُ وَازِرَةٌ وِزْرَ أُخْرَىٰ ۚ ثُمَّ إِلَىٰ رَبِّكُم مَّرْجِعُكُمْ فَيُنَبِّئُكُم بِمَا كُنتُمْ فِيهِ تَخْتَلِفُونَ ترجمہ: آپ ان سے کہئے : کیا میں اللہ کے علاوہ کوئی اور پروردگار تلاش کروں حالانکہ وہ ہر چیز [١٨٧] کا رب ہے۔ اور جو شخص [١٨٨] بھی کوئی برا کام کرے گا تو اس کا بار اسی پر ہوگا، کوئی شخص کسی دوسرے کا بوجھ نہ اٹھائے گا۔ پھر تمہیں اپنے پروردگار کے ہاں لوٹ کر جانا ہے اور جن باتوں میں تم اختلاف کرتے ہو وہ سب [١٨٩] کچھ تمہیں بتا دے گا تفسیر: جھوٹے معبود اور غلط سہارے: کافر نہ تو خلوص سے اللہ کی عبادت کرتے ہیں نہ اللہ پر بھروسہ کرتے ہیں اللہ تعالیٰ اپنے نبی سے فرماتے ہیں کہ آپ ان سے کہہ دیجئے کہ میں بھی تمہاری طرح اپنے سچے معبود چھوڑ کر جھوٹے معبود بنالوں۔ میری پرورش کرنے والا، حفاظت کرنے والا، مجھے بچانے والا، میرے کام بنانے والا، میری بگڑی کو سنوارنے والا تو اللہ ہی ہے پھر میں دوسرے کا سہارا کیوں لوں۔ مالک و خالق کو چھوڑ کر کسی بے بس اور محتاج کے پاس کیوں جاؤں، مشرک کہتے تھے کہ توحید کو چھوڑ کر ہماری طرف آجاؤ اگر قیامت آئی بھی تو پھر تمہارے اس گناہ کو بوجھ ہم اٹھا لیں گے۔ اللہ تعالیٰ کا جواب: ہر شخص کو اُس کے اعمال کا بدلہ عدل و انصاف سے ملے گا۔ نیکوں کو نیک، بدوں کو بد۔ ایک کے گناہ دوسرے پر نہیں لادے جائیں گے۔ کوئی رشتہ دار دوسرے کے عوض نہیں پکڑا جائے گا اس دن ظلم بالکل نہیں ہوگا نہ کسی کے گناہ بڑھائے جائیں گے اور نہ نیکی گھٹائی جائے گی اپنی اپنی کرنی، اپنی اپنی بھرنی جن کے اعمال نامے دائیں ہاتھ میں ہوں گے ان کے نیک اعمال کی برکت ان کی اولاد کو بھی پہنچے گی۔ سورۂ مزمل۹ میں ہے جو ایمان لائے اور ان کی اولاد نے بھی ان کے ایمان میں ان کی تابعداری کی ہم انکی اولاد کو بھی ان کے بلند درجوں میں پہنچا دیں گے گو ان کے اعمال اس درجے کے نہ ہوں۔ لیکن چونکہ ان کی ایمان میں شرکت ہوگی اس لیے ان کے درجات بھی بڑھادیں گے اور یہ درجے ماں باپ کے درجے گھٹا کر نہیں بڑھیں گے بلکہ یہ اللہ کا فضل و کرم ہوگا۔ بُرے لوگ اعمال کے جھگڑے میں گھرے ہونگے تم بھی عمل کیے جاؤ ہم بھی كیے جارہے ہیں۔ سب کو وہاں جانا ہے ۔ وہاں اعمال کا حساب ہونا ہے پھر معلوم ہوجائے گا کہ اختلا ف میں رضائے الٰہی کس کے ساتھ تھی؟ قیامت کے دن اللہ کے ہاں سچے فیصلے ہونگے اور کسی کے اعمال دوسرے پر نہیں لادے جائیں گے۔ shamilaurdu.com/quran/tarjumah-tayseer-ul-quran/tafseer-tasheel-ul-bayan/958/
سورۃ الانعام آیت نمبر: 162 قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ترجمہ: آپ ان سے کہئے کہ : میری نماز، میری قربانی، میری زندگی اور میری موت [١٨٥] سب کچھ رب العالمین کے لیے ہے تفسیر: توحید خالص کا یہی نمونہ ہے جس پر حضرت ابراہیم پیرا تھے۔ جن کا کہنا ہے کہ میری تمام بدنی عبادات بھی اللہ کے لیے ہیں اور مالی عبادات بھی۔ اور قربانی سے مراد ذبیحہ بھی اور صدقہ خیرات، نذر و نیاز منت وغیرہ سب اس میں آجاتے ہیں یعنی یہ سارے کام بھی اللہ کے لیے ہیں اور میری زندگی کا مقصد شرک کو ختم کرنا ہے۔ اور اللہ کا کلمہ بلند کرنا ہے یہاں تک کہ اسی راہ میں مجھے موت آجائے۔ ایک روایت میں ہے کہ: ’’بقر عید کے دن جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مینڈھے ذبح کیے تو (اِنِّی وَجَّھْتُ ) کے بعد یہی آیت پڑھی۔‘‘ (ابو داؤد: ۲۷۹۵، ابن ماجہ: ۳۱۲۱) آپ ہی اس امت میں اول مسلم تھے یوں تو ہر نبی اور ان کے ماننے والی اُمت مسلم ہی تھی۔ سب کی دعوت اسلام ہی کی تھی سب اللہ کی خالص عبادت کرتے رہے۔ shamilaurdu.com/quran/tarjumah-tayseer-ul-quran/tafseer-tasheel-ul-bayan/956/ سورۃ الانعام آیت نمبر: 163 لَا شَرِيكَ لَهُ ۖ وَبِذَٰلِكَ أُمِرْتُ وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ ترجمہ: اس کا کوئی شریک نہیں اور مجھے یہی حکم ملا ہے اور میں سب سے پہلا مسلمان ہوں (ف ٢) ۔ تفسیر: بلکہ﴿وَبِذَٰلِكَ أُمِرْتُ ﴾” اور مجھے اسی (اخلاص) کا حکم دیا گیا ہے۔“ یعنی حتمی حکم اور اس حکم کی تعمیل کئے بغیر میں اس کی ذمہ داری سے عہدہ برآ نہیں ہوسکتا﴿وَأَنَا أَوَّلُ الْمُسْلِمِينَ﴾” اور میں سب سے اول فرماں بردار ہوں۔“ یعنی اس امت میں، پہلا مسلمان ہوں۔ shamilaurdu.com/quran/tarjumah-siraj-ul-bayan/tafseer-saadi/957/
سورۃ الانعام آیت نمبر: 160 مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا ۖ وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ ترجمہ: جس نے نیکی کی ، اس کے لئے دس گنا ہے اور جس نے بدی کی ، وہ صرف بدی کے برابر سزا پائے گا اور ان پر ظلم نہ ہوگا ، (ف ١) ۔ تفسیر: ﴿مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ ﴾ ” جو کوئی نیکی لے کر آئے گا۔“ یعنی جو کوئی حقوق اللہ اور حقوق العباد سے متعلق قولی، فعلی، ظاہری اور باطنی نیکی لے کر اللہ تعالیٰ کے پاس حاضر ہوتا ہے ﴿ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا ۖ﴾ ” تو اس کے لئے اس کا دس گنا ہے‘‘ نیکیوں کو کئی گنا کرنے کے ضمن میں یہ کم ترین جزا ہے ﴿وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلَا يُجْزَىٰ إِلَّا مِثْلَهَا﴾ ” اور جو کوئی لاتا ہے ایک برائی، سو سزا پائے گا اسی کے برابر“ یہ اللہ تعالیٰ کا کا مل عدل و احسان ہے اور وہ ذرہ بھر ظلم نہیں کرتا۔ بنا بریں فرمایا ﴿ وَهُمْ لَا يُظْلَمُونَ﴾ ” ان پر ظلم نہیں کیا جائے گا۔ “ shamilaurdu.com/quran/tarjumah-siraj-ul-bayan/tafseer-saadi/954/ سورۃ الانعام آیت نمبر: 162 قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ترجمہ: تو کہہ میری نماز اور میری قربانی اور میرا جینا ، اور میرا مرنا اللہ رب العالمین کیلئے ہے ، تفسیر: ﴿ قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي﴾ ” کہہ دیجیے کہ میری نماز اور میری قربانی“ ان دو عبادات کا ذکر ان کے فضل و شرف اور اس بنا پر کیا ہے کہ یہ دونوں عبادات اللہ تعالیٰ سے محبت، دین کو اس کے لئے خالص کرنے، قلب و لسان، جوارح اور قربانی کے ذریعے سے اس کے تقرب کے حصول پر دلالت کرتی ہیں اور قربانی سے مراد ہے کہ مال وغیرہ کو جو نفس کو محبوب ہے، اس ہستی کے لئے خرچ کرنا جو اس کو سب سے زیادہ محبوب ہے۔ یعنی اللہ تبارک و تعالیٰ جس نے اپنی نماز اور قربانی کو اللہ تعالیٰ کے لئے خالص کرلیا تو یہ اس بات کو مستلزم ہے کہ اس نے اپنے تمام اعمال و اقوال کو اللہ تعالیٰ کے لئے خالص کرلیا۔ ﴿ وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي ﴾ ” اور میرا جینا اور میرا مرنا۔“ یعنی میں جو کچھ اپنی زندگی میں کرتا ہوں‘‘ اللہ تعالیٰ جو کچھ میرے ساتھ کرتا ہے اور زمانہ موت میں اللہ تعالیٰ میرے لئے جو کچھ مقدر کرے گا ﴿ لِلَّـهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ لَا شَرِيكَ لَهُ﴾ ” سب اللہ رب العالمین کے لئے ہے۔ عبادت میں اس کا کوئی شریک ہے نہ اقتدار اور تدبیر میں۔“ اللہ تبارک و تعالیٰ کے لئے یہ اخلاص کوئی نئی اور انوکھی چیز نہیں جو میں نے خود گھڑ لی ہو، shamilaurdu.com/quran/tarjumah-siraj-ul-bayan/tafseer-saadi/956/
سورۃ الانعام آیت نمبر: 161 قُلْ إِنَّنِي هَدَانِي رَبِّي إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ دِينًا قِيَمًا مِّلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا ۚ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ترجمہ: تو کہہ ، میرے رب نے مجھے سیدھی راہ سوجھائی ہے ، صحیح دین ملت ابراہیم (علیہ السلام) جو ایک طرف کا تھا اور مشرکوں میں سے نہ تھا ، تفسیر: اللہ تبارک و تعالیٰ اپنے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے فرماتا ہے کہ وہ جس راہ ہدایت اور صراط مستقیم پر گامزن ہیں اس کے بارے میں اعلان کردیں یعنی معتدل دین کا جو عقائد نافعہ، اعمال صالحہ، ہر اچھی بات کے حکم اور ہر بری بات سے ممانعت کو متضمن ہے۔ یہ وہ دین ہے جس پر تمام انبیاء و مرسلین عمل پیرا رہے، جو خاص طور پر امام الحنفاء، بعد میں بمعوث ہونے والے تمام انبیاء و مرسلین کے باپ اور اللہ رحمٰن کے خلیل ابراہیم کا دین تھا۔ یہی وہ دین حنیف ہے جو تمام اہل انحراف مثلاً یہود و نصاریٰ اور مشرکین کے ادیان باطلہ سے روگردانی کو متضمن ہے۔ یہ عمومی ذکر ہے پھر اللہ تبارک و تعالیٰ نے افضل ترین عبادت کا خاص طور پر ذکر کرتے ہوئے فرمایا : shamilaurdu.com/quran/tarjumah-siraj-ul-bayan/tafseer-saadi/955/ سورۃ الانعام آیت نمبر: 162 قُلْ إِنَّ صَلَاتِي وَنُسُكِي وَمَحْيَايَ وَمَمَاتِي لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ ترجمہ: آپ فرما دیجئے کہ بالیقین میری نماز اور میری ساری عبادت اور میرا جینا اور میرا مرنا یہ سب خالص اللہ ہی کا ہے جو سارے جہان کا مالک ہے۔ تفسیر: قُلْ اِنَّ صَلَاتِيْ وَ نُسُكِيْ ....: ’’اَلنُّسُكُ ‘‘ کا معنی عبادت ہے، یہ ذبح، قربانی اور حج کے معنی میں بھی آتا ہے، جیسا کہ فرمایا : ﴿وَ لِكُلِّ اُمَّةٍ جَعَلْنَا مَنْسَكًا لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللّٰهِ عَلٰى مَا رَزَقَهُمْ مِّنْۢ بَهِيْمَةِ الْاَنْعَامِ ﴾ [ الحج : ۳۴ ] ’’اور ہم نے ہر امت کے لیے ایک قربانی مقرر کی، تاکہ وہ ان پالتو چوپاؤں پر اﷲ کا نام ذکر کریں جو اس نے انھیں دیے ہیں۔‘‘ اور ابراہیم علیہ السلام نے دعا کی : ﴿وَ اَرِنَا مَنَاسِكَنَا ﴾ [ البقرۃ : ۱۲۸] ’’ اور ہمیں ہماری عبادت (یا حج) کے طریقے دکھا۔‘‘ ’’اَلصَّلاَةُ ‘‘ قلبی، زبانی اور جسم کے تمام اعضاء کی عبادت کا مجموعہ ہے۔ ’’مَحْيَايَ وَ مَمَاتِيْ ‘‘ مصدر بھی ہو سکتے ہیں اور ظرف زمان بھی، یعنی مشرکین اور یہود و نصاریٰ کی قلبی، زبانی اور جسمانی عبادات، مثلاً قیام، رکوع اور سجود، یہ سب غیر اﷲ کے لیے تھیں، اسی طرح ان کی قربانیاں اور زندگی اور موت کا وقت سب انھی کی نذر تھا، ہاں کبھی اﷲ تعالیٰ کو بھی شامل کر لیتے تھے۔ فرمایا، ان سے صاف کہہ دیجیے کہ میرا تو یہ سب کچھ ایک اﷲ کے لیے ہے، اس کا کوئی شریک نہیں، مجھے یہی حکم ہے اور سب سے پہلے میں اپنے آپ کو ایک اﷲ تعالیٰ کے سپرد کرنے والا اور اس کا فرماں بردار بنانے والا ہوں، میرا جینا اور مرنا بھی اس اکیلے کا کلمہ بلند کرنے اور اس کے ساتھ شرک کو ختم کرنے کے لیے ہے، حتیٰ کہ اسی پر میری موت آ جائے۔ shamilaurdu.com/quran/tarjumah-junagarhi/tafseer-ul-quran-al-kareem/956/
سورۃ الانعام آیت نمبر: 161 قُلْ إِنَّنِي هَدَانِي رَبِّي إِلَىٰ صِرَاطٍ مُّسْتَقِيمٍ دِينًا قِيَمًا مِّلَّةَ إِبْرَاهِيمَ حَنِيفًا ۚ وَمَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِينَ ترجمہ: آپ کہ دیجئے کہ مجھ کو میرے رب نے ایک سیدھا راستہ بتایا ہے کہ وہ دین مستحکم ہے جو طریقہ ابراہیم (علیہ السلام) کا جو اللہ کی طرف یکسو تھے اور وہ شرک کرنے والوں میں سے نہ تھے۔ تفسیر: 1۔ قُلْ اِنَّنِيْ هَدٰىنِيْ رَبِّيْۤ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِيْمٍ....: پوری سورت میں توحید کو دلائل سے ثابت کرنے اور مشرکین کی تردید کے بعد آخر میں خلاصہ چند حقائق کی صورت میں بیان فرمایا۔ ’’ قِيَمًا ‘‘ یہ ’’قِيَامٌ ‘‘ کے معنی میں مصدر ہے جسے مبالغے کے لیے دین کی صفت قرار دیا ہے، جیسے ’’زَيْدٌ عَدْلٌ ‘‘ ہے، یعنی زید بہت عادل ہے، گویا سراسر عدل ہے، یعنی یہ دین نہایت قائم، مضبوط اور سیدھا ہے۔ 2۔ وَ مَا كَانَ مِنَ الْمُشْرِكِيْنَ: اس میں مشرکین مکہ اور یہود و نصاریٰ کی تردید ہے جو اس زعم میں مبتلا تھے کہ وہ دین ابراہیم پر قائم ہیں۔ اﷲ تعالیٰ نے رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کو حکم دیا کہ آپ ان سے کہہ دیجیے کہ تمھارا دعویٰ غلط ہے، تمھاری اور ان کی کیا نسبت! تم مشرک اور ابراہیم علیہ السلام شرک سے بے زار اور ایک اﷲ کی طرف ہو چکنے والے۔ ان کا دین تو سچا، سیدھا اور نہایت مضبوط دین اسلام تھا، جسے اﷲ تعالیٰ نے اپنے مخلص بندوں کے لیے پسند فرمایا اور جس کی ہدایت میرے رب نے مجھے عطا فرمائی۔ shamilaurdu.com/quran/tarjumah-junagarhi/tafseer-ul-quran-al-kareem/955/
SubhanAllah, very informative MaShaAllah ❤
ما شاء اللہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔زبردست👋👋 اللہ آپ کے علم میں اور اضافہ فرمائے آمین
ماشاءاللہ الھم زدفزد💐
جزاک اللہ خیر
ماشاءاللہ
Alhumdulillah beautiful recitation
Asslam Alikum جزاک اللہ خیر
Alhamdulillah Beautifully recited and explained
Alhumdulillah
Well presented
Magnificent recitation
Mashallah very good and useful insight into this beautiful Surah, keep up the good work, I look forward to the next Surah, InshaAllah
Ma sha Allah
Masha Allah. May Allah S. W. T. Give you more strength for spreading this knowledge around the community & Ajjr E Azeem. Amen.
الحمدللّٰہ ❤
Ma sha Allah, may Allah swt increase your knowledge baji. Alhumdulillah Great effort ❤️